Skip to main content

Full text of "Maktaba Mufti Taqi Usmani Sahib"

See other formats




عت ہے 


کاور سی لوٹ اورکرنس یکا ٌَّ 


مر مانک کے جنر جدبی نا نل 


عق دی خر روذزوخت 


یت ہے چ و کی اس 








”لی 
آهنحتكت 
کا وی و 


ات 


ي 
>چ 


میں لا 


الک 
: ےہ 
رق 





ور 09بت 

ٰ نت بر ار مولا زا دا ین صاحپ و 

ا تارماثامی : ہروموتْ ۱ 
ا پاقام مونشبد دالس کیانی :جومومومو روہ 


کت 


٣...‏ کععومتاکتانکال رکش رم شر 


٦ ۸ : ۰ 2 ۱ 7. ۳‏ 1 7 1 ٌ۲ “ 
ن و ج ٥‏ چ و و 8 وو ٤ہ‏ و و <ّ 9 ١ ٥‏ ہہ ہہ بے ۳22-7 " 
ٰ۵ ست و : 


7 پر پر پر ا و أٌ 


: ھن اسلا٠‏ پش و کرای 0:۰ ۔:20 8 241-<وون 


کچ داراعل مک راگ ۳ا۔ : ٦‏ گچرعا پ أردپازاں لاد 


ٰ دارالاخُاعتءاُرروپاڑاں اڑگی۔ 


اوار ڑا جا رف وارالعلوم برا٤‏ ا۔ 


تہ محارف التث رن دارالعلوم ءکرا ی۱۳ 


کب خاضراش رف ا“ سیف أرددبازا مک ای۔٠‏ ْ 
کک العلوم مسلا مک پیم یی "7 
اہ سو مو بی جن سس مج ٦‏ 





0 97.., و رو 902و 
ات میں وت مرا کئیعثنی صاحب لم انی نے 'اسلائی فڈ اپرڑق٠ ‏ 
کے کےےعرل زپان بی گرم فریائے تھے ابنقراء می مقالات اسلائی فقہ ایی کے سے یں 
شائعغ ہے اورپ رکمالی شکل میں ”نہ را رالعلو کرای ۱۳" نے" بحوثت فی ْ 
ایا الفْتهَية النَعاضر ا ا و ٰ ۱ 
۱ پگ ی اٹ لیے مفید زوشرعت رک گے یں جنپ لیت عامل ۱ 
کر ےکی ضرورت علام اور راو کے علاو عام لوگ نک وبھی پش آ گی رىیے, چنا کہ ۱ 
عوام بھی ان موضووات سے والفیت حا لکرنے کے لے علام سے بر ہل سوا کرت 1 :_ 
رت ہہ گر کہ یا مقالات عری زبان می لیے مئے تے۔ اس لے عوام کے لے ان پا 
سے پرلو رات امتفا وک رن مکل تھا۔ اس لئ اتقرنے اللہ تواٹی کے فضل کم اور ۱ 
2 ےکئی سال پل ان منقالات کات جم شر عکر دی تھا۔ اپ اب اللہ چنرملات کا ا 
1 رح ہعمل ہر کا ہے ان یل اض رر غور رت مدلان تق عثالی صاحب ر مم انا 1 
شی وت شی یکر نظ رعنی فربالی ے اور رض مقلات پر ہریت مولات مھ ڑاشرف صاجب پا 1 
رلعم نے بنا فیتی وت و لک رت رای فرلی ...ہلک مل یی ' ضرق رد ا 
۱ گی خریدوفروخت' ' اس کا ترجمہ میراکیا امیس ہے بلک ہندوستا نیک عالم مولا نا یق اد | ٠‏ 

ا 
8ا 


3٦ 2‏ 
8 ٴ۶ 
7 : پے ۰ 
: سی 
0 و اج ت27 می ا پوس .[۔- 7ہ ٣‏ بث 5 صصح ۶ سرت یی حت 
ص ے0اج .__ 00ر ___ کے آےے۔۔۔ ‏ ھوف ‏ جر ‏ __._._ ۱ص  _‏ سال[ لے 4_901 اسسےہہہرمی جع 
: او تہ مو مشاقا ہے ےہ ا جا ے۔۔ ئا _+00ج9٭. یی __-_4سے ہمہ سےا 
س 5 ِ‫ 


از _ مشچ گا _۔۔۔ فطل _ ...02وا .ا جار ا1 
: 
_-۰- ووووہسستسیے۔یچت) ات بج بت یئ سو دکتسھعسسسویچژیںا سی 


بستو گی صاحب موم سی سٗر“سیدت تے۷ 


>“ 1 ‫َ 0 2 3 


ہکس ےت ہے ٭ 


۱ ہے ینز زی تر ڈررڈت" عو ہے ات2 مولا - 
نم کاایک نطاب ے۔ چو آپ نے وا سیت ازم میں ہونے دالے کک 
تبرتی سینا می فرا تاور رم ا ںکذللم رک رلیاگیا را راس پر صضرت مان مم 
نے خودانظ رعللی فی ہے : 
0 0جو ارت لا 
ماک ین ا 0 27 

مھ عرابنہ یی ٰ 
رارالعلو مکر اہی ۱۳ ٰ 


2 ۶۳ھ 





.تو پر تیروفروشت 


.. جھنزکی خورشت ‏ 
.... تقوق رد دی خریروفروضت 
...فورپ ی کلک کے چند جدیز سال 





۱ یہ کڈ فٹ ار کرٹی مم ٠‏ 


س0 ... کانڈی نیٹ اورک یکم 


دیو۱۰دھف۔ 


٭+ود٭۔ 


وٹ ںکی نفی کت 


.... دنا س ےک ری فظام یں انقلات تاور تل ٌ 


زمر بحٹث مل یش ہعادکی راۓ 


7 .۔ک شی وٹ ث اور ژکوڑ 


. نوثوں کانوٹوں بے چارلہ: کت 
بک یکرنی نوٹوں کا آپیں میں ارہ ُ 


ٔ۸ 7 اس مہ می راج اور مغتی ہہ خول 


. ملف ملک ے۷ رنی نووں کا یں چارلہ ‏ 
کی ری کالہ 
جرڑی ۱ ۱ 


یش ریثات 


. ۱ 7 ہر 


07 اک رکا مغ ریاد گید ۳ 





72 
:۰ ' ۱ . ۰ 
-- ۰ عٌ 7 3 ۰ چ ھ 27 ۶ 
٠‏ ا ۰٦‏ 7 7 7 1 
7 اد .َ‫ 7 





ََ سر ال :7 - 
: ام - ایا کے دزن زم خی 
َ 7 (شرری قب تکالین 
2 و وت 9 


کت ۰+ رن یی لیت اور برای یی مرف کان 
ٰ اجرتیں کامتوں کے اشارب سے راد 


وو ج٭ 


۱ند تلیں 7 یقت 


71 
۱ 
ا 
۱ 
1 
١‏ ۱ 
۲ تی: 
ک۳ ٰ ..٢‏ صتطوں رم نکی تقیقت . ٰ 
لا یں ۲ 
ا 
ا 
۱ 
١‏ 
۳ 
۳۲ 


اگ موےووقدےھ 


7 - یں میس ےگ کیک تین شراے 
.شس میں زیر اتدے کا مللہ پت 


...وی نکی ویش اود ا سکی یں 
پر مطال ہکرت 


بہمنودھ 


وورجہعھ+٭٭ 
۰ 


" الال ۷١۱١١8۰۶۰‏ کا" 
مت می سو 


اولیگیکی گر 9۷822 با 


٠ ۲ ۱ 
۳ 
١ ٣)۳ 
75ی٦‎ 


ووپد+ی۔ 


ہھچن٤ووود‎ 


+وجھہ 


یٹ فی میک جی رو و و یک کو ہے مر رج اص کیب مق و وکا 2۲ 8ھٹ رن وک کت ہے وا وہ جا کس رہ سس ہہ اھک مدع سے نس ہے ہے جات کے ےا ےج سی نے کم تک کنا 


سس" ١‏ 7 
2 یی ید ریشت ۱ ٰ 


۱ شی شر ہام 


شی نی میق تکیاے؟ 


رج کی کے شی ام 


خررروض تل طقج _ 


ول شرموں کے ساتھ کر سس 


٠‏ یل مد 


"یی 
۳٣‏ 





7 .ل٢‏ ایی رر ۲ .ھ۹ : 
7 یل کے سقالے می دی کاکھے حصہ چھوڑ ریا خاغر)تے 
۳۴۳ 7 .. فوری اوائگی دانے دن مس تع و تہ یل '' کااصول مق کر ۰۰۸ 
کی لکی صورت میں جا شرط مے دین کا حصہ پچھوڑ ریا : ۳۴)) ۱ 
۵[ مرالکہ موجلہ می مخ و نول '' کااصول ُٔ 
ٰ 7 .می کیا انی ہکوہ یکرنے سے صملت ش مک وا کی 
..... اواء رین میں مال مطول کے نتسان کا عون مق کر ۳۰ 


۳۰۴ 


۳ٔ مم‎ 
۳۲۳ 
٥ 
۳۴٣٣ 
کور‎ 


1 : : 72 7 
٠‏ : ۰ ۰ ۰ ر7 : 2 5 
:۰ : .- 3 5 : ۱ کی 17 و 
2 سپ " 7 ۶ : اھ 
2 ۰ 27 . ۰ :2 . 
4 ۰ 1 5 2 ۰ . 
۶ ۰ : . 7 . َ‫ 
ر :- - . 7 ۰ 5 : 
چ ۳ ء 8 -‌ ۰ 8 
: ۱ قئے ۰ 7 ٭ ۰ ۰ 
٦ 8‏ 5 5 
۰ ٰ ۱ 


: 
۰ 
2 پا 7 ۰ : : ى 
سےسسپچچوووو----سووپووں-.س.--مچیووووں۔-ت-سپیویوچوچد--تسچچوو سض٣‏ -- و سثتتؤژثيں سد ''_٣اظتر‏ _.۲ 
۱ ۱ .7 7 
2 ۱ ۱ ٭ 


پک : ۱ ۱ ۱ ۱ 
: : ۰ 21 . ۱ : 





-- ہت .ا ا ٤ ٤91...‏ ] رھ لا 
:ُ ۴.... شیئی ڈییودی سے پل ے نے ۲ك ٦‏ ٰ 
۵غ کجھد 0 .3 ۳۴1۰۰ھں۔۔ 
کک یکا[ : ان تج ۔۔. ]۷ہ 

ٰ ا۔۔ پر آہووض تی . ا۶ھ 
وت چس وی ٰ ۲ ۲ 7 7۲ .ےت أ]2فقفمرے. 


اق گ۸ کاخ روررشت ۱ 


ا 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
ا 
۱ 
.5 حوق ٹر ٢ى..‏ 9پ ے۔ ۰+ ۳۴۳ )7 
َ9 "7 تقو ضرورے کت 0 : ۸۳۴٣۰ ٠-1‏ ۱ 
می حرق ا کے پآرک کی مہ 
27 ۹ی ُ"۶/ 
رع 7 شیام سے اتاع کات ن سج وا سے 7 6و۲ 
کا ا ) ْ8 ...]م۰۸ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 


ں( ٌ 0-۴.0 ٦‏ 6 ۱ ۱ : :. سے : کر 

رت ھا 

8 ایی ترف' و کو کی رو وو ا سے7"‎ - ٥ 
د - ہس مسشسن -۔. امہ‎ 


7 لے 
: ۱ 
١ :‏ َ ا کہ ری 7 1 : 1 2 7 ْ - ۱ 
ئے...ا نے نی پ ‏ ہت گا مود لہا یت ہے ئ ف.۔۔۔ اىسمرتئ) سر ےتا اہ 3ےا سخ 0 سسضخ ےتا ہے _000ش..سےِ ےھ ےا لے 000و رجسےجسدہ چا نتسنہا لہا لوم 
۱ ا 2 . 5 ۱ ۰٠‏ 
: ۰ 1 ۱ : : 7 ۱ 
8 یك نٍ 7 ۰ 7 
۰ 2 





وہ _۔. 6)۱ 


> ری و اع تی ہے سی لے ڑا 


ن0 جس عر ۳ 3 ۳٦‏ ہك ۲ کک 
ں0( 7 ل م نف ےتلی ۷طد . ۹ور ' 
.... ماں ایر اکاڑل ۱ ۱ تک ۰ إکطے 


.مگ گل ےت ٠.‏ ٌَُہو-.] 
... توق کا موس لن کے برے می لغام شرعی کا خوص" ے۳۸ ََ 
ٰ موا جکھور کو کک وہ کٹ 


7 قح ۰۶ ا َ 


ا 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
ا 
۱ 
ا 
ا 
۱ 
ٰ 
۱ 
ٰ 
۱ 
إ 
ا 


5 ا رسک اھ : ا ۲ 7 ٰ : 
2 اوسر ا ہے ۴۰م 


.. سی خر سن رو می .اھ 
.مورک چا کامم ہو ے رخف وہہ 
... شری ر کےیف رر .0.0 کے ات ۸( . 


.یو شف وی تہ یہ زا 
۹. >> تم لاھک : 7 ۱ ْ ٠‏ ۲د ٣۵۳)‏ ۱ 1 ٰ 





۹ *٭ 


.- جرد یی 
: ۳. ےے حیساتوں کے عام رکھنا 





۳ یج ء سے کے .لئے ںہ ٰ وم 
سوہ مسر ۳ھ" 
۵ا . عورت کاائی مردوں سے مصمال رتا ۲۵۸۷۱۹۱ 
م٥‏ 7 خاری اٹ سے کرو ںکرکری یلت ٰ ۶ہ 
۲ ھ..... ال لکباب پک ہے امم "7 ۳٣۱‏ 
فات شی مگراےر میں قریبات - رت - کڈ 

م۲ مشت 
ٰ ا وکس تو ساس بی یک قرغ 
ےئ ےل لسوت بے 5تت 
۰۰ ...شی حرام آمد یکی صورت یش دی بچوں کے ۓم ُ'۔م 
میس بایس یج 7 ٢‏ 
2ت ا مال ا 


7 ک اکم ہ؛ آنے والے ارات 1 ریس پا 7 سے 


گہ 
ے۔ 


8 7 "_َ" ۰.۰ 
سم اپگ/ خض و ہی 
۱ے وگ کان گل ےارمرقکاسا/؛ ...سم ًے 
چ- ؟-..یگ اپ رگ بل لزرتیں باب۸ زدم/- ۰ اہ ا 
او کو بدی و یں ا ہر 1 
٦‏ . ۰۰۱۰< .لے 


ک٭ّ تر ہىیو) ایت تا سکمساککد ا ریت 5گوجتھان ا ےئ وکچوومچجا آے ۓ لسانت لئے پت ئا تنحعتکاا ہے تج ل ا پسس.ئا تۓ۔) سج لیے تا ثاریٴآوٴۃۃئ ٦٠رےو۲_١۲ؤ‏ ئہے۔۔۔؟۔ 
8 ئ5 5 ۰ اج 5 4 : ٠‏ تچ 3 2 ھ2 1 7 : ۶ 7 


۰ ۴۰ سے ق۹ 2 0. 


۴6 ہب 










ں 
: مویہ 07 
اج 
50 ںر 
۰ 
۰ : 








۰ این ا ٰ 















لد الله وب لعالن والصاۃ والسلام عل سید ومولالاعند خاتم لیناوع یہ 
سم ہیی ود سے یوم الدین ۱ 


ْ ْ تہ عدرویے ھ2 لا ٰ 
کچ سا سض رش ابی مس ۷ 


۱ ہت کے کے وو ک ۱ 
و2 وھرح وو ےار پال جب پے ا 
کاذر ےپ دی چک نے اس لے کی را ش و کی 






















۱ یکین سر ےکور کاچ کے رس رت - 
٠ "٢‏ اپے مل کاحوالہ اس مقر وش (پنگ )ہک رہ ہے جس نے یہ فوٹ لبلد ند جار کے | ۳۴ ۲ 
ٰ ٰ ہیں۔ اس اس پرنشی انقلھ سے ددی ا ظا ری ہوں گے, جھ ”توللہ ''پ بجلی لا ْ 
رتےہیں۔ اذا ددمرے کات وو کے ار ے او یں گان جو ا 7 ٠‏ 
٠‏ ۱ جائز ہو ماے اور اکر می ٹوٹ سوئے با چاندییکی دستاویزاور ضزیں ( من آلرا نی تہ إ ا 
.۰" یگ می سون ا انی ہے ) زاس عصورت یس ان خوڈوں کے ززیچہ سوناء چانری خری:| ١‏ 7 
.. انز شی ہو گا.۔ انس کہ سوپے کاسونے سے جاول ہکرنایا چان کا چانری ے چارلہ 'ٗ 
ٰ تم ہہ ”قرف“ ہے۔ اور ”رخ صرف" ہیں جح اور شن دوٹوں کا ناس عنقرمیں بض 7۲ 
۲ کرناشرڈے۔ یز اکر فویں کے زریوہ سنا پانری خریری قرف ایک رف سے ند ١ ٦‏ ۰ 
الیک دوس طرف سے قشہ نہیں بایاگیا۔ اس ل ےک خردار نے قسوتے رق ضکر گا 


ْ ”قرف“ کے جائز ہوئے کے لئے جس مقدی یس دووں طرف سے تک ےکی ١‏ 


غورت ف مد اس کے ےق ےہ کا کے 










ْ خریسے اس وق ت تک اس ملدا رشن کی کو اوانہ بدگی ۔ اوراگر انتا یکر نے ۱ 
۰+ پل نے وٹ فقیرے با سے برباد ياضائع ہو وآمن, تو الد رشن ضرف وو نوٹؤ نقیر 
جھ کو دی سے گنی سے رکذم میں وگا۔ ا با یکا دید گا ال 


پڑےگیں ٌّ 


فودنشن عرن بن گے ہیں۔ اس لج ونس می فوفاواکرے فو ٗمچھاجائۓ گاکہ اس 
ا ےل ادر بن راکیاے۔ ان پوڈو نکی اوایگی سے دین کاحوالہ میں مھا جاے گا 
۱ زاس راۓ کے مان ان فوٹوں کے زرلید ذکاۃ لکا اےکا زا ۲ 


ذرلیہ سونا تھا تید انی جا وگ تَ 


کے سے ے ۔ ے ے بر ہے ہے کی ہس یر نےسھز ہہ ماک ںوج رر سس کک و کی ۹ے لے ہی مو ہی کچ 


ند نار نے مونے کے قرف کی دج ہکیاہ مونے ریہ نمی نکیا۔ اوزاجب | ۱ _ 


شر نیس ای یکین بے شرنا نا انز ہوگی۔ کک 
.ای طر ماگ رکون بد ٹین ائی ذو کش کے یپوی و کر 


: 7 
7 
سست-ہ 
ا 


وصول کر لے جن سی مہ دستاومڑے؛ نأ وہ ان لوڈین کے درب دکوگی لان ٰ ۳ 


ےا نود نے لت ختاجی نے یس ےکیاب وفف پا نب ٦‏ 


1 _- پ 5 
8 -_ __6ھشاہ سس ووٹ رج __ج کر.. جتل۸م.. [۔۔۔ح یت سد 






: ۱ 
۰ کی ہن یں و2٭ ۔ ۲ ٦‏ صم پر ا ہن بآ _ ہا یت ین نا سج اک یں ۰ - 7 ین ات ۱ 
: 7 ٭ 7 ْ- 7.۰ 2 - 


لیزائ زی دوس نت ام ا کے ال ے ' 


ضردری ے۔ 


: پا رٹی نظاہ می اقابد تے اور جانا 





تھا۔ اس لج آہسع آہست یہ طریقہ عروک ہ وگیا۔ رم( 
اس کے بعد ایک اور فظام جاری ہوا۔ جے شے ”زر بتائق کا لام" 


ب- ہی دوٹوں ساوسسحتھ ضل کی ہو ؛ یا م کی - 


پدے می دہ لاد میں س ےک آیک را ےکرختی طط قارے تی لھا 


چان ضر کن نود ماش تک 27 : مل وص ْ 
میرے خیل می ان وڈوں کے پرڑے میں دوسری راے زیادہ جح ے۔ وہ ے ٹوٹ 
ایس لاس رھ یں۔ ۲ 


(517:161 [110106 زان دصدہح)گا جا ۔ یں ا اظام یش لوکوں ے‫ ٰ 
: ختلف مخصوس اشیا کو بطور شٹن کے تبارلے کا: ژرلچہ :نایا اور ام طور بر ایی اشمیا کو آٰ 
٥‏ تا لے کازرلہ بنا جو کی اتال مرںل یں م بھی اخ اور گندم راو تاولہہ کازراچہ 
ٰ بتایا بھی ٹم کو بھی پھڑی ےو بھی لوہ دفیرہکو ول کازریہ نایا ان اشیا کو 
الہ میں استع لکرنے می سنفل دعس لی بتاىی مشکلات بن آتیگھیں۔ اس لے کا 
ا یسے یی آبادی بصن گنی اود لوگ ںکی ضردد یات جس اضاقہ ہونے لگاادر ار :بھی لے ا 
سے ساٹ می زیادہ ہونے لیو لوگوں نے سوچاکہ اوہ کاجوطریقہ ہم نے افتی کیا ہوا آ) 
سے اس می پوس تکی مشکلات ہیں الڑاچارلہ کا ار اییاطریتہ ہوا اہ جس مکل 
وع لک ےکم ہو جائے اود اس یر لوکوں کا ات وگھی ژپازہو۔. ا 
ری یم رس رید 


زج : ۱ ۰ 
: : 
ٴً 
سنا ...000 ر..- 2008 .ا کت : 
. 


ٰ قرمز ۰ ۰ت 7 تھے۔ 1 
ینک یزرد ےکر اس کے برلے ددمری نز لیے تھے۔ لین اس طرح کے ارئے ا 
ٴ یں بت سے ننس اور لات لی او رہ پردقت اس طریق ع٦‏ لکرنا دشار ہا ا 


7 , 7 لی ً : 7 ۰ : ۴ : : ا 


۱ی برعولی کی یوقت می ہوا ری مل اود ذ خی روزی ب ىْ 

سان تھی؛ ع کہ ان دونوں تی داوں نے اشیا کی قھتوں کے لے اک اد ۓ 
حثت انت( رکری۔ اور تمام ملک اور شمروں میں لوگ ان رعاؤں رام کرنے کے 1 
اں‌ظام کو ظا زر معزلیٰ۔ (1600:ر5 ۷۷٢۲‏ *0416181)کما جا ہے اس ' 
جو دا کو فلوست سے 
رو ٰ 
۱..... اترام لوک ای سونے جاندری کو بر 7 ک استمال برے تو اقم ْ 
ٰ سر ریب ہہ کوئی سو گھڑ ےکی شل می ہو گا 
ٰ ےی وسوت سرد کی سای یسر ےی ۱ 
کاانبا رکیاجاا ھا 
۴.... اس کے بعد ڈ لے ہوہے مکوں کارواج ڈ مرو ف۷ ان ۶ سیروں شی 2 4 
لے ہو کے اورٹنم شبرون میں جاندی کے ڈھےے ہوئے کے روا پا ات گے چو 
۱ شامت, وزن اور الس سونے کے انقبار سے برابر اور مسا وی ہوئے ھھے اور جن پر 
رونں طرف مم رحشبت ہوت یکھی۔ جوا جا تکی لام تک یک یہ گے درست اور الہ 
کے تایل ہیں اور اس کی اہر یقت (٥ں‏ آ٥‏ ۷ ٭6) ای ھ4 نکی ہویم یرہ ' 
اس سونے اود چاندیکی ۴ ت(وواونہ ۲ "ًً 8 کے اہول 
ی۔ گراکہ کی شل مس ڈھل ہو سو یقت منےک اڈ کے بر ہوتی 
یج کے کے چم ون ہو۔ اں ظ مر ”میڑگ ٣س‏ زر “ ہہ مڈ )6٥۱4‏ 
(ا 27ل 5127ا بااے۔ اس نظام وج سے ف_ میں سب ما یسوی مل 
کس راؤیاقادت 

اس فظام کے ائدر لوگوں اگ آزاد یی سان یں می لین 
دن کے لے سے اتد لکرمیس یاسونے کے گلڑے پاسونے کے وھ ہوئے ورات - 
یرہ امت لکرمیں اور ملک سے با یذ د رآ مدکی بھی عام اجازت عی۔ کپ" 
اور وس کی طرف سے مہ عام اجازت شی ج جن بھی مرف ٰ 
ٰ ََ "س0 نا ارک کر ست. سوکوس اس ۱ 


۰ : کک ہے 
٠ ٠‏ : 
7 ٰ 7 5 25 
٠ :‏ .7 
٭ 0 کت 0 × 
سے تا و تم حور 8ۃ نے یر [- ۓ ہے تا سے کش 
نے رج ایسٌ٤ے‫ےۓا‏ تج جرووکستدا جوھس ت ‏ ا نت ۓ یڑوھت ۓ تا تحصصوصوت چ 0 ۹ 
: 3 2 ۱ 7 
٠ ۱ :‏ - 
لی : 2 8 7 . 
و 1 ٦‏ 
2 ۔ 2 : ٦‏ 3 : نے ۰ 
٤ ٤ ۱‏ - 


ئک نس سم ے ا کر اس۲ لانے کے لے کت ر2 مت ان مگو ںکو؟ ان 


ْ ٰ, ور کے رپ رکا ّ وی 









98,8 سا نے ا 7 0ھ" ہن اکر ولیہ وس0" یی 


مز کی شئل ٠‏ و رر .و کت 
7-0 لض مرایک نے با وک دھاتکےد ات و نے درد ے لا 


سی و 


: 
دمسسسستییوییوووسعحست یچچ وسسا'پچھک ۰ ۰۰ با کل کٹ 











.2 
ف0" 
٤ة‏ 
جو 
کت 
>.ک 
اجہم؟ 
٤‏ 
چپ 
ہت 
۰5 
2 
کاخ 
۴ 
٢‏ 
٤‏ 
جوا 
06 






٣یہ‏ سص ‏ بت ئ2 ۲ 
ا اس آ یں میں جاولز کے لج جوقیت مقر رک یگ یکتھی۔ وہ حنلف شبروں میں 
لف ہو جات ی تی۔ ج سی باب لو کفکزن کی جقلرت مس ری لیے گے۔ ملا اسر 
زومر و کر نزو کے کم ل عو سای وت ٰ 
ُ مس ایک سونے کے کک یکقمت چاندی کے ساڑھے پندرہ کے کے برابہ ہذگی اس صصورت 
عل میس جرامرہ سے ہونے کے کے ش کر کے لور پن میں فروخد تکر دسیےکاکہ دا ۱ 
ہے اان کو ز راہ انی عاصل ہو جا اور نُچھردہ پارل سے کر .8 


-- کے سکوں میں تب دی کر دن اور پچھرین سوتے کے کے دوارو جاکر ورپ میں فرش تکز ۱ ٰ 


۱ دب اور اس کے بر نے چاندیی نے آتتتے .لین اس تیارت کے نشج مین ام ریا رلک ماعا 
ٰ ٹسل بورب مل ہوبارہ ھن تے موی نے نے ے میں رت 
ا باہر ال دیا۔ پچ رجب ۱۸۳۴ء یس امریکنہ نے سوتے اور جچاندی کے سکوں کے در مین ۱ 
ٴ اس تاس کو بدرل دیااور سوننے کے ای کو چان دی کے سولہ سکوں کے سای قراز' ٌ۱ 
9 7002 اب ہونے کے کے ام ریہ می مل 7 
ہونے شردم ہد گے اور چاندی کے کے بورپ شفل ہونے گ کو کہ سونے کے سکوں ۱ 
تے یاندی کے مگو ںکوآغری تج غأل ریا۔ وت 

..... گے جاہے سونے کے ول بانچاندکی کے ,ا ۸-7 7 ۱ 
اس ذصل آسان ہے کے را تا سان ہے۔ ا ۱ 


ہر ہے۔ سو اککسا ت۰۱٠‏ مرعصد ٠۰‏ حکومہ 7 کستہ نآ کس ..-.. محیدودہ: ٠٢‏ مد <: .8 ا و--آب ...ج٤‏ سے 7 















۴:9 کے رس ےت ٰ 
ان چنانے وہ لوگ ان کو کی بت بدی عقوا رو خاروں او مرا ٠‏ 







نغ مسکز ںکواپینے پا رت ے وت ان بات رکٹ وااو ںکو ور وخیقہ کے ایک کائز یا 
ْ ہے رے۔ آہسع ہس جب لوگو ںکوان مثارول راخار 
تیادہ“ ریا کیا رسیدریں: توان مثاروں نےامات قبول اکر تے وقت لطور رستاویزجاری: 
کی تی ع ذ شرام مس اطور من کے ال ہوئے گیں۔ الزالیک تریرار روکائرا کو 
خریداری کے وقت ہجائئ زتر کےا داگر نے کے اتی رسیدوں میں سے ایک رسیدا نک ۹ 
رے وا اور دوکاندار ان ارول 2 اختادکی جار ب اس رس رآ قر لر لتا۔ 
٦‏ یہ ے ای نو کی ابا لین ابداء یس نہ ا سک یکوئی ما شکل وصورت .| 
تی ,اور ان یکواڑی ون حیت ھی ج کی دہ سے لوگ ںکواس کے قو لکرنے ٠‏ 
7 تو رکیاجاگے۔ ران کےبول اورر دکرن ےکا دارو برار ا جات یر تھا اکر ے ول 
کرنے ولا پنی کے جار ےکرئے وانے سنا ےکابھروسہ رکھاہے۔ ُ 
....٥‏ جب کےاء کے اوئل می پازاروں مل ان رہریںکارواع زیادہ ہوگیانزان ۲ڑ 
رہریں نے تز کر ک ےیک اضاب صورت ت اخقی زمر پی سے ”یگ وٹ “کت ہیں۔ ۱ 
کما جانا ےکہ سب سے پل وم 000761 
٢‏ کے چل لکیا۔ ٦‏ 

ارت ہڑی تع ںان کی نیٹیں کے ھ0 
فیصداتی لیت کا سن موقود ہو تاور بیگ یہ الا مک رتا تھاکہ وہ صرف انی مقدار یں ۱ 
فوٹ جار یکرے ,چٹ ی متقدلر می ان کے پا نسوتا موجود ہے اورزاسس کانی نٹ کے 
حا لکو انار تھا وہ جس وقت چاے پیک جار اس کے پر لے میں سو ےکی سا 
اص لکر نے۔ ای وجہ سے اس ظا مکو مس نی ملاین کسی“ 0٤‏ 
۱ 7780 1801110 ا 0پ : ْ ٰ 
٦‏ > عوف کت زیارہ گا مت نے یا 

























: ۰ ۹ : ۰ ۰ اپ 7 ۰ کے ین نے : 
لے ٠‏ مڈجکتکہٗت ہہ00و9كل. ےب بے ی0ی ےم ےئ ہر ے300و...ا اڈ :٤ے‏ بے ڈ٣‏ ا ہ...... کا ل رجا ۱ ےا ےج لسےعنا 1 ل _ جک دہ ٠:‏ مس ہے ج۔جٗر ٤+‏ ىا 


ٰ "و" 1/1003 کے پا ایورابات کے روا نے گے اور ووشتاراو ر مراف 5 : 













س چخ یں ۔ مسسحت ,72 ۱ 
طرح اس کے لے سونے ہاندی کے کے قبو لک الازم ہے۔ اس کے بعد پھر تار ٦‏ ٰ 
خرف مس سر انا رت 80 
۱ را ا یبارت ری کی ا تب 
۰7- .پھر عاومتو ںکو زان تک اور اوران و ۱ 
ہج رس رہد نے گییں۔ چان علومت مجبور ہو یکر 
کانخزکی ٹوٹوںکی جات کے ای تن ۷ 
زیادہ ہد کہ ای ضرور ات ود یکر نے کے لے اسے استعا لککرے - اس کے سے ٰ 
0 متیرار چان حرش کان ن ٤٦7:‏ اہ آ ہس کم 
۱ ہون ےگگی۔ جاک ہاہتدا ان ٹوٹوں اور سوتے کے درمیان جو سوفیصد تاس ب تھاء ود 
کت ےکیشت مصمول تاب رہ نات اں لے گان نوتوں اکوجاری اکرنے دالے مرلزی بییک 
ری ات کالقتین تھا ان خمام جاری شرہ ٹوٹ کو ایک ہی وذقت میس سونے سے جبدل 
ک رن ےکامطالہہ پهم سے کی سکیا جا ےگا . ئن لے سو ےکی مقدار سے زیادد نٹ جاری ۱ 
فرنے می ںکوئی حر ح کمین۔ وویصرے لفقوں میں یو ںکما جاسکتا ےک زیادہ مقدار مل 
وٹ جار یکر تے کے نینج میس ہازار میں ایی وٹ راک ہو گے ج نکو سو ن ےکی پشت اتی 
واصل می ںتھی۔ لین تر ای ٹوٹو ںکواس پھر ذسہ بر قبول اگھرتے ‏ کہ ان نوڈویں کے 
جلر یکر نے والے مرکزی بی ککواس بات بر ذدرت حاصل ہ ےک دہ می کے مطائے ٠‏ 
ٰ کے وقت اس کے پاس موجود سونے کے رہ اس کا مطاہ پور اکر رے گا ۔ اگرچراں : 
کے یا صوججود سنا اس کے جار یکردہ فوڑوں کے مقابلہ می بتکم ہے۔ ا 
و7 زر اتقاری'' )۷٥٥(‏ ۴117۷ )کا جانا ےی 7.‫ 
٠ ٰ‏ دوسری طرف آ وٹ کی رکورہ اود ذیادہ رد ےکی نضرذرت بی من پل لا 
متس جو اب تک معدلی مگوں کے ضاتھ معللا تکرکی آل یکمیں اس بات پر مور لا 
ٰ ہت اتل جوری ہے ا سکوک کر دے اہر 7 
جع کی دحات کے بھا۔ ۓ پا دحجات اسقعال 2 نار ئل 7ج 1 ۲ ۱ 
رگرسونوو-ہ-ت لیو اک اس ےی ات ۱ -.-٭ 













: مھ 


تس 4 0 ۰ . سا ۰ 2 َ‫ ۰ 
2 1 ۰ : 
٠ 5 7‏ × ۴ 1 5 س۹ 7 
٠ -: - 7‏ ۰ 


تک ۱ گی :وت لونو ںکی نعدار ملک شی موجورسونے یزار کے مقابے می سک یکنا ٦‏ 


١ 0‏ تد لک ر نے کا مطالبہ را کر مگا۔ 


٠ ۱ 7 ۰‏ 7 نا ای وت نے ان لن ےت کی ۱ ۱ 
9 ۱ ئل عرافع تکر ری یک اس مخ کے لے بھی جو سز سیون کو سوتے میں تبریل ۹ 0 













- سے ۰ ہے ےر لے ہے ہے 
۱ ٰ 
۷۱٢۷٢ |‏ وت ۷ف زار 07 اس کو ں کو ہ علائتی زر زر ' ۳ 
إ ۸*۰ 1010 )کماجااے۔ اس لی ےکہ اس سی ےکی محر انصلیت ا سی اس لا 
خاک تک مل عامت ہگ سے می لک ذ اق تک فیک یک نما در یکا 7 
1 
۱ 
۳ 








ا 7 


۸ 5چ ار ر7 


س رھازی۔ ( کروا یت سے اجا: رز ارہ فان ا ٰ 






یراں ک کک حلوص تکواس بات کا خرن لاضق ہ وکیااکہ سوتے موجور ٢‏ 
.ا مقدار کے ذرییہ ان نوٹو ںکو مونے میں تپزی لکرنے کا مطا. وراضی ںکیا جا کا۔ کا 
۱ ا چنانے لجض شروں می حقیقمة یی واقد ٹیٹی کہ مرگ جک فو کو سونے میں ۱ 





: ایس وش بیت سے گگوں نے لوڈیں کوسونے می بل 00 
٢‏ ا یکڑی شرطلیں نادیں۔ این نے تو ۱۹۱۴ کی جنگ کے بعد اس تر یکوپلنل بن 
٘ اک دیا۔ اب ۹۴۵م میں وہ تر یک اپاڑت؛ ان را گے اتک یک ایژ| جاز : 
۱ مات بویڑ ےک مکی مقدا ہک دکوئی خنس تپ ری لکرانے کا مطالہہ نمی ںکر سک چاکے و 
۱ اس شرۂ کے جے میں عا لوگ تو پے وو کو سونے مس تیگ ی کرانے کا مطالبہ 
چ7 ا کرنے سے محروم ہو گے (اس ل ‏ جکہ اس مہانے میس ىہ مقار اتی زیادہ تھی کہ بست 
َََ لرگ ات مرا کے کک ہوتے )تین اس چو نکی وکوں نے سے کر 
ٰ ۱ ا خاس پرداہ نمی سک یکہ ىہ کاذگی فوٹ ود تقو بن گے تھے ء اور گی موللات می پلنل 
بی طرح ول سے جات ھ جس رح املیمک ٹیو کی جاقی ھی اور اس کے ذریجہ لا 
گ نون مک ا تک کے اس رک حص ل کیا جا اجس طرح دا تکرٹی ا . 
جا آ کے ذرییہ تار ت کر کےفع عاص لکیا جانا ھا و ۰ 


1 5 7 
: 


چ-س ے۳ 


۱ ۱ ٰ کرنے کا مال ہکرے۔ اورلوگو ںکو جبو رک یاکہ وو سونے کے ہبائے صرف ان نوٹوں | 
ْ : ا اکر وا ام یسلت می کل کی 1| ۱ ۳ 













کوستوں نے سیب مرو سن 
ا دوسرے کے نوٹو ںکو سوتے میں تبدی لکمرنے کے مفو نکو پر قرار رکھا۔ چنائچہ لا 
اندررون ملک ا چان فوڈو ںکوسوتے می تی مکران ےکی مماندت نف لین ہ رعومت 
ْ نے یہ از مکی تھاکہ اکر ا سک یک نمی دوصرے تک می بن مکی اور دوسری نحکومت 
ا سکرٹی کے پدلے میں سونے مال کر ےکی وی عومت اپ ریف کے 1 
لے میں ا کو مونافر لہ مککر ےگیا۔ مشا اکر اسریا۔ کے با ء برای کے اسٹرلنگ ۱ 


۰٠ 


ٰ ا لازم کہ ود ان کے برنے ھ! میک ہکو سوا فراہ مکرے | ااس ظا ص کو سو ےکی ۷ 
ْ ۱ مبارات کامیر “ (5:144:۵ ع8٥‏ ط× 0 )ما جا ے۔ ۲ 
کا ...ابی اصول بر الما سال کک گل ہار بات یکہ جب ر یاسستمائے تہ اسر کو 
۴ ڈال ری قبت مج ںی کے باعث خت کزان کا سماماکرنا بڑا اور اے۱۹ء یل ون ےکی 
بمت قلت ہ وگئی تذامرکی علومت اس بات پ مجبور ہوئ کہ دوسری حکومتوں کے لئے ا 
٠‏ بھی ڈال رکو سوتے میں تپ دی لکر نے کا نون ش کر رے۔ چتانیٍ ۱۵ لحست ۱ے ۱۹ء کو 
اس نے یہ ونین ع کر دیالدر ا طرح کانڑی فو ٹفکوسوئے ےمم رکنےکی ج لے 
ْ آخری شکل تھی دہ بھی اس حون کے بع تمہ کئی۔ ال کے بجر ۱۹2۳ء نین ٌ 












طور ر| ایک و کی(عاطونۃ 8 0 [ء5)ک ارت ۲ ۱ 
پٹ یکیا۔ اس نظریہ کا حاصل مہ خواکہ ”ین الاقوائی مالی فنڈ'' کے مرا نکو اس بات کا ا 

7 افقد عاصل ہ ےکہ وہ ملف ممل کک یک رن یکی ایک مین مقدار خی رکھی قرضو ںی‎ ٣ 
1 ایی کے گے موا سسکت ہیں اور مرا کی نین کے لے ۸۸۸۷۷ گرام سون ےکو معیار‎ 
۱ مرک یاکیا (کہ اتی مقدارکاسونابخن کرٹ کے زرلیہ خریدا جاک ہو اتک رض ی ایک‎ 

لک نیلوا سکم ہے۔ ابنذااب صورت عال یہ ہ ےکہ زر مباول لکوانے کا ہے جن سآ 
سار کے لے عائیں۔ کت او یس سی مد ١‏ ٰ 
چڑے۔ ۔ 
٦‏ اس طراب رھ کے اخ الب اب سونے 


وڑ ‏ ے اور وہ اب ان تحت ےت *طال مر ے تو رطاہ ر ٌ ۰ 


ااوائنڑ (ا صن ب۵اءہ3/۸ ۸۵1۱ہذ1]51:703۱) نے کے برل ےا 


ّ ٌ7 ا کرٹ ےر خلن خی و ×ر موہ ہے ِ/ ٰ 


.آ رک نک یکویش لک راے ناکہ زیانے کے پرلے ہوۓ الات اور انظابات میں مہ سو 











٠ ۱‏ : ۱ ۱ 
ا تا بعد ھ نے سب ئےمہسہڈا نے۔ شا . ست .- ر٢‏ میل3[أ۔ سچ اہ 


سکوں ) نے پودی طرح عون ےکی لہ لے کی سے۔ آب پیٹ نہ سو ےکی نمائن دگی لا ۱ ٰ 
۱ ےہ ماک جک لیک فریضی قوت خر یدکی مان دگ یکر رسے ہیں صحسست 
7 ین چو کرٹی کے اس نام می ایک متقیل اور ایری فظا مکی رح اب کک لا 7 
ا مغبوطی اور جا پداشھیں ہوا۔ اس لئ تقریما قام عمالک میں اس با تکی ریکل[ 
ً]]..۰٢‏ چل ری کہ ےکی رح پچ رسون کو مالی فظا مکی جیاد مقر رکی جاے , یراں کت فک ۱ 
۰×[ 'وزمارہ ون ےکی سلاخوں کے فظام * کی طرف لوٹ ےکی آوازیں مگ گی ہیں۔ ای | 1 
آ نے دنا کے تام عملک اب بھی اپنے آ پکو سونے سے بے ماز اور متخ میں ا 
۱ ا جع جگ پلک ا ب بھی ا لی تر رکے طود بر زیادہ سے زیادہ سونے کے زخائ تع | ۱ 









١‏ 1 كام ٢‏ ایخ کو ا ...لیکن سون ےکی بڑی سے وی مقدار کامہ ذخیرو صرف ایک ای 
تی رکے لور کے ناس کا مربتورو دور مھ را کس کے ماس ھکوکئی جنو ی علق 
یں ند اہ ومکرٹمی نو کی شکل می ہو یا دحائتی سو ںکی شل میں (۳)۔ ۱ 
ٰ رعلی ہہ دنیاسےکری فظام کے ات اورتیت کا امہ ہے۔ خی | ٰ 
لا کے مطادہ ے ىہ جات سا یہ ےکم ہک ری و ٹ ایک عات او رای ککیفیت یپ ز 
َ۲ چم نہیں رہے بل منلف اووار, ملف لف زاوں میں انی یت برق ری ہے اوران 
ہربست سے انقلاب اور تی ا گزر گے کے ہیں۔ .و رت و ۱ ۱ 
اس مج کئی یک خی ںکہ پلل ابتدائی دور یش ىہ فوٹ قر کی سنید اود ا ۱ 
ٰ رستادیز جھے جاتے تھے اوراسی بناب بمت سے علانے یہ فنڑچی دیا ہ ےک مہ وٹ قرخ کی ا 
سنمرے۔ ا سکی حییت مل اور نکی یں ہے۔ چنانچہ علانہ سیدام یک ایآ 
س00۳0ھ9+ھ0 بھجةالمشتاقی بن حکم زکوۃ الاوراق 2ے ٰ 

"جب ہم نے لفظ پیک ئوٹ کی ایت کے رے می ۱ 
تی نکی تو معلوم ہواکہ رای زی نکی اسطلاح ہے اوہ ۲ گب ْ ٰ 
ٰ ۰ ی ابس اشبار سی ایرد ساد - 



















ست چون 9 تا آش.۔ ےا 5ے لضے] آئنت۔ حا 5 
۹ 2 5 : 














ات سد ہشن 
پیک نوٹ یسل سا 
ٰ کرت 70ح ۶ن تی نک ازراق 
فوڑوں کے سا بھی اسی طرییے پہ ین دی کیا جا ہے۔ جس 
طط و ے۔ ابع ہے لوٹ 
ٰ مضمون ہوت ہیں ا کے بلک انت دی اق مگ 
لگ اس کے ین دین برا زکریں۔ '' 9+ 
لہزاانس لجریف مس ي الفاظ ےت بت . 
وقت اس فو کی مق یقجت اراکر دی جائےگی '' پفی ری فک ٠.‏ 
کے اس جات پر ولا تکر رہے ہی کہ مہ وٹ تقر کی مند 
۱ سے الہ اس ریف میں جو دوسرے الفاظ ہیں کہ نان 
ٹوڈن کے سا بھی اس طریقہ پ لین دی نکیا جا ہے جس طرح 
وعحا تک یکرٹی کے زرل ہکیا جا سے" اس عبات س ےکی 
مس اس کے مل یا شن ہونے کا دم ندکھرے۔ ال ےک 
٦‏ اس عبرت کا مطلب صرف اتا ےکہ لو کک رلسی کے ہجائے ٰ 
7 ان نوڈ ںکو لین رین می قو لک لیے ہیں۔ صرف ا ہل 
ٴ ےکک ہ مطالہ کے وقت ا سکی تثت عائل ٹو ٹکو وصول ہو 
7 جال گی اور حکومت اس نو ٹکی قی تکی اداش یک ضاسن ہے ۔ 
۱ بزا لحریف صرا اس بات پر دا تر دی کے وٹ 
ّّ رسکی سی اور رستاویزے (۴)۔ ْ 
1 "یر ےگوزشۂ دی می وع کن سے لاد نے بی یک ۱ و 
ےکیٹ قر کی دتدیزے۔ یہ سہی وض را می ہگ ا ۱ 














80 7 ۲ یا یں چاو نی مم 
۱ 7ت ںا وی یں اک سی ات لیت جری رق 





7۴ا خد یل لہ چیہ جورسسسد2 ظ ٠‏ 
رب اود شر لا اح سای رہ بلے یگیعصل پٹ لی ےس . ۲ 
رات وں کت ْ لم ْ ٰ ٰ 
۲ الذیٰ اراہ حقاء واد ین الله علیہ اشک ااورق: 
۶ الما ٰی کحکم النقدین ى ال زکوٰۃة سواء 

ےا لاد یتعامل 7 کابنقدین ماماء_ 
۱ ولان: مالکه مکنەہ صرفه وٹضاء مصالحه 7 


















نی ای. وقت شاےء؛ فمن_ لت النصاب من ٦‏ 
الورق الما ی ومکٹ عندہ احولا کاملا 
اوحبت عليه کت )٦(‏ 00 تک 
رہ وی ای جن قح جواب رو 
ہوں ہہ ےکہن رکوۃ عح ری 1م عحتضس 
ان کا زی نوڈوں کا عم بھی بعیند سونے چاندی کے مع مکی طرح 
ہے اس ےةکہ لوگوں میں ان پوٹوں الین رین پلک بی رع 
۲ ابی سے جس طرح سونے چاندی کالیشن دن ران ے اور ان کو 
: وٹیں کے بان ککو اس کا پل انقیار ہ ےکمہ دوجس دقت چایں تک 
ا نکو خر خکریں۔ اور ان کے زرلییہ اپی ضروریات پور یکریں ا 
-" وناج شف نساب کے پقر ان فوڈوں کامک بن جا او ایی 
۱ ایک سا یگزز جا فذاس پر ڑکوۃ واجب ہو جال گی 
٦‏ پت ماع ےگل ووضرنے علا دی بھی می زان تھی۔ چنا نیہ حضرت صولاا 7 
331 وراق کیی عدلا ے ضوی ٹل زور ڈظررار اور خل ےم 


٢ 
١ 
_ 
۱ 
١ 
١ 
- 
۱ 
_ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
00 اایر' ا صا ا‎ ۱ 
١ 
۳ 


ٰ ہی مس سر و رف - ۰ 
ٰ ا نکی راۓ کاخاصہ بے ےگکہ :کانفزی فو کی دو میتی ہیں ژجے ۱ 
اك ایک بے کہ تیر و ٹروشت, امارات ت اور فام بای محللات میں ان ٹوثوں کا ا 















ہی نیشن ا 


سرت می یا کے مال کے ملا کے سے وقعدا کال اکر .بای لا 
ہشیت سے ہہ فوٹ ‏ ئن عی "کی حیشیت نی رکھت ,اس نی ےکہ معن عنی لس ا 

۱ لا کے نت ول اداشمی ںکرتی ے۔ روسری حثیت ے اتپل‎ ٠ 

ڑا ے سے ظاہریہ معلوم ہو کہ یہ ٹویٹ تر کی مض یا دسر بی دستلویدکی حفیت 

۱ رھت ہیں۔ ۱ : 
کرای لی اقب کات شا ۱ 








: ۰٥ ۰. ‫َ [د‎ 


ٰ ً 'کد و ال رم ور بای سر ١‏ 
٠‏ ص7 و بد ۱ 


تا وت کا ٰ ٰ 


۱ دستاوی: سے اور وت نے ین التزا مکیا ےکہ اس کے ہلاک اور ضائع ہو ےکی ۳ ٢‏ 7 


٢‏ ای ککلڑا ہے ) اہ عکومت کے اعطان کے پعدر یہ لیتی بن گگئے۔ یراگ ر عکومت 


ے لے تہ دک لوگ بی لہ کےا طف و خرس الین دک | 


8 ٦ 7 ۰ 5 
ےت‎ 2 2 . 
- ۰ 72 7 7 
2 5 7 - : 7 


۱ َ۔۔. ہم ری سرت ا 


ان فو کی نیت ال کہ دسے وا نکی کوئی بت اتی نہیں رہ ےگی۔ اس ل ےک ۳ 
۱ ۱ لووں کو جنتنااعماو اور چھروسہ دحا تگی رر بی ہوا ہے اتقاان نوٹوں پر یں ہواھا۔ 
۱ اں لے علوم تکومہ ات لی پ یکہاس کے لاک ہن ےکی صورت میں کوصت 
۱ اس ک برل اداکر ےکی ىہ نقاقت عومت نے اس لے ہیں یکہ وت کی نظر 
ںیشن عر نکی حفیت میں رکت, بللہ ان ٹوٹون حر لڑگوں کااعار حاص لکرنے 


گ۔۔ 0 لیے ایی نہیں ہے جس سے ا سک لا ۳۴ 
یت اف وو ماپ اس لئ اس کا حاصلل صرف اتا ےک حومت نے اس کا لا َٰ ٣‏ 
پرل دی کاوعدہکیاے رحکومت کے اس وعدہ کالوکوں کے یں میس لین دین لپ ٰ 


کک کو ائرنہیں ہے۔ اگ عکوممت ان نوٹوں کا من مرف ہنتاضہ چاتیقلوکوں رس ے لا - 


و لکرنے ‏ بھی محیدد کرتی۔ ان ٹوٹوں کے تال تب کی ہو کی نے یی تکی دجہ 1 


َ ری ک ےم ہو جانے اور لاگ ہون ےکی صورت می اس کا پل نہیں لے گا۔ آ 
7 ا ا ا کی ا برل میا 
1 ”جسیشت سد تئز؟ ْ 
ت“" ا وارے ٹزویک اتلاف زانہ کے ماظ سے دونوں درست ہیں ج سک تج ہم سے ا ٌ 
- یو کرک رن ود کور ہر الف وت کے رنہ کک | ۲ 
ایآ ۱ 


بجر تی رہ تہ کپ سے ا سے و ہے اکر ہے تح رہ کر ہہ ہا ہج ا 7 × ٹ ٠‏ 3 


۱ 
ْ 
ا 
۱ 
۱ 
۱ 
[ىتحس]إ سے لوگوں ساس کاامتا جح یکزنی سے بھی زیارہ ہو گے اس لے رق 1 
۱ 
ْ 
ا 
إْ 
ا 
۱ 
۱ 


ہے 000 ہے ١٠۷‏ یتین ےت 


سو کت ےڈ یٹ تر ضکی تال ٴ 
ہوتے تتے جیساکہ انسائیاو ڈیا بر نکاس ہے : ۔ ْ ٰ 
”دنا بی بیک ٹوٹ ا موجودہ کانزی یک نی ) کا رواخ ۰ 7 
. پیک چچیک کے رواع سے پل ہوا تھا- اور ہہ بڑیک نوٹ قرخل ۳ 
را کے پا اس قر شکی سن ہر مچھا جات تھاجو قرض اس کا یگ“ ٰ 
۱ ۱ کرو ے۔ار/4ے بت کرے رر بادے7 ۰ 
.ا اس فویٹ کے تام وق خور پور اس دوصرے تن ںکی طرف ۰ 
ٰ ٰ مل ہو جائیں ہے۔ بینزادوس انی جواب پ١‏ اں کاعائل سے خ و 


اس کے ذرییہ اواکرنا حیبق یک رش کے ریہ اواکرن ےکی رح 
ہے۔ دوخویں می ںکوئی فرقی خمیں سے اور چوکمہ مکی بڑئی مقدار 
کو ڈھلے ہوۓ مکوں کے زرلجہ اداکرنا بت دشوار ےہ 
: اس لے کہ اسے شی دککرنے اود رک ےکی ضرورت ہوتی ہے اور ۱ 


از ضس وین ہس کے نل رعل میں کان تلیف افھانی تی 


ہے۔ اض لے اس کانڑ یکرضی کے بنتل نے ش ورک ری ٠‏ 
. لاک ود ودری مقلاتکو سرے سے شک دیاہے۔ 

مہ 

ا ام ےپ وی ین ان ود 5اک ید ا 


۱ 

۱ 

۱ 

۱ 

۱ 
نے لا 
فد بک کاقرشش خواہ بن جائۓ گااسی وجہ سے قام مالی موی کو ْ : ۱ 
۱ 

ُ 

أ 

۱ 

۲ 


۱ ا کے زہانے میس نوڈو ںکی منددجہ لا عللت پائی نی رت تھی۔ . انل ابتدائی دور میں ہے ل ۱ 0 
۱ ا یٹ نار اور صرا فکی طرف س ےکی ائ خ سکواس کے جع کے ہوئے نو ےکی ت 
۱ رستاوی: کے طور پر جار ی ہو تھا۔ اس وت ا ںکی ‏ ہکوگی نمائس شحل وصور تک“ کی دے ۱ 
: نہ ا کو جار یکرنے ولا ایک منص ہو تھا۔ اور ضہ ب یکسی شمی ںکو اپے ت کی 7 


رصومیالی میں اس نو کو تو لکمرنے پر جبو رکیا جانا تھا۔ بعد میں جب اس کارولع 
زیادہ ہ وکیا عومنت نے اس کو ”ٹول ز زر" ' ']٥001٥:(‏ [68.])ڑار دے دا ت- 
لمت 6د ص4س 2 ایی چا 1 


' نے سڈ جج سس ھ_؟ آپےے۔۔9. ہمت لے طرئۓ جج ا ۔۔__' ...لا ز__۔_۔؟ سے سا ۷سح 
۶و جا 


-“- 0 ۔ٌ۔ ,۲۸ ے ےہ تک 


ٌ یٹ نے لین دین میں روا کی“ شت, لوگوں کے اس پر زیادہ اخاداود ا کی قذرل ٰ 


سو .سی ثےے۔.۔ا ت ت سے تے ےپ ا ئا لے ر۰ 3نا سہسسا مینوو ےھ ناااے-۔_ سس نر 


ْ : دوعراقر خواہتسرنے فرش شواکورے رے۔ لیکن نے ٹوف لوت کے علاوہکوئ اور لا‎ ١ 


۳ کو رم کا و ریئا ۲ 
ا گل 


2 سے نیا کے تام ملک میں عالور فا فزٹیں کے لۓ یش * 4 ان از 1 ۰ 
5 ۱ رع ہمرس وت بل ہریت ۴ الفاظ ۱ : 


: 


صا زوث ہما اس گان کے وہ ترک ار ے یی 
حضرق ۶ ےر ئ0 ا سکوقو لکرنے سے انار خی ںکر ستا ماف 


ْ می طرف سے ای ادن ا ودک یت دی بل تدیات ۱ 


سرب ہت ماود ٍ ۱ 


..... اب ہہ لوٹ قافوٹی زرکی یت اخ لکر سے یں رق کی وو کر |[ 


از کے تی کرنے ریچ کر اہ ج بکہ دوسرے االی دستاوی: مضلا یک ٦‏ 
ےی ککو ا قرزنکی: وص ولیال میس قو لمرتے پ 7 بس کو ور یی کی جاا۔ اپ ۲ 
ْ پیک چیک کار وا بی عام ہو کا ہے۔ الو سی جا 


اہی ہے وٹ ”یز رود زر بر وئی' (:ہ 7٦61‏ ۵وم] تق لا 
یت انی گے وں, شب لہ دحا کر ' رود زر زرل" 08آ 


رحاتی صوں ک ےکہ فری کی بوئی مقدا رکواگ رکوئی شخنص اس کے ذ ریہ اداکر نا چاے تو 
قرضس خواو ا سکو قو لبرنے سے ا پیل کر صا سے۔ نس سے معلوم ہواکہ کائزی 


حیدکی ددسے دعالک ہی یح کرلاے۔ ْ . 
7 رسکی رن تر م تع اس می شرمآاور توف ںکوئی خمقعت 
موب موہ دی نکی اداٹگی میس دوسرے تر تو کو رے 2 


: 
مس ےب 


۳۲ استعال میں ہوتے۔ 


7 


7 1 
مت آپس زان یں کالین زی اس ار کے۔ ات کرے یں ج جس اتار| ١‏ 
کے ساتھ دعاکرنی کالین دی نکرتے ہیں۔ اوران فویں کے لین دن کے وقت لا 


و کو پل وا اف وھد یکر کا1 








اپ 1ر و ےی یں پا ا 7 1 ٰ 
جج کہ جرٹرے کک مر( ط 0:۷۱ ا(٢‏ 06)گکتا ہے۔ 


٘ ئز م) ٣ط جہ: ۵۳۶ مجرہ ءز۳ زم ہ٥ :ہہ ط۲‎ ٥۷ 
آج 000210 لزاءما؛اں‎ ہ٥۰‎ (0٤ ۷۵۵ زا مہ عا0ن 8000 مز‎ ٤ 
70 حا 08۷ 10165 0ء‎ ۷٤٥4 10 8۰ [6 110٥٥ ا٤‎ 
'' ہزدصاھز( 0ئ۲ ,ہہ مەح ٥ے ۶غع ج صوطا ٭ مد مہ‎ ٤ ۔-ا۷‎ 
) ۱٥٤٤٢٢ 104 1]1[:٣۷۰۲١۰ م٣٥‎ ۶ ٠۸٥ )٥٥۴ پ1 حەناج”ہ۲۶۰۶۹۸۰‎ 7> 
! 20814۳۲۹]ہ‎ ٣۱۱٥۵ :نہ۳ ٭اأ ×ہ ۸م‎ ٥٥ از‎ ٤6 ۲۱٣ 
ااأہء ۲٢11۷؟ 8ژ لما راہ‎ ٥٢ 01 6 ا الاتا‎ ۶ ۵٥۴-۰ 
ا) 2ء٥00 ۵9 و2 ْ ا‎ ۲٥٢۵ع‎ 60101 ٣٤ط‎ 8111517 1:18. )9( 
















یں تصف 
ْ حائل ڈراو عطالہ حر اواکھرے گا ا ب اس عبات ک اکر ۱" 
قد او ہکوئی مصتی بای نیس رے۔ ان نے اب مرو رود 
سکرٹی ٹوٹو ںک کسی بھی مقدا کو سونے میں تی لک ران ےکی 
کوئی صورت میں چاہے ان پوڈو کی مقدار سرد سو ونڑیااس سے 

۱ ۱ زیادہ گی یکیوں تہ ہو, ن رض ور ری ٹف اک کان ٰ 
۱ کاپرزہ ہے جم سک زا ی مت پھ ھبھی نہیں ہے۔ او راگ رکوئی شس . 

۱ اس پون کو بر طائیہ کے مرکزی بینک بی نے چاکر اس کے بر لے ' 
می سونے پاک رٹ یکا مطالہ ہکرے تو جییک یاقةخطامتی کے رے ٰ 
دے گا ما اس کے با دوسرے وٹ پڑا نے گان نے 0 
کانمذبی پانڑ بر طانہ کے تقھام جزائر می ںیکیٹش ب یکی طرح قبولی ٢ے‏ 

۱ راہ کرت وٹ 










۱ ۶ کے ا 0 ا 


اس نو ٹکی اہی قج تک امن ہے اورا کی اہر بت ا سکی قوت خرید یکا دو ا 7 

أآأ سے بھی دج ےک یکا بااس کے بد می سنہ چاندی بادوسرے دھائی گے ٠‏ 

11 لآ نے کا بن نی ے, چنانچے اض اوقات پیک مطالبہ کے وقت ان کے بد لے مم ً۶ 

ٰ وک کو کک ےا راگ رتا ہے عالائہ وٹ کے پرنے ہے 
وٹ اواگمرت ےکور شکی اوایگی نمی سکم گت پل م ہکا جات ماک اس نے ایک || 


اتیک قکرخی تر یکر سر دا اود ڑگزری پیک فوڈو نکی یہ بی 


بھی صرف اس متقصید کے ل ےکر سے تاکہان نوڈوں برلوگوں اعد تر ہے۔ اں: 


تی کامقصدہرگزمہ نی ہ کہ یہ فو تک رن یکی لحریف داشل نہیں ہے 
۱ بہرعال! مندرجہ ہلا بج سے واج ویک نشی اتتبار سے مہ وٹ اب فرش شی 


دنز یدکی جشیت نمی رت ہیں لہ ”وس پانؾ' ' موجہ سکوں )کی رح ے٠‏ 


ا حلتیکرن یىی حفیت اف دک جیے ہیں۔ جس طرع ”فلوس نافقہ "لی اہر قمتدان 
ْ کی ذاقی بت ےک یکنازیادہ ہوئی. ہے ,اود لوگوں مان فوٹوں کے ذر ہی ین دین کا 
٦‏ اتررات ”اوس نت ' یکی طرخ: ےک موتور و دور ش١‏ رع رن کو جودبھی 


طرف سے ماس میس جج کر شروری ہے جو بین نہیں پا گیا ان تام پاؤں مز 
ا کل خی لازم آ ااے۔ علائلاں تم کے معللات یس شرافت مرجہ عرف مغ 


ْ : ۱ ان ہوۓ اس می سفوات اور آسالی دا۷ بے اور اٴے فلسغیانہ وی 
١ ۱‏ دق و می می اق جن کامی دی کو ار موجردن ہو۔ اللہ چان وتعال : 


ضرم پا بے اتی رح ت۷ر 4 سید 


. ٥ 


ال تاور ہو مکاے زان وٹوں کے پارے می یمم ماناکہ اس کے ذرلیہ زکو فور اراء آا..٠‏ 
ْ إ ا میں وق بای ککرضی ٹوٹ کو دوسر ےک رٹی ٹوٹ می تیر یکو یک ہک با چان قار نا" 7 

۱ کی ”اع اقالی لال کی قیل سے ہے یا ان فوڈوں کے ذر یچ سوتے چان کی 
×٦‏ خریدار یکواس لئ با چائزقرار بای ' صرف' ہے اور ”نع صرف می رووں . 








ک3 عسمت سد یس لوان پے 
االقائی وت واجب ہو نال ۓےگی اور جوگگمہ اب یے نوٹ رش کی رستاو :کی حیفیت نیس 
کی مو رس داب شس ا 
روج سیکوں کے اعکام جاری ہوں گے زقوب کو کے میلے میں مردجہ سکوں اعم ' 
سان اتکی طرح ے۔ لینی جس طرح سامان تیر تکی مال ت اکر ساڑ تھے باون لہ 
انی کک یچ جاۓ فان بر زکوۃ اپ جو چالی تج بعین یگ کم مجن ار 
موہورہ نی نوفوں کات [" ۱ 
اور جس رع موجہ کے کت 7 کے رہ بس7 جس وقت وہ 
ْ | نقیران سگو کا نے یہ جس لے گااسی وقت ا سکی زکو ڑا ادا ہو جا ۓگی؛ بعینه گا 
ع مک خی ٹوڑوں کا ےک فقیرکے ان ىر جن نکرنے سے زکوق لی الخور! ا پا گی 

ار ن وڈو ںکو استعال میں لانے سر زکوۃ بے رات ۱ 
نوٹوں کانوٹوں ے تاولہ : 


فو او ےس تھی کو ی: ۰ 
ایک بی کہ ایک بی لک کے ملف مقدار کے نوٹوں کا می ہا 

















ضر سرت کک گرا ٢‏ معز 
۱ سرت بس ٤‏ 
قد وو مور کے اع کم ا گا بلق ۳ 


کھ یمکرنی نوڈیں کا آپیں مض چارل : ا ای 
: الچ اق لا رکم گدکر 









با رپ کے ا ےا 
۶ کرنے والے دوشخصوں میں سے ےکی ایک نے بھ یجس عق می فوٹون بر قعضہ نمی کیا۔ ٤‏ 
۱ کہ دہ دوٹوں دا ہو گن تاس صورت میں !ام ابو عفیفہ رح الہ علیہ او رت مالکیہ 
کے مز دیا۔ ہہ عقدفامد ہو جائے گا۔ اس لل ےکہ ان کے مز ریک فک سی نککرنے سے 
آ5 مصین نہیں ہوتے ا نکی تعیین ضرف آشہ بی سے ہو لیے )٠۶‏ لئیراہشن فلس یر 

عق ہوا گان ز قضہ نین ہوا قد تین نمی ہو کے :کہ پرف زین ۔ سیت 1" 
اورن وہ دا دن ہگج کال ال" دن ےکی بنائر ناجائز ےب ٢)‏ 







عے و تا کو رھ و 
کر ک ےکیا جا اور اگر زمادتی کے ساتھ جاول ہکیاجائۓ ضا ایک روپ کا روروے | 
سے ایک ریال کادور یل سے یایگ ڈال کا روڑالر سے مارل کیا جا َال صوزت 
ا ا کت زاورعدم تواز ز کے رن می فقماء کا وہی مشمور اشتلاف بیشن تق گا تویں 
ٰ ج ےی زیادتی کے مات تبادلے کے پارے ہیں متروف ہے دہ می کہ : 
این فقرماء کے مزب ای لس (ھی) کاچاولہ رو نزنسوں سے شر ود 
"ا ہد ےی ما رعرام ہے یمام ملک رمترالرعلیراور تفہ میں ام مھ رحمت ا علیہ پا 
١ ۱‏ کام بلک ے اور حتال کا مور مرلیکف بھی ابیرٰے۔ اور! اکر دونیں طرف کے خکوس ۶ مر ا 
مین ہوں قزامام ابو حزیفہاور ام ابو یوسف کے نز دی ک بھی ہہ او خرام ہے۔ ۱ 
.- ام ملک رھت علیہ کے زورک ہہ اولہ اس لے تام ہ ےکہ ان کے نویک ۱ ۱ 
کی مواے یدارا کی زیاوئی کے حرام ہوئےکی علت ” قمبیت '' لش سی ان ۶ 
اورک ری موڈ) ے) چا عق ریت ہو ییے سونے پپاندری میس ہوگی ہے ؛ یاعزٹی اور ۱ 
ٰ اصطلای؟ لیت ۱58 جیے سونے چچانری کے علاوہ دوسربی داں کے کے اور کانزی ٰ 
٦‏ قوف می ہوقی ہے, اگ کسی خقد میں دوڈوں طرف کیک ہی لم کان ار 
5 - 7 سر سوب سر وی سوا با 













کو 
می 


٠ ۱. جج‎ _ 


: : : : 
۰ ٠ 
2 ۰ 


نے اؤرۃ ارھار جائڑے) چاو کی مس تی رات ہیں: ہے ۱ 
07 ولو ان النىاس اجاز و بیٹھم الجلود- حتی یکون ‏ 
لھا سکة وعین لکر هتھا ان تباع بالذڈھب _ ٰ 
والوق“ نظ لان سالکا قال : ۱ 
'لایجوز فلس بفلسین۔ ولا تجوز الفلوس - 
بالذھب ولا بال ٹائیز نظرة ۔ (۷) ہے ا 
: نی اکر لوکوں کے در مان پڑے کے زر یچ خر وفریشث ۔ جا 
ْ ٰ کاااس فدد روج با جات ۓکہ وہ پچڑاشن اور سک ہکی یت افقی لکر سے رر 
- جائے وا صورت میس میرے نزدیک سوتے انی کے ذرہیچے : ١‏ 
اس چڑ ےکرارھار فرش تک رن جائزنیں ...چان اماک -- 
فیا کہاگ فا سک دہ زسنوں کے ساتھ کچ اود چاولہ خائز : 0 
ہخ٠نییں,‏ ای رع سونا چلندی اور درم ادر وینار کے ذریہ بھی لک وس 0۳( 
ا 
۱ 


..۔.ح ‏ گی ارھب جائزشمیں (اس ل کہ سوناء چانریء در ہم اور ینار 


مس تققی عیے موجود سے۔ اور مکوں میں اصطاگی شمنیت 
۲ موجود ے, اور امام پایکف رھ ایر عاے ص8۵ مذیت کے 
۲ ہوتے ہوئے گر اجناس لف ہوں حتب بھی ارہ ناچائز۔ ہیں 
ایک (۴) ہق ران ھے وک وصت را طخ 
کے بہجائے ”رزن رو ارہ مشیر اف و 


میں لن فقرام نخیہ فرات ہی ںکہ ہم قبت خرس ازاری اصطلاع کے مطابق لکل 7× 


برابر اور تی طور بر مساوئی اکائیل ہوثی ٹیں ”کیوگہ لوگو نکی اصطظاح تے ا نکی جو وت ا ٰ 
ورداءت (عدگی اورک ہنیی) کال رخ کر دیاے۔ اناگ ر ایک ائائ یکو زواُوں سے 


سے فروض تکیا جائۓ گا ددیں سے ایگ اکالئی بن کسی عوض کے رہ جائ ےکی اور ہے ا 
عوض سے خی رہ اما عقدیس مشروط ہوگاء را اس بے ربالازم آجاۓ گا۔ لین ےم ۱ ٠‏ 


اش یت ً8 "“ەھ"ءع+++ ۱ 
دیں۔ | ۱ ْ ٘: ا ۲ ا 





ہئیئد۲ںظشػك ۳۲‏ اتا  .‏ کنا _ چا 7 


۲ ٰ ۱ رج دی ہیں۔ لین اصمل ئی دات ہول ےکی روز یں اور دحا تۂکوسکوں ‏ | ۲ 
٤‏ بی لکرنے سےا نکی اصلیت بل ٹیس ہگی۔ جس رح ردٹ ارچ عددیوے۔ | 


1 7 
: . لے جج .8ئ ہے کوسلے 9ٌے ہی ۳۷ےے ...ا ہے 0۵۸ )+نہسسہحہا لےے 0ھ 0ں رھ ۶ : ٦‏ 
۰ ٰ ۴ 7 : 85 : 2 ف7 


جب نیت ال یس ہوئی ون تی نکرنے سے مضتین می ہوں ےہ نزاایل ۓ 


ْ 71 2 یت اصطلائی انمان ہیں۔ اس لے متعاق رین كواناردے کہ وہ ایے 
ررمیلع اس اصطح 7 مُ کرت ہو نع سگوں کا تعیین کے ذر لے ان 1 منیت ٠‏ 





پت نل رھت الہ علیہ اتب ہی ا ۳٣‏ 


مرا ہو ہیں وجب کک تا لگ ا کی تی کال رہ دی :اس دقت 27 ‌ ٰ 


صرف متعائدین (باع اور تی ) کے با لکرنے سےا سکیا حمنیت با ال نہ ہوگیا۔ 


کا دوسکوں سے تاولہ چائزنہ ہوگا۔ خواہ تاترین (راورضی) نےانں اعد 
تک مین ج یکیوں نکر اہو 
لیکن امام اہو لیف اور ایام ابو لوس رحمھما اف یقبلةیں .ت2 ٰ 


پاض۰ لکرریں۔ صود تم گے عم وظماور سان ےمم ہو ایی کے اڑا 
ان مب سکی زیاوگی کے سان جاولہچائزہوگا۔ (ك۴)۔ ۱ 
رہے لام ا رع ا علی سوا کے اس میس دو ہیں : رظ 

آیک ہ کہ ایک کے کادوسکوں سے تاولہ جاتز ہے۔ اس ل ۓےکہ ان کے 1 
زدیک حرمت رراکی فلت ' 'وزن ےہا سکوں کے عددی ہوٹے کی دہ سے یہ ۱ 
عللت ان میں موہ و یی جب علت موجو میں و مت کا بی نیس کے 


گا 7 سے کہ مگوں کااس طرج ہک نز نی ,اس لئے کے ڈول | 


۱ و ٤‏ 
٠ 7‏ کے 
> 
7 1 
. 3۸ 7 تج 
سو _۔ چک وسسیسٔ۔ د. _ لے ۴ے سے یت8ا ہی 7وج __۱ _ کے0 ہکت٣لےج8.ئ‏ 
۰ 


ون اصلیت کے التب ے ںو و چنانچہ لام این ندامہ 
گر فرات ہیں : ہے ٰ 

ان اختیار القاضی ان ماآکان : یقضذ وزنه بعد - 
ا عمله کالاسطال فليه الریاونا لا فلا (0۵) 3> 
3 کسی رات س ےکوئی ےر نے کے بن بھی اگ راس میں وزن کا" 2 
ً3 اقب رکیاجآ ہوقواس میں کی زیارگی سے چ کرت سود ہو لن ےکی بناج ۲ 
ا ہس مت ْ ٣‏ 


٠ ۰ 
: 2 2 ‫َ 
: .ھا‎ 





ات وی رط کر ال رز ۷اد 7 
۔ لپ سماجائےا23سرشیں۔ ٰ ت2 م) 
اس اصول کاقاضہے معلوم ہے کہم اعد رحتہ الہ علی کے نوک 7 
۱ کانزی فیٹ کاحارل کی زیادتی کے سان جائز ہو۔ اس ل٣‏ ےک کاخزی نیٹ املآوزل 7 
ٰ ۱ میں ہیں۔ خخلاف وین ےک دہ اص وزلی ہیں۔ اللہ ہعانہ و تال اعم۔ ۱ 
...وسر ےلپوض نقیاسے نزری کیک سی ےکاروسکوں ے جاولہ مففق نز ہے۔ 
گا لہ عوں کے جادلے میں ہ برک یی ز یادتی جائز ہے۔ یہ ایام شافقی رخ ت لہ علیہ کا گر 
۱ ملک ہے۔ ان کے مز ویک حرصت رپاکی علرت اصلٗی اور خلت ی ریت سے۔ جو صرف 
۱ نے یس می کاو من رف 1۶ خر ےط ٘ 


۱ نیت ٹیں ہے۔ انان کے نزک نو کا حول کی زادگ کے ساتھ پا جات ٍ ۰ 


ے۔ )٥٦(‏ 7 ۱ 
1 ٰ ار جیساکہ ہم نے کے یا نکیاک الو خی اور ما وئوسفرحہ سال 1 ٴ 
ٰ کے نززیک بھی کر مواقرین ان شکوں کو متمی نکر دیں فو خی نکرنے سے ال نکی ػ 


ا ٰ نیت ال ہوک دہ موش اود لان ک می ہو ای گے۔ اس ضورت یلک ۱ 


۱ ال کاحارلہ دو فا وں کے ماتھ جائز سے۔ 


۱ 

ْ 7 رہ لاف ال زان ڈے ہے جب ے ور تم ا کک 

لا کاسعی( آرار ویا+زاتھا- اور سو لئے عاندی سے لد لے گا عام روارج خھاء اور قیام مجاا ۱ 

۱ ٰ ]1 شہری آزاری نے سا ہوئے ای کے شفوں کے ور ےون دنن بیاکرقایر پر ۰ 

. ۲ إ ری ات کے گے موی شم کے اون میں مت ہوتے تھے۔ لیکن مود : 

زا یش نے چاندی کے کے نایاب +ذ گے ہیں کور اس دقت ریاش کل ایاکف ایا لا 

حسم ۱ ا شھرنیں ہے جس می سونے چاندی کے گے را ہوں۔ اور قام معاللات اور لین دن ۱ 
۴ می سونے اندی کے مکوں کے ہجاے علا می گے و کی یٹ ہیں یکلہ اس ۱ 


۲ وچ سو ود‎ ۴ ۰٠ 


١ 
۱ 
۱ 
۱ 
إ‌‎ 
٢ 
۱ 
۱ 
۰ 
‌ اس مکلہمی راراورمفٹی پل ک‎ ۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
١ 
۱ 
[٠ 


٣ ۱‏ ٭- 2 ا 





سے ہہ تن کت لے ہے سے ہے ہیں 
أ ی :ورائ را کس حم لوخد 7 
7 ور ام ابو سف رحمتراللہ ام کا ملک اق کرنے سے سودکادروازا وی گل 1 ا 
0 جا گااور ہرسودئی کاروار وین دی نکاس مل ہکی آڑہناکر اسے جائ کر دیاجا ےکا 1 ۱ 
' ۱ چنان ا ال ر7 زس دی والا اپنے خرن کے پرئے سودلیتا چا گانودواس طرح سے پاسالی ۱ 


ْ نے ےا ترض د رانک رٹ وٹ زاد تم فوخ تکرے گا۔ ای طرا ١‏ 
5 وہ اہن قرس کے پدنے سوو حاص لکرے گا۔ ت0 ۱ 


۱ 'وڈکپیان ےک راگروہ ناو نو ناک نے تدحو سے چول ا ا 


1 کو جائزقرار دیاے۔ جوارے موجودہ وم باخیات ہوتے او کرٹ یک تپ کی کامشاارہ ٌ 


۱ کرٹ تو وہ راس موی کی حرغم تکافڑی دہتے: ج کی تائ لال تتزشن تما ۱ 2 


ْ ۱ کے قول سے ہوتی ے۔ چنا نچ ماورا ام رکے متام عدالی اور خرطارفنہ می لی ز اتی کے ۹ ٦‏ 
۱ 


1 اھ ادن ےکو حرام قرار ری تھے۔ (ء١)‏ ای سکوں کے پرے میں تہ این 
۱ ْ ہن کی ز یادگی کے ماق او نے کے : جواز کاتھا۔ روہ ان مسکوں می ںکھوٹ خالب 


.جج ہنی دج وہل چاندی او رکھوٹ می سے ہریککوقلف جس کا عو قرر دینے ۱ 


ای نیش موجور ی۔ ( و یاکہ چانری کاتباول ہھوٹ ے او رھوٹ کا تارلہ چاندی سے _ 


لا جوا تھااور سہ عارلہ خلاف جن سے ہون کی بتاء چان تھا) لین ماوراء انم رکے مشاجع لا 


ٰ ا ضز نے نکھولےکوں میگ زی کے اھ اد ےکرنا تر رای ا ۱ 
ای علت بے میالنکیکہ:۔ ۰ ٰ َو 


اتھا اعزالا کر رج دیار : ا افلو ا ااعٹافل: 
فيه یفتح باپ الرہا - (۷۸) ۔ 


۱ 
ا ار شی بن سکو ںکھی نت نوز ال مھا اتا ے ...لے 
٢‏ 


گ لجا گ۴۔ 


ٰ مر راگ رام مھ رت اللہ علیہ کے قول کا موازن لام ال یف اور 7 وٹ ٰ 


رحسہمالل کے قلی ‏ ےکیا جا تام رت الہ علہکی ری ل بی رت مض در لا ۱ 
۱ و وو وہ وٹ ہکا . 


۱ 

7 

80 

ػ٠‏ مر ےک ش ارک اد یڈے ۶د اووائہ ٠‏ 
1 ٰ 

ا 

۱ 

۲ 


ْ 0 : ۱ 













َ درو را 2۰ ۷۵۰غك۵ 2 ا ہے 
"پا جااے۔ جب کہ سو ںکی شی ش مرن ےکاکوئ یکچ متعم ربھھ میں میں اناہے۔ لا 
۱ اس ۔ل ےک شاز تار یکو یف اییاہگاجس کے ٹورک سکون کے نول سے مقصر :. 
٤‏ انی نیت تہ ہو۔ پلکہ ان سگو ںکی ال دحات ابا پیل اوراویا ‏ فصو ہو سگوں ا ْ 
کے حول سے پ رش سکی خبصش ا سکی منیت ہوٹّی ہے۔ ( ہمہ دہ اس کے ذر یت انی 
ضردر بات خر ید کے ,ضر ہکراس س ےکو پلک ہکئی ددسری چزہاۓ) ناک رصاقرین ا ٰ 
(وئع اور مضتری) سی ٹویٹ خخکرنے بر ملع تکرلیں قواس مدان تک کی پا 
'زیادقی کے ماد ن ےک چائزکرنے کے لے ایک م نیعت اور سنوی میا ہکھاجاۓگا۔ پا 
تن سکوش زیت قول خی ںکرسعی۔ اع سک موجودہ دور میں اس مم کے میلو نکی شرما جا 
. بآ یں کوکش ہد عق ہے۔ ججکہ سونے چاندی کے تتقاوز ضحئی سکوں کاپیری دناٴیں ا 
0٠‏ ہیں دجودخیں ہے اور سود صرف ان موجہ عائتی فو ہی یس پایا جار اے ۔ کیہ | ا 
سونے چاندری کےنقودنایاب ہوتے ہوتے دنا بجھرسے مفقو ہو گے ہیں۔ خو کٹ 
ا سر ہاں !امام اہو فیفہ اور امام ابو یسف ر .ہنا ا کے قویل بر مل ان خلوس میں ا ۔ 
ْ متصور ہو سکماے جو بزات خود ھثشیت ماوہ کے مقصود ہوں جیالہ آپ نے وکسا ہوگا ۱ 
کہ لئ لوگ ںکی ىہ عادت ہوٹی کہ زہ لف مالک کے او رکرٹی نوٹ اپ ْ 
پان ت ٤رت‏ ہیں, اس کرنے سے ان کامتصبد حاولہ یا بااس کے ریہ ماع لا 
حاص لک ای ہوا مہ صرف تر جنی یادگلر کے طود پر عکرتے ہیں مہ آتندہ ڈانہ ا 
.میں جب یک رٹھی بندہد جا فو گنی ان کے پان یاوگکھ کے طور بح بقی رہے نظاہر ۱ 
ْ انج کیک ری من دزن ضا کے تو رم ل کرت ہز ےکی ارگ کے تک 
٠‏ اھ ول کو جائز کک یگنخائش مل علق ہے۔ جریں کک ا سکرضی اتعاقن ے جس پا ۱ 
. کے تصول کامقصید جاولہ او رج ہوہ ا سکی زات مقصوونہ ہو۔ ال یکرضی سے موا لا 
ا شس فری برتے سے سود کے تمول کا راس ہکھل جائۓ گا۔ نذااڑ یک ری کے جارنے : 
١‏ سکی زیاد یکو چا قرلر دا ذرست نمی وائلہسانہ تی اعلم ۔ 
٠٦‏ بر ول !ھوجودوزنانے میں کانذ یک زی کااولہ مساوات ورای اھ 1" 


















لہ 00ج ف۲ ےم ل 00ول ا لہس : ۱ 
سس .۴ أ ۰ 













۔سنسوووسصسیے--۔-یوےوسہےےےست ےر ت--- مسسیب_ ل___ 01س ہے __سسہ..۔_ وو جظے۔ے 





:2 پوت کپ اھ ےی بی ہد ک 
٠‏ کے سو ور ڈو خی نو ۰ 
7 روبے کے ایک فوٹ کاجازلہ یل وس دوپے کے پاچ ٹوڈوں کے ذرلی ہکرنا جائڑےب ٠‏ 
اس تاولہ میں اگر ج ایک رف صرف اک پوٹ ہے اور دوس ری طرف پا فوٹ ہیں۔ ٰ ْ 
ٰ ان ناہری قبت کےلاط سے ان بای فوڈوں کےپھو ےکی کھت پا روپ کے بر ل ۲ 





٢کرنے‏ سے بذات خوددہفوٹ با نکی تعداد مقصودشمیں ہوتی بمہ صرف ا کی دہ اہی ۱ ْ 
قیت مقمود ہوقی ہے جم کی و وٹ یدگ یکر ہے۔ لاس او تاس کش 

ہل چاۓ۔ )۱١(‏ ٰ 7-۰ 

ٰ کر سر اس تر یئ 7 
دع کے ہو ےکی دج سے دز فیں۔ تر نقمام مغانکرہزریئلز ےہا 1 

کی وجہ ری ےکہان لوس کے صول سےا نکی زات ارات ادا مقصوو خی ہوتی 7 

بلمہ وہ قیت مقضود ہوتی ہے جی سک دہ نمائن رگ یکرتے ہیں لوا ہکوئی بواسکہ جن سکی کا 


لے کی کک قجت ایک فک ہے اوراس کے وہ فترام بھی جواز کے تال ہیں جو ایک کے از کا 

ٰ مگوں سے تباول ہکوباجائ ز کت ہیں اس ل ےکہ اس عصورت میں ایک ب کی قبت بعینہ 

ٴ وچی سے جو دس مو ںکی سے یادوصرے الفاط می مو ںکہ می ےکہ وس فلس اک ہ گر چہ 
ظاہ راک ہے لین حکینآ وہای کیک فلس کے وس کے ہیں لنزاوہ رس واپتی سکوں کے 
ماری ے۔ وین بجی عم نک رٹی فوڈوں کا ےک ان می بھی اہی عدد کا ابر 

۱ ٠یں۔‏ اس عدد داوم ۴ے رآ 
بای میں مساوات شروری ے۔ 7 


٦ تخلف میلک ےکرٹی وں ک۷ مج ت‎ ۱ ٢ 
ٰ ۴ .و وٹ وف تہ‎ 


۱ ۰ ۰ : : 
ےھ 3 


سے۔ اس لے جک سہ لوٹ اکر جدویی ہیں نان فوڈوں کے کئیں می جالہ اور لا 


ْ قبت دس اس ہواس کناولہاھے رس پچھونے سکوں س ےکنا چانز ہے جن میں سے ہر 1). 


۰ ا پچ 5 





ص] 2 ح-ی ہو دورمیش 2 گر سے ند 7 ۱ 
۱ کامارہ فصو خی ہوما مہ رج کے دود می لک رک یقوت خرید کےایک فصو می ے ٰ 


ْ عبارت ہے اور ہرمک نے چوکمہ انگ مع مقر کیا ہوا ہے ملا پاکستان جس روچے: 
مود عرب شس ریال: اریہ میں ڈالر زان معلہ گگوں کے اشتلاف سے رتا رتا 


سے۔ اس وج ےکہ ہرم ک یکر کی حیٹی ت کا تین اس کی ت یں کے اشلرزہ 


اورا کک در آرات و٢‏ رات وگ کی فیاد بر ہوا او روا بی مدکی چرموجور بیس 
ہے جوان خنلف معرات کے درما نککی پامدار تاسب ہو ز کے بللہ ہرمیک کے 
ٰ انتادی حللات کےتقیر دا خلا فک وچ ےا می اسب یس روز بلکہ ہ رگن تید بی دانع 
ٴ ہو رک ٤ے۔‏ زان خخلف مال کک یکرضیوں کے در می نکوئ ایک اداد لق 


اس کے خلا ف لیک ہیلک یک ری اور کوں یىی تاکرح مقدار 


رر بھی مطلف ہوتے ہیں لیکن اس اشطلاف کا اسب ہیشہ لیک ہی رجتاے 
اس م سکوئی فرق تییں۔ لا پاکتائی روپی اور چیہ اکرچہ روخوں لف بت کے عال 0 
. ین لین دوفیں کے ددمیان ج ایک اور سوکی ذبت ہے (ک آیک یہ ایک روپ کا ْ 
۱ سوواں حصہ ہوا ہے ) روہ ےکی قبت و ھن ارکٹ سے اس بت می کو فرق وا 


یس ہونا۔ کراف ِکتای روچے ارر حوری ریال کے کہ ان رورں کے درمیان کوئی : 

ابی کین غبت موبو ز یں جو ہرعال برترار رہ بگہان کے درمان ضت پروقت 
بی رات ے۔ (۲) ْ 

و ف نا سور 8ے 

ضروری تی, نہیں پائیگنی قذ تام عمل فک یکرضسیال آٹیں میں ایک دوسرے کے لے 

خنلف الہناس ہ دگئیں بھی وجہ ہکان کے نامء لن کے پیانے اوران سج بھنائے ۱ :. 

جانے ووالی اکائیاں (ریگاری دشیر0) یی ٹف برڑی ے٠ ٠‏ 

جب ملف ممل کک یکرضیں منلف لاج ہو کی فان کے درمین ۴ 

زارقی کے ساتھ تاولہہلانقاتی جائز ے۔ الیک یل کاجاد کے سےبھ یک٤‏ ْ 


ْٰ 
۱ 
۱ 
۱ 
ا 
ا 
۱ 
تنس بایا جا جو ان ض بکو جس راد پنارے ۔ ۱ ۱ ٰ 
٠‏ 
۱ 
إْ 
۱ 
۱ 
١‏ 


ْ اہ ے: ہد ےگا پری سم ساسا ۱ 





: سرت سکس ورہت 7 


ٰ ت7 ا إ مالک کے سکوں کے در میا نکی زیاوتی کے سات ول زی او چائز گا اور ئل 
ًًًََٰ کایھی بی مک بے جیساکہ عم نے یچچ بی نکیا اوز ایام الک رحمت اللہ علیہ کے پا 


ہلاسر وآ تک ماف تکر وت کی ذیازتی کے ساتھ جاول رن جانزے یانیں؟. 
0 ۳ مش اکا تنس ایک ڈالر ہجاۓ ۵ار وبے کے ہیں روپے یں بی درے قزاس ز یاوت یکو سور 






ا نک رن ای مض سے ےل نو رون من نت مس برل: ۱ 7 
ا جاے نان کے نویک ھی کی زیادگی کے سا حاولہ جائرہے۔ اوراہام !و طیذ اوران | ٰ 
۳ ۱ ٰ کی ٭ٴت- نز دی ک ایک فا کا دوس وں سے تازلہ اس نل ناجائز تھا 

ِ ۱ کک وہ لے آ یں میں پائل پرابر اور ہم مل تھے جن سکی ہنا جادلہ کے وقت ایک سک نر لا لا 


0 مو کے لی رہ جلاتھا۔ لین خللف مرلککیکرنسیں ختلف الاجناس ہونے کے بنا | ا ۲ 


× آ ہم مت اور برابر ضہ ہیں ا لے ان کے درمیا نکی زیادتی کے سا جارنے کے ۹ - ٰ 


۱ 0-۹۳۳۳ 7 
١‏ ہیل بحموں بر کڈ 








٠ ْ‏ رت ےرت سس 
کرضیو ںکیقیت مقر کر تی ہے۔ مشزا گر ععومت پاکستان لیک ریا لکی بت وچ( . 


وہ . وبے اود یگ ڈالریقھت پندرہ روپے مقر رک رے نوکیااس صورت یں علومتکی ۱ 





+٤ ورس‎ 


۱ ا کھاجاۓ گا یا نیں؟ میرے نزدیک عکومت کے مقر کر دہ پولوکی مخالش تکرتے ہوئے ۱ ٰ 


ُ کی زیادتی کے سا تال ہکرے میں سودلازم نمیں گان لئ ےکہ ددنو ںکرضیاں [ ا 
آا نس کےاتبلر سے ملف یں لورحنلف الاجناس کے تیادہ می کی ز یادگی چائڑہے۔ اور 





" مج سکی تصیل ہم نے ھچک عری ضکر ری۔ الہقداس پر سیر (۲) کے اعکام جار‎ ١ 
ہوں ہے ہنزاجن مقار کے نز دیک حکوستکی طرف سے اشیاء میں می جانڑے آ_‎ 
١ ٍ 0سر‎ ۱ ٠ 


0 


7 ااں کی زا یکی شرماگوئی مقر میں کہ یہ فی نک بای رضامندی مرف ے " 7 







کان از سرت ان 
میں وص تک اطاعت واجب ے۔ )۲٣٢(‏ روسرے اس لے ےکلہ جو 27 جس کلک یں 
۱ غم ری ہواے وہ ٹوا ا ملاس بات کااقراک را ےکمہ جب کک اس لک کے وین ٠‏ 
۳ اکس یکن وکرنے پ یور شی ںکرمیں کے ددان انی نکی رود پہند کر ہے گا۔ )٣۲۳(‏ 
زان اد کے پیش فظراس کے لے عکومت کے اس ع مکی قش تکرب نز نیہ 
۱ بس ری تو ید ۱ 


کے کرٹ ی کاو 





















شر یس ہدام ابو حفیفہاورامام او وس ر ہما ال کے نز زی کک ارک ایک طرف | ٰ 
ْ سے قضہ بایا جانا ضردربی ہے۔ اس کے بغیریہ مجائلۂ درست نہ ہوگا اس ل کہ ان 


ا کے نمیں ہو کی لزا اکر بفیرقضہ کے تعاندین ہد ہو گے وا نکی جدائی اس حات میں . آ ۰ 
ٰ ۱ ہو کہ پرذری کے زے دوسرے کا دین ہکا (اور بج الدین بلدین ازم آ جائےگی) ۱ 

جو جائنز نہیں سے۔ (۲۴) الہتہ امہ لان کے نز ویک مہ انان می نکرنے سے 
مین ہو جات ہیں۔ ا نکی تین کے لے قض کی ضرورت نیس سے اس لئے ان 
رات کے نے دی کا کس یکیک فرق نےبھی پیٹ متتی نکر دی ےکہ ( معللہ خائس انی 
نوٹوں بر ہوا سے ) فو پچ رض عقدکی محت کے لئے شرط مئیس ہوگا۔ (7)ے-۔ 
ٰ اب سوالی ہہ ےک کرٹ یکاارھار مل ہکرنا ان ہے پایں؟ یسک ہاجرویں 
و عام لوگوں میں ا کارواع ہےکہ وہ ایک کی کک یک تی دوسرے شف ںکواس شرطا یپ 
رے وی یں الہ ماس کے بد لے میں شارت کے بحدظاں ملک کی اکر سی فطاں یہ و گے 
پ5 ویتا۔ شف کس تک ارب کل نع ٠ ١‏ : : 


. 2 5 7 
۰ : 
ےَ۔ 


ےت و رف ضرف اد ہن 
زا2 جائز میں ور تصرف ھی نمی سے کیو ہک رٹیئوٹ ضلق نشین ا 
ا نمی یں کہ یہ مین عرنی ما اصطای ؟ ہس آد یق صرف کے ایام صرف غلق فان پ٠‏ 
(سونے ند ) مم جاری ہوتے ہیں اس لے بس عقد میس دونوں طرف ےج پا 


رونیں ایاموں کے نز ریک گے متتی نکر نے سے مصمین نیس ہوتے اود تعبین 2-۰7 ۲ 





7 شرب ہب بت ٰ 


: نویک اا نکی بی بی کے وقت من کا عق کر نے وال ےکی لیت میس ہنا شرط ۱ 


ا 

7 

أٌ 

۱ 

با نیں۔ بزاجب ؟ میں خلف ہیں تاد ھارکرنا نڑہے چناچس الاک سرخسی ۱ 

ا یرہ .000 ا کر 

۱ واذ اشتری الرجل فلوسا راو داز ئٰ .ے۶ 

تکن الفلوس عمند الباق۔ افالبیم جائزر"۔ 

َ لان الفلوس الرائجة ٹمن کالنقود۔ و قد بیٹا 

۱ ان جک العقد ى الشین وجوبھا یو وجودھا ۰| 

ا .. ۔ہاولا یشترط قیا بھائی ملک بائعھا لصحة _ 
...لت العقد. کا لا بشترط ذلک وی الدراهم ٰ 
وانای- ہے 7 

إ 

ْ 

۱ 

۱ 

۱ 

۱ 

1 

١ 

ا 

۱ 








اگ کی مس نے وراہم کے پرنے وس خریرے؛ اور اس 
۲ ۱ نے دراہم پا کو رے رہے لن بائع کے پاس اس وقت لوس 8 
.8 موجور میں ت قونہ بع درست ہو جا ۓےگی۔ اس لُک موچ ٰ 
...بے شین کے عم ہدتے یں ا مہہ می نکر پچ ہی ںک ہین 

بر عق دکرنےکاعم یہ ہےکہ وشن (متری کے زے ) واجب . 

بھی ہو جائے اور موتود بھی ہ ان نین کا کی عگیت می ہو 

رط میں نس رر ور )وط لا کرقدان اض 
بروافوری یں ٰ 
٠ ٰ‏ ہڈا صورت می یڑا شمن وش ہو ےگ ولاف بی کی صورت | 
یی جائدے۔ 
٦‏ یراس مجائٹ کو ”'ع سلم می بی دائ لکر یت ہی اد اکڑفرام یں میں 7 
ٰ فی یی مس سس انتا ۲ 


۰ 





١‏ قووئقو ہے شعن بزجاے یں ک کل وق 


سل جائزے (ے٢)‏ اطع امام رحہةۃ علیہ کے نز دک ای عددی انا“ 0 ۱ 
مر اوت اور ایال فرق شہ ہوان میں ھی لو لم" بازے۔ (۱۸) _ ٠ ٠‏ 
ابع اں عترکر 'ق لم میں واخل کر نکی صورت میں ان ش شر بل 

شوری ہر جو قلف فاد ےت اپے تک سے سلاق سم سے جاز سے لا 
7 ۶‌‌ھ کے سا ععود یی 07 . 
امم ۱ ۱ ٤‏ ۲ 
سبحان کے رب المزۃ ابصنون ولا می المرسلین_ 

7 وال جرب المالین _'ْ ٴ 


7 5 ۔‪ 
7٦ 5 . ۶ 7‏ ۔‫ 
7 5 : 
۰ 7 ل٦‏ 5 : ید 
٦ 2 ِ‏ 1 : 
اس -_ ۰ : 5 ۹ ۱ 
:‫ 5 7 ۰ : : : : 


سو 6 8 جع ےک کس مود کے جا کے وہ ے چرس کس ہس ہس ا نے ور ھی ہے ایب ہے ہج کہہے ھا اتک ٢‏ یں یں ہہ 
گنت تا لے اش یں ہغ.) ہے تن انت نا جوستلتا تج تا ےت جووججا ٠ے‏ .6 س.۔_ل.__۔-۔> لن ہے کے 
و دج ہےر پ7 سو کی سی ہووت جس کو ھا دمجدوووووووووورووجوووجوٗوسدجوجٗچجومججووأمےجچویجسچجُبصجسووچھسجھسْ ٠‏ : : 


جو ایک ف سک بی دوخسسوں سے ناچائ کت ہیں ان کے نے ویک بھی کون میں مع ۲ ۱ ْ 





01 خائ مھ گر نے ہر٤‏ چو ہم 
اشن سکوحلا ‏ کرنا ہے ج سکو چل لکی ضردرت بھی ہواود انس کے پا زا“ وی ۱ ٌ 
ٹن کے لیے کے بعدوہ اس گند م کا چاول سے ماول ہک رتاء تب اکر ا لیکوکندم میس رآکی۔ ٰ 
طریقہ راب مرک ووپاس: ابا تم کے ونے اب ہیلیض رظ رآتے ظا آپ نے ۱ 
ٰ 1 اچوں ٹل جنضہپاریں کو ریکھاہ وکا اکہ وہ رائے پڑے پان جوتتاوداشبدات کی دی نےکر ۱ ۱ 


اس کے بد لے می پالے برن زغیرہ ریچ ہیں۔ (۶غ)). ١‏ 7 ۳ یب إ 

(٢۲) ۱‏ این ود وٹ جج نکی پشت بر سونا ٹین تھا ٰ مو ۱ج میا ۳ 
(۳۴) ری وی رد کے ہووت رات غرم ے۔: ۶ ۱ ۲ 
منددج زی لکمایوں سے لیاکیاے: ‏ ْ بے سے ں٦‏ 0 
ْ تا ات 7نا ن1 0 08٤‏ ص۸ ز0 ٌ۲ ُ . 

)0) ۸1 100 ۸۸0۰ ط1۷۱ ٭٭٥ہا ء٥0660 منناتا نا‎ ٥.۰ 
۲ اہ ۸۸1۷۰۲۶۱۱[۷ا۔‎ 03 ۲٢6:۶۰(ا۱0٠٥٣‎ 7۰ ٰ 
۱٢) ۸۵٥ 5:6600> 20 :۴ک اما‎ 01 م۰٣‎ 
001 


انلەن 0 0:01 +[11305ڈا ه۵ 56 (4) | 





0۲۲۷۲٢ ۱ ْ‏ او ×× 
ا کر اغائل ولا راس ضرم ہاشمعوض - رج)۔ ۱ 
)()ہ) سے عبارت -):. سے کک ہے۔ ول شع انار سدق ٌ 
۳۸۸۸ی ُ ۱ 
(۸) - انتا ' ضیتے مان 2 شا ارک لی زی ر7 الہ 7 ۲ 7 ۰ ١‏ 
٠‏ شرع مال بن دس ما" اخ جاب زکالڑھپ والزضة ۸: ۵| ٰ ْ ٌ 
خظرہایء للشیخ اللکٹو: ضصض۸٢۲۲۰۲‏ لی دو 2 انژی 
انار ماب یکا 4۵۰ا ق ٣ص ۴٣‏ ”یکنگ اورکر وٹ" : ٤٢‏ : 
٤6۰ 0 : ۱‏ ۲۸10۸۳ہ ۷۷۸۷ہ 7909 06 )0077۵ ۱ :. 


11 ٠ی رک اگر وت یھ مت تین رویں پر ہوا او کوئی ری ان دویوں کے ہیائے انی‎ 7.۸ )٢( 
کرد ےد ودک او ۷ سم ۷ و‎ 


0 ای 
ئسى ۸۸ن سامتت _ رت کے 7.__ .ا ا ١‏ سس تھے ےس لا ہد ٠‏ سس و_م ٣‏ __ کا نے۸ 
۴ 8 : 


. ٠ ۳ ۱ 
: ۰ . 7 7 پ‎ : 3 1 5 3 . ٍ 
7 : 5 : ٢ ٠ 7 : : 
۰ ۰ ےچ‎ ۰ 5 2 ۰ : 





ٰ ہز ا ے مہ یکر الج دی شوض وم ٰ 

)۱ا ) لرائر تب زرایاں مہہ ا مت 
()٢٢( ۱‏ ال روز ۃاگبری ںازام ںآف جلدے ل ٣‏ 7 نت اڈ 
۔(۱۳3) مہ کا موتف یراں نقمی اصطلاحات می بیا نکیاگیا ہے ۔ سی لپ 
۱ مکل ے۔ اہم خلاصہ یہ جک یہ کے نویک در ہم لس چیزوں کے او لے میس کیک جن زکے پا ۱ 











زیادگی ہو ددسری طر فکیفیت اور وص فک زار یکو اس کے مق لکھاجاکھاے۔ ما رایں 1 
برتی ددرتوں ں کے عو جیا جا ن وکا سکم ہے کہ ااں ایک برتیئئ ون فک یکوکی یی خی ہے جھ ۱ 
٦‏ ری جانب کےایک برتئ کے مقائل لیمعت : 
اور صورت عال کچھ یوں ے : ہے کن 
7 قیفر سے حول بت پروی ہملہے۔ 
ری ف ر٣‏ کے عقلل برق نب رک یی عکی کاومگ - 
کت سورت ہیں ہا نے ہیں کاٹ کے اوساف معرہوں ادا نک یکول نعقل 
جاک ۔ اس کے پر خلاف ہیں اوصاف کاکوئی ابلہ ہی نہ ہو بج انقپار صرف مقار کا ب×؛ وہل 3 
ارصا فک وی منقدار کے مقاٹے ین نمی لا یا جاستا۔ چنانچر جو چ زخفی یا شی ورپ باعرف عام شس ) 
شیب نگئی, اس میں اوصاف کاانقبلر مت پ گیا۔ چنانچ ایک روہنہ کاسہ بائوٹ خواءکتنانیااور در 
ٰ ہوا سک یقت لیک یر وپیہ ر ےکی سی طرع وو کہ یائوٹ خواہ ا الد ایدو جاے ری 
بت 7 یگ می روپ رخ گی آلرچہ دوفنوں کے ارساف مین فرقی ہے۔ مان ب فرقی ہپزاریل . 
ا طلاحع کے لیا سے کا حدم ہو کا ہے۔ لنذا ایک میا سیا دوب بھی پچنکدار اور نے روپ پک پل ۱ 
ٰ برابر جھاجااے۔ دونو ںکی قبت می کو فرق شمیں۔ 7 ۱ 
لاہ لیگ روپ ےکو ود روے کے عو خوش کیا ان ال یی کا پناک اک 
طرف٭ جو روچے زا تر ے وہ دی طرف کے ردپ ک ےکی رصف کے مقائل ےہ نذارل ہ زا 1 
رو ےکولازا یکنا پڑے مگاکہ ایس کے مقائ لکوئی عو موتود میں ہے۔ اوہ سرد ہوگا۔ 
(م) تسیل کے لئ ری :لے حشیہ نل الٹری۔ جلر ۵ص۳۸۷۶ ٠‏ () 
)۱۵٥(‏ سو اہ ۶ ون تید ٢۹‏ گ ۳٣‏ 


جھھھئنی ۔ مسے- سم نا ا __۔ ےہا ہس سے [ نے چوکچجچس٭ت 1 ای ا۔ امن سے چوپہست سصدسد اسب بس 2 





















7 
٠ : ۹ : ۰ ۰ . : > 2. 7 1 
7 : 1 
7 ۔‎ 


مقای لکوئی عو تہ ہو نو وہ سور ہے۔ عام اشیامیں فو یہ ہوا ہ ےک گر ایک طرف تبداو او کی تکی ۱ ۱ 


یو 





























۶ ژم.: 00 "بج ۸+ 22ی)] 
۱ نلضردائی, جطد ٣ص ٠ ْ ٣۵۵‏ 
لاصں ا دہ شک ھت شی ہام سمل ہل _َ٘ع 
.۴ کور اق م ب کوٹ :آھا۔ ۲ ٠‏ 080س“۳ك0 
7 )۸)/ ہیر شپت ٗ>0ھ(0)' 3ت 
0۴۔1 یدک فا کے لیکش کک کے مرف کک ٹک طف ہڑگ۔ 
ایک کیک روپ کے سوفوٹوں گی طرف نیس موی ارچ اکا انرزے گسرئۓ یر کے اتر " 
ہے بستزیاددہیں- کن ہشیت کے لاو سے ان سونوٹیں کاہومر گا ار کےا ایک نیٹ ےی 
ٰ' و گنا اکم ہے لنذاجادہ کے وقت اہر یقیت مس برار کاانتپر ہوگال_ ٦‏ 
(۶۰) می زانہ م کیک او زی نکی بب ت تھی ۔ اس تار خی ر49 ٰ 
۱ رلک قبت بڑھ جانے تے ایک اود چک ذہنت ہی تی اور اب تقر الیک اور ما تکی بت ٰ 
ہے۔ ال سے معلوم ہواکہ وونو نکر ضیوں کے ورمیان ای یکوئی مین بت موجود ٹمیں ہے جو 
یک لت و رے؟- بل بی عل دنا رد کیک تل فکر یں ک ہے . 
: می 
)0 ۶ مگ رف ےک اد لی | 
ےت ۲ 
لاہ*ہ"-"" کی نتم نے اس ودک تفر ہے۔ رٹ :۔ ۔ شرح او مرش انی | 
ٰ جلد ال۹۲ ٥‏ داب العید ین جلذال گل * م۸ وباب الاستقاء بلذ ا 0۶ع کپ انعظر 
ول اہ جلد ۵ ے۳ ۴- ر ٰ لئ تک 
)٢۳( ۰‏ یر اش رواب ےپرد ی۳ َ 
۱ (۲۱() ۰ درا کہ بح رزا ار جلر ٣ض‏ ۱۸۳ ۱۸۴۔-۔ ْ ٰ 
ٰ (۲۵)_۔ اف لین قرامہ پلب الصرف جلد ٣‏ ۱۹۹ ٰ 
)٢(۰‏ ۱ البہسوط للسرخسی, جلد ٣اگ |۲٢‏ ٰ 
ا (ے؟٢۲)‏ ای بلد۵ضص۳۲۵-| ٰ 
۔('أ) لی دن تر بل ۳٣ص۵٣۳٠‏ 





فی رد سے کل کر یٹ ا سر وی کے سج ا ا یں کے و سس را بک سر او جرد ماع توب نتر ہے کس ےہ تھی سس ا ہے و ے چٹ و ہے کو ما ہیں کے کا ہے 
7 ےج _ےھجووو..___٢‏ ژلے _جکووو___شسششےے ۓ سا لہ _ لووط..۔.۔ اں._.ج٘‫صصس ےج مس -ستت 


بت ۰ ۰ ۰ ون 2 3 
٠‏ ۔ ۰ 2 :۰ ء : 1 
۰ 2 : 3 ۰ ۰ ب 





۱ ۱ 0 ۱ 0 ۱ ۱ ۱ ۱ ۹ ۱ 7 ۰ ۰ - 
٠ : : ٠ 3 / : 7‏ : - 5 : و ۲ 0 ٠‏ 7 : 
5 ۰ ۰ : 7 ۰ 1ہ 7 3 -۔ ۰ : : : 5 
٠ : .:‏ ۹ : : ۲چ : 1 چ 
5 ۔ . ۲ ك ‏ : ۴ 5 . ھک پا کے ۳ ۰ ۹ 





۔سسست ہو جچحسو-م ےو سسدسےو-ٔمکوووودستوورپیوٛھ-س چیدروی--دھ-جوج٠٭×-ت-ہستچے-و-حصحوب-۔‏ 
اھ لتسھ..-.--0آلسھ ے8901 . 2۵2020ش 72۵09 ...9000 ...9000 ....۸۷00.۔ ..ج90. ...00-0000 >0 00وک 


5 
و ا :- ۰ ۱ ۰ ۰ ح 
٠‏ زس کے ٠‏ 

٦ 4 1 ۰ 0 7 

1 07 : ۰ 5 ۰ ٭ 

۰‫ ۶ اپ اع ِ 
: . : ہے 
کے ۰7 





پان یقت بے اورک ون کی وج سے بڑعتی کش رہتیی, کن رو ری 


. و انور رحس اہو ے۔ ری | ۱ 
ْ . تم پل باب میں کر گے ہیں ہگ زشہ زیائنے می سک گی ککاتھا تصرف تحص وص سکوں جھے ۱ 


کم تا فا نک نام برال رل یقت سے ْ 


7٦‏ علق پا رات کے سکون کے سات ہق نیس گان علق دق 
٠‏ ید" کے ساتھھ ہوگکیاہے۔ لداب دای را تک قبھت مس تبدکی سے اس رکوئی 7-2 
سو ات زار می عام اشیا کے وام پڑ نے او رکم ہون ےکی وجہ سے ام یک یقت و 


٠‏ میس فرتقی آ جانا ہے۔ لنراجب زاز می اشیاء “سی ہو جائی ہیں فقوت خر رکم ہد جاتی ا 


۱ 

۱ 
ہے, جس کے ہی میس کر یک تج تم ہو اتی ہے اور جب اشیاءستی ہو ہی ہیں ت٦‏ ۲ 

اوت رر شھ جال ہے جس کے سے می سک یک قھت بھی بڑھ اتی ہے ا 
موجورہ لم معاشیات کے الفاطہ میں ا سکیتشر ان طر کی جا کی ا أع >7 

1 

۱ 


کے دوہ می کیاکی اندرولی یھت کا ار لک میں '”افراطزر ' اور ”فا زر را 
سک رمک ٣‏ ساط زر ہو جائے وک رک کی تس تکم ہو اتی سے 0م۳2۳ھ0+0+۳ ۱ ٰ 


تے نکر یی ٹبمت: ڑھ جج 












اب ال موضوغ ش روخ جج ےج ”راز "ار ' قزر 
. مناہب ہوگی ماکہ اصل موضو عک تھا آ اسان ہو جا٤۔‏ و 
موجور ماش اسطاع ین ”فرط زر ' اس ےکما جا ےکی کک دی 
زا ی اسم کی اضیاء اور خدمات کے متا 406ھ ٰ 
ایام اور ضربات ت کی ھت بت جانے بے ملک * ج اٹ یوق ان ےکک 
ا ا ا ا ار ماخر 5 ہے اور تک یس میس راشیاء ۱ 
وغزمات رسدل تھا 2 ھدوا ریا زیادہ ہو حالی سے 
میگالی پا و ا ہکم سیت کے میادی اسواوں کے یک 


















ور نی زد' کامطلب یا کہ لک می بل شب 00 
کے کے متالے می سک ہو جا نہ بی لھا ا اوہ خا یق کم وکر 
ارزائی دا ہد جاتی ہے: انس لئ ےکہ جب اشیاء ۃ طلب سے زیادہ ہو جا +رے .چا 
کو تیم > بآ ط٣ت‏ ۷ ٰ 

چنانھہ را زر“ کے وقت رک ری کے ذرنع اشیاء مر نل ک0 
9 شید یک یں ملا اس وتت ے ہم سوروپے می مند ہیی شیا خرید سے ہیں " 
تل مرک : ۱ 


بے ۰ کل 











س0.۶ 
2 فرط زر'' کے وقت ہم ورپ می منج پیا اتی مقار یس 
سو بی مقار میں ' لو زر'' ۱ کے وٹ مز یکیں۔ ج اس مقرارے : 
یش تر مض ”افراط زر "کے وقتہدتی اشیاء منددجہذ یل مقدار می ۶ 7 
گے رم .۳ 0 
ٰ لے کک * و ْ 
در چ .تد 





ان رم ترک سر دک تو 


: ۱ > 


.سس سس ہے سے 


ہوئی۔ لن ووسری صورت مس روپ ےکی قوتِ خری بی . نہد کور ہو" گی۔ ایل 
لے مو کروی شی ھتہ ہ کہ ان کی قوت تقر یہ 

ںا ے اور آوت مھ*٭"""“"٭"ھ""" الاجا ےاورا توچ 
ْ کے کات نم معاصبات ضگ رش یک ی بت یش ٰ ا کت نی نال 
کپ نےگزشعہ مل می < ناک ”افراطزر' مھ تا تر پا 
نیص گرب کی اس ل کہ افراط زر کے وقت جم ' ”یا زر" کرت اناو 

ف ایی اراس طز ھی رتو کت نرک نتر آ 


رنہ ۰٠‏ سس ×× کے ڑاے 2 نے یں روپ کے برا 2 


7 کم ہو نے کااقپ لکرتے ہوئے وو اب ہیائے سو روپ کے دو سو رپے او ار ۱ ے ۳۴| ۱ 
٠‏ اس صورت می بن اہین معاصیاتککھنا۔ رات 'ازوازر' کرت 
عرر کا اتب رککرتے ہو صرف سورد بے وا سک ناقر نوا رظ مم سے جا ن نل ےک امن ٰ 
وت می قرو و تر خوکوا سکیف تہ ری وا ںکر ریا ہے جو تر خواو 


ے وروو ح ات 
۱ نا ہے نظ ن ماہرین مواشیات اس مکل شک کےعح کے لے ہجو کرت 


جا رض ی ار نو ٹف کی ثیمت لین نے نت لئے تیتوں ارہ ۶۰ك۰۳۶۰٢۳۳۲۰)۔‏ 
ا 7-7 نایا جانۓ: اور تام وق اور واجنیا تکی رای مین نیوں غاری 


ےکر ی) یقرت کے مل نکویار بنا جائے او رت یتوں کےا نمارسہ میں اہم اشیاء اور 


ٰ کت مال کے روم وا می ان ایا یقت راھورو 
در کی جالی ہیے ادر پفرسال گج ؛ آنمیسجوقّت را پودہ در کی الاب دوفوں گ 


ہے ہیں ہیی ہے ہے ہے ہے۔ے_ے۔ے ہے ہے ہم 


٦ ۱‏ نم ےکا توق وواضبا تکی تو زر" ٰ 7ر 00-7 
کے سوروے " فی ز رر او پیر می ہت میں یں 0+0 
ٰ نے کا را“ رو کس سو ا فیا ژر“ 


وقت سو رو ے رن لئے ب ” ائرلط زر“ کے وشت یرہ کاپ اری ہے 2 بے جر سَ 
و قب تک ما اتا مس فیصد وت تحزی 


گ ۱ 


7-۰ 3 7 2 7 ۶ 4 2 
۰ 7 72 32 ے 
ء 7 ٠‏ 2 
٠.‏ خ ہا 2 ح 7 


1 ۱ 
ٰ ا بت سح فرق ظاہرہوگااسی اسب سے فوفو ںک یت می کی کھاجا گا۔ ظابل ‏ 


ا زٹرں رح سے درخیان رڈ وناب اس ق ۷ انب ال ہا جس | 


پا کے خر ش نس جزیلحبت سوروٹے 7 :سال کے خی ا سک قجت ایک سددی 
ا روے 7 ہوگئی یا نیس پر قنت پپاں رد ی۱ بب ا کی قیت۵۵روبے ہو و ع 
از قبت *اررے 7 ان مرف ی09 یلو 9وکو یا اشیاءکی؟ یتیں دس فصدر 


۲ ا یمبت ے بوہ یں ا بک رش کی قمت می ں بھی بھی دس نیدی کک بھی جا ےکی لزا 
وہ عق اور واضبات جو شرورع سال میس واجنب الارام تھے صلی کہے آفخر یی ا نکی ازاسگی 1 
دس فص یادتی کے مات کی جا ےگی اس لئے اگ رکسی نے سال کے شرو میس سوروٹے لگ 
قرننس لے ہیں ق می کے کان تن رنآ دا یکو گے 

لاح مو میس اجروں اورقرضو کی ادایی کے لے مندرجہ پلا طریقہ را ابی ا ٌ 
بے وا ہم پیل شی خقہ کر سے اس ریت کل ا ئزہ سک واثر اد آٛ_ 


رارق 


قرضوں کوتچوں کے ار ےت کو 


ت[ضو ںکرتیوں کاما۔ کرای ار 


ٰ تر خوا کو صرف قرط کے برابر روہ واچں تہککرے, جگ ہتیتول کے اشمار یہ یں امام ْ 
گی شون میں جس تاسب سے اضانہ ہواے۔ ای اسب سے تر می اضا کر کے 
وأییں نے , لا اگ ایک زار روپ ےکی نے قریض لئے اود قرن کی وی کے وت | 


ٰ قیتوں کے اشارہہ یل دس فصد کے تتاسب سے اضانہ ہو چکا ہے قذاب قش را ری 
قرش میس دس فصد کے تقاسب سے اضان کر ک ےگمیارہ سور یے والی ںکمرے۔ قرش کے 


ْ قیتوں کے اشاریہ کے سا تلق اور رب کے جواز مس ماہرین معاشیات مہ ول 
ٍ پیش یکرت ہ ںکہ مہ ز یادتی جو تقر دار رض خوا ہکو وائیی ںکررہا سے یہ میتی ز زیادٹ یں 
ْ ے بلہ یہ ای مالی تکو وائی کر ر ا سے جو تقر دار نے لطور پرشش کے قرٹش خواو سے لی 
ٰ َ- لک ہلک بد رد پےکی قت خردقرش میوقت دای اور تح کی ٤‏ 


٠ ٍ 


اچ کے وقت قوت خوزید رس فیصد کے قاسب سکم ب وو ی۔ ! گر اس صورت میں .-.-2 


وم سد ری کیک ہوگا۔ 7 ۲ 


۱ 
١‏ 
۱ 
۱ 
۱ 
ا 
۱ 
۱ 
۱ 
ْ 
۴-غ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
ا 


ہار کے گگمیارہ سوروہے والی ںکرے لو نیگیارہ سو روپ ا پک لور لیت ہوگی۔ جو 


وہ سادا سو رب ےک یل تر کی لیت کل خی 
ہوئی۔ ناس زیاو یکو سوک کر شیا تام قرار دنا درست ٹییں۔- 


قرضوں کے قیوں کے اشلرہ کے ساتھ تلق کے جواز کے تائل ہیں دوبھی ا سکو مان 
ہیں رااب پ نل "لی نی نکرکی ‏ ےکہ ٹل ' س ےکیامراد ہے ؟ لغ خیادی سوال 


قمت اور یٹ می ضروری ہے ؟چنا نچ قرآن زسنت کے دلائل می و کر تےاورلوگوں 
|| کے معللات کا مشاہ ہکرنے کے می جات ذاسع جو اتی ہ ےک قرن کی وی میس جو برای 
شرییت میں مطلوب ے وو مرا رو ریت می مطاوب ہے قیتاور یتم ٭طظارے 
یں جس کے دلائل منددجہ ڈ٘ل جں ٠:‏ ْ 


_.ِ_., 92صب ,90پ 5 ہببےے ووشا-سےسے.ےےع لىےتت] ڑ __ نہد ِ ٴ_ سوا ._._ شتدب‪لی. 0000س _۔ ن تا 0-5 : 
٠ ۱‏ 
: نم : ۱ ٥‏ 


لا ای کک گند مکی تبت دوروبے ہ گن نی فو اب بھی وہ صرف ای ک کل و شر ر وایی ںکمرے 
۱ گازیادد میں کرے گا۔ اود ہک ای ککلوگند کی قمت پاچ روپےہ س ےک : ہوکر رو 
7 ۱ روٹے ہ وگئی ہے ے۔ اراس متلہ میں خام مقماء رین و متاتھ ین کا ماخ ے: متا 


١ ْ‏ امش ےک ا ایک بی اس مد میس می ںاتاکہراں صورت میں پی گند کی می تم : 
٦ ٠‏ “پت نون رت سا ٹوط ۱ 


ٰ ورحیم اس یرک جو نے بجر اتی یب 
| مک کے وا ںکررہا از ا و لام ےیک سے کے ٰ 


قر رار نے بطور قرض کے لی تھی۔ اس ےکرک مور ےی لیت تی دای ۱ 


۱ کر مسق ات ے7 2ر2 اک زرل فی۔ لڑاےعو۔ 
ردپ ےکی :ادگ اس مقسا نکی حطانی کے لئے ہے جوفو ٹک قبت یس کی صورت می ۳ 


: ماد ا ا ار نز ( اپ رزن:یرر) یس ضردری سے یا ۱ 


ا اگ ایک خی دوسرے سے ایک کل وگند م فور قرضش لے او زس لم وق کک ۱ 
گند مکی قیمت پاری ردپ ھی اور جب ود قرش ار انا تر والی یکر ےلاو اں رشع 


ى 7 


ینعی جات مہ ےک انس ز یاد یکو جا زقرار دسیے دالو ںکی یل شری قایر| : 
برکسی طر بھی منلبق نہیں ہوتی, اس نل ےہ شرییت اسلامیہ مس قرضو ںکوای مقار .| 
کی نشل (براب) اداکرناواجب ہے اس می سکس یکواختلاف نمیں ے۔ ال جو لال 


۰ ۰ 2 
: ۰ .: ٠ : : سای‎ 2 : 5 : 7 7 
۰ ك‎ 5 ُ 7 3 ۱ 
٠ 7 ۰ : 7 ۰ 


: ہی سو 
ٰ اک 2 کل سے سس ںا 


در ئا 1 5 _ ع نت 7۲ 


ہی رس 2 کے ریش خوا وکو والیی رن وس : 
"و کل گنر کے بیا: ہے اب نرٹ دار ڑھای للدم وی ںکرے اس ل کہ ایک کاو 
ا ند مکی الیت اب دتی ہے جو قرض لیے وقت ایک کل وکنلد مکی ملیت ‏ کی ۶ تب 
۱ ساس جا تک الیل دا دیل ‏ ےک قرنش می جس یناد بار لق کابد پا 
٦‏ ۱ شریوت یں ضروری سے وو مق رارکت می براہری ہیقت اور یتم زا ۴+ ۲ ۱ ْ 
ٰ "ا میں ۱ ۲ 
خوش 20000017 ماما شیا قبل ۳ 
١‏ سے ہے اور ا سکی ائی ذاتی لیت اور مثیت جے, رافک .ان کانیزی! دڈوں کےکمہ ا نکی 1 
لیت اور حیت ھی یں اس لے وڈ ندم یقاس اکرنا درست ۱ 
1 ین ٰ 
۱ ۳ نپ جواپ ال خلط وپ بی ےئ ل ےک یہی صلی مہ ۱ 
۱ ۱ کگاکھی مہ رہ و ۱ 
ھ8" ا ہگ یکہ قرش میں رثلیت موب مقدار او رکبی کی رنلیت سے کت اوز مالیت * ۱ 
7 لا .ند ت کانتبرنمیں اس لئے اب یما ںگندم اور وف یں ماہیت اور اصلیت . َ 
١ 3‏ ہے عم می سںکوئی فرق نمیں نوا .انل ےک ندم اور پوٹ دوڈوں یں مقرا ری مرغوز ٰ 
۱ ہے اور یت کی الگ ندم میں نے مطارہ مقر راو رککیت ےلوٹ ین جی ۲ ْ 
0 رف خر ا راو ریت ہوا لی اسی طرع اک ندم مم قوت لو لیت سفق ۴ إ 
۱ اتبارمیں, پل اسی طرح نوا یقت اور ملیت کافرقی مت نیس ہوگا۔ ٦‏ 
أْ ات لکن سا نے ات سکم س ےک قرضو ںکی وابی م سا جا یکی حرط 
1 صرف مود سے یچ کے لے سے اور حضور جس صلی ای علیہ لم ے اس مطلوں [ٍ 
٘ برابرب یکور اض لکی اماریٹ م ںود یتر کے ساتھ واج فادہا ہے۔ ۱ ۱ ْ 
۱ ا از کن ۴ میں مححضرت ار سیر در یر تھی الہ نتالی در ے روایعت 1 
۱ ۱ سےکہ حم یس صلی الہ لہ ر۷ عم کے زمائے میں جار ے اس ج ھک می بجی ۵ 
٠‏ جوریں آیاکرتی نایا رو سو مر کی ۱ 
۱ ا تج جن مور سیت 08 سکی اطلاغ ہوک یل 


ے نے __00و0وئوئ. ہے_۰0 چس نے ٦۸۵۸‏ .. 50 لا .ل۔ چھے _۔٭ ج_ ___ :]۲جط ے ج۱۰ .ج00 __.. ہچ 0۰.0900 


وو علیہ رن سو لا ارک ا ورای ہو سے رانوں نے جا 


1 0 محر ہم مک لے ہیں بست ایل در جہکی لیت ا ژر 9و7 ی۔ 

















ک0 کر وت پے ہیں ز اوہ یی ہو جو اک صا کے عو بی 1 ٰ 


تی نما روایت ن ےگ حضو این لی اذہ اط ےیک کو کی باعل 


> عغورت جن ۴ یس عدد او رکشیا ہو نے ک ئل اقیار ھی ںکیاگہ دن یس پرا ویر | " 


إ٦‏ بجسسدھعت :ےت ڈکل____ج نے۔ہا ".مہا سس ا _ ٣ب‏ سوج -- 
٠ 7 :‏ ۰ 


دہ وگ مل را ا ای کے 
وش مت کیو ( جائع الاصول لان اخ ۱۵كص٥٥۵).‏ 
بات تضوز ملی ون ملا م۶ لوم کہ کت رصان ٠ے‏ ےن 


و اس کے اتور تضور انل تی اوہ علیہ و٣‏ ار نشی نہ ہوۓ مہ ۲ 
متر راور ناپ مین مات اور جزایرىی کا مر او قبت کے فرق تا انار خی کیا ٰ ات 
ھچ فاری اور مم میں حضرت اہو سید دی اور حضر تاب رد رت ا 


ْ 
ا 
۱ 
۱ 
۱ (جو رو وغیر: وصول لکرے ) بزاکز بنیجا, دہ عائل جب وایں 7 رت 2س“ 
اّہ علے ولھرکی خدصت می جنی ب گم کور ( ری ا ٠‏ .. 
ٌ 
ا 
۱ 
۱ 
۱ 
١‏ 
۱ 
۱ 
ٗ 
ا 


7 جم ار ۶ گور کے ) ایک صا حکو ٹیا و )ودسائ کے نے شا ۲ 
رماع و ہکن صا غ جو کے 0 ت 2ۃ یں۔ تیر می لہ علیہ ۲ 
ِ2 رت ایام تکرو) پل ج۳ ہرز راب 00" می یں )نکی یل 
ورام کے وش قردض تک درا درائ سے جنیب موہ تر پر لیاک رون 0 
ا الاضوالی 1/ ۵۰" ۰ 
: یخس تک اموال لو نج تال او برای | 
ایا کک 2-٦‏ ایس کے 


ین حضوزصلى کت مر ئے کون یں شرکودر می مر سے تی 0 






وھ ًٌ 
مل شرف م حرف اہ ہی ۔ سر وت ۱ ۱ 
٠‏ یک ضدلقرس ظط م نے فرایا: ”ون سونے 


: ٠ : 8 -: 2 2 
7 ۶ ۲ ۱ ُ 2 ۱ 


٠‏ اور امام ایگ تک ر حےنة ال علیہ نے یہ حدبیث ا الاظ بی لم یک ےت :( تار ینار کے 


و) جا سےدہ سونےکاگڑاہی اڑھلا ہو ملہ ہو؛ چاند کو چاندکی کے برنے مس (برابر 
کر کے ب اکر چاے وہ چانری کا گڑاہو, ا لا ہوا مہب اور رون کلک ۱ 
پیانہ ہے یحو نکو و گی کے پر لے می (برا کر کے گرد) اور رد ور ٦‏ ہوکوروپرتو ٰ 


ٰ ٹک کے بدلے مین (برا کر کے ٹکرو) یں جس جن نے ز ید یکی جا زادگ یکو 


کت ناش شس چھ 2 ا ذو زا ا 


لے اوہ درجم درہم کے پر ے می پان میں .ھ۶ زم نیت) 
۱ (جائع الاصوال ۷/۱ ) 


و راؤر میس رت عبارہ بین صاممت رضی ال تقالٰ نہ سے رداعت ‏ ےکلہ 
حضور ارس صلی اللہ علیہ ول نے فرمایا عر و علق و2 


کے برلےے میں اود دوب یکو روز ید یور ک 207 رت ےئ 


طط ب کا اں نے سریا۔-۔ ..... ( ہا لصرال 0 

7 لم میں حفرت لہ ینعی شال نرسے رایت ہے رات ہس ٰ 
حضیداقرس صل ال مد لم نے فرایا ہونے کو نے کے بدلے میں وز ن٣‏ 7 
( رد ود دو ری ردایت میس جک سونے کو سونے کےا بر لے میں مت پر 
وژ نکر کے۔ 


57 ]٭ مء چ ا ۳ 
فرراتے ہی سکہ تضور ازس صلی ابقہ علیہ وسلم نے فربایا: ”سوٹ ےکو سونے کے بد لے میں 
چاند یکر چاندی کے بدرنلے می ںیو ںکوگیسوں کے بد نے ٹس ج وج کے پرنے میں: ٰ 
جو رک وکور کے بدئے میں اور می کو مک کے بر لے می ہن در اھ نو : اں ر7 
ان ائیا کی بج میس بیس ملف ہد جا لور بس طرں چاپا( کی زیادٹی کے ماتھ 6 
برک انت دہاز ہو (نژز برارمزد بر) ‏ (ہاق'اصرل۱/٥٥٥)۔‏ 


۱ سعییرہ ہس جو بت "٢‏ 
. جو تال اود برای مج ہے دہ مقدار یس برابری ہے : اموال ربومہ جس قب ت کے قارت || 
کا پا ا مس یو اکوھد یی سر ساوت آً 


۰ 2 8 کی : ُ‫ 5 
, 2 -. ْ : ۰ : : 







وہر یں رک ری گا کے 1 

۱ شب سےکبھی بنا ضروری ہے توھراس می مت کے اوت ت کالفاظم ار نے کاسال؟ یبا لا 
ہوا ۱ 
۳ 7 اس مہم کک مد یلد سے ج خی کرقرش یی مت لد اگل 7 
ٰ وا کرت ے: مع ابوراؤریں ے٠‏ ۱ 
حضرت عپ ایق ین عمررضی اللہ ہما نے فرایا یں مقام یقیم نیم می اونٹ یا 
کر تھا :تھی میں ویردں کے ریہ بھ اکر کے اونٹ پیا ہے رض 
سے وراہبھم لے کیا ا ربھی دراہم کے رہ پھا کر اور ججائۓ درا ہم کے ریر دصول ۱ 
کرای تار کے پرنے درم اور درم کے پر لے وینار وو لک رب اور ازا ازاگرۓ وت ٤‏ 
بھی ورام کے پر لے وییکر اور وینلروں کے بد لےے دراہم ادا ریا لک مرح میں مضر 
رس صلی اون علیہ وسل مکی خدمت یس حاضرہواء ان وت آپ مخت حخسد رض آٗ 
ال خنماک ےکدے تھ , می تن ےکھا: یارسول اڈ ! زراٹھرۓ ؛ می رالیک سوال سے وہ ىے 
ٴ کیل مقام بقیم یں اونٹ پیا ہوں :کی یی ویتاروں کے ذربع جا ہوں ءاوراں کے لے 
زی ار وس لک وروی دا کے وریہ کروی ے ۱ ْ 
برنے دی وصو کرت ءیں, لین ورام کے برنے مین دیتار ادر ویاروں کے پرنے لا 
دراہم اواکرب ہوں۔ حضور اق رس صلی ایقہ علیہ لم نے جواب میں ارشاد ای :اس 
رع مولل ہک نے می سکوئ یع یں شرطیہ ای روز کے پھاو کے برابر لوہ اور تم دوڈوں ۔ 
( باتع اور می ) کے در مین اس حاات میس جدائی نہ کہ تممارے دز میا نکوئی مین ٰ 
وین بای ہو۔ ( سن ابو داد کاب البیوں ۵۰۳ر ۲۳۵۰) . 
جس ریت سے نال اطع ےکہ ضیز شس صلی فو یل رت 1ن 
رت عبدای بن عمررضی ابق دسا کے لے اس چیرکو جائزادر باج قرار دیاکہ جب [ 

فی یر کے زریہ ہو ادائگی کے روز وین دکی جو قبت ہوہ اس گت کے برابر دراہم آ 
سآ وصو لک ری یٹس روز زمہ یس واجب ہو ہوں ,اس روز ی گت کاانقب رکیل , مل ۱ 
۲ یس ایک دینار لے ہوا اور کے روز ایگ زیت کی آبت دی در؟ می اوراس وقت 1 : 
۳۲ کو ام گا۔ دورما سی 200 

















زور 1 _ئ 
: ۰ : یت ۔ 1 : : 5 1 : 5 


ٰ ٹن ےےل ۵۸ سے ہو ہے _ 
ْ ۱ وس کے ہہس دا گر دہ میں ورس ایک یر گیا دا۶ | 
.7 گی, قذاب مضنری بک ورگیلرہ درجم ہی اداکرے گا۔ 7ط 7 
۷)۲ . ہیں ا سی ار شزوس یز 7 ا 0 
۶ھ فنرانے مضرت عبرارشرین عرزضی اہ عنماسے سوا لکیاکمہ ان کے ایک نر ےان پا 
١‏ دوٹوں کے زم بھ اہم واجب الاوا تھے الین ان کے پا رف ریب تے, دداہم[ 7 ٰ 
ا میں تھے۔ تحت ابن ھمررضی اللہ عنیما نے جواب دی : ”بازار کے نر کے .و 
۱ ۱ مطالن اراکر رو'' اس سے ہے بات پلل واشم ہ نگ یک ادائگی کے رو یقت کا اترار ۱ ٰ 
سج, رد تززش بل خ و د یقت کا شر می ور زفی‌ی 1 
١‏ گا قب ت کے اقبار سے رثلیت اود بربری ممترہوثیقوان کے وم ری دہ قبت وجب | آے۔. 
ا ہوئی جوقت ذمہ یں واجب ہہوٹےے کے ولن تھی اور ہہ پلک وا بت ہے۔ - 
...٣ ۱‏ قرآن سض تکی زوش ی میں یہ جات خرام فقماء سے نز ویک مل ےک ترک 7 
۱ وابی کے وت متقدار یش می مشلیت اود برا ری شر ے) انل اور ا انرازدرے رایں ۴ ٰ 
.- گرب ات نی کہاگ رای طف نے ایک صا ندم جو قرض لے اورہہ شر ھرائی 
١ ۱‏ کہ تر رار بے لغی ناپ کے صرف اندازہ او رگیین سے ایک صاع وا یککرے, نو رش | 
ا ك بی معللہ چائز نی , ال ر کیہ اموال دیو یہ میس اندازہ اد رتحین ےے ایک صاع والیں 1 
۱ کرت جات کھیں۔ سی دج سے حور اقرس صلی اللہ علیہ مھ نے بع ان دکو تام قرر دیا ل٢‏ 
۱ ہسے۔ خابنع ىہ ہ ےکہ ددشت پ گی ہوئی ہجو کو ٹوٹ ہوئ یمور کے پرصے می ھا 
۱ جاےاوزاا نی تک وچ بے ”کہ بت ور ٹوئی ہوئی ےء ا کی مقدار وژن کے 
۱ ریہ معلو مکی جات ہئے ؛ اور جو ور درخت پگی ہو ہے, ا کی مقار معلوم ُ 
۱ کر نے کا طریقہ انداز زاور تین کے علادہکوئی اور میں ہہ اس وجہ سے تضمو ارس صلی ۱ ْ 
۱ اللہ علیہ دلم۔ نے ان کو علی للاطلاقی ترام قرار رے دیا, لالہ ٹنقض اوقات انرازو۔ 
٠‏ کا ا ا ا ا نزااہوال زبویہ میں سے لن لکول سے تاولہ 
۱ کرنے کاصرف یک دی طرقہ ہے دو کہ دو مس جو ہل طورپ مقدر مش رارق" 
۱ کے راچ ہو !ا انرازو اور ین کے زرلید برابرمی کاٹی ضمیس ہے۔ [ٰ 
:1 ۰ ٰ ظ'ودری طف اگ رخو ںکق کے اش سے شک فیا ا ےا ۳ 


020 سر جات نے‎ ٦ 














لب پ ہگ وک فک ای شی کاخ کرک یس" 
ملیت پراد اپ کی ید رگ یکئی, اس لن ےک خیتوں کے اشارجے می ایا کی یں لا 
مج سکی اور ز یادتی کاجوتتاسب الا جانا وو تق سی او رین ہوا ضس کی مار ى ١‏ ٰ 
اتسس صا طریقہ ہے : تو انرازو اور اٹل ہی کے زرلی کیا جا ے۔ ا 
ہم بس مت ہکر بے کے لے پل تیتوں کے اشری یکو دض عکرنے کا طریقہ اور ٰ 
ٹڈ شس شش 2 





۲ رو رو ا ٰ 
وس و سورس ٦‏ 
یں ہوی ان ل ےکہ ووکرشی بذات خودنہ قز چوک مڑا سی ہے اور نہ اس سے تسم ا 
َھ ڑھانا اکا سے اود نہ اس کے زریجہ خوائش پور یکی چاسلتی ہے اور نہ ا کی ذراچد ‏ ۱ 
لیف دورکی جاعکق ہے , چہ ان کرنی کے ذریوہفسن اپی ضردر یلت زنر لک اشیاوو ۱ 
خدمات تر یداے۔ اس لاظ سے دیکھاجاۓ فو ہرک رض یکی دوٹمتیں ہوتی ہیں۔ ایک اس 
کی ظاہری تت (١٥ں۷۱‏ 0۹ )ىہ دو تبت ے جوا سک نیپ رککھی مدکی ہدک ےپ ّ“ 
دوسری ا سک داش تت ۷١۱٥(‏ 001 ,)یٹنیا سکرنی کا تق می خائرہ جاک لپ ‌ 
نین ای ضرور ات میں ا سک رض یکو خر جک کے حا لک را ہے۔ ا کو دوصرے ا 4 
لفتقوں میں ہہ ںکھا اکا ےکہ ا سک رض یکی تفیی قمت اشیاء اور خربات کاوہ جمرع 1 
ٰ ہے , جو ایک افسان کے لے ا سکرٹی کے زرایہ خر یا کن ہو۔ آر کل التماریعن ۲ 
ایام کے اس بموحہ انام" ایا کی ٹوکری '' ١٥ 00۱0۸٥(‏ ۱ |35) رکھت ہں۔ لا 











۱ ٠ 








ہو ۱ 
چسیا پ کہ ہریںت۔ مل 
اخ تح رہد ری سر مز تار ضا دی من 







١ 

۱ 

75 یھ ۱ 

کو یرہ تار ےم 

ری _۔ اوہ کو کن 
ے۱ کو کے 1 

کر مل من کرای ا 

ُ دوبڑیں کے تھلیی انرابت . ا 

۲ کرای 1 
۱ مرکورہ بالا ایام اور خدمات کے جو راو مایا شیا رت 1 
ں۔ گر زی تولو پروا مرج ہلاشادخدات مرک لاح و ٰ 
ا وغبات (پی اس مقدار کے سا جو مال میں ذکر کی ہے) زیو تناک | 7 


ٰ . ائ دس تر ےکی تق قبت "شیا کی لزکری' رن فزز از 
باتک قبت کے پر لے ۓ مخ رہو جا گی اوران اشمیاء و خیدیا تک یتیتیں لف - 
ا علات داسبل بک اء یر برلتی رمق ہیں۔ ین ماہرین مدشیت اشیاوکی قیتوں میں تفر لا 
إ کے تس بکومعلو مکرنے کے لے (ی ایا کی خیتوں مج کس قد فرق مس امب ٰ 
سے ہو کا سے ) ملف اشیا مکی لٹیستوں کے اوس طکو بمیاد بنات خیں : ۱ 
پھر ' اشما ا ۶کی نوکری' مھ درجہ شدہ ایام وفدیات سب ایک مر کی ایت 
۱ ا نیں کر لہ بج چزیں دوسرے کے متا بے میس زیادہ اتکی عال ہیں۔ ضا 
لا گند کڑے کے مافے میں زیادہ اہم ہے او رکیڑاء جائے کے اٹل میں زیارداامیت 
ٰ ا رکتاے۔ اوراس می سکوئی کک نمی کہ پرفسا نکی زگ پراہم نشیا کی قب ت میس تب بی 
زیادواراناز ہو ہے نت ان اشیاکی مت کے جو رکم لعیت کھتی ہیں۔ یزار 
چان ےکی قمت زیادہ ہو جائے تو مشکلات سرائہ ہوں گی شی ند می قببت بو صن سے 
ادگ بت رک تا لک کاخ سو( 


۱ ۱ ْ 


: : 5 7 ہے 
: 7 8 و 
۔ ف۰ : ۱ ۱ 
ا _۔.ا تو٭حژه-ف0اہلر.ر ‏ +سھجل ...ہب .000ب ڑ ‏ 90۸۔ا ےچ شوڑ‫ ۹9ہ 
٠‏ 
: 


پ ہے یىی --_-ےے رس ہے جح .کے 


پا مل نہک ھا 0 و َ. 


إ آ, را فی کی ہو الیک یلدب قاماشیاو کے لے ععد شید نا ٹہ رتو 
ر ونے ١‏ ہیں۔ گی یک تا معائکیات ھت وتا_ ئن 021-033 


دج چسسیاہت 





ا سی ضاروہ 2ص۷ 
۱ جو حصہ جس تقاسب سےکلتا ہے۔ اس قاس بکونیا:ناگر ہرج زکا ” رزن مر رکرے 
پا ہں۔ خلا زی گر اٹ یتوہ کا پا نیصد اپنے ئل د عیل کے ل ےکھان ےک اشیاء 
تریدنےپ صر فک رن لوکھانے کاوزن مطراعشلری پچ ہوگا(٠٥‏ ( ۔ اور ار وہل 
ای توم کا میں یس دک خرونے میس گان ہے قہکپڑے کاوزن مفرا مر یس بگا لے 
ز۲ .)اریہ کہ 

۱ پھر نی غنھتوں اید توکس کے رز ے ضرب دی ہیں جر ۶ 
۴ چا پہیسو سا ْ ْ 

|0 و نبا تذل کٹ ے اود داش جا گی جن میس ہم یر‎ ٦ 


١ ٰ‏ کو مرف یش تل ذف کرت یں۔قفد کین تد 


جن ےک لاظہکریں۔ 
۱ ۱ : قد ےتآ کو ید ری کت ار 





7 ے۸ کی دزممالی مرت من ۲۶۵ کےا تا ا ا تال ۷لازد | 
_ گرتے ہو اس لاوس وز نکو معیل بنا یاگیاہے ٹس یل ہیک ایک نخان امیت ٹپ تم 
ا نر رھ کی ہے اور جوگلہ اما ءکی ای یک رن یىی تق قیت بے وکگ امہ 
ا تھے یٹ وع ہو یت کی ظا 


١‏ لاک وہ 'اشیاکوکی ٹوکری '' ج سکوایک نس 1۹۸۰ء می سوروپے می فری تھا دہ 
۸ءء سای ایا کی ٹوکری * کو دو سو پاش رو لے مس خریر کے گا۔ 
امینس ری یکہ ۱۹۸۰ء ۲‫ س لیک نف سی ماا نہ تواہ بای ہار ردب ےی 
- إْ ارے ۱۹۸ ٹیس ا کی ماانہ کارزا کر ان ور کی وا 0د وی 
: ا ا مت اور حیت ت کا تاب منددجہ ول طریقہ سےکیاجاے گا۔ ‏ ۱ : 
چ اعل۔ ای نظاہرکیقیمت لہ می تا وکی یقت 
۱ 7 :۵ ریا کت ْ 5/ ٭ رو 
٠/۶۹۸ ۱‏ ڈارے کرت مروپے. 


١ ۰‏ 7 سج رلاشل یش ھک ریا مک 207 


: : 8 ٠ 
۱ ' ْ 2 2 ین ۰ :- ےج‎ 


۰ 






ٰ ۱ اہی بے بجی در یو حواق ٣‏ دواری خی سا خر ٦‏ ٘ 
آو و رو وک اس ل ےک کرٹ یکی میق تکو ریت ہے ٠‏ 







ا ےموکم رص ےرت بے کے ماوی ہو گج۔ ۱ 
۱ اگ ہم قرضو ںکی اواگ یکوقیتوں کے ارہ کے اھ ابس ہکر دی اور یہ 
ا نیل کر ری ںکہترضوکی والبی میں ا سکی ضبق یقت کاانب دکیاجائے۔ ا سک اہر 
ا قب تک انتباز ن ہکیاجائے نواس کا میر یآ لے کہاگ کسی ننس نے ۱۹۸۰ء یں چا بر 
رونے قرض لئے تھے روہ ے1۹۸ء یس ہیائے چاہ ار روپ کے دس جار روپے وائیں 
ٰ مرن ےدوس ۷ض نہ ا و ےت و ےم ٰ 

الگ ماس صام طریلق پر خورکریں, جس کے ذرلی ہر خ یکی تب قب تی ا ْ 
یی نمی ہوگی ےل بت پلکل واس ہو تی سےکہ پور اصای طریقہ تام مال میں ال .. 
8ار 9727777 7 بِبِ ‏ 0 ٰ 
ا وا ۱ 


ٰ 
۱ 
۱ 
۱ 
١‏ 
۱ 
١‏ 
۱ 
۱ 
۱ 
الے,اغلیش مشاشل تین ...مہ 
.- جات معلوم بی ےک ہ تن سکیا کی خا ضرد ات بھوئی ن۔ اس لے ۱ 
سکی اشیاو ضرورت بھی ووضرے مخفس سے ملف ہوگی نذا ایک تن سکی ”اشیا یی پا 
ٹوکری" دوسرے تح سکی ” اشیاکی فوکری ' سے ناف وی لن ن اضر" میس 
درج شدہ ” ٹوکری' رف ایک ے۔ شس مس ایا ہکواس کے اہتم لکرنے واوں پا 
1 کشر تک ذیاد یر در عکیاجاتا ہبے۔ اس لئے تن اوتجات اس ای یں جم دسح 
ہوتی ہیں نج نکی ٹن فوگو ںکو پوری زندگی ‏ سبھی ضردرت ہی بی نہیں گآئی۔ اس ٦ا‏ 
لے ان لض کے اقبلر سے "امار۔ وضت 2 ۶ ہز معلوم ہواکہ گر 
”اغر یں ایام صرف اندازد ار تین سے ددرکی جتی ہیں ۱ 1 
۱ ' 
1 


>5 5 فرظرو سی اف . ۱ لا 
َََُ دو سرے کہ اشیاء رھ رکا 


۱ ا سے را امو قب ری ۳۰ 


٠آ‏ کیا ل.اے۔ اس ل کہ غاہرم ےک ہیک می چک قیت لف شروں او جموں کے | 










: سد نے 


۱ اہم مغ دس بداو رک . ۱ 
۱ چو صرف ازداز او رکون ھی سے یل جالیٰے۔ ۱ 


.7 شیا وکی قبت کاتقین 


ٌ تی ہے یک لف مملوں می اشک یں اتی ن بھی نا اور اگل سے 





۱ ا اقرار سے ملف ہوگی اور ”اشاری "نی ضرف ایک ی ن۰ کی قبت کا ندرا گن ٰ 
ہے۔ اس لے اگ ایک کلک کا" اشاریہ'' بنا ہو وہ مرف تقام چو ںکی تو کا 
رزمائی ارعط ل کی جا یما ج۔ او ےکیہ یہ ارس انازہ اور ین بی کے ٰ 
زراعہ الا جاگ گا۔ ْ ً۳ 
ہرعل! ہس من وش ٠‏ اقم 
ھراعل میس اترازہ اور تین پ نی ہے اور اگ کسی کہ یہ صاب پت یک بی لود وری ‏ 
ٰ ا الا ےھ کیا جاے ابی اس کے نت ےکوز زیارردے زیارہ ری نوکس بکت ہیں ہنی 
۱ ٰ اور والتی پچ بھی نمی کہ کت جکہ اوہ آغادی ٹکی روش میس مہ داع ہو چا ےکک ٰ 
5 ا قرضوںکی وابی می انل اوراندازہکی شر ما شرما جائزۃ نہیں زا تضو ںک ارا یک ٰ 
إ ا قیتوں کے اشاریہ سے وابس کر دای ول می بھی انز نئیں۔ ۱ 


ایی شی وی میں امام و اوسف مہ الہ عی٢ ٢‏ 
"مئژنے۔ 










ار یویسہے۔ یں و 







. اض افضازین نے تیتوں جوم جا آ0 
ٰ کنےکے ٦پ‏ +0000 م2 ۱ے 





میں ہے ہے۔ ہے جس ۵ ہے سس ہے 
7 ین کیل نک نویک اکدافشی کے رت خی ےمگوںکقت ول پا کاو 
۱ وآ ت کا اق کرتے ہیں چناچہ امہ بن عابدین رم تہ الہ علیہ فرات ہیں - ْ 
ا ”وی المنتقی :اذا غلت الفلوس قبل القبض اورخصتہ _ 
تل ابویویف قولی وقول الی یف ذلک سواء ولیس لِه غیرھاء ---- 
و ٹم ری ابویوسف وقال عليدقیتہامن لدراہم یرم وق ال 
۱ ویوم وقع القبٹی۔" کک 
"٦ ۱‏ منتقی مس س ےکہ لی ےکوی کے بعدا سی )یتپ ۱ 
۱ ٰ جن کر سے پچ ار فوس کے سکوں کے رام زیادہ ہو جآئیںء .تہ 
ا. ماک ہو چائیں: قوامام ابو بیسف رمق الہ علیہ فراتے ہی ںکہ ا 
ا پارے میں میرااور امام ابو حفیفہ رح علیہ کالیک بی قول ےک اس ٰ 
1 ٰ اك کوان مقریرو فکوس کے علادہ اور نہ نہیں لے کا ۔ لین پھزمام : 3 
١‏ .سے اریسفر حتاف علیہ نے ا پناس قول سے رہ کرت ہر 
۱ نما اس می پر کی دوقیت ااکرنی ضروری ہے جوقیت . 
]۲ ٰ ارک بت سے وچ کے دان ارہ کے انی ۲ 
' پھرتریاٹی ےن کاقل ت کی ہے : ا ا .ا 
6 وی البزاذیة معزیا ا ی المتقی :غلت الفلوس او 
ْ وخصتء فمندالامامالاول (ای أبی عنیفہ) والللل 0ی 
ا ابی یوسف) اولا :لیس عليه غیرھاءوقال الثانی (ای 0 
ا ۔ یوک اٹاتا عليه قیمتہائن الدراہم یوم البی ٦‏ 
7 والقبغي؛ وعليه الفتوی۔ “ کے 
سو شور بزازے میں دنق کی طرف ضب کرت ہونے نل 7 
ا کرت ہیں :نکوی کی قمت زیادد ہد جائے یاکم ہو جاے, ایام اول-- 
١‏ شی امام ابو ضیف رحمص اہ علی) ورام مالٰی (جن یمام او یٹ - 
...تح رمتاللعلیہ) کاپ سلافولل ب ےک مشتزبی بران مقررد خکوں کے 
۱ ْ ۲ رت ہے 


1+ 












ت ہے مد ہ ٭ ۰۔۳ ای یت 
1 کیا وی وہ ری 3 3 7 ١‏ سیت دنا رومیت 820ھ : و کل کے 
_ لہچ _. ”وئلت _85 چسعد اسيا نت 


سن ۱ او 
٭ پر اھ وہ 


۷ء 


ہي 


سک مار 
ال ا 7 1 ۳ب ا ڈ 
اب 


دی 7 








اج رمہشییو مر و ہشیت رم چیہ اھ 





۹ ہب 


سر ہے 


ای کر 





کہ بات انل : ۱ 


۶ 


١‏ سی کک 


تا 


نہ اپئ: 6 


٦چ‏ 
دی 


اب 


شیں۔ ھت 
۳۲ سی یس یں 





- کن ہر 4 


ریت کہ غح رر سس بد رج دو ےی ہو سصسینے ٍِ میں دمح بی رٹ ہی جا ۷ 


زچسوت ہے یچ 


متدممت .0 ۱ 7 سے 





ھچ 


7 
اچھہ رو کبہااورہ وےيں..::* ٠‏ 


پ 
پا 
کیچ کچ 5 7 ٌ 7 گ45 
شا یک پ ا 
٦ ۸‏ ان چ۷ 0 نہ3 ۹ 


ںی مر صوریت ابی را د ارہ ۱ 





>> ‫َ 


0 رر 

090 اد 

اث مات 

ا ھت می نشم یڈ و 
3 کو ۵ 





۰ 75 7 
یچ 


٠ 5 


ق وم وہ رک “ پیا 3خ رک 


٠ 
۱ . 
را ا‎ ٌِ 
8: 
|٠ رت‎ 
۸4 








ےو 


تد 7 این اغلات 8 وا فا 7 
یہ ار کے اس تھی نعولان اکن 7 2 
ا ین فسوی ماد لزا جس 
٤×‏ یں اضر کر اض ری 





پیا 


می ہی مم 


وہ 
أژستےے__3] 


سے ہے کڈ۔ 
مو ور 
: 


مج ساط مت 
ڑے۔ اکا ہت 


و ہے کہ 
را تقر : 


اس سو 


٥ہ‏ سو ہے چو نے 
کہ میں 


یم 


کع- می ی-سحَڑك جج وی وس 
56۹:9 امھ 


سمسجاڑ جج اھ و چ یہہ حدح مجر رن چ ہے صححیمی ہہ جرف 
شنڈئی۔ نی کاڈ و ہی اج 


۶ 


دہ ۷ت جسیم مد بات 


اس محر ہے در دہ دس جج 


ا لت یہہ بج 0000ات کا 


دےں میں وی ےچ چہہے۔ 


وت 


٢ ل_‎ 


یہ 


؛عصحوب جن -. ہگ دسج ہورع ہے سو 


از غ4ا 


ا ںا 













را 


۱ 3 5 0 ریس مہہرجیی کے یس یح مھا سی عو 
2-ب-ب-ب6)ںں؛ں۹9۹9۹991ً+) 3 7 1 ا 0اا کر ار : را 71 
۰ '.۷''ںػںػںػں“ں9 3 سد ںہ عرچچ رد رای بد کی کے نے ہیں کا کو ربکا کا نہیں نس 


ذوفت 


نہ سر یم رد جک پت سی جو 


سچ چسی حے عی سد سرچ 


اح پسچ۔جر 


کات ا 
موسہ سے یح 


سسجت 


نویس ےک چا 
٦‏ 


عم لا کو رہ 
ں 
7ں 
بک 


اپ مر من پر سے کەرسے ب ہس سو دی مد ےو رہ خلت ×ھ کچ پیک 


ہ 


وٹین 


چہا..۳ل ال دہ 





ہم توق بای کے داب سدسو پت یہ ہوا سم فحاف ٦:۶‏ 


۱۸+ .ا 


۳۵ 


ہر سی رر ہیں 





و کے 


لاحب ا 


کے "0 


شہ پور 


وو یہد سر وسوس بے سے ہے 


سے ہے سے ےوہ پت کت 


او 7 


ثحب 


سس نھب سیب ری ہے سی وس 


بد کا میں ہیل تیمس سر ایریا ابا سای بارس نے بس 


:سے 


می و رد- ر وت 
اع ای 
کا ہے 5ا 







ہس سےسسسلا ۷۸ ےہ ہے سے " 
۱ أ اس منج ہکایک و مرف نک وی کرے ٰ 
۱ 1 اک رہہ سوکے دس درم کے بجائے ا ددہگم کے مساوڑی ہو گے ہیں۔ ٠‏ ْ ْ 
نفیین ایم ابو یف رجمترالہ علیہ نے اس مہ یس مور فقمام ے اتل فک ا 
5 ےت -. وہ فرباتے ہیس کہ اس صورت میں قریض وار ان سو ںکیقبت دای سکرے گاجو۔ 7 
َ۷ کے درہ می جیا رقرض لئے ےت لزا مندرجہ پل مٹال یش اک رکس یمن نے سو کے 
ْ قرضضس لے خج اب وہ دو سو کے وائی یکمرے گا۔ اس لگ کہ گے درگ مکی ری گاری ۱ 
ٰ ے کی سژ ٹنیس نے سو کے قریض لئے تھے کو کہ اس نے دس دہ مکیا ریز کی فرش 
١ا‏ لَ تیاور ب ارا اٹگی کے روژد 27ل ارت گی دوس ہو اس لے تل درب 
و سو گے اواگرن وجب ے۔ ْ 

ٰ و جال کم تجمامون ال مد ارام یس رمحاللہ ٰ 
علیہ کے درضیانع ال اخلا فی بیاران کو ںکی یڈ حیفیت کے اخطلاف ء۶ بی ے۔ ظر۰٠‏ 
۱ معلم رب سےک ریہظ سکو ملاسلا شن تل دی ں: جس کادرام ۲ 
نی ےکوئی تلق نمی وا کسی طف نے فلو کی بے مقداربطورقرض ,وا وہ ا 
سی متقدار ج یکو واہی ںرےگاہ اایگی کے وقت ان ظمو سکی تمت دراہ مکی عبت سے" گا 
میں دیکھی جا گی مگ رام ابو یف رحمتراللر علیہ خی کو در اہم کے اصطظاتی اجزام 
اور ریز گگلری قرار ری ہیں۔ لبیڈاان کے نز ویک فکو ںکوقرض لیے رت ا سکی مقار 
۱ مقصوز خی ہوتی, مہ دہ گوس رہم کے اجزام کے طور بر قرضش لئ جات ہیں اور ان ُ 
اززامکی مقدا رکو فو سکی صورت می ظا رکیا جا ے- یاترخ کی وابی کے وت ت گی ۱ 
درم کے ان اہزا مرکو فک سکی صورت میں او اکنا شرری ہے ؛ چان وی کی مقدار 
ٰ قر شک مقرار ے لف ہو جاۓے- کر 

یقرت ب اک بولےاکے بارے می ام و عیسف رم الہ علیہ سے 

ٰ ٰ ممکوہ لا مصلک سے ج تی تھے , ا سکی ایک مظیرہے دہ ب کہ اکتالی روچ ابتای 
با سلوں میں چونٹھ پھیوں پ رنلسم ہو تھاجب حکومت نے اعشاری ظا ائمکیا و 
ریہ کے پارے میں مہ اعلا نکر داکہ اب وہ سو چیوں پر رتنم مو گان بزس من 1 
یہک من اور اکن اعلان حسظ ۱ ۱ 




















' ت 3 : 


5 ٠ 8 0 
-. 7 
ستحہ‎ : 


٢ ۱‏ رک سوں ص دک کو رس ضر کیرب 


ْ ٰ ری کی خلت اود ماری مرف ۷ار 
پا سبض و اشن قرضوں کاڈ کسی شن کے جواز یی اس سے استدلا لکرتے 
ٰ سکہ قری شک والپی میں مشل اور برابری ضردری ہے۔ مان مشلیت اود بای کے 
لین میں عر فک رف رجو گرب چا ینے۔ اس لے ننس سثلیت کاعرف می ابر 


ٰ ا ے۔ اس لم ےک فو سن کےکیک مین معیلر مجن در ہم کے ساھ مرلوط ہیں : 


و بجنا ىہ ےک اگ ری مس نے اس اطلان سے پیلے چوٹھ یک قزر لے جےکیادہ 


.اعان کے بد بھی چونٹھ پیے ہی اداکرے گا؟ یاسو نے اداکھرے گا؟ (۳۱) ناہرے 
کہ وواب سو پیے اراکرے گا۔ ناس ل کہا نے ایک رد ےکی رم گار ی لور تر ل 


ٰ ۱ ات اب وو ایک روپ کی ری گی یداہ کر کالور اب دو ری گاری سو ہے 


چرں 
جہ 


۱ 


رر یل 


موجو وک ری فوٹوں اتعلق ہے ,ان کسی دوصرے شن کے ساتھ رپ اور تعلق نیل 


ہے اور دی دوک نمی کسی شن کے لے جار گر اورازا کے اتال ہوتے ںہ ۱ 


پگ وو خور مت اصطلابی من ہیں۔۔ : 
اس کے ما یں کٹ معلو م امب یسف کے قرل کے مطبق 


لاف موجور ءکرأسی نوٹوں کے کہ موودو مواشی اصطلاح کے لیاظ سے ا نکی ای 
قبت لی یی معلو مکرباعمک ن نہیں کہ ضق یقت اندازہ او خی کی بیاد بر فرش 


ٰ کی جا گی پر کاب پریلس ےنید 


رن درست گیں۔ ۲ 


ے۔ شریجع تکوبھی اسی نیت کا اق دکرن چان ۔ کیو کر یکی دوتقبت جواشاریہ 


۲ کت نل کی ہو موجوذہ متاشیاتف کے عرف میں ا سک اداشگی قر ض کی ہوگی رق )لے ٰ 
کر نا ہف کی تما ان 





٦ 7 :‏ 
رہ کی 


سے جم شیرس ہیس 7 ٰ 


۰ ا اس ٹن کے لے ہلازا اور ری گاری کے اسقل ہوتے ہویں۔ لین جماں کک ٰ 


۰ 
۱ ٠ 
: : : 1 2 7 


کر 


وس-ت سس سے 






اخ ؛ 
بی ح ہا ےی ہے ۔ لت 






ٴ لا رکا نے بن اس مضہ می لم موتو نہ ہاو رج 
. مو وشن و سور ل قمت 7 روا کرت یں؛ ان نے نے 





ضا کہہے ہس ادا 






1 ہے یت س رین ہو جات ہیں / دہ نو زعرت کاو ْ 
ھا او راز ری اق کیی۔ ناوت ا تین 


۔ جآ 
مت ور 








ٹر و و کو تا یس منفہ سنفخہت 


یج 


رت رح سکم سن سے ۳رود رجا 


وا کہ کک جرب سخ ہہ 


ا 
2 
1 
7ھ 


بسسے 
ےم 


2 000؛ 
00 ہر سار ری بر 


تجح ین ہم 


9 


+6 امیہ ب لم ےہ یں کلاس 77ہ 


سط کت 
40 
: 
3 7۶ - 
٤‏ :. : ا پ و ند 0 8 
کا رن موہ : ہا کے و ا یہ 

یا > ۱ . ہہ 

او : 
5 1 
2 ُ 
ٌ 1 
کٌ 


7 کو جپیرہ س77 


یع ا 


کت 
بی 


2-2+- 
سج مم از 


اٹ ۶ !ٹر 2 ۹ کے 
یں کروی ہی ں2 


ے۔ ےمد مرج اھ تیب می یز تن لجاک رب رھد 


کے ہے مر ضا سی فک مد اس کلہم 


لیت 


۶ 
اہ 


کے ہے ور رو سشست0 02 
رفاک یسپ بیج کہ ہش 7ےہ برت ہاج تر نک جرجے_ سی ایت قرییی جح ا ٠۸‏ ٠ھ‏ 


و 


سج مہ۹ ٠ج‏ ہل 


20080803۱ جب 
رس بت شر رر سس یئل 


٣‏ اف کیہ 
1 
1 
ا 


قے 


ص0 .ا 
ریچ 


سی 


سح 


اتا 
دی در دہ ہریت 


7 


یر 


ھا تحت 


تا مد 7 






ا رم ہیں ون 1ظ تد 


۱ ْ پیر ہم تمادن 7 مق بے کا زور " 
تق قیت کواگرترشس ری کے بعد 





ھت ٹوا و 
: دہ جد دیرم سھچں دم لئار ین جن اھت 3 ۶ ہیں گا۔ رت 0 0اا ہج ٹوٹ ہے .ہن ہنا نے سے ہد جو کی ت ؿ ہج چشتت 
...ےڈ ا کے تھی 239 ا آچ لا شس یں پت . 


/ یما 2 
َُ۴ 7 ۱ 7 ہشیر 4٤‏ 








۷ ست 


کی ہج قزر بین بل کنڈونیں ٰ 
کیامہ ران ای ت۷ا ف خر 
یت رین ےک ناکرا صری فو :نر 
یز ریا گیا 2 قرف !لم سںکیوں) اتیل کیا جا ےون 
ور پزایمیی" اپ تد ما نی 





بد 8 






7 ْ 
راہ یہ ھک ۴ 


گی 


2ھ" 


ِ‪ ٤گ ٢‏ رہ 
گر جن بل رج ٤ ٦‏ 3 ا۹ل َ‫ 


7× 


5 1 ٠ 
7 ۰ 3 ۔.‎ ٦ وو‎ 6َ. 


7 ا٭ ََِ 
ڈ5 نے تل .7 


سکس 


35 





ا کی صورت میں با کرت ہیں کر جا سا و 
١‏ میں لناتا۔ یس کے سیب ہو ےک نام نماد 


ری 














٠ 
١ : 


خرد مر ا ٰ 


۲ <7 


ت3 
لچ - 
٤‏ ۶ 
٤‏ 


انارک کیو خی وا و نے اش وی ضورے یاکی درم وین پا 






3 
3 


ٰ ا کر ضردزی ہگ جوا ےو خرس یھی ای گے اکر ری کن نےلیک : 
آا رد پھر ری ای اون مم د کت ہوئے و ج گرا با 





جا 


ا رک 1 کا کے 0 ۱ 


ہے دو اھٹا 5 آھ' ا مر 


۔ً+وے 


و 


کا ا 7 ۰ مات 
١‏ / یہ وچ وت تی اچ ٤ب‏ وت یں جح دح وریہ چھ تو 
و 2 کی بجاو سے ما اوک سم فا ہے کل فا موس فا ار سی یں ہت ×ل-ڑ ا سس سی سبىحہ ناف ا 


لے۔٭۔۔ 


٣س سم‎ ٤ 7 










زر موا سا کک ےت 
.لا بک می روا گا۔ 

. جیا باتک دی سے عق وط رہاظ نمی ے 
ےمان بر اٹم ہبہ ا س نر ہکواس کے تی لوازم اراس کے دوسرے ‏ 0 
7۲ کی طرف ریہ ہف مرف ”افط زز "کے نقصان کے مقا لے کے لئے جار یکیاگیا 
‌ سے جس خسم کے نظ نکی امیے ال ظا میں نوگش ہو عق ہے جو سودکی ناد انم ٦‏ 
ہی لین ”قرضیوں کےتیتوں کے اشاری کے ساتھ رپ ' رکانظری ایے مال ظام می ۷ا 
جس میں سودسے وو رر کالراہ ہو ایا ے عقیقت نرہ ےہ ج شر و دی ْ 
داائل کے سان فھمرخیوں سیک . ٰ 
کت جب مصنطہ پاکتا نکی اسلائی نا کول کے مات بھی پٹ ہوا 
7 کم مل کے تماما ریان غ اشھول علئ و ماش ن سب نےاس بات پر انفقی اک پا ”(فغروں 
ٰ کے تیتوں کے اشاریے کے ساتھ رپ“ مم ریت املام ہی موا اود 
دج جواز میں ے۔ 7 ْ 
۱× بیبح ئن خی مزضو یئ نے نی بھی بک کی سک 
اسلائی ترقیائی بک, جزہ اور لی اوارہبرائۓ اسلائی اتضماریلت, اسلام آپارے ضر 
کک خ شعن ےووہ می منق کا اس رم طف مرک سے بے 
0 علاء لور اہین معاشیات ت نے ش رم تکیتھی۔ می نایکیون 
سی سپ نت 
























رت فاکرنی فو“ ات یو وت 
ری ہونےۓے اور رو ۔واجب ہولے؛ عم اور مضاریت لو 
شرکت یرہ کے راس الفی بے ) یش نین ٹ یرم اورصم 
پر و 0"۳0ی0 قل77_ 













-...-.3 ہو جائے ہے اکم جو جائۓ ران صورت مل' 0 
تر کی وئڑی اداگی کے وقت نقریی کے تاسب سے مکو کی 
قب تددالہ ںک را ضرودی ہے۔ ان کا یت لک رضی نوڈں میں پر 
تی ہوگا۔ اس مل ےکہ یہک رلی وٹ نقرین کے ائم عقام ہیں 7 
ہو سد ساسانت ۲ 
روا 
رم ین میں حا رام علاہ نے اس بتک 27 0+22 
٦‏ سوداور قرف کی احازبیٹ بی جو مشلیت اور باب کی ضردری قرار دی 
۱ گئی ہے۔ وو ری جس اور زور یی وزن, تاپ اور عدد یں برا ری ۱ 
٠ ۱‏ راد ے؛ بت یی براری مار ا اور جات ان اعاریٹ ے 
زرل پری رح وا ہو جالی سے جو اعارنیث اموال رو١‏ کے ٰ 
7 الہ کے وقت عدہ ا مٹیا ہونے کے وع فکو خیرم رقار دیق ٰ 
ا ہیں اور ای پر امت کا جماع ے, ادد ای مل جاری ے۔ کہ 
.(ح) زم یں عیت شہ دیون چا ددکی میم سے 
ہوں, ا ن کو قیتوں کے اشاریہ کے مھ ضل کر دیتا چائز 
میں بایں طود کہ عاقدین عق بع یاعقد تر کے وقت ا 
رن یکوجنس کے زرییہ عق یا حقد قری لکر رسے ہیں ہی : 

× لان کے اھ شس کر کے ہہ شرط ٹھرای کہ نون ادنگ 7 
کے وت اس سال نک یقت موجود ہک رضھی میں اداکمرے گا۔ ٠‏ ۱ 
بہرعال !جو پچ ہم نے اس حفقربحت میں ذک رکیاسۓ, ووانس مل ہکاش ری در 
"ھا۔ چا کک اس مہ کے اتضادی پہل و کاتتلی ہے, یس ئے اس بکٹ میس اس سے [ 
لحرض می ںکیا۔ اس مل جےکہ دہ ضیرےفوضو ںا سے باہرکی چڑے۔ اتا تاذ نا آا۔ 
ہی ںکہ ‏ قرضوں کے قیعوں کے اشاریہ کے سا رذ ' کانظریہ اب متزلزل ہور) آڑ_ 
ْ ہے) اور خوو اتاد بی نکی طرف سے مس اس پر حخت تی دی چاری ے اور .1 ۲ 
اضد ینا 4 اراس رہ کے ساس ف9 کیل ا 219 ۳ 
























۱ ا 
ےچ 
۱ کے 
: 8 
۰ : اکچ : 
۹ کو سیت ت٠‏ تو ویج 





ْ ال ۷۴ ا نر ۱ 
٘ 1 ناکم 0 ںا 25 سور اورپ ا ئے۔ 
سس سار کے اھ پیر ٰ 
و لے سنوی ںک وہای بر کر یاپے 7 
۱ ہی ے پہلرموضورع کے دائرہ سے خارع ہے۔ اسں۔ 07 ہیں چھوڑ ۱ 


ٍ رتا ہوں۔ زور یں بح مر ندرا سی رو أ 
وکا یکٹچ فا ای یا کی ید وا ید ٠‏ 


لا 
6 رزحلاآۃ ریا ےھ 2 سے اگ 
و اجروں 28ط کی کے انار ےر ا ..٭ ۱ 


۹ 
او اھ ٠‏ داار یل کت ہہ 


3 رو 8 ٌ 7 کس لہ 
اکا ا9ے ُ 


یک ای بے و کےا ری کام کس 
1 ارت تد چا را دق کک ا او زی 


ٰٴ “ا جہوں۔ہ ×۰ 2 8 ۰ 
" ہوگا۔ الا ۱ مک ام 
وگ لبڈ ا سن جاک وا 4 نع 0 


سو 


صطاسحہوہ 


07+ 
حعوظیيبٴ 





نت 





تم 


کت 
کت تم جوچھے 3 
7 













نی یل ویر پا لہ ٰ ٌ5 2 ۱ 
"تا ْ یک ٹیو کے اہ ہی بی لک تی 7 


لت سج 7 
7 پک ىٍ کا ڈت ای 5 عاونا“ ٭ اک جو ق٘ 


۱ 

سی اید کی یر دا ہی کر 1 
مد عو ر لیے معارہ ہو لا 

۱ 

ا 


5 
۲ 


ا نا کے ہریز اول ےی شاب سے ٹعحی رہ کیہ 7 
ا : ر5 کل رکوہ ٌ رک سے 
ْ ٘ ا 0ھ را فا زلم ام چ1 
۱ ٰ وہ پ0 8 7ئ پک زاین جار بی 7 
ا ٠‏ 5 لان یں میں ےا یا ابد کے اب پاب کو لب 
1 79001 ان ود ہی 2 
یں یا کید 


022-2 لت سس سے اہ نس 


سرت ۲ 






















پت ۱ 
و 2 ای 


ید یب فک ا 


یں 71 


وو ھ 
(ز اد لک لہین۔ اساپیےہ 
8ھ ود کت ہیں وٹ ےرہ ہیں پد ون 
“٠ . ۱ : 7‏ 
1 75 4 ایب : 7 سا وہ 7 1 موہ و 2 3 ٦‏ 
۰" پا یل سے +5 5 نی 


ا اعت راتا 2727۷7 222-۷ ۴ سسسہ نل 
1 3 ہیں ۵0ن را محی او ا ہے ما ہت سیت 30 ا 





اد ات و ٦‏ سے یڈ رت 
ا 4 1 : 
۱ ٘ ٰ ملف 7 
٤‏ 7 ای ٣٣‏ ہی 
: لٰ کی ی5 حستں کے ری * کم ہو بج کے یں ز 2 پا 
ة ٥‏ ۱ ۱ م“ ۳ ٠‏ : چپ 
تہ 7 09 
یرٹ یں ماب 


3 
٠‏ 
ُد 
ا 


از و رم 


۶ 
: 
ج 
: مھ ہے : 
. نہر شید 
-- 1 


یز 
: ضیں٦‏ 


3 
پچ 
7 

و 


2 
31 
4 

0 
0 












ا 6 سد ا ری لا اگ ای قامب سے اضاہ شدواجرت راس مقر پا 
رر ٣‏ اھ ہے ِ-ّ 
۱ ت اہو موزف ور پوجا 
ٌْ 
ا 






















لے 
ہو ٹج 


7 
یہن اردان اقاد جج و پا ہیں ادران ارہ یو 


می یو گر دی نریرسشے 


ا 


سیت ا" 





ہی مسوم 


سے تع 


تا 


بث 


چ نے - : ٦‏ پئی و “ : 
ہے 3 : وامے 7 ہہ 
کر یں 





کت 


۲ جا ہر وو ا 7 شی رو پت ۱ ٰ 

تت وا یش ہے کس ۸ ۲ پھر 2 ۱ 
ایک 0)2 ا کل وک 

ا مز دکیارا نے تواواد کرت 


پوس 
ص3“ ۳ چں شہ مہ اکا سس ا تس نظ ات ھی یا 









ممیی ید رپچ ہے حم کا سی ہے جح 0ککمایگ 









ا 


1-- 





جپسصیدا .۱ جح چصمسدد وسمس۳٣‏ سس ٦ح‏ ا وسجے وووسمدد ج. وسسسم تس چوسسی1٣‏ : 
7 ۰ ۰ ۰ 
٠‏ 7 ِ 


دا و یچیی۔ 
مل تحف اس وت کی گی شییت ت کا تلق ہے میری رے میں ؟ بھی چاتز ۱ 
ا سے بش ری ہتیتوں کااشاریہ اور اس کے صاب کاطریقہ فی نکوڑچھی طرح معلوم ہو 
و کہ دی ڈاعل کی تل پر پں مس بتھڑانہ ہوجاے۔ اس لے کہ یماں دوفوں زرنق : 
اس بت بر جخل ہیں کہ لے شدواہجرتآیک بر روپ میں بہقیتوں کے اشارہ کے لا 

ٰ اشپار رے ھی کے ٣‏ ۱ خر میں نے ردئے موجودہ ا ڈلرو نے کے مساوی ول گے 
َ۷ لک دقن داب ہیں گے سک ضان کے ور یا ےے کاطریقہ دونوں رق کو 
۰| معلوم؟ کی بنرااتر تکی مقرار ٢۱آ‏ تی جمات ت ننکڑے کا سبب پ تین اون 


1 8 .٭ 
1 ۰ ۰ 
٠. ‪‏ ۴ . 7 
: و : 
1 ۰ : 
: ۰ : 
2ط ۱ 


رع مرو یا2 آےگی۔ خزا گری ٰ 
ْ عرصدش ٹیتوں کے اشاریی می دس فیصد۱ کے تاسب سے اضانہ پ وگیاقزدہ ازم رہ کا 
عطالہ خی سک کے گگاکہ چم ہتیتں کے اشھارمہ میس دس فصد کے تقاسب ے اشاقہ ہو 
چنا بے۔ اس لئ اب تھے ایک ہار ڈیں روپ پر دی فصد کے صاب سے اظا کر 
ےداز 2ے ان ملُ کہ عقد کے وقت بی آپیں کے انفاقی سے اجرت کے لا 
۱ ارنے یس ىہ بات لے ہو یب یک مین کے آخر می پت روئے موجودہ ایگ ہار کے 
صاوی ہوں ےئ وت انی کے اور صرف اں. زین کے لئے قیتوں کے 
ٰ اشار کو رنظرر رکھاجائۓے 1 امن نب مین کے آنخ رہ ںقمتوں کے اشلر مکی یاد یریک 
عو رہ اجرت لے ہگ یقاب آیوں کے اشلریہ کا کا مکل ہوچگا- اب اک ضرورت ‏ ْ 
میں ری اور اب دو مین اجرت ملک کے زم فرص ب وگنہ نس می آئ یدن نو زیارل ْ ٰ 


تی ہاور نکی وا ہو تی ہے۔ یں کے اش ری مھ چا کت ھی ریت 


صورت پل اسی طرع سے بی ےک ای لص ن ےکس یکو طازم رکھااور اہزت۔ سک 
ہے کے ٢‏ آترشں یں کرام سول ےکی جوقیمت ہنی وو ملک کے وم اوا ا لی واجب ہو 


گی۔ جب مینے کےایی دیکھاق دی لگرام سونےکی بت زو لد ردب ےتھی تخود بفودیے 7 
ےہ وگیاکہاقرت دوہزار روےے ے۔ ١‏ ب اس کے بعد اجرت می نہ قزیادثی ہگ ٴ۶ 
ا ےس ےتا ےب دد و جن پا و ےار ے 


ہو مت کک 


7 ۰ : ۔ لس ۹ 2 2 8 
8 چ ۸ 5 2س 5 . ٌ. 
٭ "مر یہ 7 م : - 
: ا ژگیتۓ جیصصعبدہد بیو جکھیوسعدہ ٦‏ ےج عو ۓۓ ح٘۴0م.. رت ا ووےے<: جصوبسسی اج جا ٦ح‏ ٦ح ٠.‏ تج 





۰ 7 : ٠ : : 
7٦ 0 : ۰ ۲ ر7‎ ۹ 
۰ : پ‎ >ْ 7 : 5۹ 


یت ات می مس ان کرک ارا رد ۴ھ" 
اضان ہراہ رگا سی تاب سے وہ ھی کیک ہار رولے میس اضاف کر رے گا۔ لزا یک 


اراس دقت کک تیتوں کے اشاری می دس فص کے سب سے اشیا کی قیتوں میں لا 


: رح اجرت مین مکی شر کا کم تمہ پا اب بیشہ کے لئ سی مین اجرت 


ٰ بات کر نےکی متا پلک کے مہ قائن گا وا بر کب ار 


.... اجویں کے تیتوں کے اشار۔ تحت تس ١‏ 
و مین مقار کے ذرلتہ ٹٹ ہو جائے اور فرقین کے درمیان ىہ شرط ہو جائۓے کہ ۱ 
دو اجرت بک کے ذمہ وانب ہی جو مقر ارہ بے ہوئیے۔ من ہلک رن ۱ 
ىہ اقرت او اکرے گااس دن تیتول کے اشاریہ می ننس تتاسب سے اضاقہ ہواہ گا ای 


لا نس نے کوک بر روپ طام رد دو کے درسن 
لیے ورکیاکہ اجرت لک زار روپے ہے۔ لن مالک پر ہہ شرودیی ہو گاجٹس دلن دہ ٰ 
اقرت ارامرے گا, ال ون تیتول کے اشرئے می نس تاسب سے اشیاءکی قیتوں مس 


نے اگ ىہ اجزت مین کے خی دن ادگ اوراس رو تو کے اشاریہ می روفیصد 
کے تتاسب سے اضافہ بد چگاتھاء قذاب ملک بھی روید کے تیاسب سے اضاق ہر کے 
ایک ہار اور ٹیں ررۓ ارا اگرے گا۔ اور ا اکر میک نے مہ اجرٹآ یک سال کے پوراد اگ 


اہ ہو تاب ان بھی دس فیصد کے تاسب سے افضاہکر ک ےکی سوروپے اوا 
کر ےگا ٠.‏ 

ری راۓ می اس کاشری عم ”نرخوں سے تیتوں کے ارہ کے مات پا 
رہ کی سر ہہ جھکہ شر ا ںہ اک ہم نیل سے یچ ما نکر چچے 
یں۔ ْ 
ٰ ترریرے تحت کے صورت 
سے کر یی نک کام لیاگیا۔ اوراشار يک یار ء: جب ایک 


إ 
۱ 
١‏ 
۱ 
۱ 
۱ 
۳ 
۱ 
ْ 
۱ 
7 
٢‏ 
ا 
۱ 
۱ 
ا 
۱ 
الگ کے زمہ واجب رہ ےگی۔ اس پ ذیادّ نہ بدگا؛ چا ا جب گی لوا ۱ 
کرے۔ ۱ 
ٰ حر رات ینان 9ه ٌ 

1 














۱ 
۰ 
: 
۰ ۔ 7 ٦‏ 
۰ 
و ور رر کی یں 
کا ںہ پا کک ڑھ لے یوں 
دے۔ ا وی ادن نک 
زی ا نتم 5 ا یمیس او را ا احیغ 


دج ےم شیا مسا جیپ مس بلح 


رج پ +٭ممصصل پیر 


سے جک ہ1 















٦‏ علاہمای: ابیرقت الہ لی ای و 


۷*1 











متا پڑچں 


٠ : 7۲ 7 : ْ‏ 87 ۱ مر ا ت یہت : 
٢‏ جک 4 سنہ : ۱ کن ا با“ یا ک ا 3 ک۷ ہت ۱ 
0 میڈ ذو کا رت 
2 دئھ ا 1 
چ نک کی ا سے عم ہے 
4 ۷ 
21 


یٹ 
70 
کی اح 
کے کا 
ہپ 
کا 


: 


یڈ 








ححدتد ' 
1 س۲٭جہچجبہ نیت جح صعے ہی یعتتحس الج عبت استحق جو ا ا ناش ادا اسنہ ام نشی :رہ کہ بی سمرسسیدہب چو کہ 7+ س ہی مود مہبم سمعاھھ ‏ ےج وا ا اب یدب چرسا لات ۷ 3 
: یسا رح یچووٹتٹھ تا جس ےئ عسسصمجا : نلھئفت مج ٠‏ وس-م ۳ ے8 سو ۱٠‏ 
٤ :‏ 7۲ 
0 
- عو 








و حشت رسس بجع بج دتخعت تد ا٣۳‏ ییحی اعت عم ۷چ - نوہ 19۷ھ لم رطس جج رد ٭ تھا 20 : س 
پان ایت یہ کید رن سم ملات ید میں چاو مسا رت سد دم کی کہ 
مد کلام یں سے سے نع ہے اھک ا مس سے ہا تق بن پر ہے 0ھ اوہ ہے سس الہ ہے کے ا کا + شر ا 


لے 9 ہچ 
سے سے وع اکر 
" ار 





00777:77: 


: ٦ 

مموصہحم 0 ٠‏ ری 2 5 7 7 5 

پا 1ھ یں مود جوود۔ حدمہ-جچرپی ا ری وی ہے را راتا تس اہ خہی ۲ شال میں تچ ۔ ےٹچے حرجیمین۔ محر م یھ ر اہی پسنغم سب ہ٠‏ کب یں درد ا عون ٭ مہ ساموف مو ور ہس 

تح بنڑے ےب عامتہ ٠‏ ہے ہے کات ے رافک میں داش ہا حم سد فلا ہا ہے ےہ کان سر پھاررھےر ہے تھب پممسجٹظتاے ےہک ہے ےڈا کے ند 
ٰ 

٠ 

بٔ 


چٍ 


حہ 


. 7 اقاب سمحا ا سے : و مت سس 


٤: 


ای ! 


اخعطہ 37, 
مہ 


بگٹ' و 


ہ٢‏ سد شییندم 
گٔ کروی عبت جھ ٤دت‏ 


: سث ا :ہس 


ہے 
سی 


۰ 
۰سر ٹاہ 5م 
آب یڈ 


اس تجہ۔' 


نے ےسا سس س کل ےا فاہائم سر تد لھا ےی 


5 
ہے جج اک پک 


ہیں 
اض 
5 
: پ4 
لت 
دھنا ج1 


متنہ 


, ۰ : 2: ۱ ۱ 5 : ٠ ۱ : : -7 7 - : : ۵ ٠ 
5 ۰ ۲ - 5 ۰ اپ‎ 
پت مہ : : : 2 ا‎ 7 ۱ 





۰ 
رھ .١ے‏ ۱ ےہ تھے ہے ہے ہے پاھھھ 06ےے ہے سے ےو ہر جھاھاکھار تار اہ ہے سج کال نااقر پ اناجاعاا وسر ےر پر ے00090ھنداا 






رے-- 


ٰ الحمد لله وب العالحن والصلاۃ والسلام علی رسوله الکریم؛ وعلی آله واصحابہ ٍ 

ٰ 1 اجمعین, وعلىی کل من تبعھم باحسان ای یوم الدین ؛ وبعد: ا ٰ ۱ 
ھ کا و ۴ موخودہ دور میں فقطوں پر ییجے کارواج خمام اسلائی عهلف ٹل عام ہو چکاے- ۱ ۲ 
.پآ کوری٥ت‏ سے لوک ای ضردر ٹک اشیاہ خریدنے اود اتک یراو جدیدگم کےمگ پا 
آآ آلات صرف قطوں ‏ رخ رید سیت ہیں۔ اور فق خر یدناا نکی طات اور استطاعت سے اہر 
"دا اس لے اس یچ کاشری عم اور اس پر فرع ہونے وائے لف مسا لکو 
٠آ‏ تفصیل کے با نکر ےی ضرورت موس بوق, فناء لف ۔ خقرملہ اس بی کے ٦ا‏ 
.أ۰ بدرے میں ضرددی اغکام سال کے لے کی گا اللہ تھا یی بات گنک تونق ما کا 
.0+1 فریاۓ, اود وہ اپٹی مرضیات کے مطاقی ا سکی شی لکرا رے۔ رآ ئین۔ 5 .ا 








ہرہے؛ ےتکن خریدارانں می تل ال اراد رین بے وہ ٹے شدہ نلوں گے 


کے مقایلے می سقمت زیادہ مقر دکرنا انز ہے یاشٹمیس؟ اس مہ برقّریم اور جدید دولیں لا 
تم کے نام نے پٹکی ے, چنانچض علاواس زیر یکنا ان زکھت ہیں :اس ل ےک ا ٍ ٦‏ 
۱ شم نکی مہ زیادتی ” رت" کے عو می ے ,اور ج وشن ” ورت “کے عو می دنا لا ۱ 
ا.ُجائۓ وہ سوزے, ام زکم سود کے مشاہ رود ہے سے بن الابرین گی جن ا 
.مین اوالناصر امو ڈراو ارد کا ملک ہے۔ رعلامہ شوکالی رت علیہ نے ا ٴ5 
ان تا کا بی مک ک کل ڈبایا ہے (خ لاوطر, ۵ ۷۰٤ا)‏ - ْ 


توں وت 
سی ہزرہ 


مطاق ا سک یقت ارا اککرے۔ لنڈا جس گج جس ذکورہ بلاصورت پاکی جا ا ںکو ۰-- 


پالۃ حقسط ۰ ےت ؛ چای اس چتڑکی لے شود ہقیت ا کی بازاری قیت کے برا رھ ک 


ہوں پا کم از لن" نو بیط یی عام معمول بے کہ اس میس چچڑکی لا 


۳ 
بت پزاری قبت سے زیادد مقر کی عاقیڑے, نذا خریداراس چڑکون خی دنا جے ‏ لا ٠.‏ 
وداس چو مروقیت س ےکرقمتپ زار سے ری دسکتاے لین لگ خریداراس چک ‌ ۱ 
ٰ ۱ 


ارہار خر یدناخ-اےے گا یج والااس وقت ا ںکو یجن بر تار ہوگاجب ا ں کون کے اٹ ١‏ :. 
زیارہ مت وصول ہو۔ یں لیے عام طور بر" بالتتضیط ” یق ۳(" 
عقالے می زیدہ مت مقررکی لی ہے۔ لت ١‏ ٰ 


یت کے یلت یکر . 0 ٠ ٦‏ 


یہاں و ا 7ھ کر نکی صور فی نتر فروخت | 


لکن ائمہاربع اور ب ود فتماء اور کر تین کا 00 کرادھار ام نتر ١‏ ۳ 


کے تام قجت زی کنا اتڑے, نشرک ماقرین عق کے رقتی ام یل 


ہونے یاضہ ہوئے کے پارے مم قطی یع کر ےکی کیک شن رر ضف ہو بای ڑا گر 
اس می سیا سسجت ام چا 


سے یں ہے سىسے تع ۸۲۳۳ لے سے ےج جس یی 
۲ وق کے اض دوفوں چداہو یچ اائڑے لین دی 7 
٠‏ ب کسی لیک شن او کسی ایک شن بر اف قکر لیس ق مہ بے ان ہو جال ےگا ْ ٰ ٰ 
۱ ٰ چا ام نیرت :لہ ڈیم عطرحا رافک ٤‏ ۱ 
لاسث ھی رس اللہ لعل دلم* بیعتینلّ یع ة" " ک ےت گرزن ٰ7 
بیعة ان انل اییمک ھذا الوپ ببتقد: 
0 بعشرة؛ وبنسیثة بعشرین), ولا ۔یفارقه احد _ ٰ 
البیعین فان فارقہ علىی احد ہما فلا ایت 
7 اڈ کائت العقدة علی احد مھا _ ْ 
ہے (ققعی 0 ۰ئ ٢‏ 
ال علم نے اس حدی شک ىہ تزع میا نکی کہ ' ”بیعتینث بیعة" 
ہر تا ”ہیں سے کاخ مکوفقھ دی در عم یں جا 5 
ہوں اور ارھار ٹیں درکم ںجچّاہوں۔ اورک کسی ایک بی بر انف کر کے جدائی نمی 1 ٰ 
ہوئی. - لیکن گر ان دوٹوں می س ےی کیک پر لق ہونے کے بعد جدای وگ واس میں 
کئی مج نیس (یشی ‏ انڑے) کیہ معللہ اک رن م وکیا "نت 
ام تی ر مرا علیہ کے قیل کا خلاصہ یہ ےک ڈکدہ ‏ کے نائز ہونے ٰ ٰ “--. 
۱ کے تک کے وت اک ضز کی تعیین سے معن ددعالوں ۷ . 
می متردد ہو جا گا اور ہے رود جات ش نکومتلزم ہے؛ جن سک مناء برک ناجان | 
ہوئیءمگر برت کے مال میں مم نکی زیاتی ممانحت کاسبب نہیں انکر عق کے ا ۲ 
وت ئیکسی یگ عااتکی تع نگرکے مات نکی نال د کر دئی جاک راس 
بی کے ہجزاز می شر اگوی قباعت فی رہ گی۔ -.- 
تک اہروہ جو اہ کا دی نک سے جو ام ڈیر تل علیہ 
نے جیان فرایاے ( دیکھۓ المفنی لابن قدامة؛ ۳: ےے! لوط لفشرغتی ۴ 
۳۰ ۸۔ الد سو علی ال سس6 لف ۃ منی اسیہاج لاشردتی' گی الدل 1 ۱ 


-- یس ہس سے ہے .و ہی بت 5 ےید چئے تق ےت سےہوو حسم ح- .ہج ں‌سبپر جات میں 
ہے ری نال _ لسغ ٹیڈ __ نچ _ __ گ ےر _ ._ و تؤا۔ ٤1__‏ 
ا _ یع7 انت شض کے او ہے آخت و ا ای ٦‏ 
۳ 
0 ۰ 27 ' 


ٌ 
۱ 
۱ 
ت70 ۱ ۳" الم 70 بج 
7 ۲ ۱ 
۱ 
ا 
۱ 


٠ 
8 ٰ 2 2َ ه‎ 
: 
ے مج سی سح سج سے بے می سے سے رھ مہب کے ےج مم ت.۔۔ہحح5.××تتت..۔بیت. ۳ مسسسیست--ہ۔۔چوبت ہیں +جصسسسٗتیہ۔جمچٔسبہ٭سس ہہ‎ 
پک ےی ودک سج ون تیر ____ وش ____ بش ایاج یسل کے آوچ ہشیر اہ‎ 


سس سے سس سے ےس سے ے سے سس سے سس و سح سے سس ور __30ش.ھ.ھو9س۱ے _۔ وصمعت ےڈ لب لب سس-ت 
٠ ۰ 7 3 3 '‏ 5 ۰ : .۔ 7 
7 7 7 5 ۶ . : : ۱ : 3 ۱ 
یپ : ٭ہ‫ و , 


: 7۲ آا کرے فو شریجت اس پ کوئی پاہندی عائ د می ںکرگی۔. ہے" 





ٰ ا" ے۔' 1 نے 7222222 ا 
لا موجددمیں, گید اس بی ش نکی جھ ز با کی ہی ہے, اس ہرگ روف بی 
پا صدق نمی کآری ہے۔ کیوکمہ دہ ترہش نمی ہاور تی ىہ اموالی روہ کی ئ ہد ری . 
پا ے) بکنہ ایک عام زع ہے۔ و مم می بیکش نال نت ہ ےکم دہ اپ ےی 

7 ا قیتے چا فر دض تکرے :اوہ کے شرمابہ ضروری نی ہ ےک دہ بش ایج‎ ١ 
. ا ازاری دام پرجی فردش تکرے۔ او رقمتکی ٹین مم برا ھک بعد اصول ہویاہۓے۔ ا‎ 







۱ ا بضاویت ایگ بی زی قبت حلات کے اخلاف سے مللف ہو عالی ے۔ اور را رکرئی .- 







.ا شفص انی اک یقت کیک حدالت م ‏ کیک مقر رکرےاو ددیریی عوات میس دد ری مور 






۔ لزا ار رکولی مف انی تر ۱ مھ روپے بل اور ادعار و سس روپ راد 
٢‏ ۳ ں شس کے لے بلانقاق سی چ کون دس دوپے میس فروش تکراٗ بھی جاتوے پٹر لہ ."3" 
ٰ ا اس می دعوکہ فرب تہ ہو۔ جب قہ وس روپ می بت جات ہے زار ول ۲ 

ررے بش باییں اپلامرگا؟- ٦‏ 
پک راہ ریہ کے رماع تق علی ے لو راکفا ا میں 


ژووکّ-- 








ضررت ہیں۔ اس سے از دا ے تم نے ےتتف سال" ٠‏ 
۱ شا اتیل پٹ دکریں گ۔ ًَ ۱ 


ٰ سی سر رف ئ. 
٦ج‏ جی اک ہم نے پچ زک راک اق کے لے اس بتک اہازت ہ کہ د بآ 

: کے وقت منلف تیتیں بیا نکرے, ملا ےک نظ آھ ردپ میں اور ارھار دل_ 
۱ روئے میں جیوں گا ین سی کے کرای کے لے یسا ےکر کت روں 
5 کے موا لے میں خقلف تیتیں تمی نکرے؟ لا وہ ےک ایک مو کے اد نہ دس 
ْ روے میں اور رو ہا کے ادھار ‏ پارہ روپ میں (اور ٹین مہ کے اوہار ے پچورہ روے ۱ 


٭ : : ۰ 3 _ 7 5 3 "' ے ٠‏ 4 7 > 
: : 
۰ ۰ 
7 : 
ٰ ٰ کٹ 


2 1 7 


نے اہ سک بیل نکیا , اس لئ ق رآن سنت سے اس بع کے جتواز بر دلائل بین ا ری لا 










:220/ چس سسسسیووچو-تستسچوووووودت ےچ ز.۔-۔۔- گا جئ___ کے ج.. چھھ۔ل‬ے۔ ر١٤6‏ نکفٹج____ تگگٹوز .30 
5 چس 


ٰ می تچاموں؟۱ پچوو[ر, جوف گیل ا ورام 1 






کہ جب نقراورادہارکی ناد رگ وں می اخلاف مائزے وو فو ورنیں کے ا سا کی نام ڑ 
ٰ یں میں اتلاف گی پائڑے۔ اس مل ےکہ دو صودں می خر میں و 
ٰ ہمقل ف تیتوں ۷ کرو صرف پھ ]1 وک وقت دی بئ ے۔ >۔ لیکن عقد بقع لا 
ری تحت ہر ےط کرت کی لین اق ا 
ہو چنا ہو۔۔ اب ڑابھاؤ زی ذک کرد خلف ٹیو لم می سے ای کا : تعییعن ۱ 

ا فی کے تھی ضرویے۔ ورنہ اگ عائز نہ ہوگی۔ 1 ۱ 
ْ ارگ کے زتت اع وی سے کک اکر ترک دا سک یقت ادا ٰ 


جا ؛٢‏ 


0 کروں گے قو ا سک یقت دس روبے سے اوراگر دوماہ بعد اداکروکے وا سکی گت ارہ آآ ٰ 







َََ روے سے۔ تن ملویعداداکر کے قوا یقت چودو روپے ہے: اود رگاس عق | ۔.. 
کسی کیک ش نکی تعیین کے اف رعاقین اس خیل سے جداہو ےک مشتی ان ین کر 
َ شتوں مس سے ایک ش٢‏ نکوبعدمی اپے عالات کے مطاق انقی کر لے گ۔ رق 
اما جماع ترام ہء اور عائین پرواہجب ہے کہ وہ | س عق کو کر یں۔ اور دوپارواز ٤‏ 
ٰ جریدح ھکریں۔ سی کی ایک اک وضاحت کے ساتھ 2 ید 













شس می زیادق جئدے, نع کا مطالبہ انز نمیں 

ٴ یہاں مہ بات مجنھ لی ی اج کہ او ا ئ کے جوا کے پارے میں جو رھ بین 
کیاروا وقت ہے جب ففس شین می زیاد کر دی جائۓ لیک ناک ىہ با طرح 

." إ کی جائۓ جس طرع اض لو گکرتے ہہ ںکہ نف یج فیا بر اس ڑکیا ک بت مقر 

گ کل ہیں او برا س قد تکی ادلیگی مس اخ کی جیاد ہا سکیا صل قمت بر اضافہکرتے 

ہت لے ہیں نے صورت سوریش رائل ٤ے۔‏ لابا یہ کے میں فلاں نت مکو آ اھ روپ مل 

۱ مر وہ میس ۱ 





۱ کے ساب اقال رق سکرنے سے معلوم بوماہ ےکہ مہ صورت بھی جئزے, اس لے 7 ۱ 


لا قیتاراکرے, جب بھی دہ دس روپپی اذاکرے گاہ اب مر تک زیادیکی غاد لا 
قجت می زیادّی خی +وگی۔ اور دوسری صورت تاس لئے نا چائز ےک اس می ت7 گے 
















نہیں سے5 مہو ھر تا لپ 
ود ہونے م کسی شی کک مکی مہیں۔ ایس لے کہ اس نی اص ل قبت اھ روے 
ْ مقر رکر ری۔ اور ے آھ وی کے کیچ میس مشتری کے ؤمہ دی ہو ا با ۷ 
آٹھ روہے سے زیادہ مطالہہکرنایقیباسودرتی ے۔ --- ْ 
( دووں صورقیں می گی فرق بے ےک بی صورت اس لئے چان ےکہ ای٠‏ : 

ا میس فریقین کے زرمیان دجن مل فخھتوں یر بھاؤ ا 3ور تھا ان می ےای ککمت نی 
َ0 طور یب فریفین کے لتقاق سے نم بد عق ےن اور مل ہونے کے بعداا سیت میں و 
اشائہ کی کاکوئی رات نیں ہو]ا بد تر یکی طرف ےق تکی ارایگی جس تیم د ) 
ایر سےکوئی فری وائع ٹیس ہدء از مشتری نے دہ یز دس روپے می اس شا بر کا 
رید یک ایک مو برقت ازاکرے گا لیک نکی دجے دا ایک او کے ہجاۓ داوم 






: آٹھ رونے مین ہ گی اچ دای نان رکی با راس می نع کواضا کیاگیا ,اور ہ۰ 


ْ اس نکی ا لقبت آٹھ رون مین ہگئی اور ایی می سیک مکی انی ید ْ 

روروے ےگف عکااضانہ ہو جا گا او را گر می نے دوماہ بہرکمت او ای فوّاب چار روے ۱ 
۱ کا اضانہ ہو جائۓگااو جن مکی ایر پچ روپے کااضافہ ہو جا گا۔ اس علں رات 
ٰ لمت می اضانہ ہوا چلا جا گا۔ نذا ئک بی صورت شرنا اور علل ہے- ای 
دو را صورت رپا مر گل ہے۔ اور مم جانا کے 


۱ سی ررض ' 
"۲ تج ہر ور 
ہے۔ اس ضے بقع نشی سے دی سای مل ہک تردق پ دن 
۱ اکر نے رمی کن کاملل کر قح ز ہے۔ ُ ۱ 













3 2 2 
7 ۱ 1 ۱ :. ۰ ۰ 3 7 سے 7 : 
٦5 : :‏ . ۰ : 7 ۰ کٔ 7 
ٴ وج ×۶ 7 ٠‏ : ۴ : 5 : .7-۰ 9 پ2 


اس کے بعد راداشگی می نی نی موی جا کی نع می مزی اضافہ ہوا جا گا ظا ۲ 


نک 5 ہرک 


گے کا کر یق کو را وہ 
پا ک تی ےتقففس کاعات رتا۔ بی صورت میس مشنتری ان یکوئیمھلوکہ یئ کے پا 
" 5 وہر ہین رکھواۓ , اور پالع گا رب کے طور بر اس چچ کو اپ پا رجہ لے 809-09 
ایس سد سے تد وا کے لے کو رت ی از ےکی 


زنہ ہونائھی رہاکی کیک صورت ے الہ وہ چز اع کے ماس اس 


شی مروون سے 
×۱ حور گی اک خنری وس رون کے دای وہ سے وت عریۂ پا اگرے لا 
ٰ ََُ کہا مکرے , ہا ںاگر شی وقت مقررہ پر دی اواکرنے سے تاصرہو جائے توچ راع ۰ 
لا سر چزکر چک این دصو لک نے۔ لین عق کے وقت جوقیت مقر ہو یی ای 


۲ سے زیادہ وصو لکریااس کے لے انز نیں۔ اکر اس شی مرہون کے خی سے 


۳ ای رم وصول ہو ہ ھک بائع این وصو لک نے کے بعدیصی پھر جاۓ نووہ بی ٦‏ 
ہو رٹم مض یکو وایں لرفنا ضروری ہے۔ اور جس طرع مشتی کے لے ابی موک ٰ 

09 اشیامءکور بین رکھوانا لئ سے۔ ۷ رہ ہت 
رن زایا ہے۔ 


٢‏ یی گنی کے یل ےک کا 1 میں 3ڈ 


۰ ت0 ۱ کل لوگ بے رماع فلا کی جو سورتی ید ری ای دن 
من سےآیک می ہ ےکک ئل (او ار ) میس بائع می کو اہ پل اس وقت تک 


1 وس رکتاہے ج بتک نشی اس چے یقت ادا کر دےے؛ اپ کک می ای 


ْ کی جھ ٹسطلیں اوا نےکر وے۔ 


مزلم ہے مرو کر ےک کہ جار تد دی ار 


سے من سے : 


اک کش کی زصولیی کے لے ماکز رک پاید٤۔‏ ٰ 
و : ۱ ریہشت 7 





۹ ۹ 7 ۰ ۰ کے : ۰ ۲ : ۰ ۰ پپ نم جَ 7 
7 ۱ ۲ 3 +ے ۱ 5 : : 2 7 7 ۱ ۰ :. ٠‏ ٌ : 7 


ٰ ََ کی بازاری مت کاضاسن ہوگا۔ معن کا امن نہ ہوگا۔ ۲ 


ہے کر ںوضرق لے 2 20۷ شک ضز سح 
۲ ہم کو ہو کیا جا گا۔ اس وت می مضمون بلشمن ہو :مو ارت فیں۔ 
کی گر حات میس مد ماک ہ اس صسورت پت او جا ےکور ۱ 
ار فیمت کا علمان اس پر فیس ا گا 

زوسری شی ری نکی صورت می گر دہ ئ کے اس تندی کے انٹاک × 
جائے لغ نی وی کہ و می کے مل سے بلک ہوکی لور مشتی کے وم سے لپ 
اشن تہ ہنا ورای تد کی دج سے پاگ وی ہوم من (یٹع )ان چو - 


ہے جاں تک پلی صورت کائعلق ہے۔ لین ش نکی رصوی سے لے مع کر گآ 

گآ ریکنا۔ بق بائتصسیط میس صورت جائز ہیں ہج اس ل کہ تع بالتصسیط بآ 
مویٹل ہے۔ او با عون کے اس تیذاء کے لئے میس مع کا تی صرف نر میں 
0 نوعب یسا چا نی سے مدے | ٰ 


:5 وعسہم اللہ تمالی لام حی جی فمیع لالہ من اذا کان حالاء | 
کذاق الحیط؛وان کان موجلا فلیس یئم ان یحبس الہی قبل حلول 
یراو نان ات ْ ْ 

ٰ 7 (ظل یی ٣‏ ۳ 2 تبالیںں) 
جدےاعحاب رحصہ ال تال بے و ںکہنقر قش تو نکی دض ولیالی کے 
گے پٹ یک مس مکاح ال ہے لین ول میں یئ کوعجس خ زع کاحی عائل ا 
لگ 50 ثہ اواگی ٤‏ وثت ۔ ہے پل اور : - .ای کے وت کے پور۔ 
رظ الش سیت ٴ 
کے رشن سای تی ل ُٰ 
جونشن وجب ہو چک ہے اس کے عو میں با دی می بد رن کے اپ ٹن میں ۱ 
رز کی بے صورت رو طریقوں ے ‏ نے ہے ٭ 7 
۳ ول کہ مشنزی اس مع زج کرنے سے پل می اگ کے اس اید رن ۳ 


بت 


5 7 ِ 2 : 
۰ 7 ‌ 





ٰ قرترے۔ رز ضف رو سے‎ ٢ 
ا حول شن کے لے م عکواپنے پاس روک نے۔ حصل شی کے لے مات و‎ 

0." سوبل میں چائز خھین۔ بجیساکہ اور وک رکیاگیا۔‎ ١ 
۱ نت روما اطریقہ نیہ س ےگ مشتری اس شع کس لے ا ۓآ نی می نے۔ اور لور‎ 
ران دی متا بعک اس دلیں رکدرے, سی صورت کفقا کے نک از‎ 
ہے۔ چنانچہ ام مھ رح ترالہ علیہ لاخ الصغیر میس فریاتے ہی ںکہ:‎ 
ون اشتری ثوہا بد راہم؛ نقال البائم: الگ ۔‎ 


ھذا الثوب حثی اعطیک الشنء فالثوب رھن _ _ : 
ٰ ہا اہو و پا ]ا 
کواپے پاس بی رکھو جن بتک یل مکی ا یقت ادا ہکروں 7 0 ٹپ 
۱ کپ کے باس رہن بھاےگا۔ 
.ای عبار تکوصاحب مدایہ کا درم لک )۴ 
شر یں فیاتے یک رڑھے 
“لان الثوب لما اشتراء وقِفِه سان سوو سائر۔ 
الاعیان المملوکة سواء ق صحة الرھن. “” ٠‏ تْ 
این کےکہ جب می ےکا یدک رسپ ہب یکل یراس ےکویلد رین ک> 
روا انز ہے, یسے دوسرکی مملوگ ایا کان چائز ہو. ہے۔ ٰ ْ 
پ۲ (الکثایۃ شر شاو تی شش سرت ْ 
٦ھ‏ سے ےم سس 
من فراتے ہژں۔ چا گت وں کے . 
۲ ولوکان ذلک الشیئی الذٰی تال لە المشتری : 
اسسکہ ہو المبیع الڈی۔ اشتراہ بعینه؛ لو بعد : 
ٰ ہضهہ؛ لانه حرظگد یصلح ان یکون رهنا ہثملهہ ٠)‏ َ 
۲ ولو قِلە لایکون سنا لاہ : حبہوس .- - ٦‏ 
ا تی سے لی ال 


رو یی می ےی 
سم نااشضت: دک مْ 





١ 9 3 :‏ 
٠ : -: 7 : ۲ 7‏ ۶ 7 
٠ ۱ :‏ . : ۲ : : 7 . 5 
7 : 0 :_ ۰ : ۴ ۰ : ہے 7 سے ٢‏ 
۰ بی ہے . : ف 4 [- وچ ٌ٘ ۲ ۱ 
۱ کی 7 : ۱ ٠‏ 7 اہ 
۱ 0 : ۰ یں یی : ۳ 
7 7 7 
: ِ۳ : :- 4 2 
1 5 0 7 7 3 
8 ‫ 2 : : 8 ‫ 


َ۷ یہی بائع سے ب یہک در کہ جب میں قمک رش اوکروں اس وقتکک جم 


















ٰ 7 سا ا ای 
: مشنڑی نے اس تبرق کر لیاتھا۔ تب تہ جنزشن کے مال ے مس رن ٹن ےکی 
صلابتر ق ہے۔ ادد اگ شی نے اس پرجفہ نمی ںکیاھا۔ بگہ ج دکرنے ےٴ 





7 ری نکد ال کراب وچ یل شن کے لے کون ہے۔ جح 
ا اس عارت کے تحت اہ اون عابین مال علیہ فہاتے و ںک۔: 7 
۱ ٹوله ”لائد ایند ایصلخ الخ سے 0 
۲ سلکہ فیدہ حتی لوھلک پھلک علل المشتری ولا 7 
ٰ ۰ ' ینفسخ العقدء قوله: ”لاو قری بالئەن "اف 
نے وطضانه یخالف ضمان الرھنء فلایکون مضموناً 
... بضمانین مختلفین لاستحالة اجتما عھماء حٹی <٠‏ 
ےن ال اسک المیع حتی املیک الشن ایل تک 
القبض فھلک انا نفسخ البیع۔ زیلعی ۰ 
کی و مت تب ارم ۷ص۷۸۰) 


ْ .- ذف 27 اکر ال کے دوہ شر لاک ھی و جا و می رف سے لاک : 
ہی :اود اتکی اد پ بن میں ہوگی۔ ٦‏ 
تولمہ: لان وک پالشمن اس مل ےک جو پالشمن و ظا : 

ہے۔ اورکیِ ہی چیزد ولف عضاتو ںکی طرف سے ممون نہیں ہو تی اس ل ےگ دو 
لف مشونوں کاایک چی می مع ہوناعول ہے۔ جا کہ اکر مضتربی مع بر مع کر نے سے 


آپ چا رکنا اس صورتش گرم بی کے اس اک بد جاے و بد جاے 
ٰ کا و ۳ سے اراس کرس شم سے ران کے جوا میں 
ٰ کے تمہ کت 1 -- اجس دی نک ون 


۰ ٠ ۰ 5 


پل ہی مشنری نے بل کے پاس میغلبدر رن کے رکھوا دی نواس صورت میں ہے مع ا 


ا ینڈیسلم الخ اس لکرس می یی کی ینمی لے 











روک جج ستی 
ْ قرا۔ رح شر علیہ نے اخطوف ن‌ کیاہے۔ لوان کے زی کو ہیل اد 
ا ملک جواز ی کاے۔ چنانچہ امغنی یس فراتے ہیں کہ ۰ 
واذا تبایعا بشرط ان یکو المٔیم تا علی مھ ٰ 
یصحء قاله ابن حامد رحمه الله وھوقول الشافعی __ 
لان المبیع حین شرط ارمنه نم یکن ملکا لھ 
٠‏ اہ یقشاەثم یرھنه اوشرط رھنه قبل -- 
اقبهہ ہے وظا سر الروایة صحة رسنه 7 انا ان 
کک بشترط ڈلک ئ: البیع لکن رنہ عندہ بعد 
البیم فان "کان بعد : لزوم البیع فالاولی_ 
صحته؛ لاته یٰصح رھنە عند غیرہ؛ فصح عند”_ 
کغیرء ولائة: نضح رعله علىی غیر غملة. 
فصح رهنه علی مله؛ 'وان کان قبل 'لزوم البیع 
. انبنی علىی جواز التصرف ال المیع؛ ایر 
ا کل موضع جاز التصرف فيه جِ رهنة؛ 7ر ٍ 
فلاء لانە 2ئ تصرف؛ فاثبه بیغه ' ۱ 


رت ہی ری 

















۱ رو جوا ہوا 7 مد ا 7 
ََ ابو ٦‏ یی 0 7ا 


ََْٰٗ٠ : 7 
1 سس‎ 





2 رسس رن 


>_ُککس وڈ ۲ئ ےس 
۱ ۱ امو کا درست ہے۔ ار ےس جب 


2 رت ےت ٦‏ 

1 رن ایج ہے۔ اوراگر زم بی سے پھلے تی نے وو یع جن رکھوائی ہے فذاس .01 
١‏ صورت میں لہ اس اعریرمترم ہ اہ مضنڑزی کے لئ عمج ہیں تصرف ماتز+ وکیھا لیا 

۴ یا خییں؟ انا کی جس صورت میں مش تو یکو مم کے اندر نر فکرنا انز ہا ری لا 
ٰ ۱ ور رت می اس می کو رن رکھوا بھی جائز سے اور مال مج میں نصرف جائز میں یں 

.لین رکھونائی جامزمیں یکین روا و رت 07 

ََُ رین گج لق مل مگ ۱ تج کہ 

ٰ ۱ 

ٰ 

۱ 

۱ 


پ ال۸ صن السا ا سادا ؤ۸ا۳1۵۵) یت ۱ 
بے سر ےی سو ام 


ل 


۰ 7 
٠ 2 27 : : .: 
2 7 
0٦ : 
کٌ‎ 0 7 8 


٣‏ ٰ جس میں مرن نٹ مربون پر قب نی سک ,کہ دہ ران کے پا بی ربتی ہے۔ 


۲ ان ان رو جاواء وین سے چس رہے لیران ا رای سے مک 1 


ا کا ۔ کہ دہ شٹی مرپو نکوی کر دی اواکرے, ا مم کے ری نکرکھی پا 


...و ط٠‏ ارم ازع“ (٥8٤8ا۲٥۷)‏ مامہ>-زنڈ)ہارہ رہ قکما ما ہے۔ اور بی ٦‏ 5 
۔_ ۷ ”سفٌ ئل“ رموءون 719108 )کنا جاڑے, شال کے ورپ بین انا" ْ 

.٠آ‏ ماڑی دائی کے اس بطیر رین رکھوائے ان گاڑی بد تو دیون راہن کے تی میں ت7 
کی ہے ود وہ ا سکواچی ضروریات میں اتل بھ یکرت رہے۔ لکن جب تک ود راجن ا 


کک 1رك ,اور راکر دورمن مرفھرن کادین اراکرنے سے تاصرہو جائۓ فیچ رم حک نکواس ہچ 
١ ٰ‏ 


مرن دائی کا وین ادا نی سکرے گااس وقت کک وو اس گاڑ یکو آگے فرش ت نی کا 


کے پچ کا تق بی عامل ہو جاے ۷۔ لوس یچ کے میک ۳و شا 7 1 ۱ 
(معععحلٰ‪ چھ(5!۰۸)/اماے۔ اب مولی یہ ےکرکیادین اتاد ٰ ۳ 
٦ ٰ 0 00۲‏ 


لے بس ےتا وق ل _ 6 ٢2۵-8ص‏ __ ×× جدڈڈالتد ۰ ہچ لئے ٢‏ ىيیت] کی۹ __؟ ووصووست س ح۳ گنا 
ید ا و ےد یچ داد اع کت و موم وہ کبس ا مک ارس مر فک یں مد ا و ا یح ۳ جع سک ےت جو ا سو ا 


تھا نج سیا ہی ریت نے ___ کا 





ر۳ 










لیک ورک از کل پیا ا ے ک کٔ رضنہروۓ ۴ 2 
: مین داوس لے شوگ رای شی مو تد 
کرے اور اس کی بیقر آ نگریرکی ےم ٰ 
ٰ ”رن تن ٰ 
" (سوة ایق ۶۸۷). .-.. 
ٰ 177 0 
۲۳٢‏ لے رین ارت نہ ہوٹا چا ۱ 

حقمیےکر ایا این مرن شی ٤0یٹ‏ ۱ ْ 
بے لین اس کے ساتھ ا کی بھیا جات دی ہ ےہ زان اس چوکو جو زیمت 
کے اس سے وا پسں نے سا ہے۔ اورال ہے منتفع ہوسلماے اور ا عاری تل وچ ۱ 
کے صن فاد تہ ہوگا ۔ بللہ می نکو جیا تم حا رے پا الہ جب چا شئی " 
مرعون واپیں راعن سے طل پکر نے اور اکن رین کے لہ می اک ہریت 
سیک ہلاگ جو جائےگی: کر مرف نیکوے تق بھی حاصل ےک دہ دی نکی ادگ یک ٰ 
حر تگزرنے کے بعداس کو کر پنادی کو لکر نے۔ اود اکر راہن مفلس ہو لا 
جاے با ںکاا تل ہو جاے یی شف خرزون می دی کی حد نک مت ن کات ہوگاہ 7۲ ٌ 

ٰ سے حون ا ےرم مم رک کمن چا ماب چا کر نون ٰ 
کے 


0ی( ۰ و 
: ہف 2 


















ا واڈا اغار ر'المرتھن الرھن اش لیخدنه ۰ 7 
۱ ٴ لیعبل لە عملاء نقٔضهء خرچ من غمان المرتونے_ 
لمنافاة بین ید العاریة وید الرھن؛ فان, ھلک : 

۲ ید الراھن؛ ھلک بغیر شئی؛ لفوات 
۔القبض المضمونء. وللمرتھن ان یسترحبعه 

ای بد لان عقد ائرھن باقء لا ی حکم ۲ 
الفعان 1 الحالء الاتری: انه لوھلک -۔. 
الراھن قبل ان 'یردہ علىی " و 


ند 





ا 


اکا 


: ۷ ۱ چا ما و : : : : ٠‏ 





۱ انمرتون 7 بھ سن ےا الفرماءٴ وھذا لان ۱ 
ید العاریة لیست بلازیقہ و الفضمان لیس من ٰ ' 
لوازمالرھن علی کلحال ” 7 
کر یر سے وف کرو رام نک ...8ل 
ح عاریت پر دے دے اود راعح اس نر قح ہگھ یکر لے تو وہ -_[ '( 
ہی مین کے نین سے نل جا گی 9 ۱ ۱ 

ٰ عاریة, لع ررنول شل مافلتدے؛ اب گر ران کے پامودا چ .- ا 
اک کی وی سی مان کے اک ہوگی۔ اس لے کرک جو 
ران کاض مخمون جہ نہیں ہے۔ اورم رین کے لے اس جنر تک 
گوووارہ اچچ قفے یس لیناھی جائزے ,اس ےک معللہ رم "٠‏ 
بی اق ے۔ ہت الیل رن نضمون نی ہے۔ بیج ٠‏ 
۱ ہ ےکم دوارہ و انآ کے مرتھن کے جن مین آنے سے پل اکر ۱ 
تر راعن کااتل ہو جاۓ ق مرن ووسرے خریاء کے مقاٹے میں ۱ 
اور سورا مال ا ۱ 
وی 5+ رون ٠‏ 

( ھدای فتح القدیر ۹: ۰ ولیظرد ۵۳۴۰) 

کروی تاس دقت ہے جب عققدر معن ایک رر کت 


۱ اض می ین عم قکووہ اریت پر رے ذگی ۷و؛ ہر ٴ 
5 رتشن نے اس چیہ مرے سے قبضہ ہی نمی سکیاتھا کیااس صورت پرعلریت کا عم | ۱ : 
۱ .درست ہوگا پا نی ؟ فقم کی غبارات سے بی معلوم ہو ےکہ اس برای تکا ا ۲ 
لا ورس ت تمیں) اس لن کہ رح نکی صحت کے لئ بط شرط ہے۔ اوریہیں جح نہیں پا 


اماگیا۔ جن شس میجودہ در کے تی خرمت یش ود دبا کے لے چن ول مور کک 
امور جن گر یا ہوں. ٌَ ۱ ۱ 
( ).مل رین سال ' با ا شی وی مرہوین رق می سک عین 1آ ٰ 


7۲ '" ای ننس کل سا ک- 







> لاوق جا رات بے ٹڈ کک س 
٠ ٍ‏ جو ےو سے 


١ ۱ :ٍ ۱ ۱‏ رھک سی مھ توق یکس گی ۱ ْ 
پ ۱ ش ای دکی ماد ر فی کیاج و شور ہے وہ عواصصل ۔ ٌ۲ 
ارم .رصن کا دوک شق ہے ,ونس متی دس ہل کے لئ شروے ۲ 
۱ بک اس آوارت دی ےکہ دائن جریو نکی مل ککوانینے قعضہ میں نے سے اوز ا سکو ٠‏ 
6 ےد دے۔ جب ب ککہ وین وصول نہ جاے ون 7 
ج اکر دائی خورا ہج مقر کے ول کے لئے اس سے کم پر راشی ہو جاے :اس رح 7 ا 2 
: : ً ین مرعون راصن کے یض می رے درے۔ او ھت عمکوصرف ای ششی ٠‏ ربمون کے ت 
6 چا ین وصو لکرنے ک تق ہق دہ جاے ظا شیا کر لوٹ ریس ١‏ 
6 آی۔ امت و 
و٤‏ ڈٛ (۳) سے رصن سال" میں ڈیین زرڑھن فی نشنپ کو مصلت اور فئر ١‏ 5 
٣‏ عاصل ے۔ راع نکوجو رمصلحت اور فاندہ حعاصصل سے وہ تو ظاہرہے کہا سکوابی چز کے ۷ ْ 










٠٭ّھظ"‏ و کےمزوم کے بخیراس کے پاس اپنادین وصو لکرنے کا عق تفوظ ہے ۔ زیادہ سےزیادہ لا 

جح ۳ ما جاسکتا سے عم نکی پہکورہ صورت میں اکر رصن مغلس ہو جا فو دوسرے خربا کو ۲ 

‪ ََُ ضر اور متصان نج گا۔ ان لُ ےکہ مرنن دوسرے غدام کے مال می اس چیک پا ۱ 
١ ٠ ْ‏ زیادہ تن وار ہوگا- ین دوسرے خر مءکو کم لاہ ضر نہ نواس وقت شرب متجرسے ۱ ْ 

: جب رھن پر مرقن کاقضہ ہد اورنہ اس وقت معجرے جب مرن نے رعن پر تہ ۱ 

آا کرےے مرا رظ رور مت زا جیساکہ پچ ما نکیاگیا۔ اس سےظاہر ١‏ 

0۰"۰"٭ ۰ ُٗ 









اع سے حردم نمی ہون سڑے گا۔ اور من نکویہ مصلحت اور فرۃ ہ ےک کسی ان 7 ٠‏ 


ْ ۲ ہے اور نہ مہ واری قو لمکر ےکہ مریین اصت لاگ دن اواکرنے سے ا ررپاو | ٰ 


.._ اک ینک ادلڑ کی گن ٹیں رتا جب کک (سکذو ل لہ و لی : 


۱ ۱ : : و ۱ : .7 ١. : 2 ٍ 5 7 ١‏ 
۰ . 7 :0 ۱ 5 ق : ٠ 7 ٠‏ ۰ ۰ 
: ٗےصودٴ: لح ہے دوسججدة ا جا لا ...ا عوست لسصئا لہس ل_ _ ن۔_ گا 
7 کے 


۱ سٹو ددکعلیٰ ات می ینہ پا یں شی مم زور ری‎ ..)۵( ٠ 


دوسرے شمرٴس, اس وفت شی عرعون پر قب ہکرنارتعذر ہو جالماہے۔ اس ل ےک 


ای ودت ہیں دی نکی کی رن سال ' کل ہق درک صورت می ظر 
یں آل۔ -- 
ََ با ا طاطا تک خر یی را ا رعقان رص 


"ا ئل" و شرف ری سے لے لہ ید نل ۱ 


2 آا فراش۔ اللہ ججانائم۔ ٰ 
7 یرے کی طرف سے طاتل گر 00"( 


.حول قرض ی عفانت کالیک طریقہ می ےک کو ی تی را تس اراء و نکی انت ٰ 


ٰ میں دین اراکروں گا۔ انس ف مکی ہاش تکو کغادۃ:'کما جانا ےکب فنمام یں اس ٰ 
ا کے مفصل اجام ممکورہیں۔ جنیں یماں جیا نکر نےکی ضردرت ٹئیں۔ لی نکفذالت کا 


ْ ا ایک مل ہم یماں جیا نکرمی گے۔ دو یہک آ ا ات اور گان کسی اجرت عارریق- 


ٰ ا نت کا مطال ہک با شرما اتز ہے پا یل ؟ اس لئ کہ موجودہ دو میں ایک اس رقت . 





۴ سے بینک گار بی دے داے) بی ککومتتین ارت اوا ہککرۓ ,اور ار تھی 


. ک ٹا : ٦‏ 
: ار اٹ ےار رت نے کے جواز را را سے استولا لکیا ےکچوہ گار نی موجودہ دورگی ۱ 


لا جرتے) ایک لازئی جزی نمیاے؛ بی دجہ ہ ال کام کے گے مل ارارے چم ہو 


۱ "+00 ین میوجوافسی ادرے بڑکی بی‎ 7 ٦ 


شٹی مرھو کیک کہ سے دوہی کہ شف لکرنے مھ بڑے اخراجات ہوتے ہں: . 


ُ پھر جا ا کہ سیت _ 


ٰ ۱ : 8 0 
۱ ۱ : ۱ ۱ ۴ھ 3 23 
: 


سحتبہ-:-مد:: تترتحہتتمجت جوتع×تچجسسیتین:شمجچوت ۔جد-یچ-ج-‫ وپ :.+ وت تسییچرت-ححسپ--حسووسویتی.---.-فػ:.تحت-2عس.. 


8 
۸ ۰ ہت : ۰ 
: 3 9 3 چوجوہ کا سی سیت ...سا چچوووےمسسسسوووو ےر ےہ-ممسسسچوےووو تسچ ےر سم یڑ ػ۳ ہے مم پ. 6ے._! |+6ٗجز. _ 000ر ر_۔۔8 سح 
: 
٦ 7‏ 
ك 1 : ُ َ 
5٦‏ 5 7 ۔‫ ٠‏ ٛ 7 


ا قریض بربھی متانع کا مطلبہ جائز ہونا چا : اس ل ۓےکہ ىہ ولیل قرض ‏ ؟ بھی پودی رخ ۱ 
صارل آئی ‏ ےکیوککمہ تفر بھی اصاا خعن ایک عقد 2ط مو زور گی 


۱ یک انم ہیں, اور مطلوبہ مقدار میں تم مقر دی والاکوئی شنئصس نیس لے گکا۔ ان 


جائز خی ٤ے‏ گنی ارت کامطابہ کر ناقرس ‏ منانع کے مقالے مس اط ربق ای ۳ 
"للا جاتزنیں۔ اس ےک ہکفات ( گن ) مہ سکضول ہک طرف سے دی نکی اداشگی 
ٰ اض الام ہو ماے۔ ایر جب و ہکفیل ا سکی طرف سے دیح اراگر درا سے اس ْ 
ولا مصعل سے زمہ رکیل کافرض ہو جانا ؛کو اہ یل صرف تقر درسیے کااپنے اوہ 
۱ انث مک رہ ہے۔ ازر جب قرض رین کسی منائع کا مطلبہ انز نیس ہے ول رصرف 
تر ریے کے الزام پ منائع یااجرت کا مطالب بین ال عائمز نہیں ہونا جا ئۓے ۔ 


۱ تق یت کہ یک تی معلل ین چا ےج لے 
ْ کی ماجرو ںکوضرورت در بتی ہے- مان سکر ٹین الاقوابی خبارت یں ا سکی زیادہ ضرورت 


ہی ے۔ ور اجرت کے بی گنی دی والاکوئی مج نیس ٢‏ اا۔ اس لئے نپ 


ارت رتا جائز ے- 


ےی اس مل ےکہاگر ا سک درست نلیا جار 
تحار تک ایک ضرورت بین گا ے ,اور قرض ڈراہ مرنے کے لئ تنعل اارے اور 
نام چیزوں کے پاوجو دکوئی بھی شف مہ خی سکمہ ماک قرض پر منائع دنا جائز ہے۔ 


ہحقیقت ىہ ہ ےکہ عق رم ہونے کے انتا سے گی اود قرض می کوگ فرق 
یح ہے۔ جس رع فیس پ نف لا جائز نمی ہے , اسی طرع گا جیب اجرت لیابھی 


٦ :‏ ۹ 2 7 
۰ : َ ِ ۰ ۴ یں ٠:‏ ۰ 
کے 4 2 ک3 دا ۰ پر 7 ۰‫ ۲ 8 : 
۰ ۳ ۰ 


ا سکی نشی ہیں بھی ںکہ زیدرنے عھرو سے سوڈال رقرضش طلب کے۔ اب۶[ ۱ 
نے زیر سے انت کاعطا کیا کی ضا٢‏ لا اب الد زیدس ےکنا ےکہ ہس خمار ‏ 


قرض لی اراکر رتا ہون۔ بشرفیکہ بعد میں تم ایک سور ڈالراواکر گگ۔ اورنے إڑے 
ٰ اس خوصت ےو می پیم لق طرف ےی 7| اپآ 


2سي ْ جّ 
نان تا ےکن مرو سے لے تھی نکرف سے دیس خ1 ۰ 
ضا ہیں کے یں اس شاک وع کے لی ا کے ۱ 






ت٣‏ اسُمجمتہے 


ود ْ : ٦‏ 
70 7ئ [_- ہت سح ھتہ جج سپ ہب ہہ ول ےجيتيیتا ا0ہج مسسدسسدد رک ا ل_ __000و0لہ با ہج تا ووتت ےا رج ز ____ در ے ےكٹکجججويه7۵0يث٠٢3۵ہےے98تب‏ ےوک ما ے__55 سسم ۰ 
2 ۔ ۳ - ۰ : 1 2 7 1 
و 7 ۰ : ...2 ۰ 


اور تمممارے زے ہہ سوڈالر قرٹض ہو جاینے گا 7 7 


بر یور ہو جائے فا صورت میں وہ ایل سے صرف اتی رم کا مطال کر سکم ہے جھنی ۱ 
" پر سکفیل کے لے می مل کامطا کرای ا ہو کنا چس نے کرای یں 
نہیں۔ لین سوال می ےکہ اسلائی بیو کو ین الاقوانی تجارات اہن دن ماد ‌ : ۱ 


ٴ کر رٹ لٹ( ۵1ہ ٌ0 اوس اکر نے میں ال کی ضرورت ر۶ تنا 
ْ ا کی خباول صور کیا ہد تی ہے؟ 







جوساتسستے وخ ای طرف سے دینا اکروں گان 1 


اب جولو ککفالتب اجرت لین کے جواز ےچ مین کے وی کر ے ا 
جس اجزت کاعطلہ ہکیاہے۔ دو چائڑے :اود ار نے جس اجرت کامطا ہکیاے دہ ا ٠<‏ 
ا انڑے, تبیہ الد پافل لنا ا لبھی گار اے۔ دوسری طر ف بجر نے اناکوئی مل میں پا 


لگیا۔ وو صرف وقت مقردہپراولنگیکی زمہ دای لے را ہے۔ بناج شنس لن ال نا 7۱ _ 
۱ رہ ے, اس کے لئے اجرت کامطال ہکر؛ رام ے, توف جواوای کی صرف زم ۱ 
داری لئے رہڑاے۔ اس کے گے اہر ت کامطلہہ ایق لوٹ حام ے۔ --۰-ًٔ 


۱ کو یا ںکہ ا کال بلک اطرف ادا رنہ ۱ 
رق اس نے اداکی ے۔ اس سے زیادہ رقم کامطلبہ ش رسود ہو ےکی پنائز تا ہے ؛ کو ۱ 


گی۔ کہ اس نے صرف ادائنگ یکی ذ مہ واریکی ے۔ .٭"* ۱ 
بے ہہ سس سس . 





ےچ اچ ید ےد وں سب | ۱ 
۱ 


جو والی اتخراجت اور مصیارف ہوتے ٴں۔ ان کا مل /اعٔیل سے جار ہے۔ ہا ےم 
)٣(‏ او رٹراور یپوٹ کے در مین موللک پیل کے الہش بیک جو غیت جل 7 

ےن رت کی یا ثیت دلال: میا درمیائی واسطہ ہون کی حثیت سے انی 
رات پ اجرتکامطال کرای کک ات ےا لکن مر ف کلت اور گی ۳ 
تکاس کرک سے و نے ھ۶ 60 


() لیر ک/رڈٹرھیں أ0 ×ابفا یا نے ےگ ل میگ >۱ ٦‏ ٌ۰ ۱ 





ہیں آ1 ا کک 
مض ارت جس ری رتاور: مکی جقی ے ۱ 
جس سے گر بنا ۓگ دہ (مشتی) بک رن اتی رت کے لے دیدے۔ | 
ٰ اور وہ ہے رٹ فلال ترک با عکواراکر رے گا . اور راس مر ممتری اہئے در تن کر دا | 
یں کل اس وستو کو ث1 آف ای ' (ع”د5اء×۴ ٤ہ‏ ا[ق)۷ا جا | ٰ 
و 0 اکر نے کاوعد مک ریا سے ا ںکو۔ ۷۸710317۷ 
۸75 ماما ما ے۔ ور شریای دک رہ یق اب منددب | 


ہے۔ اس ےک قرآ نکر کالرشاد ہے۔ 
ھا کات موا اد تاتت ین لی 


آَجْنئست ینا کٹہوئہ ہس تک :2ر مو 
ائے ایمان والو! جب معللہکرنے گگوارہار کیااک موا مت 
09۳۷مسگم.0 


(1ہ٥070٤85:1]]‏ ٥اذ‏ ۱ہئ٢٥۸)‏ چنا ے۔ اور ار جو ال رائی اور عائل 


۱ تا ےہ دو اوقات یہ رمتاو زی رے مخ سکواس پر تر شدہ دی نی رر 


س ےکم بب دا ےے۔ ماک ہنم ن مار سے پل ا سکو رم دصول ہو جا :اس ٹم کوئل 


نین لیے ےک می تم 7۰ 


ک یکول زاازت ٥٢ہ‏ 551005110 )گا 7 ے) ہز عانئل رویز جب رم ١‏ 
ٰ وصو لکرنا خابتاے تو وہ و مھ یاں چا جااے۔ اور وہ تی راٹس اکر 
ٰ عالات ٹل بیینگ ہویاے) اور وہل جار وہ ضر کے ہوے۔ بر 
اں کے انڈورں مینٹ (67001570601) کے إعر وہ رحار:: بل کر لیتا ےد کے 
ٹیک دستاویۃ ‏ تریے شدہ رق مم سے فیصد کے انقبار کٹ کر کے بی رق عوال کے | ٰ 

جو یھر ( ”اور منث' ' کا طریقہ یہ س ےکہ عئل دستلویزال دستاو کی لپشت پہ ۱ 

ْ لک رت ےجو اس بتک علامت وی ہ ےکن دس کا ال یک کے تی ماس و 


رستےبررز ہورماے) 


۷ آن سن 2 ١‏ ۲ 


0 


۶ة .7.۰۴ ین بی رقتری: ات 
اصطاح می ”الین مین خی رن علیہ لین کم جانا٤؛‏ اہک کی نک تی ْ ۱ 
سے ہو ری ہے جن مم کی زیادگی اور ارھار رویں ویلت لی بی یں۔ اور پا 
لا اعادیث ہام اس کی کا نامز جد نا ضمری ےت ٰ 
ْ سس بویا مو اھ وہ ۱ ۲ 
7ا اس طر حکہ اولا عائل دستاوی: بی ککو مشتزی (دستاوی: جار یکرنے الا ) سے دین ا 
وصو یکر ےکا یل منارے ءاوراس وکامت پ ہے تس دی ککو وھ ااقرت بھی ررے؛ 
7 اس کے بزد نۓ موللہ کے ڈراہ یٹس (عال دستاویز) وستاورۃپ تر دہ رتم کے ۱ : 
ٰ ا بد تک سے تر لی اور بین فکواس کاانتیڑ یر ےکہ جب مشنری سے اس | و 
.ا دستاززکے عو رق وصول ہو جائے فدہ اس رت ے لناتریض وصول یک نے ءا رح ۱ ٰ 
٢‏ . یہ ددمعللات مد ہ عاعدہ ہو جآئیں گے۔ پعلامحاللہ میک منص بی ککوقرش وصول آا 
کرنے کے مل ےکی ین اجرت پ اچ کیل بنا رے :اور ددم موللہ سے ہ ےک دو خود کل ْ 
٘ مین ج۲۶ ا اور بی ککو دستاویز کے پرلے وصول ہوئی وا ی رر سے انا 
| قرف وصو لکر نے کاانقیار رے رے۔ لہنذاشری فباظ ےس رونول معللات ورست لا 
بجی کے ہلا معللہقوا نے درست سےک اسم اہرت ‏ وکیل رتالاے۔ اور لا 7 
٣‏ ۲ شرناا ہت پ وکیل میٹ انز ہے اؤد درا معلہ اس لے درست ہ کہا می کی پا ْ 
ٰ ای شراک ٹر اما کیا ال شا گی پئڑے- َ. 


تقیل کے مقاے مس رین کا ا4ص پجرڑیا۔ 


یکل ض تپلز '' رین موہل.'' اوہ دینش کی ارا رای می . 
می مع ہکرت ہی ںکسدداپ دن کے رای را بمستا تک 






















۱ ۱ و شش سس کت جا جار ا‎ ١ 


٤ ۰ ۰‏ 5 ۹ ٘ 0101 5 ×× کے ۔۔ 9 .۔_۔_ .۳۸ 7 دتشت 0 خ‌ 
۰ ہس ۹ ۳ طضےع 1 : 
۱ :- ۰ : ےچ ۲ وف : ۰ پک 


سن تی 7 


ھٗےے۔۔.ب ومسمبود یسا ج×ےستتید یا تا آئس۔۔۔ ...ا بے 00سشھ ے ھت ھاھا _ _ 0۵ے للا ب..__* 
ا7 


ْ ال اراکر رو۔ ام اس سا نےکر تم تمجل ' سب ْ .- 





اس کے عم می فتا کا تلافک ہے۔ مھا ساس ِ 
ٰ ر اللہ عنھماء الین می سے حعخرت ابرالیم زیخعی رم تہ اللہ علیہ احاف میں سے ٰ 
ٰ ا نفرن ھذل"” اور اع میں بے مجن ابو ٹور“ اس کے جواز ز کے تائل ہیں. اور “ای ْ 
میں سے حضرت عبداوقد بن عم اور ز رین مابت رص الد عنھما اد تین یس سے اام 
مج بن سیرین, اور عضرت صن بھریی ,مخت این سیب ؛ نت مین عتیبھ 
ٰ ارام : شع رحدوم لا کے عم ۶ ی0 یم 
ےت 
زد کے موطا لام لگ ا٦٦‏ ےت ای 7 ًٰ 
0. لے مس دو مرف عدشیں یس شر ید لوخد کےاقپرے 
رونون شحف ہیں ۱ ٰ ٰ 
کی ٗ۱ث ود ہے جوایم مت لی ےا حر ے مت شی : 
ماس رض اہ عنسھدا سے روا تہکی ہک : 
لم ام بی صل الله عليه وسل یا خراج بئی ‏ ْ 
: النضیر من العدینة جاہ ہ ناس مٹھم؛ فقا لوا : 
پا رسول الله! انک امرت با خرا جہم؛ ولوچ: 
على الناس دیون .لم تحلء ‏ فقال: اتی 
صلى الله عليه وسلم:. ضعوا و تعجلوا ' 
( لسن الکبری للبیہقی ۹۱ء ۲۸ء کتاب البیو ء8940م ۷ 
”جب حضی ریس صلی اللہ علیہ و نے بی تضی کو رینہ طیبہ ۳ 
سے ئل جانے اعم ایا وھ لوگ حضور صلی ال علیہ سل مکی 
ہت حدم آے۔اود ع کالہ یارسول اللہ !ا آپ نے تی 
0 یرک رید سے لے کا عم ڈیا ےہ علنکہ لوکویں پران کے 
0 دیون باقی ہیں, ج نکی اداشگی کا وت ابھی نمیں ٢‏ ا ڑے۔ مصر 
مل لہ علیہ وسم نے فرایاکہ. رر .ا ٰ 
٦‏ فوپسعفہ ماف سا۲ 0000 ْ 






























دم بیقر مو لی ےس ےا اب یں مخت مقدا دن اود رشی للع 
سے رواب تکرتے ہوئ لف لکی ہے وہ فریاتے ہی کہ٠ ٤‏ 
..“ اسلقت زجلا مائة دیناں ٹم خرج .۹ ٰ 
اق بث بعٹہ رسول الله صلی الله عليه ۱ 
اوسلم۔ فقلت لە: عجل لی تسعین دیناراء 
واحط عشیرۃ. دنا .تیر فقال: انعم؛ فذکر ذلک: 
زرل اقع لن ال عليه وسلم؛ فقال ٠‏ ۱ 
حت ات5 75 
ین ا کر ان و ۱ وو لا" 
حضیرضل ال علیہ یلم جووذدگ رسے چھ اس میں میرا امش .٠ڈ‏ 
نکی نے اس ہش س ےکر ہاگ تھے نے زیبار فور رے ْ ۱ 
دوہ یس "میں دس دی پچھوڑ اہول راس نے منظو رکر لیا اور کل ١‏ 
ھی ےار سے نے ری لے )برع کی وت ضر ْ 
صلااللہ علیہ وسلم کے سان اس کان رکرو ہوا تضور صلی رنہ علیہ 
: وس نے فرایا اے مقدا تم نے خودی سو دا یور د درو کر ۱ 
یگلایاں (والٹ0) 3 ۳٢‏ 
ا ٠‏ لام راہ علیہ نے کی گر دی کہ من کے ایا سے درو 
۱ حدیٹیں ضیف ہن اس لے دوڈویل میں ےکس یای ککومجت اور ویل کے طور پر یں لو 7۲ 
ا میں کا ماس الہ فقیام نے انب حرم تکو ریچ دی ہے۔ اس ل ےک جب دی نکیل : 
"ات فک صورت مس دین می ز یادث یکر ا سور میں داخل ہے ای طرح دی نکی یل اور ٠‏ 
ا دی صوزت ہی زی کےا کی یی ہس یں را ےتپ 
۱ یں تک بی خی رکے وارتے پاتعلق ے, قو دہ جت نمی بن سکیا۔ اراس ا -٦‏ 
لے کہ ا سکی من دصیف ے, مانیااس سن ےکا رگ مشدأ اس واتت گزورست بھی کور ما 
جاےقز ےکنا کن ےک بی یی لا وتی کا واتہ من ۲ل ہش پیش آ اود اس ۳ 










2 ۰ 


ک۳ ہس تی 
۱ سر شس0 ا را ے 
ٰ ٭ ولا اخل ىی: النغْیر قالوا: ٠‏ ان تا دیون 
علىی الناسء فقال: ضعوا و تعجلواء وللوں۔ 
آح مل تل اه ارت اصلت+ 
فان من کان لە علیٰ غیرہ دین الی.اجل؛ فوقع: 
دو مڑ هو سوہ نی 
کرہ ذلک۔ عمر؛ وزید بن پأؤ38ھ7 عم 
ٰ رض الشعتب' او 
مھ فومصىی 5 :۴۰۔ فقربر۴2۳۸ء پھردویارہ یہی مسئلہ صاتح _ 
ٰ الدین المنجد کی تحقیق کے ساتھ ج ۳: ۰ فقرہ * ہے ت٠‏ 
جب تضور صلی الہ علیہ سم نے بن نضی رک جلا ول نکر دیا وہ 
: لوک حضور کے پاس آ ئے او ہکماکہ لوگوں پر ہیارے دین ہیں؛ لو ٰ 
تضور صلی ا علیہ لم نےان سے فربایا. چپ جنر ً. 
اور بقیہ وین فور لے لوہ اور ہہ بات لے ےہ مسلران کے 
درمیین آ یں میں سے معالمہ تاجائڑے۔ اس کہاگ رکس یمن 
گادوسرے کے وم ددیح ہواور و نکی اوشگی کا نت لی نہ ٣‏ آیاہو کت 
قزوہ دائ ناکرا شرط یہ دین کاپگھ تہ پچھوڑ در ےکہ رون دین ٰ 
2 فا اداکر رے نوہ معللہ چائ: خی اور عخرت عم جضرت زیدرین 
7 مھ وین تم ناس حول ہر 


سے۔ 
























سی جوا کاعاصلل بی ہ ےکن کہ اس وقت مس رن بن فی کت ں_ آ ۱ ۲ 
می اراس ددم کے یھ کے ور ے لیے کرای پا 


, ھا۔ سویوس بیس ۰ 
ہوگل ا)۶ 







بل ےد ہی ہے کے ےگ نے دک ہے ہے ےکچاج خی و ہے سے مہ اج سے تھے یں اید ایس کے جوف ےس ہمہ تک ےس ہے سے کو دو کے 






ےھ ںہ ےرکب دو ارت ا َ 
٠ ۱‏ 4ییٰ‪یسٹی+ کك/, ا 
َ نے ین کے بس ےکا کے کامرقرلا جا اس نمیو جو ران ۲ 
..أأا الیل سے اہو راس الال م سک رن ے کاعحم نمی دبا اس باتک نام واقر کی ا 
٦‏ عبارت سے ہوقی ہے جوانموں نے اس جال کے بیان م بکھی ہہ و وھ ہیں : ١‏ 
ا ”نا جلا ھم (ای بتی النشیر) رسول الله 
۱ اص الله عليه وسلم من العدیند؛ ول .۔ 
۱ اخرا جہم ند بن مسلمة تقالواخ .ان لگا 
۱ ۔دیونا ۔علىی التاس ا یا آجال؛ ققال :رسولم ٠:‏ 
7 اللہ صلی الله عليه وسلم: تعجلو او ضعوا > _ 
۳ نکان لا بی رام سلام بن الحقیق ۔علی 3 
ا 0“( اسید بن :حضیر عشرون و مائة دینا رالی سیة 0ے 
: وا علی اخد راُس مالھ ٹھائین کت 
7 ج2 ٰ 
و وابطل مافضل ٢٢‏ ٰ 
وت تس نت بر نے قیہ ہو کی ریدے جطازٹ یگ ۔ 
...ا . برا گورحت مین مل کواس کاگران مقر فایا, اس وقت - 
.. وو لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسل مکی خدممت یس آے ,اور اگ کیا 
1 کہ لوگویں پ ہھارے دین داہجب ہیں ج نکی ادایگی لف بدتون پر 
انا ول ے, تحضر صلی الہ علیہ رعلم نے فرا کہ جلدی نے اواور ۱ 
و اق دک دو۔ آور الی راع سلام بن الحقیق کے ححخرت اد بن وک 
کت تخیہر کے زم لیک سو ہیں دنر دین تھے۔ جج نکی والپی ہل یگزر .تج 
٠‏ ئن ن ےم لگی۔ چان ری نے . ۸-۰ 
٤٢‏ : ال راس الرلی جوای دب تھے اس پر اس سے کرک لوچھ, ق‌ 
لا زان (سود کے ) کے پچالیس ویر تھے ا نکوپچھوڑ ریا_ '' .- 
ٰ (مغازی لواقیب اص ص٣‏ علابہ واقدی لکھتۓہپں کہ قبیلہ بی قیتا اع یجلدیش | ٰ 
1 سس اط سط انان کے ض اغاغ و در اک 


: ۱ 2 7 





یت اے ماما ری کاص گ9ر 


یی تھا۔ اصل راس ایی کاحص میں اد 
َ سس لے مور علمام کے نز ویک رٹل : دنا 





این عمررشی اللہ عنھما کے مل ذک رکمرنے کے بعد فریات ہی ںکہ : 
” قال مالک: والامر المکر وہ الذی لا سو ٴ 
افیہ عندنا ان یکون للرجل علی الرجل--۔ 
الدین ا ی اجل؛ فیشع عنه الطالب ویعجله _ 
ٰ المطلوب/ - قال مالک٠‏ وڈلک عند نا منزلة 
الڈی بوخر دینہ بعد عله عن غریّة۔ ویزید ٰ 
الفریم < فق احقه: قال: آتھڈ 802-007 ۱ 
لا شک بے “! ُ 
فا لک .سةال علیہ ہا ہی کہ و امرگ خ ات ×× 
نڑدی فکوکی انتلاف خی ہے, وو ہہ ہےکہ اگ کیک ٹف کا 
زومر ےننس کے و تی مت > دئن وااتپ ہو؛ اور وو ری ٠‏ 












ْ ریت ما ملک" فرباتے ہی ںکہ بے صورت ہمارے مز ویک جس چ 
یچ صورت تیکی طرح ہ ےک کول شف مربی نکواداء دی نکی رتا ٰ 
: کے بعداور معلت دے دمے اور وہ یبن اس عملت کے بد گے 
۲ دن می پچ اضافہکر دے۔ فرات ہی ںک سے صرباےہ جس 
کی کک ینکش نیں_ * ×ی 0030“ف80 
ل( سط امام عمدہ سکتاباملییوم درب ماجاء ق الرا الدینءج اص )٥٦٦‏ 
لم جرح ۃة اللہ علیہ موطاأنام ہیں حضرت زی ین مت ری الع کا 
زک رکرنے کے بعد فیات ہیں اک ٰ 00ھ(" 


'قال عد وبھڈا تا عذہ من وجب له دینے 


















(طاب) دی ن کاپھ حصہ سا کر کے بقیہ دی ن کافری ماب 


رو) کامعللہ تام ہہ چا" سس 1 


على انسان ای اجلء فسال ان یقع علم: 
رق و ا 1 سو 
قلیلا بکثئیر دیناء فکانہ یبیغ قلیلاً نقداً. 

۱ : .. بکثیر دینا۔ روا عمر بن الخطاب و زید 2 

ثابت:و عبدالله بن عمر؛ وھو قول ابی. لے 

ٌ مم“ فرہاتے ہو سک ہم اس سے امتملا لکرتے ہیں٠‏ اگلرکیک : 
نس کا روسر ےک ےوہ ہت وت 7۲ 
اس سے کے کے ہداس کا پھ ین سا کر رے گا ٹاو ٰ 
بت دین ادگ ہے وہ صورت درست نمی :اس لگ ےکہ 

: ال صورت 7 غ و و نکی رکے بر لے می وی گی لکو جلد طلب‎ ٣ 
ْ کر رپاے اک وہل تق ککیرزین کے عض فرش تر‎ 

.سے بی قلی مت رین خطاب, مخت زیر ین عبت اوں -- 
ت ملین ررش تم الام و لہ 

علیہ ککابھی بی ملک ے۔ "' >ہ 

) سو امام صدءج اس ۳۳۴باب الیجل یچ التاع خی نسینةلمبقول: اق 

واٰم عنک ) ۰ ۱ : 

ٰ سرہر ببس و یق 8917 
” اذا کان عليه دین موجل؛ فقال لغفریە: ضم 

عو بی اراسی کا شر مو کین 

زید بن ثابت وابن عمرۂ والمقداد وسعید بن 


الشا فعی و بالک و الثوری و عشیم و ابن ٰ 
علة و اسطق و ابو حنیفه۔ و قال المتدادٴ 

لرجلین فعلا ڈالک: کلا کم قد اذن بحرب . 
من اس اس وروی عن ابن عباس انف 


٠ ٌ‏ : 
: 5 : 2 2 
0 : ٰ : : 7 
: َ‫ اق 7 ۱ ' : . 
1 بت ۰ 5 ۰ 7 


السیب, وسال والحسن و حماد و الحکم و ۳۴ : 


یف حور چو.س-ت--سیو سج چر:.-.:.:س۳س۳ییت-ت :ت-.ست-..ت..:-.ت.-.--.ستسستت0٣.٣.تب.تہ:×× ٣:‏ :۶تت تر -رو ت ج تب سسہ سو مم سی ےجریے۔ سححسسشکصسصص-- ححسش_ٔصحِِّٗٛسےحےس ۔وفوِی_-ٴٗ-ءءجحعحع..-۰ےیحسو_ےے ےو‪آذم(]‪_----__ ٣"‏ 
سد ویو ۔- ںا لجا دحا ہے'ے سے فے جو اسہسیا سو کت سےا جیا ن _۔۔٢‏ تا ند ا 
























یریة تاتا۔ وری ڈلگ ئن النضی زا 
- و لانه اخذ بعض حقه؛ تارک لبعضہ؛ فجاز ۔ 
ہے کان الدین حالاء وقال الخرفق: لا 


س ان یعجل المکاتب لسیدہہ و۔یفع عله 


ان کتابتہ؛ ولنا انہ بیع الحلول فلم ۰ 
. یجز کعالو زادہ الذی لە الذین ٴ فقال: 
اعطیک عشرة دراھم 7 تع 7 النائة- 
التی علیکء فاما المکاتب فان معاملتة: 
ام سیدمہ او ہو بیع بعض ماله بیع ے7 
افد خلت المسامحة فيە؛ ولا 2 


العتق؛ فسومح فه) بخلاف غیرہ- ُ 


کک اک رای ک نف کا روسرے پر وین مویل ہو؛ و مل 
(قرضش خر ) سے ک ےک ھ سے دین کاپ حصہ ملک دو : 
یہ رین میس فیا اکر دوں گا ہہ صورت چائ سیل مسا 
.ین می حرت این مر حعرت مرا ححضرت سعیر من 
...)اور حضرت عاگم؛ حخت ح١حن‏ ۳ ما 
حز تم مام فی کا ملک ,لام ٹر یکو رت عشیم۔ 
ضطرت اس لڈام احا امو ضف رہم لکل 
ْ نے ان صور تکو چلن دآرار ویاے) اور طرت مقار ری اللہ 7 
. عنہ نے ای دو مخصوںکو جنموں نے اما محلل ہکیا تھاء طب -۔ 
٠‏ کرتے ہوئے فراا قم درٹیں ئے اداوراس کے رسول کک ساتھ ٠‏ 
۰ چک کااعطا نکیاسے ,اور ھت لین عبا رش اق عنماے ٰ 


ردب ےک اس معالل می ںکوئی مر جع میں 3 اور ایام نخعی“ 


ام ابو ور سے بھی بی منقول ہج, اس لگ ےکہ اس صورت میں ٰ 
سر امیر سک ٰ 


۳۰" . ملا اٗوایاے۔ ‏ 























ماف کر ا تاس و ا وا ۲ 
ول ہے۔اما خر گی فرماتے ہی ںک راک مکاجب غلام اپ ےآ قاکو بد لکابت جلداد اکر 
دےءاوراکے بد نے مآ 1 نول ایت محا فکر د ےو اس می لکوتر نی _ 
ہار ہے نزدیک چوگمہ مکودوصورت یل دز تک ئن ہودجی ےء اسلئے جائ نل سے 
یی کہاگ رترض خوو ین ہش اضاذکرتے ہد ے مرش سے کے کت می راسود ہکا 
تر فو اد اکردوہم۲ ہیں دس درہم دوگ( اہر ےکہ بیصورت چائ :نیس ) جہاں 
جک مکا تب فلا مانلق ے٤‏ جوئکلہ اس کا معالمہ اہن مولی کے سا تھ ور با ےء او رگویا ۱ 
۱ سب چو مہ دوسی 
ٌ ےکا مم یا گیا ہے :دو رے ا مل ےک ریصور ت ال ما مکی نوز یآ ز اد یکاسبب 
۱ اداد اٹک متا سا عوف ہے 
(ایں شس یبای پا جاری ے). پت ٰ 


۱ (مغنی لاہن قدائۃ: ٠‏ ات ۴ 
چنا منررجہ پلاضونقف ن رت چجھت ٰ 


2 ٥ےا‏ جج 


ا 02-7 کیج 


'قلت ارایت لو ان لی عل رجل الف درھم 
0و فقلت: اشھڈواان اعطانی ماگ 
درھم عندراُس الشھر فالتسم مائة درھم لف 
و ان ا یعطنی فالا لف کلھا :عليه؛ قال ۔ 
مالک: لا باس بھذاء وان اعطاہ راس الھلال 
فھو کما قال: وتوضع اعنه الع مائٔة؛ فان ۔ 
ا بعطه راس الھلال غالمال کله عليه "_ 
"(المدونة الگبری۔ ج ا١ص‏ ٤۲ء‏ آخ رکتاب الصلح ۲ 
ممنے لن سےکھا:اس سنیل× جس آ پک یکیارائۓے ‏ ےک گر .٠ز‏ 
۰ گی عف کے ذمہ میزے ایب جلد روبے دن ہوںاء لد ا کی ۲ ١‏ 
.نویج کاوقت کا ہو اور اس س ےکھو ںک ہاگ تم نے مین اڈ 
۲ روم ہونے ‏ سودر اراگر ریئۓ لو سودر مم مہارے ہیں اور ۲ ٰ 
اگ تم نےاوائیس ےیک رپپرےآیک ارد عم اواکرنے پڑیں 7 
ےہ لاس کے جواب ش امام ملک رحةۃالل علیہ نے فراپاکہای- 
می کوک نی 1لک دہ مین کے شر می سود عم اراک رر 
رسای ہوگا ئیے تم ن ےکما, اور وضو و رمعم اس سے ساقط ہو ٠‏ 
رر و ۲ 
ْ ص2 اور دن اس کے وم رے گا۔ "' جڈچ>ے "ھ00" 
02.2127207 7 
“٠‏ قي: ارایت لو ان لی علی رجل مائة دیتا ٠.‏ 
وسانة درهم حالهء فصالحته سٰ ڈالک علی مائة 
ٰ دینارودرھم نقداء قال: لاباس ہڈلک ” - 7 
0 8 ( المدونقإیکبریج ۱۱ء ص "راخ رکتاب الصلح )_- 
. می نے ان سےکماکہ اس لہ میس با ا 
میا کے ذس یر ایک مورک مدرم الع 





۱ س۔ ‏ کہ مم نر 727ا . 
دوچ وس برای 
اود لام حطاب رحمةلل لیے ہیں : ٰ 
” وا ذکرہ عن عیسلی ھواف نوازلہ من 
کتاب المدیان و .التفلیس و نصە: ''تەساق ٠‏ 
عن الرجل یٹول لغریه وقد حل حقه: ان عجلت لی : 
کذا و کذا من حقی فبقیتہ عنک موضوع؛ ان ٦‏ 
عجلتہ ‏ ی نقداً الساعة؛ او انی اجل ٤‏ 
ففجل لہ نقداء او الی الا جل, الا الارمی--- 
او النصف او اکثر من ذلک: ہل تکون ‏ 
الوضیعة؛ لازمة؟ نقال: .ما اری ‏ الوضیعة ۱ 
ٰ قلزیةء اذا لم یعجل 070 جمیع ڈلک۔ واری رش 
الذی لە. الحق علی شرطہ؛ قال عحمد بن ۱ 
رشد: هھذہ مسالة یتحصل فیھا اربعة اقوال 7۲ ٥‏ 
ااحدھما قوله ف مھدم الروایةءٍِ وھوقول .. ١‏ 
اصیغ_ 7 الواضحة اؤملله ‏ گی آخر ۰ 
کتاب الصلح من المدونة ان الوضیعة لا 
تلزمہ الا ان یعجل لہ جمع ما شرط .لی ٰ 
۰ لال الذی سی؛ وھواسح الاقوال - "' 2 
فواز لی ایپ الد یان دالتفلیس ٹل ۓ۶/.: 
ئ٤‏ لک ہکا کان سے نہ مہب گیا ١‏ ای کل ہے 
ْ سے فریم ( لوان ) سے کے جس کے زی کی اواگی کا وت آگا. 
ودگ تم نے ماق تق اداکردیاویقہ رین اف ے, بات 
5 ابی نفتراواکرو, یافطاں وشت گل اراکر رو, إبڑا ار ران وْرآارا . 
کر دے؛ و سو ا ْ 























ددم یا نصف در م با ھزیادہباقی رہ جا کیا صورت مم بھی دائن کے ۱ 
خے استقا لد ین لام ہگا بس کال نے وعد وکیا تھا یانئی؟ جذاب می فرما اک 7 
مہ یی راگ ۓے ٹیش اکر مھ ون نے پودی تم دای سک تو اس صورت جس استقا طد ین ۷ 
ٰ دان پرلا زنس ہوگاءاو می رکی رائے شں اسقاط دن رط ادا وقو ف تھا من ۶١‏ 
۱ رشدفر مات ہی ںکہ اس میں چا راقوال ہیں دادور ایک ون دی ہے جوا رواعت ٰ ا ۱ 
یس ہےرادد گی اغ اور اش ہکاقول ہےادردو اک کیکتاب ا ےآ خر 
یں بھی کسی قول نکر ہےء وہ مک دائن بد مد ور ٠‏ 

ہج پک دنق رتپ دا انا ذکردے؛اورییسب سےیادہ ا 

3 

5 

۱ 

۱ 

۱ 


۱ نول ے 


سیت ا۷ا سا ×ص: )۲ ھت تہ میس :۲۸3 


: 7 070 
5 
۰ ٠ 
۰ 


۱ وی مع ول کا اصول مار یکنا جائز ہے ءاود ظا ہبہ ےک فقھاءماللی کے علاہ ' ۰ 
۲ بھی اس ملہ می ان کے مات تفق ہیں ٠اس‏ ل ےک ردوصرے ملا نے ہا ںا 

ہیں ضع ہگل ےرام ہو ن ےکک رکیاہے+وہال'' رین مو طلہ کی قیدیی لائی ے٢‏ 
ےی یما علامہ اہن امن بھی اسم للا دیع مے لی کے نات مقیدکیا ے(دونو کی[ 
2٦ ١ ۱‏ چےگز گی ہیں )اور بات بداہت کےس اتا بت ہ ےک کنب فقہ یس :ا 
ًََ ا الف جت ہوا ہے ءائکرا ال سے اہر ہو اک دیون عالہ یش تل جا 8٢‏ 
میسو ہہ سی ار میں حر تک لا . 
فرت ابن ای صدر دص اولد تھا یکا خاش نے کے بعدڈر اتے لن رر 

” فقال اھل العلم فی التطبیق بینە و بین هذہ ١‏ 

الاثار* ان الاثار فی المؤجل : ٦۳ھ‏ ٍ 


5 
ں0 
ای تا لا 53دح ای جخت لعت رت 
۰ ۰ 


ْ یبارت اس پارے می پالگل ع رہ کنا ہاور مالکیہ کےنزد یک دیون عالا تک 


ْ .قحب سد نال ہیں عادد ا 
دین علی انسان الی اجل, فلا یحل لە ان یغیم ۰٠۰‏ 
عنه بعض الدین قبل الاجلء لیعجل لە الباق ٠‏ 
بقل نول بای ان مل الائیق انقناھ ۰۰.۰ 
البعض ویسقط البعش (ٴالمسوی علی المصنی ۳. ۲۴۸۲). س 
لی عم اس واقعہ کے درمیا نکوران آعر کے رمیا جو تفع 
-- دتعل کے بے یں میں :اس مر یی دسی یں ٠‏ 3" 
٠ز‏ گنگ ہکن آ اور دای ت کاتعلق رین مویل سےئۓ اور واقنہ --- ٠‏ 
زین مل ےم صلق ال شر ےکا _ً 
یس کا وزسرے پ کسی مد کے لے دین اجب ہوقو دائ یکو 5 . 
سو رہد ہر ۱ 
ا : ٰ سار اکن 9م کے ۱ 
.کے ھک لاحم رکفت ایا چس . 
الا ا وت یھ دن عو کر لے ؛ اور پائی موا فکر رے۔ ٦‏ ۱ 7۲ 
‫ک ا 7 ےیل یلوس ا یش ۱ 0 
لا شش مر تک شرط خمیں موقیء اور خر" حون کاطی نی ہوناء رہ ذاہچوگمہاس یش ٰ۱ َٰ 
۱ سو بھی اود ا مرا فکر ریاے 7 ً ْ 
ٰ ارت" کے ہو ما فکیا ہہ انا اس مج ربا کے مغلی نمی پائے 1 


ٰ ۱ ۰ ٰ جاتے۔ یاں یہ جات ول ذکر ہ ےک ہقرئ جسن؛ حنفید؛ شوائح اور اللہ کے نذریک | لا 
۱ کا یی 1 


۱ لیگھی ...ا 
اون 7 اش ) یتاجل؛ کان حالا: - ۱ 

ادین حل اجله ل یصر موجلا بتاجیله؛ و بھڈا .لے 
قال الحارثِ ال و ات و‌ ابن سا 7۲ ان 


والشافعی؛ وقال سالک و اللیث٠‏ یتا 'جل_ 
الجمیم بالتا جیل_ ہے وقال ابو حیثلق یا 

القرض وبدل المتلف کقولنا “ ۱ 
تر مو عل کرنے سے موبل خی ہو -- س 
واجب ر ےکی زور رو دن جن سکی اواشگی کا وت آنا و اب ۱ 

وہ وین موہ لکرنے سے ول نمی ہوگا ام عکالکلی؛ 
7 ام اوزا 11 بن منذد اورامام شماٹی کایھی حول ‌ے۔ اورام ال ٰ 
9+90 


۱ ١ 

۱ ٌ 

ُ ٦ 

٢ 

١ ۳ 

٤ 

۱ 0 

۱ ا 

لا ۔ ۱ 

۱ ے‫ جورےخض ١‏ 

مم امہ مانی رحہة الد علیہ رات ہیں : ۱ ۱ . ت7 
7 أ' اتل ا اق تاخیر الدین الٰی اجل؛ نقال ۱ 
ٰ ابو حنفة و اصحابھ؛: سوا ءٛ کان القرض ال ی 

"سن اوھ حر اق یا کل تی اب و 

7 ےے گدلک الماریة و غیرھاء لا نە عندھم من ۱ 

7 بات العدة او الییة غیر مقبوضة؛ وھو ۳ ۱ 

7 الخارتث: :المکلی و اصحابه و ابراھیم ۱ 

1 الحمی۔ و نال ابن ابی شیبق: وب ناخذ ْ 

ل وقال مالک و اصحابه: اذا افرضه ا ی اجل: أْ 

ام اراد ان 2 قل الاجل إ یکن لە ذلک " ١‏ 

ا (عمدەکتاری للینی:1: ۴ کتاب الاسنقراض بلب اذا اقرضہ الی اجل سس مزید دیکھۓ : ۱ 

۱ احکام القرآن للجصاص ۔ -ج اص ۲۸۳ء۔ ایةمداینه کے تحتءفتح الباری ج ۵صا٦؛:‏ ۱ 
۱ س00 مت سیت ج6 ۳ /,. 

ا تی ے؟ کک دی نک موخرکرتے کے بارے میں علاءکاشتلاف ہے ,ما و عی "ور ٠‏ 
2 ایت سا۸ عو اسر از مرن لے ففت ہے۔ اد تنا لس 


8002+“ ٍ اس وت چائزے جب ہہ" چھوڑنا "یل کے لے شر زہ ہوہ بکنہ ا دا نبھ دن ۱ 


اد لہ سر مل ا کم اھ سا سید تچ 


2 
۰ جر_...] یۓ ا سس ئا بہت شت ا ا ش۰ ہے لہ محقسسا س تی تحت سسجت 















ٰ رپا جال کر ےا فان وق ان کم ۲ 7 

ْ ہے اس لکیہ رت ان کے نیک وعدہ اود جرد خر مقبو شکی طرح ہے۔ حارثٹ 2 ۲ . 
مکل اوران کے اسحاب اود ام ابائیم یخمی کاب بی قلل ہے ء اوران الی شیبہ لپ ْ 
ٰ : فراتے ہ کہ بی مبھی ا سکوافقی لکرتے ہیں امام ملک" اورااع کے اواب فریاتے ہیں إ ا ۱ 
کہ ج بکسی مر ت کک کے لے تریش دے دیا گر ئن اس رت سے پل تر دای ١‏ 
ینا جاے نو پیش نی نے سک * کہ ٰ 
واج فقمم اد لا کت ہی ںکہ ”قرض مو لکرنے سے موئل نمیں ا ١‏ 
اب(" ان کے نویک منضع و زدجل " کااصول تر می چائڑے۔ اس لئ کان ١‏ ا 
کے نویک تقر دن عالہ یل سے ہے اور ”رون علہ '' بل تو تعجل -- 

۴ لاہ رک مل مکی کہ ا می | ١‏ ْ 


۱ رش ال عنی دی تھا۔ ج ے7 ھرھو ا نوس ۶ب‎ ٠ 


۱ 5 اور دونو فرل زور زور ہے تنگ وکرنےجے۔ ار یل تضورانرس سال ٠‏ 
ٰ علیہ سلم ول سےگزدے, آپ صلی اللہ علیہ و نے دیکھاکہ سے دوڈوں قری پر چھگڑ 
ر.ہے ہیں کو رپ صل لف علیہ دسلمرتے حر تکحب سے مقلب ب کر را ےسا 
ارگ رآپ؟ نے اپ اھ سے اس رح اشرہفرایاگویاکہ آپ“ فرارے ی ںک شف 
٘ قزس نے لوہ ادرف پچھوڑوو۔ چا انوں نے صف نے لیا اور تعف چھوڑ | 
ہے کا اہ (لام بخایے سح نغاری سی لی ک رک جگہ رداوگ ہے؛ اورینانتا 

۳ ”کت النملتز بای اللاؤتة؛ عدث قغی ر ۶۴۲۶۴" نی مد کوؤتی 6< 


١ ٰ‏ اق لکی صورت میں بلاشرطاکے رین کاپ حصہ چھوڑ یا ۰ 
ون موجل اکر جلداداکر دیاجائے قوذ اس صورت مل دن کا ابص چرں لا 











اکر ےر دو ےت شود دس مت انل 
۰ کی جائزخییں۔ نان علامہ جصساصل رمنرالفد علیہ نے ”تح و تعجل " ای آا یی ے 


کو یں اپ زایا ےہ ہے سس ا دا * : 2 ےھ : : 
کی دہ پک .ٹف.:.۔ - وس .- . 





ہہ ہے سط ۱۵ لے ہے ہے ہے ہچ 
2.7 ومن اجاز من لم قال. عجل ں ََُٰ 
اوضم عنک: نجائز ان یکو اجازوہ اذا م یجعله 
شرطافیه؛ وذلک بان: ےت عنهھ بغیر شرطء و 
یعجل الاخرالباق بغیر شرط “ 
۔ ( احکام القران للجمہاص ا ا ہیں 


جوا کا قول اس صورت بی اف کیا یہ دین یں ىہ گی یل کے سا 707+ 
و دا پٹ شا کے دی کابھحصہ انکر رے لو رون بس شر کے دی _ 
ا جلری اراگ/ر رے۔ ْ ۱ ڑ 
ا مرا موجلہ میں تمشح و تعجل '"کاصول۔ ٠‏ 
: ٰ ون موئل میں تی لکی شر سے سا دین کاچ حصہ مات کر" آٌ 
ا صاومہ"' م نا نے لین ان نیو کے اندر تنا انز ہے ننس مس پالم لاماع نان لا 
5 | سے ہٹیرپی شی کے بات وو کے ذریہ فر دش تکر] ےء اں اکر ت ! 7 
سا مرا ےہ ہوہ جس می پاع رت کے مقاے جس شن میس جو یا یک رہا ہیے؛ اس ک7 ۳۰ 
۱ إ راڈ یا نکر دے ,اس کے ہار می متاخ رن احتاف کاپڑںی ىہ ےک اس غصورت ۷ 
۱ ا اکر رین مرت مفردہ سے پل لپن دن اداکر دے) جا ورت مقردہ نے سے بل ۱ 
۱ ۱ ا اس کااتقال ہو جا , فقذاس صورت می اع صرف اتا ھن وصول کین انتا رات ٔ : 
6 ایا کے متوایل میں ہوگا او مقرہ دت تک ھن اپ ,اس کے مال کان 
۱ رو ما چنانچ طامہ حصکفی رح ۃاللدعلیہ درمظار میں فریاتے ہیں ٠:‏ 


و2 


[إ]..:.."* قضی المدیون الدین الموجل قبل 

١‏ الحلول اومات؛ فحل ہوتہ؛. فاخذ من 
..٥‏ ترکتہ لا باخذ من العرابحة التی: جرت ‏ 
۱ و هو جواب ۰ المتاخرین؛ تیة؛ وب اقی ےت 


٠ 


اسر تر س ہاو تنا ا کوئی نس اپنے دیون سے کے 7 
۱" تم میرادین جلدااکر دد می "یس ہک دی متا فکر وو گا' ظا رنواکموں نے ا ۰ ٰ ۱ 


الٹرحوم ابو السعود آنٹی مفتی اثروم ۲ 
نے" وعلله بالرفق للجائین “ ۔-. ٰ ْ 
۰ کر ان نے چا دین سیل وقت سے اکر ریا ادف یکا 
تق وقت آنے سے پل اس کاانقل ہو جائۓ نوا سکی موتکی وج -.- 
0 سے دی کی فودی اداشگی ہونے گے اب دائی جب لن دن اگ 
۱ تہ سے وصو لکرے گانواس صورت می دائ مرابحة صرف ْ ٌ ْ 
اتیادن وصو لکر سلماے جقنا اگزشترا ام کے مال می ہو ات" 
تافرین (حنفید) کا ملک ہے۔ ویید۔ طف روم علامہ او -- 
السعود آندری رحمة الٹ نے بھی اس پ فوئی دیا, اور ا کی 
علمتانہ میا نکی ےکہ ال شل جانہینکی رعایت موتور ےد ٠‏ 
١‏ ارت ےت علامہراین عابرین رحدۃ ال علیہ فرات کہ : 
توله لا یاخذ من المرابحة“ صورتە: اشتری 
کک بعشرة نقدآء وباعہ لآخر بعشرین ال ی -- 
اہ 7 شرة اٹھر؛ اذا اقضاہ بعد 
عام۔ غسة (ائھر) ۳ بعد ھاء ٠‏ 
یا خد خمسة؛ویٹر کو رت یل 
علامہ نت تر ےت 
صورت مہ وگ کہ ایک ٹن نے ایک نز وس د رھ مکی نظر 
تحیدی, اور پروی تی دور ےکودس مو ادھار پر ہیں ردپ شی ٰ 
چق دی اب گر شیع پا بدا کی قیتاواکرے یا 
مشنری کا پاچ مل بعدانقل ہو جا نو بائع صرف پا ردپ من ْ 
کے ےئگ ؛ در یا روپے پچھوڑ رے گا۔ 7 ٰ ۴ 
(ردانمحتار لین عابرینٰ :۷ :ے۵ے۔ فراحط وا ا تی یکپ اک بی مت کب ٠‏ 
اریوع می ”فصل نی ارس '' سے پیل بھی ذک رکیاہے۔ داں سیب یککھاہ کہ طامہ عقوقی :لام ا 


ال۔٢ ‫٠‏ چ : 8 5 
7 یپ ہے ٠‏ 
٤ ٠‏ 5 , یت 0 ۰ 7 7 
:_ 7 ۔ ا 2 : : 3 : 
٠ : 2‏ 
: ۹ 


۰ 7 ٰ : -: ۰ : ْ ُ‌‌ 
: ٠ ٠ ۔ ات‎ : ۰. 3 ٌ 
1 ۱ 7 5 : : ۰ 7 


۴ سسطلی گے یئ ٣:‏ ار۳۴۳:۴) 


یس پر ا چومسجدا تا ...ےا سحتا جک ےڈ اسح نے تا لجا اب تا ہہ ۓں 00۸۔ا 


ا جم لنرین اور امہ ابو السعود نے بھی پ خوکی دیا ہے۔ دیھے شا ۵ : :۷ اور بی مل آ1 ' 





1 اضاہ بی ہے: 





٥ 7‏ : ٴ 


س تت یراتا می حرج 


":سٹل فیما ضیح زی بة بے ۱ 
دی مغلوم/ٴ فرابحہ اعلیہ .ای سنقم ٹم بند ۱ 
ڈلک بعشرین ہوا مات عو احارو فحن 
ْ الین و دقعه الورثة الزید ۔فھل یوخذ : 
ْ من المرابحة شئی اولا؟ ۱ 
الحواب: حواب: المتاخزین انه : یوخذ سن 
المرابحة التی جرت المبا یعة علیھا بینھما الا 
بقدرما مضیٰ من الایام؛ قیل للٹلامة نجم الدین :_ 
اتفتیٰ بە؟ قال: نعم کذا ق, الا ٴنقرویٰ و التنویر؛ 
اتی مطاملا و کرلنا و ال رٹ ہے 

ٰ اس یکلہ کے بارے می سوف لکیاگیاکہ زی ہکا عو کے ذمہ وین ۲ 
معلوم تھا اب زی ئے مھروکے سا لیک سال کے لئ خر کر 7 
لی :اور میں روز کے بعد عمرو دیون کاانقال ہوگیا(اور اقلی 
و؟دے) دی نکی فودری ادا یگ یک یگئی اور عمردکے ورماء نے زی رکا ف2 
و اب سی یہ پ ےک ہکیازید کے لے مرابحة نا 7 
وصو لکٗر مامے یرت ْ 

0" ُ 
نال کے لے جو مرابہ کا موللہ ہواتھاہ اس میس سے صرف ہیں 


٘ ٰ : روز کے بر نف نے سکماے, اس سے زیادوخیں لے سکتا۔ 


2 علامہ جم ادن رحدۃالل علیہ س ےہکسی نے اس مہ کے بپدے 


ٰ ۱ میں پچ اک کیا آپ اس کے مطابق نکی رین ہیں؟ انموں نے 


۱ جوا دیاکہ ہاں ہکذائی انی دازتن ویر اور روم کے علام الہ ٦‏ 
۱ از سد ارات بد کنا ۱ 


2 کے 
ل۔۔۔ا ئے ئا اض تا آئی_.۔ ڈسطے.ئ وج اتا ےت 5ستجْٗ دک -: ہئی_.۔ا سس میجد - ہي سس 
7 ( 










الجلة للاتاسی؛٣:‏ ۳0۰): ۱ 
ہتافرین حنفید کے اس فولی نے لبج مساومہ' اور ا مرا ے" کے || ْ۱ 
سان کہ ہے یی با دت کے سپ سے زی شی ماع 
رے, لنذا ”مع و زدل '' کاقوٹون بیوغ مساوں رم فو جار یکر نا جائزنمیں یں 
مرک مین جانڑے۔ ہی خر رر بے رو. 
ََُ رت مسق موب یل عو ہو ےکی صلاحیت نمی ری یکن ضناور زاس ۱ 
ٰ کے سقالے میں پھھ ٹن مقر کر چانز ہے, جیے گے کے: حم لکی بع تل بائز ۱ 
خی شیان اس ح لکی دجہ سے اس گا کی قبت میں اضاف کنا جانڑے چنا نکی 
گے زی ںی م نان جائزنیں موق ینب لوت تہدآان کا عو لیا ئز ہو 
.ہا ے۔ ازاجب مرا ہ "کی ذیاد اس بات پر ہ کہ اس مم للنکی مقدار میا نک دگ 
ٰ جاے, گرا میں بدرت کے مقاٹےے می نکی زیادِ یک رنائھی جاندے۔ اوران ا 
صورت میں ”رت“ ج لن وف جع کے ہو جا ےکی لاگ اوام ین کا ً۳ 
اوقت آے ے طسو تا جا پا دلو نکی موت وا ہن کی وجہ سے 
وشگی فوری ہو جائے فزان دوٹوں صصورقول مم چچوکمہ دہ وف نال ہو جائے گا اں۔ 
لے اس کے بقدد ین می ںبھ یکی ہو جا ۓگی۔ لامۂ این عاہدرین رح ة اشدعلیہ نے ا 
ْ اس مت کی علت میان کرتے ہوئے سی با تکی طرف اشارہ فرایاب۔ چا سو پا 


ٰ ہ ںک/ہ: ٦‏ ووحه ان الربح مقابلة الاجل؛ لأن الاحل 
ْ وانم یکن مالا ولا یقابله شٹی من اشن - ٌ 
کت پ0 اعتبروہ بالا ى المرابحةء اذا ذکر <٠‏ 
ْ الاجل بقابلة زیادة الئمنء و ا کل ا 
ْ قبل الحلول کان اخذہ بلاعوض ' ا 7 
اود ا سک توجیہمہ میا نک یگ ک نف ”بد 5 0ٍ۰--1011] ْ 
بن لے " رت" ارچ ال شیں ہے لیریس کے مقالے ٠‏ ٰ 
ہیں شس نی ہو ہے ,لیکن بی مہ می جب ز اوت من کے ۱ 
لے می ”مرت* ری سا تہ ٰ 


٠‏ .سے رمےں .' _ب۔ ہین ., ١‏ ٹں جمے ۔ جہہٰڈن ۔ حعچعچوےے . .. جح_یجں_ے ۔.۔ ‏ جسکےمن ‏ ہیں -. چچحج. ‏ ہے .. ہةرسي۔ ۔ ىيیےسی. .:. وییسے: - مےیسیچنی: بی 
چهھ_ ۱9ےے آئے_۔ے۔ تا ہے سے لا غۓ تا مس ہت را ہے حسم وہسچ لل_ ٢ں‏ ہت پ تا 


(تتع الفتاری الحامدیةء ا ۳۱ شس 
























5 ٠ 2 ۹ 5 7۲ 
7 6ر‎ ۰ 5 4 ۰. 5 -. 7 


- و ٠‏ 
8 : ا 7٦‏ 7 5 
ذأہے۔ سے : پا ۰ 7 
7 





کسی لی ادایی می ںکوہیکرنے سے محلت ش کر دنا ٰ 


‪ 
۱ ۱ 


ٌ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
١‏ 
۱ 
۱ 
‌ 
7 ۱ 
۱ 
ظ 
1 
7 
۱ 
ا 
7 
1 
۱ 





رت کو کاور نآ دا جا فا ری ے' ۱ 
پل کسی نے داش نے لا مق عو مگ 


( ردالمحتار٦:‏ >8ء۔ قبیل کتاب الفرائضن ) . 


مت ےت تی ہے کین مع ریس ے ۱ 


قٹرن کے حدم جوا جو دلائل ہم نے پچ ذکر کے ہیں وہ بردین سلپ عیت ہدوت[ 


ہیں لن مل تم مساومد "ارگ م راب '' کاکوئی فرق ٹمی, اوراکر مندرج بلا نے" ْ 

عم لکیامگیا تاس صورت مل ' مرابحۃ' اور ”نضصطوں پر مج "کی ان سددی ّ 
لات ے زیارہ مشابنت ہو جا ےگی ہشن میں ملف میں کے مات ار مکی وچ ے )).. 
.آ" اص ل اجب موتنےوال رق مس شک رتا ےک دک پگ بازیادہ۔ ہیی رائےیں ‏ 

ْ ”تق بالتقصسیط “اور ”تق ماک رن سلاات چوالی کو می دیو مت | .سے 


یس منددنخ: پلا لپڑے پ رگم لکنا ماس بی ہد 7 


٤‏ او رع" کے انف لیگ بمنٹ مل ا با تکی عراحت ہوتی ہ ےک اگر 


مض مقررہ وقت کول ق ادا نکر مکا لوا صورت میں آنتند وک باقی اقالا بی برا ل 


اض وری دا کے لے لی امن اما را اگ سے پا 


کہ تنع بالتصسیط "می اڑی شرط لکنا پائڑے |٢‏ رو 
۱ سپ کب سنہ می یہاچ خوص افو می 7 : | 
رتو قال٠ ٠‏ کلما دخل نجم و یت و 

حال محر اقال الا 


۲ ورگ زلم نے )کراک ہار ذاداکر نے کاوتت ٣‏ یا اور نے ت ۲ 


قھارا تھی ںکی اس صورت مل وہ ال فآ واعپالاراء ہوگار نے و 
> و و اور وہ یل لْ الغور واجب الاراء ہوگا۔ '' 


0 ( علاصہ الفتاوری ۵۴/٣‏ کتاب الییوع ). [ ا 
۱ صظ 70 0و0 جج سک مفموم ررست: ٰ7 





طا سر :شرف جق یمان کے می ۱ : 


سی ہے سے .-.۔ے ۔- جع 3 لص یں سے ہے ۱ 
لا ۰ ٰ 1 
.ق البزازیة :وابطال الاحل یبطل بالشرط ۱ ۱ 
الفاسدہ بان قال :کلما حل نجم,وإ تودهہ _ٴ 
”قالمال حالء؛ صح؛ وصار حالا اھ و عبارة-- ٠‏ 
۔الخلاصة :وابطال .الاجل یبطل بالشرطہ ۱ 
الفاسدء ولؤ قال ”کلما دخل نجم و تود  ٦‏ 
افالمال حالء بے کرت 'یصیر حالا۔ - فجلھا 
مسثلتین؛ وھو العنوابِ والله اعلم _۔ ١‏ 
ذ کر العدیء۔ 7۰ َُ 
ہی ہ کہ وت کال شر موے لب جا کر ََُُ 
شا بلح ۔ 0720 :گر قس اراکر ئے کاوقت ۲ یا اور ٹم نے ان اتا 
وت قط ادا نی سکی, قزاس صورت جس قام دین اور احب چیہ 
: الاراہر گا لیے موہ درہت ہے اور رین فی اور واج الارا ہو ٰ ۱ 
ٌّّگ۔ اور خلاصہ اناو یکی عبارت یہ ےک ” رت کا بطال حرط 
ٌ و00 ےکا ار تدی ا ے بت 
وت تم نے قمط او ہک قزاس صورت میں قام دن ار ۱ 
واجحب الاراء ہو گا سے شرط درست ہے الذادقت پ قل ارا ۱ 
تفر تال دین فی لور واجپ الاراء ہوگا ٹس انوں ۱ 
نے ہہ دو یئل الک لک کر دیئے, اور بسی کم ے۔ واڈہ ١‏ 
۱ ام ارم ف رر سر لی ١‏ 
منرجہ بل فی نصوس اس شرط کے جتواز بر الم تک رکی ہیں :لہنذااس صورت لا 
ٰ ا ہیںاگر مشتری نے ارام لے کے مقررہ وت پ قط ادا ہکی قز الع کے لے ىہ چائز ہو گاککہ ۱ 
لا بقیہ اصلط کین الڈور مال ہکرے, لیکن جیساکہ ہم نے ض متاخریین حنفیہ کال 
پا ملک را کے بدرے میں ذک رکرچے ہیں۔ اس کااشہ نے ےک ہاگ مت مرح یس پا 
۳ ہہ صسورت پیل آئےقوبع صرف امضی کے بقز نع کا مطال کر سلماہے, اس سے ا 
َُ سد مت نے۵ دہتم لمات ۱ ٰ 


ے سے سے یں ہیں ہں سا (۷] .لے ہے ہے ہے ہیں ہے 
ا بن بالتقسیط یور ہم زی 2 سس نے 7 مل ٰ0 
ْ نکر جیساکہ یارمے نزدی بھی مناسب بی جے۔ پر کن 
الغور ارائگی ہی کا فی ریا جاۓ گان ٰ 
ادا وین میں ثال مطول کے قصان کا عوض مقر رک ریا 

اع رِعمل“ سے ملق ایک ملہ اور بھی ےہ وو ىہ ےگنن اوقولت : 
ان مشنری رت مترہ کی را کوک یکر سے, پا کی دی 
گی می کو یکر ے, اس وقت مہ دیھا جائے امہ شی یکس وجہ سے دی نکی 
ا وی می کو یکر را ؟ اکر نگ دس کی دجہ سے دقت پ دی اوای کر رپ ہت 
۱ اس کالمقرآ نکر ےد دا ےکہ: 


۱ ”وا گان ڈو مض رق نظ تظرۃ ای ےا 


















ٴ (سورة ابقر3. ۲۸۰) 

ہورم نت پڑای پا 
صورت می وائن پ واہشب ےک دہ ری نکومملت دے٠ ٣‏ اد شہ ا کی گی وورن ہو ٢‏ 
ای ان سے ےکی ری نین کا ری رت ان کے ےر ہجام 
ٰ میں کو (ماہن کے وقت پر اوان ہگرنے) اپے دین یل اضا ہکر رے۔ بے 
0 کہ ان اضائے کے ودج ہوئے م سکوئی کیک وشیہ ہیں ے۔ ٠‏ 

ات ات اوت بین دی نک اداشگی بض انگ دس کی دج ےممی سک ٴ 
ہا کاصل مققید دی نکی اوایگی می نیل مو لکرنا ہوا ہے :اور پچ کل ج بک 
لوگوں دن اور اخلای اندارکی ابممت بھی کم ہو 1 ےج اور د یائم مقر اریی اور امانت راری 
کاسع یک چکاہ ےہ اں لے لوک دفت ب دی نک دای ام نی سکرتے 





دی نکی ادایی می مل مو لک پریشانی کشر ہے, اود اس ٹول مول کے تیج مس اسلائی 
کو ںکوجو نان لاتق ہو را ہے ود بیع سے باہرے وگنہ دو سی طرف سودی ۱ ۱ 
نظمام میں و سور ے اضاۓے کا خرف رین کودقت پر دی نکی اواشگی لرنے پھ یو رکر تا 

۱ ےی کردا تی یکر ےکن میں بیء ْ ۱ 


مس دىےهیجچجیٗٗ-ہ- کک ثک - ڑا __ے_آوسگس37رے_ےے ئ۔ ےم انسسما 





ٰ یں جن سک دجہ سے دائ یکو اوقیت ضر نی لاج ہو جات ے, اور ٘ رخ ہردائی اہ 


٦م‏ سممت افتتا .سس تم 


ہے“ 
تو 
کہ 
٭× ‏ 
لا 
جج 
کی 
گیجخہ 
د٦ ١‏ 
لہا ہ 
تحت 
3 
اپ 
٭۔ 
و 
رک 
اک 
کے 


جمےو+ھ. 


مت 7 7 ند انا کت اورتا ور روا۶ عرایں : 
ج کی وج وائ ا طریقے سے فاندہ اھ ہے؛ اود دہ نب نک پاتا ہے دی نکی ٰ 
ٰ اداٹگی میں مل مٹو يک ما رجتاے, ج بکہ آ رج کے تھا کی ام یں اور ان سکر موجور ۱ 
بیئنک فظام یش وق تکو بت زیارداکیت عاص لی ے؛ ا اب یناہ ےک ہکیادا: کی کو 
وہ سکرا ملا کو ںکود ینوی می راد بل ول کے ان سے بے ٰ 
کیکئی صورت ہے یاتیں؟ تو 
مب خضل شی گر ام ملا ب کک شری خی ہک اقیکرنے رق 
. کرس قواں صورت مل رت مکل قو ایاج لے اور وہ نے یک دنک اوا طض 
اخ رکرنے وا ےک و آسجدہ تل ہی بت کک سواتوں سے رذ مک دیاجاۓ : اوراسی 
کہم پیک لمٹ میں شا لک دی جاے۔ او رکوئی تک اس کے مات کی ٹم ک ےلین 
رین کامعلا ہگرے۔ یہ زایا ش رما جائڑے۔ اور تیقت میں ىہ طریقہ وقت ۳ رین 7 
کاو یکر نے کے لے بت اچھادبٹڑ ہے جو سو کے مقالیے مس زیارہ موڈپے رای 
رح انی مل مول کرنے وا پ شرف کی مزابھی جار کی چا 
حضود یس سیل علیہ لم کارشادے: ٰ ۱ 
'”مطل الغنی ظلم " 
حمص سرن تک ۱ 
...یج :خی تب للا تہ یٹ بر ۶٣‏ 


۱ رق حدم رلا: کس 
٭ الواعدایعل عَوتد وف دو 

کر رفص کا بل مول کر نا ا سکی مزا اود ا کی ا کات ٰ 

) ذکو ولا الاسترانی مل واخرجہ ابوٴدانود ونسائی واحمد واسحاقی سنند یھماعن ْ 
ےت ان حجرق قح لباری۵: ۴). 


ٰ مین یلا طریقہ نشین اس کا پیک لٹ ال وفت کا رگر اور موشہو سلکاے 
چ آبیر ا دش اھ اراس تکرش سوہ کی تا 


۱ ۱ _ ۱ ۱ مج 5 7 : 2 7 
5 ۰ 4 3 َ 5 : نپ + 
۱ : 27 7 3 
2 ۰ ا ف ٠‏ : َ 
۰ 7 7 
اع ۹ 3 ۲ تک ۰ 1 _ ٤‏ ۶ سی ۰ : : 2 - : 2 ۰ َ 
1 : طت ۱ 1 شرب : 1 ۰ : 7٦‏ _ : 7 : 






























ٰ تلق ,ینس کل مز با عم رس لے ای مخت ] : 





۲ اور لہ آ جع ام اما مک می ہی دووں صورتی عم موجود نیس ہیں: [ 
ا ں لے فی الوت اس مشنکل کا مہ نیدی عل اسلائی بنگوں کے افتی( سے پاہرے۔ 

ای وجہ ے موتورہ وور کے حض علام نے 7 کور یں کے مد نی ار شش ۱ 

مس نیرک وجہ سے جو واقی سان لان ہو اس خقصا نکی علائی کے لے زین پکنل إإ- 

جا لاز مر دی جائے, چنانچلض املای بکگوں نے ىی صورت افقیرکی ‏ ےکہ اس | ا 


نوسست سس وچوس سسجت 


۱ 
١‏ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ وصو للکیا جا , اور آگر ا جرت کے دوران بج کو میا کارکی کے ذرفی ہکوئی متالع ١‏ 
ا حاصلن ہو تاس صورت میں بک بھی اپ دیون سے دی نکی ادلشگی میں کانرکرنے لا 
ھ79 کاکئی بلی معاوضہ وصول نمی سکرم ےگا, پں كت سس ۱ ْ 
1 تا حائل بواہے تو نک بای صا سے ین ےل مووفہ وص لکرس | ۱ 
۳ ۱ 7 لی ماوق ہکو رر دی ان عللونے بی معلوقہ "ال ” سس | 
ََُ نوس ےی : 
۴ ہے را ٦امور‏ ہج یتما 
ٰ 6 لرار ہو۔ خر 6 لق سار * صرف اس صورت میں ازم ہوگا جب رون املرار آ 
ہو۔ کین مین رگ دست ہد اس سور تدم کی ملوفہ ا پرلام خی 
ہرگا۔ 
۱ 
ا 
۱ 


.تد :* سے یجہت ۔ دہےصویہسس۔سحت سھد آپ 
سس ث.ے 7لػ__ ار مھ .ا کو ا و . ے ہا 


| ”سور دی کا وش اف کدف ازم مد پا بے‎ ....٣ 
لف د نکی ناخ رکیوں نہ ہو ج بکہ ”لی ماوض' ال وقتلاز مکیاجآّاے جبےي | لا‎ 2 
- 1 ٠ے عبت ہو جا کہ دہ واعنے بل مٹو لکر رباے, چنا می ہلت اسلائی بنکوں کایہ اصول‎ (0 
-. 2 ۱ نار کر ےکی رت گرا کت ارز ول ارت ا نکرنے‎ 1 
ْ ٠ ۱ سے نے چل نوش کیج ہیں ,اور پرنوٹش کے در می نکیک مغ کا وتقہ وا ہے :اس طرح‎ 
۱ ١ ۰ می معلوصہ > اھ ےس س وت‎ 


٤ -:‏ 
ہے تا سدسجد. ایت ا مے+صا سس ہے ا ہے ل__ کک -ل_۔؟ ۹ کے نے اٹ جو سسم.'- چووچچچوجوسملسسبورچووو ےس وو 


بس ہا و 


ا جمریی ے فی می فی ا 


ٰ رت کے دوران انی مقدا کی رکم پر چنا منانع تک نے اہی لکاونٹ ہولڈروں کے ۱ 7۲ ۰ 
”ےط یپ ےو رس یرس ریت ۱ : ٰ 


۱ " ۰ ۹ ۔ ۰ ٠‏ تقر سیت 5 
ا ۱ ۰ ۲ ٠‏ رف ۱ : : اض ہے 
٦.‏ 2 کک ٢‏ ' 


۱ : 1 ا مور رن ا دای مب ۳۴ ۱ 


۰ ۱ | مم ٹیل مٹو لکرنے والے کے زمہ ڈالم جانا ہے۔ کا 


۱ مار" 027 کیا جااے جب اس برت شی رکے دوراان بن کی سیل گار إ 
۲ کہ رہ ہیں ۱ ۱ 
۱ مع یں ہوا زاس صورت یں تک دربن ےپ کی لی معاوض" ول پت ۱ ٴ 
ٰ ۱ اود -- ٰ 
7 6 7> کے مار ے کے وا سے فی طف کہ ”مود ٢ی‏ شر کے بے میں ۱ 
۱ موم ےکا ون ای شع مود رگ لکن مراءحہ یا اجارہ کے انکر بمنٹ 
کرتے وت طرش نکو' ای معاوضہ'کی شر معلوم می ہوقیہ بکداء دن مس خر 
۱ کی مرت کے دوزان بن ککو رای کاری کے زی جو منج جال ہوگا۔ اس منا کی یر ٠‏ 
”ای معاوشہ کی شرع تین ہوگی۔ ۲ح ...0*0 ١‏ 
ْ چان ”سور“ اور بل خی“ ىررنین طفرجولاپزقگ فا ا 
ان علام معاصرین کا یکنا ےکہ اس ”بلی محعلوشہ '' کا ”سوو* ےک یتحلق میں 
ہے اور ا کے علاوہ ”بای معاوشہ * کے جواز پر اس حدیث سے استدلا لکرتے ہیں ۳ 
جس یں حضود یس مل لیے مک ےئد ۲ ْ ۱ 
ْ 7و وااقا* 


5 
۱ 
1 
ٰ 1 
7۲ زان افز فان پل "9ئ" 
ا (اقاہرا: للسخاری رت نٹ ۰۳۲۴۲" پ5 1 
جا 
١‏ 
۱ 


رصن ہنی 

روری حددث یس خضوقرس ملللہعلیہ یلم نے راک 
7ل سر سر سار ۱ َ۔ 

.بدا نٹ سکیل مٹول ا سکی مزا اور ا کی ِء و ٣‏ ٍ 
80۳ چناتحہ ”مالی محاوشیہ '' کے جواز کے کمن مندرجہ لا اعاریٹ سے اتدلال ۷ سو 
۱ کرتے ہو گت یں کیل معاوضہ' یک طرح ا مان ہے دجو وی یک دای ا 
5 
ین وی معاوضہ' کے جوا رکے رے می لہ مععری کے راےگری ور ٦‏ 
۳ 22 وس جس سنہ ْ ۱ 


‫ 7 ۰ : 





ئا ا شرمیں] جراس مکل سے دوچلر ہوتے مل کآرے ہیں۔ خور حضورارس صلی الہ علیہ 


ٰ | کوئی بالی معلوضہ لاز مکیاگیاہو۔ اور ری چودہ “و سا لکی نکرجن یش مھ کی ں نظ رر 220 - 


ا بے فقرا کی تابوں میں لی علوضہ"' کے خوف یع من ریہ ہی اک انشاء الہ 
میں آکے زگ رکروں گا۔ سج 


ٰ ۱ 


ے۔ اور اس نتصا نکو جائز طریٹے سے وفع ہکرنابھی چائنز ہے : لحان ہرخقتصان ” لی 


ا ٹول کامے ا از ری دا مع ہی ےہ گل زوا اور ہر 


ا دسلماور اہ کرام اور بعد کے زبانوں مل“ بھی مہ مل در یں را .لیکن اعاریث اور آ امار ۔ 
می سکہیں مہ ہلت عبت نمی ےک اس مکل کے ععل کے لئ یل مو لھرنے والے پہ 


کسی مفق یا تی نے یل مٹو لکرنے وائے ى "بی معلوضہ کا عم دیاہو :لہ 


چا کک حدیث ”اطرر ولا طرار '' 0 
آ| یک نمی ںکہ اس حدیث سے اتی ف بات مبت س ےکہ دوصر ےکو ختعدان پچشانا عرام ْ 


مواوفے"' کے زی و کنا ے؟ بیہ اس حعدیث سے ہابت نمی ااورڑہ صراحتاآًاور 
نہ اشار رن بت ایت ہوتی ‏ ےکہ یل مطول کے نتصا نکوبالی معاوشہ کے ڈریچہ دو رکیا 
ار یی ا یا تھ” 
محعلوضہ' از کر کے دو رکیا جائے ناس صورت میں ”بای معاوشہ ' ماز مکر تا 
واجب اور ضروری ہو جاما۔ اور بر قاضصی کے زم ہہ ضردری ہوا ٠‏ زداسن کے ماق پا 
فیھلکرے لو پر طقاس کے مطاق خوی رے ہلان پہری بر ن یس یب ت نظ ۷ ۱ 
یں کت ی کسی شی نے "لی معاوضہ ' از مکر دی کافیملہ دیاہو بای ملق نے لا 
ا فو ار یگیاہر۔ بک ہرددد اہ رہ وی کی دای یں مان ول کے داقیات 1 


: : ۰ : : ٦ 
8 9 وسەٹ چک ___. ہےہے 2 وج صت  تب انس ___ جج یئ 000م ۔۔ے لتتج )ا ِہ تا ہے ہے ۓۓ تسسلا‎ 
0 ۰ 








ُ ہت بی ۲ آتےرے ہیں۔ ۱ ١‏ 


رد کارو مان جو شی لی شدہ ےہ و یہ ےکہ ا سکووقت مقر بر پا 
دی نکی تم اوانہکی جاے,اورا سس فان کے ازالے کاطریقہ ىہ سے کہ دی نکی رک جوا - ۱ ۱ ۰ 
کا عم ے , ا سکواوکر وگی جاگئے۔ اور ومن سے ڑا“ نر می اس کی عق نمی ہے ۴ 1 


: ۱ اس لےکہ وہ تسود ہے اوز جب یہ بت ایت ہگ کہ دجن سے ڑا اک رن می وائن کا ا : 
ٰ ااسافہسشرت مسفلی دعس ا 1 


٠‏ ۱ | رت کے دوران عاص لکربا, لان شرموت اسلامی نے اس نقان کے ازالے کے لگ 


۱ ۲ ۱ ا صا مو فا سضاں ات ۔ ٰ 





۱ ے) 2 مر ابی رہ ںوس لے ا بی 
گا 










ہہگں تک بت ۷ تھے کہ گر دای رر مقررووفقت× ل بن 7 
۱ اسر مکوحجرت میں لاک ٹف حا لکرا, جوکہ وقت پ نہک ا سکونی ںکی۔ ری ' 
لا وجہ سے وفع ال نکر سا اور! با کے دم حول کاجوٹس سب تاب ۱ 
یی رین ودااس نیا نک غا کرے۔ -- ۱ 
٠‏ ْ ىہ لت ان دواصولیں پر نی ےکرک متو نمض لغش رکیا اے :لور ا 
ہی کہ ٹوٹ بزات ٹور روزلئہ رد 28 فع لانے دالے ہں, ان دونوں اصولو کی سودگی. 
"ا نام ہس کش ہے ,ین اسلای خضہ ما نک یکر حیثیت ٹنیس ہے :اوداگراول 
. اسلام می بھی مت رہوتے موا نکوخاصب اور چو ری ضرور منلب قکیاباا, لین اسلای ف نکی ۰× 
"ای رون یش ا سک کیک مشال بھی نمیس مل قک شی نے وک ری فوٹث چورب یمرن والے آ 
ٰ 1 ا نک فص پکرنے والے راس یہ ”مکی ماوضہ “ لز مک دیاہ کہ اب نے 1 
آ رت نب کے دوران ششی رغفص وب سے ج وفع متوقع تھا, اس نے ا سکو ضا کر 7 
١‏ دا شرییت اسلامیہ نے ود نوع دکی زا ولاز مکی ہے ,لن سر کرش کی جیپ کا ٰ 
۱ س7۶ ال معارضے“ از شی نگیا_ إبڑا ال اتکی دانع دیل ہےکہ ٹرجت 
۱ می نے یی معدشہ می بھی صیرت میں لد یں وو ٌَََ 
ار رہن مطل' ' رہ اورطاصب سے زیادہ تدری شی شکر راے, ٹھڑا۔ ٰ 
پا زیاددے زیادہ اس پر چودی اور حصب کے احکام جار یکر دیئے جائیں۔ اور شرلجت 
١ ۱ : ٰ‏ ا الام نے چور اور غخاصب پ جن فوٹو ںکی پاء رکوی مالی معاوضہ مازم شی سکیا اور اس 
.ا می سکوئی شک نمی س کہ چوراور غاصب نے ملک کانتصا نکیاہے : اور ان دونوں نے لگ 
ْ ا وص یل سے ہی حر دم خی سکیا لہ اس متوقع منانع ے بھی گحرو مکر دیا جو اک اس 


سے _ _ 090ر 900ر _ ___۔ہ شال ٢].‏ ...90ےے بے تج ہے ات کا ہےے۔ ہے 0ہی ہے بے مہ اہ ہیں کو ہراشا اف ہے ۔ 


١ ٰ‏ اسم ۳ یل واہیں کر ناو فان ار نے واٹے پ سے کت گ٠‏ 7 


: ۱ ۰ ٤ ' 


۰ ۰ 7 . ۰ 7 3 
ںہ 7 ۰ ۰ ا و 5 


: - - ۵00ھ ام ٹک پ نا 007 . 


ای سواوف' کے جواز رب لاہ سی نے اس بت سے اتما لا ا1 


صورت میں ان کاعان واجپ ہوہاے۔ 7۲ ۱ 


لیکن خلا معاصرین کامہ استدلال ' ورس یں درست میں ,اس ١‏ ا 
ل ےکہ جو فقمام منائع مغتوبہ کے مشانا کے تال ہیں: ان کے نویک بھی اعیان ۱ 


وہ کے متائع کان واجب ہوا ”لمقوو رز وب "کے متا کاعان واجب آ٠‏ 


ضین, تی۷ الرخاصب ”لوررنم۔' سے جو تکر کٹ ٹیا شع کے ١‏ 


یق کے ملق دو دص وب منکوداہیں می کیا جاے کس کے .ے۔.۔ 


(دیکھر: * المھذب للشہرازی جلد اء صنحہ ')۳٣‏ و 

رے شر ہبہ جس ١‏ . 

سے وجود ھی ہیں نہیں ٣آ‏ 5 جگہ مرف ددم کے لی می ا یکوداہ ںکرنے کا ۱ : ۱ 

سال می اتی مرا 0 ۱ ٦‏ 
"۲ اسی وجہ سے تضسور اق رس صلی الش علیہ نے ملین مال ” کیم و 
ی6 لی الواجد یحل عقوبتہ وعرضّہ ۲ کت 1 

گہ بالزا رت سی بل مٹول ا سکی مزا اور آبردکوعطا لک دی ے۔ -_ے ۰ 

لکن می نمی فرایاککہ ” رین سازہ ' شی اس کال عطال ہے ۔ اس کے علاوہ ۱ 


فقماہ کے ورمیاع ”تو پاال "سے جوازاور دم جوا کے ارے میں لاف رب لا 
: ے۔ لیکن فقمام اور ٹین میں ے' ی ےلفظ ”عق یت تن" پیتفی ”بای مولوفے'" ا 
ٴ سے نمی ںکی۔ او راگ رکوئی فقیہ ”تیر ا رر ا س ےک مابھی نوہ ملی. اہ 


مواوش. لاز مکرئے کااخقیار عرال کو ہویا۔ خور زائ یکوب اخقیر تہ ہّا, بیزاآ ارح دائی ۱ 


۲ جس بلی معلوض ہکا مطالہہ عدات کےکس لے کے بفیرخودکر رہ ہہ یہ مزا اس کے‎ ١ 


منلبق مہ عتقی ہے ؟ اور اکر ش ری سزاؤں کے نفاز کااقیر عداات کے جا لوکوں کے )) 


کہ وی ا وا ہے اتا بی پیا گ۱ جس کاہ نہ مل جوازے کک 
۱ لور را کر سو کاو .۰ ۳ 


ٰ ےک اکٹ تما کے نزریک منائع رغص وہہ طاصب کے زمہ مشمون ہوتے ہیںء اور ُ ' 7 
ْ ا حنفیہ کے نزک بی جو اش کرک یپ دکے لے ارک ہو ران کے ف بک | 7 


. معی تی نکرتا شور ے, اس لن ےکہ ہ ردان بی ذ عو یککرے ماکہ وہک وت 






ٰ تک را ٠‏ ے ۱ گسہ ک ات ہت 

×× مل! مندرجہ ہلا تفصیل تو ”بی مواوش '' سے کری پہل نے اقبر سے ۱ 

تی۔ یں کک اس کےملی پھلو کاتعلق ہے کور ہم نے ”بای معاوضہ' کے جواز 

ا کے ال نکی طرف سے "سور" اور ”'بلی معاوضہ' میں جو فرق کر کے ہیں, ان مس پا 

م تلق کے لوا ےا اگ ر فو رکیا جا قزر عحض نظر اتی فرق معلوم ہوا ہے۔ می یق پا 

ٴ کے ودقت ان دوفو کے اند رکوئی فرق اہ رنٹیں ہوگا ات صرف ابی ناد مکی صوراوں 

.ام شایدغق گے جنمیں شی عم کا دا ری ایا جا کا ٠‏ لا 
ا جا رکے و نے ہل فرق ہے با نکیا کہاگ دیون ٹک دس کی دج ے 1 ۱ 

وقتر زین اداخمی سک ہا ہے قزاس سے ”بای محاوشنہ '' کا مطالبہ ٠ی‏ کیا جائ گا 

لین دب نکی ٹک دس او لداری ای چیے, نجس رج کک ہرمعال می عحد 











ہےء اود پیک کے پا اس کے دعوکی کے خلاف ا سکو الد راہ ت کر نکی ایس کے 
۶ علاہکولی صورت نی ہو یک دواس رون کامقدمہ عدات ین بی کرے :اود جس 
کے جے یں رونوں کے درمیان مقدمہ بازی ج کی .... اور دو بی طرف اسلای 
بیگوں مس آ نک لملی طوری جوطریقہ رای ہے۔ اور جم سکوبالی متاوضہ کے اصول میں 
بن کیائکیاہے؛ دہ یہ ہ ےکہ دی ن کے اکر ینٹ ہی اس جا تک تع ہوتی ہےککہ 
رون اں وت تک ملندار تی تو رکیاجاے ان 6اپ اس پرافلاں کافیملہ نہ ہ ۱ 
وگ اور ہہ پالنل بد بسی بات ہےبکہ کسی شن کے بارے میں فلا کام نیا 
نل ٢‏ آفخری حرے جو تاور الوۃ جورے ج بک و می رن ات کان ہے 1 
ْ ست سے لوک | ےی ہیں کے جنپ رالاس کاعم ق می ا گ۷ کن عقینتً 
برک رن ہن کت ۰ ً۳ 
ٰ لن علت می ہکیاے کن اہی اعالی یک میا نگ رسک |ٗ 
صورت میں مل معلوضہ کا مفلہ می کر ونکے ؟ ۱ 
لود تھی پل دانع ےک ا کی شش بس ووضر ےکوسود پر قش" 4 
رے, اور پچ رقرض لیے ول مفلس ہو جائے زاس صورت میں تریس ذیے والاصرف اس آٌ 
ٰ ٰ سیا ودک کا ول ۸ای نلاس ای سورت مص 


7 
___ جا ہا _ زڑبچچژھ1 تسل[آآرٴ پل )ا ےا [ےجۓتا ل .__80چچووسہےےلے 






ٰ ' کہم عمطل * سے جس بای معاوض ہکا مطالبہ برت کے دورا نکیا گا ,کیا س کاتمفیہ | 







وا دک کی ہل 6ف زدنے کے | ِ ڑ 
۱ تبارق رت ہہ کی مرکم لا لو وت رو میں 


وک 
رفا زس رض اھر ٰ 

وہہ ہککہ دی نکی ادا بیس یل مطو کی جرت کے دوران عاصل ہونے وانے متا کے ٰ 
اسب سے لی معاوضہ لاز کاچ ہے۔ اورے بیکہمالی معاوض کی مقدار معلوماور تم ٰ 
۱ میں ہوئی ۔ کیوککہ عاصل ہونے والے متاح برا کا راروبرار ہوىا ے۔ "سور “ اور آّ ۔ 
ای معاوفے'' کے درمیان جیا نکر دہ رونول فرتی ق الاب( سے آودرست ہیں۔ ۲ 
٠‏ شون ج بملی افقر سے ان ارونوں فری میں و رک ر: ر قب نظ رآیکاکہ ا سلای ییوں ا 
٠‏ کی زیادہ تر کارروایلی گ مراہی ضوجل ' جاور یکھومتی ہیں ,اوران کیلرروایویں . ۱ 
ے ھی ہیس ہوتے وا ےید یی مقار یک ود لی ورزیںک سے مل ا 
٢‏ ہوگی ے, جس سے نا رہواکہ جم حا ماوف کی قارف کو لے سے لوم 
الإ ملے۔ 
راک ڈاسلای بک ب رج بعد اپ ماع کاضاب ات ,ان لے شی ا 
ودب منانکی مقار چھاوکی بر تتگزر نے کے بعد معلوم ہوگی۔ اززااگ ر کچل مل“ .س80 
کی رت ان نکی مو یق ضس کی ئن مور نف شی لا ٰ 
ٰ مزا مکی معلوم ہوگا؟ اور جو ڈازٹرز ہچ ملہکی بدت ری ہونے سے پل بتک سے اج ' 

رم یلوا لیے ہیں۔ ا نکوجھ منائع دبا جانا ہے, وہ علی الحاب دیا جاہا ہے اور مت ا 
ری ہونے کے بعد عی احساب ریہ ہو منائع کا تصفیہکیا جانا ہے۔ اب سوال سے ہس | 


















: ٰ : 7 
۱ ۱ ۱ پ : 


ھی برت پیوری ہونے سر مولوف ر یکا ؟ اہر ےک ایمانمی ہوگاہ پھر ےکی ےکما اتا | 0 
ٰ ہے لی معلوق'' لد تک رت کے دورانہونے وائے وا کے ا | 1 .ا 
ْ ٰ پا ۱ 


ں‫ ۱ 


۰ ٭- اس ےك .۰ ہہ 


۱ سے ماططل تک پ لی انل پٹ یکرتی ہے :اور نہگلی انقبار ے۔ اب سوالیمہ ہےکہ | 
: اس مشکل اور بریشائی کاکیاعل ہونا پاجے؟ 


سے - ہے اوج سے > یس 7 
سس کے علاوداس منریش ایک دوسرقی بت بھی ول حا ہے ء دو سے 7 ١‏ 

يىتت ٹ می سلفم کا تاسب مرارہ اور اچارہ کے موللات کے متاپپلے یس یش ہکم 1 

ہوہاے۔ لاگ رین خیاق کرت چاے زاس کے لئ ىہ مھکن ‏ ےکک دہ دی نکی رت پا 


5 ٢آ‏ بوغہاڑی تی اکیموں میں کائ, ٹس یں بتک کے مریلہ تار ا کوٹ کے متابلے | . 
میں زیار: متائع عانصل ہوہوہ اور اپ وہ بداین بالی معاو کی معمولی رف فی ککواواکر۔ ای 
211 ۱ زا اور ہاتی ماع خود رک لیگااور اس ظط رع جن بکک جا ایا : دی نکی ای مس یل مل آأ ا ٰ 
رولس فی رای در نو یل ال می 


وجہ سے بتک ای معارض اڑ مكکرنے پر یور ہو تھے و 
ہذامرے ک ادن ملوضہ لا مکر ےک تین شر اقب 


۱ اس شک کا مم دی ےم نےاس لاشو م ؤک رر 
ان سے اس وقت مفید ہو سکتاہے جب تقام بتک شر جیادوں ہرعمل شر کر ومیں۔ 


8 ٭ 


لن موجوو الات می چیہ ری ریائی پل ہوئے سودی بکوں کے ما لے میس الال ْ ٌ 


نگو ںکی ناو بمت ' موی کے ا عم مو میں ہو سک البتہ تاور عارضی ٰ 


ور بر اسلائی بک ایک دوسرے مخ نکواخشی کر مت ہیں ۔ وو نعل بی ےک ماب اور لا 
.ا ارہ کے ایر نٹ پ رون سے دح لیے وت اس پ مہ لاز مک دیا جا ےک بای ٌ 


ابا کی اگیم کی او می رکر نی صورت مج وہ دن کے امب سے ایک | . 


تین رکم اتی کاموں مم بطور حبرع صر فکرییا اور رٹ وہ لہ رن کو اد اکر ریا اور 1 ۱ 
تک ا کی طرف سے ناب خیرالی کاموں * لگادیا۔ اذا وی نکی ا دای یس ایک 


۱ صذرت می دن وہ رکم بن کواوا 721 ہنی لن کی گے خس ہیی ایرد آا ےت 
بی ا کی آ لی اور منانحع کاحصہ ہولح تسمش یر بی ٦‏ ۱ : 


مات یں کے پا تفوظ رہ ےگی۔ 7۲ 


منرر چ پا وی ھاون کووقت پ اراء ری کرنے کے لئ : رین دہاڑے) اور ۱ . 


اید کہ تو لت کے داب کے کے لموک تھے تی | 


جے  ._.‏ 20۸ھ _..۔ ھی ھ۔ رتا سے سسجت س-ت یٹنۓ جا مس رڈ ہ__۔ نما تا 





سے ہے ہے سیت 0 ۳ ا تچ 


ٰ احرم ظط ہے تزشرفی اقرار سے ہام خام فنام کے ویک پا سے: اور ' 
.کا بوض فقماء مالکید کے ننذدیک اس تم کی ا دای تضاء لیی اس پ مازم ہی مالک |١‏ 
٘. لا کے نزدیک اس مکی اصصل ىہ س ےک گر بی التزام علل وج القرذ ہو نو بلانفاقی ا سکی پا 
<-َََ ٰ ا ادائیی زم پر قضاء لام ہو اتی ۓے, ازراگر التزام علی وج التر نہ ہو ہبہ علی ذجہ 


۱ صورت میں فضآء ال کے لازم ہونے میس الاف ہے کو متا میک تک 72 


مازم ہے چنانچ امہ حطاب رحمة اللہ علیہ نے اپ کاب پ تر انظام نی سال پ 


زیادہ مو ہدگی زان إطور تو جو رت اون پ راز مکی جائےگی: وو" 
ضروری ٹٴمیں ےکہ وہ بتک کے مریلیہ کیارىی اکائونٹ شی حرت مماطلت کے ووزان آا ‏ 
لا حاصل ہونے دالے منانع کے برا ہو۔ مہ اس سے زیادو بھی ہو سک ہے ,اود اس میس ا 
ا کٹ مج میں ہ کہ دو رق دن کے تاب جےک ید از مکر, دٹی جاے کالہ 1 


ا بدیون وت پر رین اداکر ےک پابند وذ جاۓ اور لبظور حر مدع سے کی جانے دای ایپ 


أآ امو سور نمی ںکرا جائے کا: کہ وہ رت کی عکیت نی ہی لک ا سک خراتی ِ 


کاموں میں صر فکیاجا کا اور بھی ہو سا ےکا بس ھی رم کے لے ناس فنڑ ١‏ ٰ 
آ تار کر وا جا جو بن کی مکیت نہ ہو بکلہ خ رای کاموں کے لئے وف ہو اود کک 1 


اس ڈنزکی سریر تقر ے , اور اس ڈنڈ کے مقاصرد می کیک مقصردم بھی ہونا چا ےکہ اس ۱ 
میں سے ضردرت مندلوگو ںکوترش سنہ کے طود پر رق بی جاے۔ 6 ۱ 
زٹفمانن زراجہ ملرہ ا مہا۲ ں تبرغ کاجوالتزا مکرے گا متا 


الیدین ہو اور اےے امرب اسے معف قکیاجاۓ جس سے ملق مکو ود رکزامقصور ہو اس پا 
ا ازم نیس کی جکہ دوسرے فقمانے اس سے اتطلا کیا لن کے مرک تضآء 


اواتزم می نمی سے اس مہ پ کی ہےہ چاچہ دہ فیات ہیں۔ 
”اما اذاالتزم المدعی عليه للمدعی ان ان یوفہ 
۔حقەق وقت کذاء فله عليه کڈا و کذاء فھڈالا : 
یختلف فی بطلانهہ؛ لا نە صریح الرباء و سواء 
کان الشی الملتزم بە سی ری ۱ 
زسوھ کو کہاہیا ویو 


٭ ٭ھ" ٭ہ و" 


۹ 7 ۸ 7 
7 ۰ ٤ 











:. ۰ : : 
۰ 7 5 .۰ :- 8 
: 5 : - 
١ 2 7 : ٦ : ۱ 7 : 2 :‏ 
٠ :‏ : . 
۱ : 5 : ۱ ۱ و : 
وجمفتلھ جکتکتھت سے لس ×٭سددا×ظ ر_ے ہا لے ر. 7000 جج 22ت اکا 
: : ۔‫ . 






ری تھا فهذا سوعل الخلاف المعقود: له عدا الباب؛ 7 








4 بی نت اذا التزم انه انلم یوفه حقه فی وقت کذاء: 
غليه کذا و کذا لفلانہ اومدقة لیسا کین 


فالمشهورانہ لا یقضی بهۂ کما تقدم؛وقال این ۱ 
8 دیٹان یقضی به " ۲ (ت رو لام تحطاب 2۷۰ا)ْ ہلا 
کث۷>-ناگہ رو علی ‏ نے دی کے لے بی لزا مک ریاک رن نے ص۷۴ 
رین یں وت کک اوانی ںکیاقواس کے زے فلاں زی بے 
ٌ لے لازم ہو جا گی ؛ ص رزگ باہززن کی دجہ سے ہے صورت باطل ٰ 
ْ اور ٹاجائزے) جو نز اپے ادب لاز مکی ہے؛ چاہے دہ دی نکی جن جک ٰ 
ْ روک اہ بد آود چا دہکولی جن روہ ا 
جک ماک دی علیدنے بے ا کر لاکاگرخیں وت تھا .۰ 
دیع اواخمی ںکیانةاس صورت می فلاں جزفاں من سکو دی لام ٠‏ 
َ ہی افلاں یز ماک نکوصدقہ روں گا, یہ صورت فقماء کے ۱ 
نیک گل انتلاف ے, اور مضمودقلی سے کہا سک ری ٠‏ 
قہلام نمی موگی ز حا ان دی فیا ہیں اہ یہ تغاء 
ٰ کی لازم ے۔ ۱ ْ 
۱ ' .ای ےط حطاب رصةل یہ آرزڈی۔ 
و حکایة الباجی الا تفاق علی عدم اللزوم فیما 
اذا کان علی وجہ الیمین غیر سسلمةء 7 : 


کَ‌ کا کیا 
ای ا ا ا 


ملس مہ ےرقف یکیاکہ کی وہس اث 
صورت می قغاہلدم نہیں ہو گریہفل پل لی میں, 
أ الہپ سر سیر مس 
جےے۔ تتیایا: جار چگاہ اور ٢‏ دہ نے دلاے۔ 










ہے سے (۳۳٣‏ ہے ہے ۔ے سسستچ 
ا ۱ " عل صذبےة ارہ عوم ودرک لیس ۱ :. 
۱ مان اس بکٹ کے آخر ہیں وہ خودففریات ہی ںکہ : ۱ ٍٔ ٰ 
ے. ” اذاتلا ان الالتزا السلق عفن الا کو 
۱ الڈی علی وجہ الیمین لایققی بە علی المشھوں _ ۱ 
ناعلم ان ھذا ہام یحکم ہصحے الالتزام _ ٘ 
ا الیڈکو دا کہ زایا اذا کم جاک سح ٠‏ ۱ 
اہ اوبلز و مہ فقد تعین الحکم بەہ لان ال حا کم ہے۴ 
۱ ۱ اا کو ڈرں یوار س6ت ۰ َ۷ 
٣‏ (ول علق ص ۱۸۵) ۴ 
۱ گر چ ہم نے ےکیاکہلتزم جب اپ می فمل پگ دج الیمین 0 
ا.. لزا مر نے تو فضاء وہ لازمئمیں, جیساکہ مشممور رھب یی ا 
۱ ٌ۱ سے ہبج ھ ینا چا کہ یہ اس وقت کک سے جب ک کسی ١‏ 
1 ماکم نے اتزام نذکورہ کے پلرے می فیصلہ جار نہ یا و :لی ناگر ۱ 
' ۱ می اکم نے اس الترا می جج ہونے ء؛ ماس کے لازم ہونے بر فیملہ ۱ 
۱ درے دا ہو, فواس صورت مل وو الام ور مت ب× جائے کا اں ۱ ۱ 
ےکہ جب ماک سی بات کاپیملہکر دے قواس پر لک نلم 
جو جا ہے اور اتلاف بھی تم ہو جا ہے۔ 
ا ْ ا عم فی فتما اید کے ول کے مطالق سے 0صەہ+/ ۱ ۱ 
آ7 سے ان کے کم وت وعرہ ' لضاءلازم میں ہوا نین ختمام حنفیہ نے ا کی ا 
۱ لی ویرے اہی ہیں, جولوگو ںکی ضرور تکی دجہ سے لازم ہو جاتے ۱ 
ا یس (د یش : ردالتعتار۔ پٹ الیم پاوفہ) النذااس تو لکی یاد پر میرے خیل میں نل لا 
۱ 
۱ 


عورت ےی لت عق کی طاعلت کے لے جوزہ تک ۷ا ۱ ٰ ۱ 


ترار دی ےک یگٹولنش ے۔ اللہ انہ وتال الم : ۱ کہ ۱ ٰ ٰ 
ك ریو نکی موت سے قرت کی ادایگ کی مات کا ات و اک 
۱ لاٹ سے سے کک کان مت او 


لئے رجج) لت بجسسہا سےا بے تے۔۔ا] ستتا نسےا لسمبا سوجٛست لسستہ اھ جمجًدا 


ہمہ:00۱نلووو9ےبا 1 


فاما ان مات و عليه دیون رولت نیل؛ 
تحل اوت٢‏ روایتان: احذ اھماء لا - 
" تثحل اذا وثق الورثة وھو قول ابن سیرین و . 
عبید الله بن الحسن و اسحاق و ابی 
عبید۔ اوقال طاؤس و ابو یکر بن محمد و ۲ 
الزھری و سعید بن ابراھیم: الدین ای 


احله۔ و حق دلک عن الحنسن و الروایة 


ً الاخری٠‏ ان ۔ یخحل ۔بالموت؛ و بهہ قال 


الس لنتغمی و سوار و ماک و الثوری 


۔ایخلو اما ان بییٹی یا شڈ اللیت او 


الورنة؛ او یتعلق بالمال؛ لایجوز بقاء ۵ لق 


اے ‏ دمة المیت* لخرابھا۔ 7 ۔تعدر مطالبته بھاء: 
“و لاؤمة الورثة لاشہم إ یز مزا 
تاض فتاعت الدین بذممء وھی مختلفة 0 
متبایتة ولا یجوز تعلیقه علی الاعیان و تاجليهء < 


۱ ۳۲۳ سے ہہس ستپچ 
۲ ۱ ہی بے بل بی رے گا 3و 
ٰ أ الد وجب الاداء ہوگا؟ او وائ یکو زان کے ورام سے اس دی نکی انی کان الغور ل ٢‏ 
پا ماکح حم جاے مگ بانییں؟ اس من می فقمام کے ملف اتاں مین پا 
ْ حنفید ؛ شافعی اور مالیکید کے بمو فقمام کامسلک سے ہ کہ دو نکی مو تک دج ے پا 
٢ ٰ‏ . دین مویل فی داجب الاراء ہو جا ے ,او رایام ات بن بل“ ہے گی یلیک روایت ای 7 

ا جو ں طرع متقول ے, لیکن بل : کے نزدیک مقار قول یہ ےک گر رون کے ور ء اس دی ١‏ 

تو ا یش کر دی :لور کی دی براشمین داوس قواس صورت میس دہ دیع مدنینک " ا خر 
موت سے فوریی داب الازا میں ہوگا گی وی موم می ر ےگ چا چاکے ٦‏ ۱ 
لام این قرامہ رحممۃ اللہ علید فریاتے ہیں : ْ 


: ۹ 
٭ٰ ٌ 7٦‏ 7 
7 7 ٍ 2 ۰ 7 7 
تع وک 


مز یکا دی ولا مز ائیڈا 
فیهء اما المیت فلان اتی تل الله 
عليه وسلم اقال٠‏ “المیت مرتھن بدینہ حتی 

یقضی علهھ: ' واما صاحبه فیتا خر حقد؛ و قد 


ٰ تتلف العین فیسقط حقهة) و اما الورثة فاتھم 
ا اینتفعوںل بالاعیان و لا یتصرفون فیھاء - 
ٰ وان حصلت لهم منفعة فلا یسقط حظ _ 
الیت وصاحب الاین الیم ۔ ‏ ٰ 
ٰ (ائش سس ذاہ: ۴۸۲۷۰۳٢‏ کسی" 
ری کااتقول ہو جائے یزاس پر دی موئل ہو امو تی 


وجردے وہ ھا و حر : ۱ 


روائیں میں :ا لے ار يھ اس دی نکی نی کر 


س3×" ود یی وٹ 20 
"٠‏ عبیر اہ بین نن احاںل راورابو عبی رکاے ‏ الہت علامہ طال ٦‏ 0 
نر بن مہہ علامہ زھری سعید بن ابرائیم فریاتے ہی کہ وو رن( 
ْ کی دت تک مویل می رہے کا اد لام جن سے کی بی تل ۱ 
ہے اضق ےت ۱ : 
ٰ نت یز 9" 
الفور وجب الاداء ہو جائے گاہ سے قیل اام شال ۶ 08-9 
ٰ سوارہ ایام ماگ الام ری لام شانی, اور اسب الرای رے 
متقول ے اس ل کہ اس دین کے پارے میں تین صورقوں میں 
سے ایگ صورت روہ ہوکی: یاقدہ رین عیت کے زسے بات رہے ْ 
٥‏ یادرماء کے زمہ ہوگا, ممیت کے می سے ملق ہوگا مں--- 
تک عیت کے زم کاتعصتی ہے قمیت کے ذسے دین کاباتی رتا ً 
تک ا یں لی کہ مکی وج ےا کل اد پا 7 - 


: 


5 
٠ 5 2 7 7 :‏ ٔ 
. 5 8 . 7 5 ۰ 9 7 7 7 
۰ ٰ تی ۰ ۰ : 3 . ِ ۶ 8 ا ۰ ۰ ۰ 


ہے ہے ہے ہیں ہے ہے۔۔ سے ۱س ںہ سے مسر سی .سے 
7۲ ے نے ٠‏ : ۱ 
۱ ۰ ٰ کے ذمہ داری کالتلق سے فوو مکی زمہ دار یبھی زرست شمل٠‏ ٰ ا 
5 ت اس ےکہ نہ نووا نے اس دی نکی ڈمہ داریی قیو لکی ہے؛ اور ہل 
: لہ ہی دائی ان ورخا مکی زمہ دارکی پر رضاخند ہے؛ ج بکہ ان ےپ ٰ ۱ 
ور کی زم وا پل ملف اور فاوت بھی ہیں, چماِ کک میت ۲ 7 : ١‏ 
کے سے مل یکر نے کاتتلق ے, ممیت کے مل سے کیو و۱۱ 
کے ا سکو موب لک نابھی چائزشییں, اس ل ےک اس صورت میس 
ا‫ ا می تکابھی ضر ہے , اور صاحب دین کابھی ضر ہے ؛ اورورماء کا ٤‏ ٰ ۱ ۱ ۱ 
ہے ئل نق اس می میں بے مت ۷رر ےک ری -_ ًٴ 
۲ صلی اللہ علیہ سلم نے فرا کہ ”لیت من بریغ ‏ یقضی ٌَ ا ٰ 
۰ عنہ'' شی میت اپنے دی نکی وجہ سے عق رجقاے: ج ب کک ا ١‏ 
کاقرش ادان کر دیاجاۓ ,اور صاحب قرف کارز یہ ےک ا کا َ 
نس تیاور زیارہ موخر ہو جائے گا۔ اور لت اومات وہ بل ضالَع ہو ۱ 
۰| جا اس صورت یں ضاحب فع کا پل اط ہو چائۓے ٰ و 
ڈگ۔ ول تک ور کے تع کات ہے درا ورپ میت کے :0 
۱ ایام سے پراہ رات ر: مہ صلی ہوتے, اور ثہ ان مقر ْ ُ 
جج ےن اور ران و رما وفع حاعل بھی ہو جاے تب بھی ا نکی ××[ 
۹ وج سے می ت کات اور ہناخ دین کان اس ای تماقا ۱ 
...ا ہوگاں.. ْ ٰ ۱ 
سی یں تار ات 1 
٣‏ تزع دی ہے جن کے نز دیک وہ وین موجل می ر ہے گا ابشرلیلہ درم کسی ضامن یار مین 1 
ا کے زربہ ان دی نکی یت کر دہیں: اود اس کے دائل بھی دکر فرائے ہیں۔ ...ا 
ٰ جج ہیلیگ٠ک‏ زی کالعلقے ا راگ رجہ جممور فقما کے نہب کے مطاق ان کا ۴ 
5 أ ال مکی ےک ریو نک مو تک دج ے وہ دی نک الغید وجب الاراء وکا ۵ : ْ 


٠ ۱‏ مر سندیدنےاں ئل پ نز بی دیاہے راس ےک اکم چچ ین 


ہے -س ہہس یہس و ۱۔۔ وو .ہر ہ-ت--س-۔ست 


سس سس سے ۱۳ أ ہہ ہے سے 
۱ ںکہمراہ موجلہ میں شن کاکھ ت7 مرت' تر تر 9 
6 إ| اکرضتی (میت) کے تکہ میں سے بوراششن نی الفور "۰" 1 ۰ 
٠‏ صورت میں شن کا بقتاحصہ برت کے ما می تھا وہ بل عو ہونلازم آجاۓگ, || 
۱ ورس میں شعٹی فان ے ریہ تی اس شن پاش شرط رض وواقاللہ " 
نا شس نی الفور ارام نمی ںکھرے گا پ ایک تلق بر تگزرنے کے بوداداکر یا یرہ ا 
سے متاٹزرن حنفید نے ىہ فنوکی دیا ےک اگر ہہ صورت پیل آجائے نواس صورت میں آ . 
۱ مشنزی شن مرا بہ ین سے صرف ای قد ا اراگمرے گاء ہت رکزشت برت کے مقائل ہوگاء ٌ۱ ۱ 
. ۱ اور چم عزابہ موجلہ "کی پٹ میں در عق رکی سے عبارت نف لکر گے ہی ںکہ : نے" 
٦‏ قضی المدیون الدین الموجل قبل الحلولَ - :۰ 


١ 

۱ 

ٰ 

۱ 

۱ 

۱ ۱ 

کے اومات؛ فحل بموتەء فاخذِ من ت رکتد؛ لا یا جو ۱ 

1إ . امن الرابحة التی جرت بیٹھما :الا بقدر'_ 

۱ ۱ مامضی من الا یامء و هو جواب المتاخرین ت- 

قئیةہ و یہ افتی المرحوم ابو السعود 

۷ اقندی مفتی الروم؛ و علله بالرفقی للجا: نین ٭ . ۱ 
۱ ٰ ْ ۱ مت کن سے رنہ زا .920200 

ا نمی کاتقال ہ وکیا اوراس کے انا نکی دج سے دد دی لال ۰ ۰[ 

23 . وا جب الاواء ہ وگیا چنا وو اس کے نرہ سے وصو لکیاگیا, ان ۱ 5 : 

۱ ۱ دونیں صوروں می ان اور شی کے درمیانع جوشن نے ہواتھا, ' َُ ۱ 

08 اس می سے صرف ای در لے گا, ج رکشت برت ت کے مفاٹٹے شی ۲ ۱ 

بوگ ابی متاخ رین حنفیه کاجواب ہے۔ زیڈ روم کے مفقی ۱ 

۱ اإوالسعود آققدری رحمة علیہ نے ای قول پر نگ دبابی گ 

١‏ کرد کی علحدے اک ےکہ اس می بین لک 
مضنڑی )کر رعایت موجودے۔ 

۱ 
اس عبارت کے ححت علامہ ان عا دن ر حمة الہ علیہ زروکری 

: مور اشتری شیا بعشرہة 1 وباعھ 2 





لی کالتقل مد جاۓ, تاس صورت میں ئک کے پاؤ ٠‏ 


5 لا خر بعشرپن ا اجلء' ھوعشرہ اشھر فاذا ۱ 
ضا بعد ام خمسة ۷ نات بعد. ھاء ہج ھا 
عو ساو ہک جح لا 

-۔ و ےو در "۶ ۰ ۲ 

ٰ رپ مس خظر پ۰ فرینی ,لود چردہ پیر ے نٹ سکن مو کے )ؤٰذ×"*٭ ١‏ 

70 اددھار پر یں روپے یل پچ دی 'لیزاائس صورت میں اگر می ۳ 

ٰ دس مو کے ہجاے ۵ مو بعدقبت اواکرے, یا پا و بعد ال ا 

۱ 


7 : 
: ے٦‎ 


سج روٹے وصو لکرے گا ور پا روپ چھوڈ رے گا مجن یکل ٰ تک 
ٰ چو رپمی لرے ۴)- ْ 


یر تززیک اس مل کاعل یہک اکچھد فقاہکامکی جک 


ٰ ْ نکی موت سے وہ دی لد اجب لاہ ہو جا گا لن ' التصسیط “ 2 
و اور مرا کہ موجلہ '' جن میں نم ن کاپ حصہ رت کے ما ے می کی ہے 1 ۱ 
اگ ان میں جم “فور واجب الاو" والاقول نے ی, قوذ اس صزرت میں رین کے | 

ورام کانقتصان ہے, اذا مناسب ہے ہےکہ دو قولیں می سے ایک قو کو اتی ہک لیا 
جاے : ا رین حنزید کا قل لے لا جا ۓےکہاوا دی نکی جو رت تکق لی تی 2 
اس سے آنے مس جتناوقت باتی ہے ,اس وقت کے مقالے میس بنا ھی ابو و ساقظ 


کہ دی ےہ لوان کے کہم سے مرف ایا مز شہ کے مٹ جو شن ہو دہ 
یصو لک لیا جاۓ, یا پچ ر اللہ کاقول انقی کرت ہز جس طرح وہ دین مول تھا: لا ‌> 


: اب بھی ای رح مویل ربے دیا جاۓ , الہتہ اس کے لے شرطمیہ ہ ےک درلون کے ۱ 


و رما شی انل اعمار ز راہ سے انس دی نکی موی کر ذییں: شمایزتنللہ کاىہ ٹول اختیر کھ تا ا ٤‏ 
زیادہ مھرہے ,ا لئ ےک مدقیں کے اتا کی وجہ سے مین میں جو تب بک صورت ۱ 


7 1 ررلقار جلرص۵۷ع)‎ ٠ 


بوگی ہے ایوس مودری موللاتب سے مشات ہو جالی ہے ؛ دہ ٢‏ 
ّ۴ ٌ داد سبحاندو تی اعلوں 4 ہو (٠.‏ 


7 











٠ 7‏ اح : ى ں0 7 3 5 
١ : ٤ ۰ ۱ ۰ : ۰ ٠ : : ۰ : 7‏ : 
۱ ۱ ۱ تہ ۱ : 7 ۱ . ۰ . ۶ 
:- 7 ۴ 2 7 : و 5 : و 8 5 ٛ ۰ 7 
ا 2 : ۰ ا ۲ ٦‏ : و 2 ۰ 7 7 7 7 5 
2 کی . کہ : 3 8 : > 8 ٴ . .- 
٤‏ 7 0 7۳ ھ 7 ۰ 7 5 8 





م2 ال رن الر مم 


خی زی ریغت 











الع تقح رت العالمین: والصلاة والسلام عا ل زسوله الکریم۔ ْ 
وعلی آله واصحابه احمعین 
صوبتورہ ذو کی جار ت می کیک یج زکااضافہ ہواے : ص2 ای سا 
ج8 شر (0 51کت ہیں: چوک شین کا کروی آ ای مرہں گل پراہرا۔. 
پا اس لے ڈری تسا یکتاہوں میں اس کامم اور اس کے پارے می ںتصیلات نہیں متیں, 

ٰ ریہ ای سس یداو 









۱ پا زانرمیں٭ جو اش کے ' تا سر او ٰ 
۱ یسک بی خلا پا رم شمپ (0 ۶۵ ۳:۸١۱۸‏ )کت ہیں۔ من نل رن ۱ 
ین صدبین سے شرکم کی ایک نئی فمم وجود میں َْ ج سک جاحٹ انا کان 
0٥٥۵۸7۸35 ۱1۷( ۷‏ ٥٥ا5‏ ا(اؤن[)/ا جانا ا سی رج سے کارور ین :-- 

۱ ا صورت عال پیا ہوئیء اور اس کے ص شرز 5210 ایر وفروش تکائامٹل 1 
ا ججودییی آیا, ا سکی یاد یر دناچھرمیں ٹاک مر کیٹس (5اہ 7۷9:۴ ک51007)کام پا 

5 اکررتییں۔ اور الخ اٹاک مار کیشٹس می ںکروڑولں, بلگہارہوں روہں بویٹ ا 
۲ اسصاسصمسمت 


٠ | اہ اس واسل کین یکو رجزد میں لاٹ اہ اور اس کے لے جو طریق کار عام طور ےر‎ 2-٦ 








۱ ا وا وسر رج ہم جک ۱ 
ہوں۔ تو وہ شی رمرٹیفلیٹ جوایک کانھزہے۔ وہ اس کیپنی میس ری علکیس تک خما من ری ا 
پا کر ے۔ اناکپ کے جواٹاتے اور املاک ین ۔ شیرزفرینے کے چو میں جس ان 
0 کے تاس جھے با ملک گیا : 

ْ ٰ لع حرف 6 .2.0 
١‏ ا عرابہ اکر شک تکی؛ اور کاروپ لک ریا دحرس ےت 
.گا نے بدے مرا ےکی ضرددتی ہوتی ے۔ ساوت چندافاز لکر اتا سریلے میاخی ںر 


نے مےَلڈ ا 









۱ خر ےن 0 00۳ تی سے نو لہ دہ اپنا اک گل اور 
کہ (5 ۲090-1 م) شیک کی ہے۔ اوراپنے شی جاربی ( 159:06 )کرتی ہے۔ اور 1 
رز بای کرے امب ہوا کہ د اکا کیم ہد ےگ ۴ 


٦ ۱‏ .0-2“ یب مس وت ہک ار اشن ۳ 
7 و ں کو 7 
امو پ سے او رو ں ال با تکی دعوت دی ہے وو ی از 
حرس اب ں وت جزشش بھی ان سی کو تی اے, وق نس ور عق ا سکپپنی 
تھے کے کا ززار می <ہ لے وار: ان کت کت فا را ٰ 
۱ ہے۔ اکرچ حرف عام میم یکا جانا ےراس نے شیئرذ فریرے۔ فان شر اقب ادن 









۲ ا سے وہ خریر وف و تشم ہے۔ لہ جب مس لے یی و ےکر وو شینرز عاصل ١‏ 7۲ 


7 (16ء ت5ا ن5) گۓ, ق اس کے نیج می بج ھھکوئی سابان نیس مل رہاے۔ اس نکر 
۳ اپ ی نے ابھ یک ک کام شروع نی کیا اورط یا ب تک کپنی کے الاک اور اما وجور ٰ 
: ]3 مس آئے ہیں۔ لہ بی برا بزا 0ھ دی ل ۰× 








سج ہ0نشہشوزۃ: 
ا کر ہے سے عکر کے کد ار شر غکرتے ہیںءلسی طرح کپ ی ایام لوگوں کو بعک لا -- 


کی قدل کر رکے لے کپنی جئمکرنے کے لے یز جارکی(۴1081) کے گے ہیں, 


دعوت دی ہ ےگ تما کلر وب یش ہمارے ساتھ شریک بن جو لنزاج فی اس وقت 


ھا روہ ٰ و اعقیقت یں فف کی ں کپتی میں قب 


سج رز وص لکرر پا ے۔ وہگویاکہ ش ریت کا محلل کر رہ ہے۔ ' ے 7۲ 
اب شر تکاموللہکرلے کے می میس ا کوچ یر زسرٹیکیٹش * م اص لا 


سس شور ا تن اٍٗے۔ بہ ہے رگ 

لزا و رو ٠‏ کن و تا من ۱ 
ںا ا 
لا دہکوئی حام کرشم :ہکردی ہریز سی عام را کے لے دی تاری 
لإ.جارری ہے ,شا شراب بنان ےکی ٹیکٹربی تا مکی حجارہی ہے یا لا سود بر چلانے کے لئے 
لا ایک بک تائمکیاجارہاے۔ دن س کی تی جادہی ے, قذاس ضر یمنی کے 
1ود رق ا ا ین اکر بذیادی طور بر ترام کاروبلرشیں ہے بللہ 


مشلاکوئی کیٹا ل کپ ی ے: یا آٹو موائل کپئی ہے۔ اس ضورت یں ال فی 
یسوی ہف 0.2 ٰ 
ا خریدوفریشتکی یقت < 
۱ جاک دی شیز خر کے قب .ھ7 
گا نیان عام طریق کہ ےک دہ شی ہولڈد دا و ا لہ شر ایال ما رکیف نی 
نے ر ہے ہیں۔ لتذاجب کپنی ام ہ گی کیک مرحہ ا سکپنی کے تام شیز | 
لس کراب ا( :505ب گے می کی ا 
١ہس‏ 0‌ِٔك*0“" ہے ظا 


1 
وج : 72 1 7 5 
2 ۰ 


5 
رہۓ) ےس 


یع , نہ ابتداء جار ی 60 1ا)ہونے کے وقت ینا انز پے۔ یوین 1 
وو ا و 


سے ہا 


۱ جب اترام الک ک کی قائم ہوئی۔ اس وقت یس نے اس کے وس یذ عاصل کے اب لا 
٠‏ یس ان شی زکواٹاک ما رکیٹ یس فرش تک را ہوں : ک""".0 1 7 
خر یدراے) فقیقت میس دہ می ری لیت کے اس قناسب ج ےکو خریدر ہا ہے ہو می رای ۱ ٴ ۱ 


کے ان ے, ناس خریدوفردیشت کے میں دو فنص می راس جھے کامک بن 7 


'جائے گا ایز کے درف وخ کی یقت بی ٠‏ 0 


ُ ین 0.02 باڑے_ 


7۲ زا رف کر ”دنک ارکٹ" سے ینز فریرنے ہوں: زا سکران | 


۱ 
۱ 
۱ 
ٰ 08-۴“ ت0 ۲ ٦‏ 
ْ ۲ 
ِ 
ا 


بی شا ٌ بے وش 
ٴ ۱ پی شی س کہ کل" ام رم رشن بر شناد ویک نہ 1. : 
و جن نشور سکائی نہ ہو شراب کار وبا رر ئے والیٰ تج شب ) نے | ۱ 


ٰ لاہ وزسرے رام کا مکرنے کی نہ ہوا کی کے رذ ای حم می جات ا ً‌ 


ْ 7 ٰ پک ڑا ْ 
(یاپییم ۹۶۹ ب)) ایی تقر کی کل ینہ جب مہ ا سکپنی ےب ہی لا ٰ 


ہے 1 اٹاے (8٥٥59ی۸‏ 3 ز) حاصئ لکر لے ہوں مشلااس تے بلڈنگ بای ہو ازشن تید إ ٰ 

.لی ہو (یزااگر ا سپٹ کاکوئی کے امیغ (ہ٭ ۸ ۴1×0۵ ) دش میں آ یا پا 
٠ ٰ‏ لہ اس کے قرام ایا ابی سیل (لذ: اف رٹ مکی شل می ہیں۔ وا ا 
ْ 1 سم 0ک کت ای ا زیادہ ۱ 


|۷0 ۷٥ء8‏ ۲3 ٭3 دای فوفت کر جا ض کا ابر ار 
تارریے۔ رت 


س- 720 


۱ 

۳ 
7 وج ے ےک ہت اوکوں نے سرت اف بب 

ْ (06ا61 :5ا0 5)ل ے۔ اس رق سے ابی ت ککوئی ساان می خریداگیا ااورےاں إ 
س ےکوئی بلڈنگ بن کیہ ہکوئی مین نید یگئی اور نت یکول اور اش جو آ اي إ : 

٤‏ لہ ایی وہ نام پیےنتدی شحل میں میں, نواس صورت لد روۓ کا کرنں ریپ ٴ 
جیکی نمائندگی (01 07696 * )کر راے۔ رت لکل المائی ے ؟ جیسے رس روبے کاباھ ڑا 
(80+4) دس روپ یک ما یکراے, یا سے دس روپ کائویٹ دس روپکی ۱ ۱ 
تم دک یکرماے, لنداجب دس روپے کاشی ردس روپ ےکی محر یکر ربا زاس [ ۱ 
صورت می اس شی رکیگیلرہ ردیے ل٠‏ یافوردیے میس تید یافر دض تکرناجالاضیس, لا 
الین ےک نز رین ون کے لوٹ کیل روے میں قر دخ کر یالارمیپش ل 2 
ٰ 8۶۷9۰ وت اوت فلا من ْ ‌ 
فیک نگ رکپنی کے کھ اجاے ۸۹1(٠‏ 4 پیش می ہیں۔ ش 
ا اںں مغ م سے یی ہے عام ل (۱ ۸۷۸٥:‏ ۷) خر یا۔ ناکوئی: تار ل0 ٦‏ 
)۵مہ ۲0 )خر لیا, اکولی نگ بتا لی امئ|نری تخیری۔ یں ١‏ 
صورت میں دس روپے کے اس شی رکو کی یا یادتی بر فروشتکرنا: بارے۔ آے 
ان کے اتکی وج لک نی اصول ۓ۔ وو ےت 72| ١‏ ۲ 
: سونے سے فروضم تکیا جا ا پیے کا ییے سے جاول کیا ا جا فو برابر ساب ہوتا ضروری | 
ہے۔ نیشن گی زین مرکب ہوتی میں: شلاسونے الیک ہار , اوراس می موت بھی لا 
بڑے ہوئے ہیں : اب سوئے کے پارے میں مہ عم ہ ےک دہ لکل ابد رآ ھکر کے ْ 
خر یناور فروض تک ناضروری ہے۔ لین حم موتوں کے پپرے میں نی ہے۔ اس 7 

۱ لے دس موتی کے پرلے بارہ وقی لیا اتز ہے , راگ ایک ایا ہا خری ا ہو جو سونے [ ا 
اور موتی سے رکب ہے , فوا کی صورت بیہ ہج ےکہ ان رم تن سونا ہے۔ ا ے | ا 
تھوڑا سار اد سونارے کت ت 8 ای ٹم ال ا کہ 


3 رت جا نکے__و0ن وج.٢‏ ز____ اھ ِ0900 000صوو7 ہے ا١یى[للر‏ ر__ تا ے ت۳ نے لکل 
' 





٢ ۳"‏ اک ایک کہ سوا ولیک وکہ سونے کے عو میں کیا وک تی ون موتیں کے 


[اہں ار ایگ کا ٹس (9ا50- ۸ امیا خا لی شل مش ہیں 


ْ ووووو مہ ب١‏ ویسوور می 
۱ ہے می اج ے ول ےلان ایڑے۔ ال ےک کھاجاۓے 


7 مقالے مس آگیا۔ اس طرح مواللہ درست بھگیا- ا 
ا ا بیط پان می مھ یکا رکپنی کے پکھ ایا فقہ دہ ےکی شلل یں 


۱ وا ن بھی فقہ کا یی اصول اری ہوا ے۔ کو 

ْ ۱ ْ ااس کرلک شل کے زدیے ھن کری کان ککپئی نے سد پا 
آأ کے شھنزز جدری ٤ے‏ , اود دس آرمیوں نے دہ ینز خرید لئ لیک شی رد رو کا 
ھ7 ھا۔ ہٹس نے دس دس رون ےکن یکر ےک دو شیئز حا لکر لے اس کےا بعد | ٰ 

١‏ مپنی نے ابی یب اس رم سےکوئی ساان نی خریداہ قزاس کامطلب یہ ہ ےک وہ در 
7 ۱ شییرزہوسروپے کے ہیں۔ وہ سو رو ےکی ہمائحدکی اگررے یں۔ لب اکر فی کی | 
۴ ا کرای کس ”,۸ "کے پا نک مر اب دہاس شی رکوس کے با ےکیرہ یش 
۱ || فرش تک رن جاپتاے ناس کے لج اکر جائزنییں, اس مل ےکہ ىہ تذاماہی ے جیے 
۱ یپ د ےکرک رپ ےم کی ہک نے پیک اد ےک لاج 
ْ ۱ ین تخریدی سے۔ پ نہ ھی تک وہ رٹم نقدکی کل ہی یس اس کے پا موتود سے۔ 
۱ 7 ْ ین ا کپٹی نے یکیاکہ جب اس نے پا سوروپ آئے زاس نے چالیس 
٣‏ إ ردپکی خلا بیڈنگ خریدل۔ ود ہیں روپ ےکی مشیفری خرید کی :اود ٹیس روپے کاغام 
۰ من خر یلا ارد روپاس کے پا ھوجود ںاود جس روپ لوکوں کے زے | ۲ 
۱ ا ول فردش تکر تن ےکی وجہ سے ونب الال ہو گے ای کرٹ ےئد 


گوکور ک رپ 


۰ 5 ۰ ۴ 
8 1 ۰ : ۰ ۰ 
ٰ . ٰ . ۰ خ ً ٴ 8 7 ۰ ۹چ ِ : ۰ 1 


>چج رنب 1م ل رھ : اق یی 7ئ ْ 7۳ ۰ ۱ ٦‏ 
8*۰ ۱ .]مہ اروے ۱ </ ٣‏ روے ٢<‏ رریے سو ار ت۳ ۲ 


میں گر ب اس صورت م سکمپنی کے اجاٹے پاچ تصوں مس تیم ہو ھئے۔ ا ب 
:_ 1 ا ےر سی رو ار ید سک بی گیشی 


- ہے چو ی نے 
ہو کے ۸۳ےے ہس پش نے کاشیرہے ا می سے لک روب ١‏ 


۱ زاب الوصول قش کے مال ہے ایک روہ لرکے مقائل ہے چلر زوپے بلڈنگ کے ۱ ْ ۱ ْ 
ْ ہیں۔ روروے بے می کے ہیں۔ اور دو روہے تام مال کے ہیں۔ ! ب اپ ار ار ن۸ یں | 


ا رو ےکائر> روئے میں فردخ تکر پاے زاس کے لے پائڑے۔ اس لگ ےک ۱ 
ا سکوفوخ تکرے کامطاب بہ ےکہ ”یھ نے ایک دروپہ یں ایک روب ے کافر [ 


۱ فروضشتکیا ارت فرب کے عوضٴ فروش تکیا ءھ7 عوس رو 
۱ دذسری یں فرخ تکیں زادراس طرع" 8 کہ مسودادرسصت ہوگیا اس لے ۱ ۱ 


ا ” ۸" جھدور وپ نے رہاے, وو قرو یی کے مقالے مکی نے رراے۔ | ٌ 

چک دی اشاءیٹیانے رس اوران لیا نڑہے۔ ۱ 
"۶۰ر مر اید مزب یس سنہ ۱ 

لإ جاۓ تاس صورت میں ”7 ' سک لے دیس روپ کا شی روس س ےکم یی / 


کے ھردہے می فروض تکرب چائز نی ہوگاہ ملا فرش کچ کہ جب کپنی کا کور ت 


بڑھا او نی نے ترت کی : اس کے نج میں واہشب الوصسول قر یہ سور بے ہو گیاہ اور ٰ 


2 و روہے نت ہو گے اور لاس روہ ےکی بلڑنگ ؛ میں روے کال یس رک | 


.ا لک کی شک لیت </ ۱۸رپ سی دک را 
۶ کی میک اپ لہ ( ۷۵۱۶٣‏ را :)اب 2 -/ ۸روے و دگئی۔ ۱ 

۱ ۱ ۱ 

ہہ ا سیرل لاڑ ےک2 جا یچ : 
د کک کل ایت - مر < جڈ کک .و9 5 ۱ ۱ 
لا ھی اخ پر رتغرپس _ ۰| 
درم ویکاوت وہ اروا 


ود ےر ۱ ریپ - روے ‏ ۱ ررے . روے ْ ۱ ٌ 
َََ“َ ک س حت 7 


ْ ے رر سا د ہے( ٰ 


پا ایک لکیٹ ما گاخر ح۱۸۰ روپے ہی فردشت+ورہاتھا۔ بہرعل ! ذدمری لا 


ک ۱ اپ یں 1 





















7۲ ۱ ہج وا کت در یں۔ اد یبر نر 7 
7۲ ا ردپے کے مالے میں بو ہیں کے اور ایک رویے روصسرے الین کے مقانے میں ٢‏ ا 
ا جاۓ گا۔ اس رح ىہ معللہ درست ہو جائۓ گا۔ للنذااگر لن ی۸“ نے اس شی کو جا 
٣“ ٰ ۲‏ دہ کے مھائے * /۹اروپے می فردش تکر دیاوی اس کے نے جائز نیں- " ٣‏ 
٠‏ اس لے کیا جا گا۔ ے۔ ۶/ء") ۹رپ سو ل7 | ٦‏ 
و کی رو یں ںہ 5" 
۱ اج بت کی نے اٹ یں نیرگ قام تر یک نت ٰ 
و (191114.] )کی کے کن وت سیا راب الوصول: 7ر7 ۱ 
(ہ21* ز1 پکی شکلل میں ہہ اس وقت کک اس مپپنی کے شی رک وکھی: زیادل | ۱ 
ا ((×ءط ۷٥٥٥ء8‏ ۲۰ہ :۱ط 6 )کے ساتھ فروخت' تکرنا از ہہیں۔ 2 یں | ۲ 
۷(٥(‏ ٭۴۴)ء فریدناادر پناضروری ٤ے۔‏ . ْ 


ا 
ٰ 
۱ 
ا 
۱ 
۱ 
ٰ نذا سکپن ابی کول ہہ خی ہے ۔ ین نک ارکیٹ ماس ۱ 
ا 
“"- 
۱ 
ا 
۱ 
۱ 





نے یر نکی تریروفروشت شور ہو جائی ے ؟ جیےپردرنل کین امہ 'ٴ:۱۷٢)‏ 
۱']. جرمدہجدہنہ ٤اءنا‏ بوگی ے اور عم طو بر ا سکپنی کالبھی کک وتود [.۔. 
"ا خہھا۔ پ کپ ےش کی دق فوخ تک ہیں للا پھر 
۱ عرضہ پیل الاک ملرکیٹ میں بت یی 00 اور بت ى عکپنیل و +103 06پ 
: وو ط7 اس وقت ای کپ ی نے اپ شی 


دس روپ ئش جی سے اود اھ تک ا سکیف یکوئی چزدجددش یں تی گر پا 


کت 
لئے تا 


۱ شر وص ےک تاکز وت اون آ 
٠.‏ (یامت۸ )وج من آجائیں۔ و قت ہنکس کے یک کی زاداء ۱ 
۱ - ٰ رر مض کپیں اس 
ْ ٰ ٴ آئ سی رک سا کت لت کس یو ہم ۱ ٰ 


0 ظ کا لے رل.000للھ-._.۔۔ ٌجہتا سس سا انتا ا ہے ن ہے[ سےا پیا ہے تھ: 





“٦‏ لئ ایکینٹ بتار پا ےکہ تم سودی تھے لو اور سودی آ بث یھی حوص ل کرد اس ان 


: یو ہجىػحجے سی شس و ےت 0000000 . 
ٰ ۱ ا روج اتی 
لا ار یک ایی ہگج کسی نمی طر ود کار ہی لوٹ ن ہہ کپنیل أ 
:1 ا دو طریے سے سوزی کاروہار میں موث ہولی ہیں ۱ 
: ا 7 با طری جک کی وڈ بی ےار لق ا 
ا ,اور اس قر سے انا کام چلائی ہیں۔ دوس را طریقہ بی کہ ای کے پاس جو زار ا 
ا ا اود ال (سریلس ون 8+1 )رخ وگ دو سودی اون ٹ می رھوائی ہیں۔ اور 
اس یہ بتک سے مود حاص لکرکی ہیں :دہ سو د بھی ا نکی آ لی کاایک حصہ ہویاے۔ 

۱ بنزااگر کو یفص ىہ جا ےہ میں الگا می مپنی کے شیر خریدروں جو کسی بھی ری سے می 
٠ ْ‏ سود ردام لوٹ نہ ہو مت مکل ہے اب سال ہے ہ ےک روس یی کے 
ا شی نکی خرید و فر دش ت بھی جائز میس ہو چا ؟ ۱ 
۱ ات ا یکیپنوں ہے پارے میس موجودہ ددر کے علا رکا مکی ریس حخلف ہیں۔ کک 
۱ علمامءکی ایک جتماعت کاکنایہ ےک چوککہ یہیفیل عرام کاموں میں ملوث ہیں اب ا 

۱ .ُ ل‫ جاے تناسب کے فھاطے سے وہ رام کام تھوڑا ہے لن کہ رام کا مک رہی ہیں الیک 
0 ٰ .لان کے لے چائز یں ےک وو ا سکپنی کے سراقھ ترام ام یں حصہ دار نے :اس 
َ۷ لے کہ جب اس نے شی رقخریدرلیاودہ این کے کاروب می شریک ہ وگیا۔ اد رکار دب کیا ایگ 

ا شررک وونرے رک کا وکیل اور ایجنٹ ے, ا بگویاکہ شی رہوڈر ا کو اس کیا کے 


۱ مل کے یک لیک ےس بتک خرد یں جک ای ۱ ا 


۱ ہو جال کہ بی کپنی نہ سودلیٹی ہےہ اود نہ سود دی ے۔ ٦‏ ضا 
۲ خلا مءکرا مکی دوسری تماعحت کا. کنا ےک اگر برا کین یں ۔ خزل بٗ۹ ۱ آگ 
أأ اق ےلین اس کے ہاوخوداگ رک یبپنی کاخیاز یک دی گموی طوربرعلال ہے۔ تو رآ 


گا دو شرطوں کے رات اس کپنی کے شیرز لین کش ہے۔ سی لات حضرت مرل ا ٦‏ 


ٰ شرف علی صاحب تھاقوی رت الہ علیہ اور میرہے وال مابید نر مفتی عی شف صاحب 1 
ْ ا رحمتراالہ علیہ کا بی موتف ے اوران دونوں حعقرا کی اتا ہی بھی م وف ا 
درس کتاہوں دہ ددشرلں یز 


ر‫ 


"٠‏ ضرور اٹھاۓ اگ رسکی آ اواز مسترد( 0۷*0۶ )ہو جا ,اور میرے نز ویک ٢‏ راز لا 


| اھانے کا بعر طریقہ می ہے کہ کپ کی جھ لاہ میلنگ اممجین آآ: 


7 رہ ہے کو شیروولڈ ال رت کاروپار کےخلاف آواز و 


ٰ ۸ (8ہا۸۷۰۰ ل :6:67 ہوکی ح اس میں ے ٢‏ آراز زاھال ےک ہم سودئی ٦‏ 


6۴ ا ڈیو درست خی ں تہ سودیی ین دن پر راضی نیس ہیں: اس لے ا سکو بت رکیا لا 
ٌ جائۓ, اب ظاہر کہ موجوزہ عبات بل ے وازنفر مانے می طوظیکی آواز ہوگی,؛ اور ا 
ا یقن ا سکی ی آواز مسترد (۵ 0067۳۵ )+وگل نوز آواز اٹھائۓ تو حطرت' ا 
۱ ویر مو مل بے کے ملا ہے ہکرت ود ]. 


اہو سی 


۱ ٰ ۱ وت شر ج یقتم توری شر ایک صہ ہے :دی اجب موق( 7 ۱ 
0 ۱ (ئوؤ 0]) ث رر وو ٹف اکم ٹیٹ منٹ 0006 1+0) ل ا " 


.70 (ا5:5ا3)ا5 کے ذرہیج ہہ معلو مکھر ےکلہ آدئی کاکننا ید حصہ سودی ڈیا زٹ ہے 


ٰ ا سے خاضل ہواے, لاف مض کیچ ےکا سکھپن یکوکل آ رکنم رص سریئانٹ پا 
۱ ۶ با سیت وس6 ۱ : 


٦‏ رے۔- 


۱ ۱ ای کا گر ول ہے۔ لن ات مد ہکن تک سے سودی | 1 ۱ ۱ 


ے ا ےق سے یا زا“ نر سودی اکاؤنٹ میں رک ھکر اس پر سود وصو لکرتی ہے نواس ا 


٠‏ خصورت می گرا وہ لا دو شرطوں پر لکرلیاجا رای یمپنوں کے شی ت 
خریدوذروش تک یکخئئش سے اورمیں کا ہو کہ یجول کامونف محترل اور اسلائی 1 ا 
اصولوں کے مطابق ہے لوگوں کے لئے ممولت کا راستہ فراہ مکر ما ہے۔ َ 
۱ ار ری موق 11 الہ مز یدوخ ود و دک لال | 
ا چلر خرطیں بس ْ 


وس ىعسوودنچووو سے ووووسسکمسوو رر سا ر6  _‏ ا مم ہت تا ہے پ سن 
تچ 2 2 . ' س1 رز . مے_لٌ0 تا تحتجا لت ۔ 


۸ 
۰ 
: ا 


١ 
٠ 


7۲ عائصل ہواہو۔ ا سکوصدقہکر رۓے۔ ْ 


ض× ا کڈ جو ٌ ٰ 

۱ اک٢‏ ےھ دا (ک اوس ٹس ) ددم آیے ڑ١‏ 
ہوں۔ رکآ صرف نکی یل می یں 0.٤‏ 
.۔(ح)ا آر کپ دن دی کرک سے ا کی لہ ینگ می ۴ آواز 7 ا 





بالگ 


ظا اس رق ایا سی نے ۱ کو 
ان پا شف سے ماق رزگ دفو شت ہج ۱ : ۰ ۱ ۱ 
00ء21 ٠‏ 


پیل اٹاک کیٹ می خرز 0007 ج۔ وہ و دومھمزمے ۱ 
تحت ہوتے ہیں تب ایک, بن لوگ انوی ٹن کی خرس سے شیرذ خریدتے ہیی ء ان ١‏ 


٦‏ کامتقصدی +دپ]ا جک ہم شیرذ رک رس یکپئی کے حم داربن یں ۔ اورپ رگ ری 


۰ : 2 0 
. 2 . 
تا تتتا از .ہا سیکا مہ 0ھ ےا : : 
لت ا عویوسم 7 : 7 : ۱ 
۱ : 7 ؛ہ : ک ۲ 3 و ۱ ۰ 5 ق ٴ - 
۱ 5 5 5 - 5 1 ۰ 


ٰ 1ی ا پا و اک بی سا تک 
ہس سس مین ْ 







۱ سی ورس یت رسای 8 ْ 
صن رر جلکمہان کا مقر کو طغل کی (ررزوںن 1٥۱:ح)ٗے۔‏ رات 
اس کاانراز ہکرت ہہ ںک رک سکپنی کے شی رزکیقمت می اضافہ ہونے کاامکن ہے۔ ای 
نجرا س کی کے شیرذ رید لت ہی اوربھ ند ردزعد جب کت بد لی ہے انکر ٦‏ 





فروض تک کےکقع اص کر لیت ہیں۔ اود یا یکپنی کے شیذی قر کٹ جال سے تل 
ٰ اس کے رز خرید لیے ہیں اور بعدمیں فردشت کر ہے ہیں اس طرح خرید وفروشت کے ل 
ذ ری نع وص لکرناان کاتتصود ہو ے, ا سکپنی مس حصہ دار لور اس کا سلانہ ا 
ْ یکر س/ات ا تر السبفاعان کا 


۱ ی 7 


و7 چ نۓ ...الاجا ہے صورت ہوکہ جضہ پل تن ہو۔ اور شیرزکا: یر لیپا تصور ہواورۓ .0.0 
آآ نا مقور یی لہ اصل متقدیہ ہوکہ اس ططرح سے بز یکر کے یں کے ڈیفرن سکر آا.٠-‏ 

















ٰ یں ار یں جس سد 03 
لس سس سک اجواب یی جحکہ تع شی قریدنا جات ہے۔ سی ط را نکرزرخت ا 
لا کریھی جئھے۔ ریہ ان شرائ کہ زاکر لیا جا جو لی لوپ ذک رک یگئیں ہیں اور ا : 
5 رح مہ جانز جےک ہیک بج زآپ آرج خری درک کل فروضت کر دمیں, اورکل خر رکر پا لا . 
: و دخ تک دی ہیطع می خید وت ا " 






ا وین برا رکراسل بای ے : ۲ 
ٰ ۱ : تبرق سر بر نر جو ٦ ٢‏ 
١‏ ْ آئی ے جوااک وکابمت پوالوراہم حصہ ہے , جس یس بسالو وت شی کالین دین 7۲ 
پالئل مقصور نہیں ہوم ہآ اخ میں مار ہیں کافرق (ویڈشں .0]) . ٦‏ 
ہراب ہر لا جا ہے) اود شیرز پر نہ فو قضہ (1+ 8116 )ہوا سے اور نہ بی قض پیل نظر ۱ 7 ۱ 















0ل 7 اخ و ہت 


0+027 ش رز یودی سے بے‎ ٢ 


۱ ۱ دوراسوال ىہ دا ہوا ےک لن لو ت ایک شف شرزخریدلتدے۔ مین 5 
7 ھی کب اس شیرز یر قضہاور ڈییودری )1011۷*٣۷(‏ نمی ہوتی اس سے پچ ووان گرز ْ 

کو کے فوخ ت کر دنا ے؛ خلا ایک کپنی کے شیرز آج زار میں ری 
ٰ (مجازی و ما ن5)کرے یکن ابھی اس کے شی رز کے اجراء کا لعل نیں ہو ماکہ اس 
گا سے پل ی ان شی رز پر رسیوں سورے ہے ہوتے ہیں۔ اس سل ےکہ عام طور پ یر 
خ۲( ُ کی خریداری کے بعد حا سودوں می بھی ڈییوری نے سکم زرکم ایک ہفت ضردرنگ جاا 
۱ کی ہے وپ ساس ہے اما ضی9 کو ھا 








٥ : : :‏ ک 













نے ییلے ئن کر آگے روش ت کرت جائز نہیں, لین قحضہ کے اندر پیش ضی قد | 1 
(0556551070ط ادا زط(0) ٹیر میں ہوا - بللہ تی ض۷ (ا۸۰جا:×٥٥)‏ ۱ 
8:0۷ "ون بھی اگر ہو جاۓ ,لین وہ نر ممارے ان (زرسک )شش ١‏ 
ٰ سم مس تس بت ٦ھ‏ 80ד 


(0300 


وق 0 راس دس ۶+ | ۱ 
ہکان ج سکو ہم شیرز یلیٹ کت ہیں۔ اس میٹ کا ہام ” شی میں ہل 7 
”شر اس مکیت کا نام ہے جوا لکپنی کے اندر ہے۔ وریہ کیٹ اس کی تک ١‏ 
. علامت اور ا کا وت اور ا کی شمارت ے ۔ ایذااگر فر ضکری ںپک کیک خی ۱ : 
لیت تا سکمپنی میں مبت ہودگئی۔ نین ا سکواھی تک میکیٹ نمی لا بای 7 
شی اتہر سے یکا جائۓ گگاکہ ود نس اس کا .اک 6 وگیا۔ جا ا 
۲ ا سکوایک شال کے ذر سے بے شا آپ نے یک کو خریی۔ دہ کر آپ ۱ 
٘ کے پاس آگئی, مین ج سخنف سے آپ نے خریدی ہے ددہ کا بتک ای کے پمپ +1 
۱ رضڑرڈے۔ رصٹلیشن جب کی نی سکرائی۔ اب چولگ ہ آپ کاقبضاں کر روچاے۔ 
اس لے صرف آپ ام رز ہےل :سے لی ںھاہا ےک۲ پە 
٣ ْ .,. 0‏ ۱ 


ہہ کی بے رجٹرڈ کار؛ پ سو ےک ۱ : 
کن ی کاوواصل جع ج سک بہ شی خائند یکر رماہے وا سک یت میں ۳میا یا ص٤1‏ . 
اب فا ماع تع ایا ایس ہےکہدہ ا ا مس ضڈسصا جوا - 















7 7 2ْ 


کش کت 1 


: : ۰ ۱ اور اس رق ض کر لے ایاک ربا ومک ن “یں ے۔ ۷ئ ٰ _" 


سس و سے 








٣8و‏ بے ےک سس صے کے امو اور نتصانات/! 1 ھک زم داریاں 00 
پل ۲ اس کے متا (3: ۰۶۴م )کات درب نیگیایامیں؟ ٰ 71 
7 لاج می نے اماک ملرکیٹ سےآیک شی رخریدا ری تک شی ہکا . 

6 کی دصولیای یاولودکی نمی ہوئی اس دوران دہ کپئی ب مگرنے سے مہب دگئی ار اں کم لا 
ا کی لال بای نیس یچا, اب سوال ىہ ےک بے متصا کس کاہوا؟اگر ختصان میراہواہ لو 
اس کامطلب ہہ ےگہ ا شی رکاررنک می نے کے لیا اس صورت میں ا سکو آگے ُ 

"ا فروضتکر سماہوں, اورگر قصان میرا نمی ہوابگہ یےوانے کانتصان ہوا تزلی کا 
..آأ مطابي ‏ جگ اس شی رکارنک موی طرف معفل شمیں ہواتھا۔ اس صورت میں 
۲ چ رے لاس شیک آھ دخ تکرنائہیں۔ جب کک شی کی ٹپ قض دک ْ 

یں بے 
: 2 کب موا ےک عق صورت عو کیا ؟ رازہ شیز ے درنۓےے ا 









٦‏ فورأبعدراس کرک (عاہ زی ٠ففل‏ (ڈانضفر) ہو جااے یا ضیں؟ سے آل سال ے 


۱ ۱ : 7 
+4 


جس کے جواب می بے بی تک تطی صورت حول خعلوم نیس ہو سی۔ اس لا ْ : 

کے بارے می ںکوئی تی بات اب نج گل تن اور اصول یں نے بت دی اہ رمک ۲ ُ 

٦‏ 0ذ2 فتل ہون کی صورت میں آگے بنا جائزے , الہترا قاط کاقاشہ سرصورت لا 
کہ جک ڈلدک نل جا رقت مک و وت 7 







لہ کاسوارا ائزنمیں ٰ 113.7 + ۱ 
١‏ ہے شاک پت یس مر ساس کی نریڈ ۲ 7 7 
'ت لہ 'کھا جانا مکی ویناننٹنگ کالیک طریقہ ہے , ا سکی صورت یہ ہوقی سے 
کہ ارک شف سکو پیو ںکی ضرورت ہے اود ای کے پاش شیرذ موجود ہیں۔ رخ 
ددسرے کے پاس دہ شیرز ل ےکر جا ہے :اود اس سس ےکتتا ےک یس مہ یذ ٣آ‏ ا آپ 
لت ےت و دک برقت بد اکر انت می ید 


٠ : : : ۰ : 2 
. : ٠ ۰ : 





۴ جپَ] ےا ۸۶ک ےمےت.ےے ہے 
٢‏ روک زع تکرے و تر ول کش ار یی | ٰ ٰ 
/ لا کرنے ہوں گے۔ دوسرے شنی سکو آپ فردشت کی لکرس .. ای سے ےک ے. 
لا ۳ای صورت شا توے اف س1 کہ ا 
.۶ ْ وپ گاج ےکس صورت چائوفیں۔ ا اکا کواصول نے کی 7۲ 
5ا ھی ؛ج کے اندراڑسی شر لگااجوخختضاء قد کے خلاف ہو۔ جائز ت٠ییں_‏ موزور ۲ 
۱ قب ت بداکر والیں لی کی ش رط لٹا حرام ہے : ادد ہہ شر وید ہے ۔ ور 
ا اوس ینوی سس ہوا <ٌَََ 
ٍ. بپ٭پے ۲ 
۴ سے چھھ شی ارم سر ْ 
ا سے یانمیں؟ اکر زکوۃ اجب ہے تو چھرکس طرح اس کا صاب (131دد*1ندہ )گیا 
۱ جائے؟ او درکس عر ادای جا ؟؟ بھی اہی نے ابتداء عری سکیا کہ شیرذ ا ےکی ٰ 
نمائندکی کر ماے جو دکپنی کے اندرے۔ لزا زااگر می یس نے شیز صرف اس متقصدد سے | ٦‏ 
. قمحدردے بک ھا کرش رو تک سےا ے فقوم کرس گان گیا لا 
۳۴ 7ی لن" (منمع ائازمویم) ضر سے۔ ان یئز کا سالانہ منائم ۱ 
ًٍََِٔ اوصو لکریا مور نیں۔ واں صورت می لن یی ا کوٹ قت کے ساب سے ۰ ْ 
١‏ بیس ٰ آٌ 
ینگ رخریدتے وتت ا ںکا حم سن کین نی فا رکز ٦‏ آے۔ 
لان مناخ( +101+1001) حا لکرناتھا۔ لیشن ساتھ میں سے خی لبھی تک ہاگ راچا کر 
منائع مہ وی ریں گے قوا ری صورت میں ڈکوۃاس شی کی مل کیٹ قبت کے اس ۳ 
۴0۷۔ا ات سو سب 1 : 
ٰ ۳۴ 
- ٛمغ ہتس تر کیہ بیقر 7 
: ےرہ عم رس ستا ْ/ 


۱ تر ذےےط یہ سب ١‏ 
کے مقالے مم ہیں۔ اس ہل * ٣/‏ رون ےکی زکوۃ ڈھائی فیمد کے صاب سے پ 


ات ساس ےس6 
زی مدق ریچ ٰ 
۲ بت و 


75 ۱ اروپ ْ 


عج یہ سوری تا ضی۷ 


ٰ ٰ ذیادی کاروپار جائزاور علال ؛۶۔ اوران کے ات سے جو ذکرکی اھ ج 
قمرب کو شریجت کے اعظام ےل کر نےکی وٹ عطافیاے۔ ین ۱ ١‏ 
چک" ۱ 











٠ ٠ 
: ۰ 
: ۱ 
۰ 
۱ <۳ : 
: 


۰ " کڈ ۰ نو ج ۶ : ۰ ۰ - 
3 مم اہ ہی : ۴ ۰ :- ۱ 
۱ ً شر کی 1 
یت ھا 2 +‫ 0 7 
.َ‫ . 2 : :- ۲ 
٤ ۴ ۹ :‏ 
:- ۰ ۱ : ۹ 4 


وریہ 
وق سی یی بیرقت 


0 : 
ج ٭ 
کے 


٦‏ اللہ وپ الالمینوالصلاۃ والسلام علی نہد خاتمالییں ورعدۃ ا 
٣‏ ۱ |لابالن وعلی آلەو اصحابه الذین فموامعا|الدن؛ وعلی کمن تیعام باحسان ١‏ 


ٰ ۱ سا ضس رور نت می ھزا 
ا اعیان ' یی مود من ہازاروں می خرید وفروشت کے ذر بی ان کالین رین را ا ے 


"اتا ے۔ وض قونین نے ان میں سے بض تحقی خر یی ا ہازت دی ہاور کی آ٠‏ 
ا فروضت منوح قرلر ری ہے لن ہازا اس طرح کے معللات سے بھرسے ہوئے ہیں مل 
۱ | مکانات اور دکانو کی گھڑی, منص وص تجرتی نام یاشر لہ مارگ (۸۸۷× 5صہۃ])] ۱ 
۱ إ جتارکی انس کااستعل, اور وہ توق نج نک وآ کی زان میں ز ہنی , اوکی فی لیت کے 
۱ حر کا انا ملح قتحنیف اشاعتہ تن لجا آریشٹ کاپ ایا کرد کر 
ایج کے ٢‏ 
۱ بن یہ تام 7پ "م"ھھ۰ سو ۱ 
ٌ“ اموال ولاک کے اطکام جاری ہوتے ہیں , پاکل این لود بد امو لکی رح ا نکی بھی .! ۶ 
7 خیددفردشت بوقی انی راب ہ جا نہ یگیاجاج, ان شض فرلنٹ جلؤ: 7 
7ڈ سس و 7 
ہت رن نال خی ےک لاق زی تن حوذ مر زر ا 
5 د ےکر ال نکی خریدد فرش تک ای چا ریت سے ان کا کو لا ےا 1 


کػ - ہے سے ے ہر جھے کے پ ےی ا کے چا رح حر رک کے کک ہے ا پا انا ا ا اج اکر یں ا ےد ہر می ہے زم موا مہا ا ود سے ہہ وم کے ےھ انور مو ۳ہ ری ہے اوہ می نے ہے ہا ےد کے 


رسس ہیں لت قرع می سو می 


7 اس لئ یہ بات پلئل ظاہ رہ ےککہ فقہکی فی مکمابوں جس ہمارے زماس ےکی ان جززیات کا‎ ۳٠ 


٠ا‏ عم نی لے گالب فتماء قریم نے بمت سے ان حقوق اور ان کیاعوض لیے کے مسلہ پا 
ا رکا مکیاے, جواس دور میں موجوراور مترور تے چنا نیہ مض فقرام نے 72 وق ۱ ۱ 


و ۱ ا زر" “ کا عوض مل کو نا چائ دکراے او رض فقبرام نے توق جرد کی تن اق ام کا ١‏ ٰ 


٠‏ پا عوض مگ کو چائزقرارداے۔ حتوق کے سلسلے میں تماءکی بھٹوں کا عتصاءکرنے پا 
أ1 سے معلوم ہوا ےک تقو کے افواغ کت ہیں اوران کے پارے میں فقما کی | 1 


. آ دنم فقف ,ےل ککوق ایی عرت شی کی ج حزقی ا خموں لا 
٠ب‏ ھاوی مواور جوا اضابطہ وا كکرے جس پر متلہ و قکی قام ریت بی ہوں۔ ابڑا گآ 


اس باتک زور محسوس ہو یک تن دنت کے لال سے ضعلہ توق کے ضوارز ا 


ت0 ...تنبط کے چآئیں او رکب فقہ میں بھی ہوئی و جزئیا ت بھی میھاکی جآئیں جو من 


2 کو کے میس نظائر بن گن ایند تھالی سے دعا ے کہ ہارے پرموںن کوچارہ‎ ١ 
رھ اوراس منلہ یں تی وصواب لے ہارے سی ںاکول اھ‎ 


1 ا و لین 7 ٠‏ ۴ 


7 جو یہ توق کا عو لے رم نے کی ہے ان ا ہکرنے سے 7 


۱ ۱ ۱ معلوم ہوا ہ ےکہ ان کی ررتمیں ہں۔ اڈ ٠‏ 
١ ٦‏ (ا۱ شی توق می وہ تقو جو شر کی طرف سے ہت یں :ان کے رت ی | 


ك3 تاس کاکوی رخل نیں‌ے۔ . 


1 (۲)ع ری توق لین دہ عق ورگ اب مت ہی ار شریت نےگووان جنفوںل‎ ١ 
إ کو لی مکیاۓے۔ پلران دوڈی ںکی دو دولشمیں ہو چائی ہن۔٠ ِِ“ھ'ر‎ 7 ۰ 

ْ 7 اول. ٠وہ‏ تق ج نکی مش ریت اسحاب ‏ ! ق سے شر ٹہ :گ4 2 ۱ ۱ 
۲ ا ہو ہے۔ ۱ ا 
7 ریم :دہ توق جو الاڈ ضرع ہوتے مت ۱ ۱ گے 
رک تق جراسارة ری ہد لے یں ان سی مرا 7 2 


ہہ تسس -- بع_آ۱>> -س-ہے۔--سوتےھ تج تو جرد صات ‏ کل 














: س"* یبت صت ‏ ضف 4 
٤‏ (۶) ود رق کسی مل لامل ج ری حفس کا یلفن ہک رن ےکی دج سے سے | 
.لا اص موہ سے مض عن ایت“ یا تم فص گھیں۔ .- لا 
6 7 "9 ۴ : ْ 


پان نو ےجا ے1 تپ 
۱ رب یہ ھن ۱ 
کرس کے قام یرت کے سا مضوییعا فض ‏ لررے گت ...1| 
آ ر۲( دوسرے ‏ کہ مغ اور وست برداریی کے طور پر عوض لونا۔ اں صورتٹٹں آ 
ار ہے وک تن نان مل کے وت دز مر 
ے اس شن سی طرف جن ختفل نمیں ہوا جس کے جن می وہ رست بردار ہوشان ال 
جن سمنفیس کے جن میں رستہ بد داری ہوٹی ہے اس مس بت . 
۱ وال کی مزسمت تم ہو اتی ہے۔ ٰ 
ْ امام قرای ان و ری کائق بل رۓبے 

وو ہت 0 
ٰ مٗسعيہ ہدنہد ۲ 
ٰ ہو و وت شوہ ٰ 
._ والقرض ....۔والی ماھوبغیرعوض؛ کالھدایاولوصایا۔. فان 
: رس اس ضر بد نہ الا ھا لراا کت 

بعوض کالخلع ء؛والعفوعلی مال قجیع فثمالصور ‏ -ے 
یستط فیھا الثابت والا ینتقل ا ی الباذل مەکان یِلکه 
رت المبزول لە من العصمة وبیع العبد ونحوهما۔ ظھ2" "0" ٰ 
کس وت ٦‏ 


ےج جت شر و ت-:ت:- : ت.تد:تتتت:: تد تتتت::س .تس سن ی'_-*<حک٘--:؛تت رص جج تسس چہت جہن جح وت وسییج سے چعوحجچجحی_ٴمسحسصسصس-ے۔۔۔..٣‏ 










ا کن کرس گے پھر فقم کی بھوں سے دو مشش ریا حق کا رکا : 


ٰ : 7 ۱ : وق شرے' ےت تو ۷ رتا ا 
ت٠‏ ۳ ا سے ہواے قیاں ماس می ںکوئی ول نہیں ے می اج کا شومت اسحواب توق کے ١‏ 
۳ لے شر کی طرف سے "نس بی × ٹس می می نا ہداہے کر سے رل7 ا 



















۱ 3 مق کر وی 7 

۱ یت دوسر ےکی طرف بھف لک راہے۔ او بھی در کی عورت یہ ٰ 

وی ہے کہ اک لاج ا ککییت سات کر درتاے؛ تق کی کی ٹل ٠.‏ 
بھی امیض ہوتی ہے ملا دقرش کی صورت می کو بھی بلا موی ہوتی ہے . 7 
مض بزے ار ررگیہت گ صورت کیل ان ررثول صورول مل بلا عو ایام ٣‏ 

۲ مکی تک ھلی وس مکی ت سر یش ا 





1 روک یا رات 2 1 ل ۳ 
اس ملک با شی حرف کی وس لاک " 
چھرں۔! ٰ 
بر لے فقما مکی وکرکروہ 0 0 ا 


وچ بت ۱ 


277 جن عیت کہ وبا ملا حم شفعہ, عق دلاء؛ طخ در اشنع) تنب تق تم وی | 1 
ا سے کی نے کات 07 شک بی وط 7۴ 1 
(جم) 

ان جزی مرو ->۔" ۱ 
ازل: وه تن ہق شر کے ٦‏ 


کے لے نکی مشرویت بی ے۔ ای ہم "تق شور کرت 






...سے ۳یا رو۔جے۔ یس ےس سے 
آاگی۔ 
ٰ ۱ دوم: دہ فو جو اصسواب جح نت خر بے 2| ۰ 
۱ تی ای سو ا وہنا ١‏ ا ۱ 
۰ ۱ | عق قررے ٰ 5 ٠‏ 
ٔ" وق ضرے ہو زوس ق ہت : 
یں کوک اصل یا ےک ہب اور مضلوی نے بای رضامندی سے جب کوئی کال 7 
>5 ام یر ےش ران ددوں کے ران بت تن حامل می ہکن شریوت ا 7 
لئے رک جائداں ع ری تقو جانداداور بس یکو دع ضرر کے لئے شفعہ دیاے: 7 ۱ 
۲ ۱ ای رح ش ہک اریم وو ات بھی وی سے دن ضرر کے لے ہے۔ ورتہ شو رکوہ ِ ٰ 
.ا اتترےۃلہ ای ول سے جب چا نع ہاور اور اس کے سا را تگزارے ء کی ا ٰ 
٠‏ ٰ 870۰0" شی کی دلایت کا اور اغت لی وی ک لاق کا گی | ۱ ْ 
٤‏ وق مضرزری کے زمرے میں ٢‏ سس رر ٦‏ 
ُ ۱ عق شور ہکا رہہ ےکی یہ سے ان کا عرش نا او میں ن 1 
ٰ ۱ 





6 گی کے زرل ینہ سر اور ربردارہی کے زرییہ عحو لیا وئ رسس ا 
ا کی می یلپ ہ ےک نیہ توق اعسحاب تق کے لے اصا رت میں[ 
ہوئے ہیں مہ دنع ضرد کے لے مرو ہد ؤژں؛ جب صاحب عم لنا ج کی | ١۱‏ 
زضرے کووینے یادوسرے کے ارز رت را شی ہ وکمیافویہ بات خاہ وی اہ ۱ 
اس من کے نہ ہونے سے اس ےکوئی رد لا نہیں ہوگا زا معللہ اص٥‏ ل کی طف | ۱ 
0 آ یٹ جاۓ گااور یہاں اصل اس کے لے مات نہ ودنا ہے لنذائیل کے لئے عوش " ۱ 
۱ ۱ کا مطال. انز خیں ے مشلا طخ شفعہ میں مع رض ےکر شہ ے تز بل ا 
.۰آ گیالہ بات مشف مو کہ جھ ئن اس کے لئ عق شفعہ کے بویت کاسبب بی اس میس ا ۲ 
٠‏ سال خی سے ویش کرنے ےم اس کت 0| 
۱ اب ان پر ال لینااس کے لئے جائز نہیں ہہ وگا۔ ا 
۱ ۱ بی ریو کابری کان ا 


ے یح 
پمپ ہس تچ 
85 


اٹ 





کس کت ۱× 
اس کے لئ اس دسرداری ‏ عو ینا جائز* کی ہے تنم '' کا مستل ہھیاسی کے مس ۱ ۱ 
١‏ ےش ےا رفظ کے یل کر نے کاختار دیااگمر اس عورت نے یل | ۱ 

کے عو میس لن افقیار طلاق شف کر یان و معلوم ہو الہ شوہ رکے ساتھ رپنے ہیں اسے کی 
رر نیس تھاہ یزادہ عورت اس پر عو کی ہقذار یں سی رح نار شف سکی پا 
و یکاوخع رر کے لئے اہ خامرد شوہ رسے نام کک رانے کاصن سے ۔ اگ روہ گورت إ 1 ۱ 
لی ےکر اس نامرد شوپ کے سراتذ رہ پرراضی ہ گنی قذمعلوم ہواکمہ میا بای رہنے پا 


فی ودای جح ً 


رق شر کی دوسری ٣‏ یق ہی سںجوصاحب عقیق کے لے الات ۱ : 
ہوے ہیں دٹع ضر کے طوربرا نکی مشردعیت نمی ہوئی ہے لاج قصائ, لک پا 


1 اںم کے حوق اعم می ےکپ کے طریقہ بر فان کا عو لا جئز نیس پ ْ 


احقاق تھاوی تیر رکی طرف متفل ہو جاۓ , اہیرامقتول کے ولی کے لے چائز می ںکمہ ا ْ 
۱ جا لیے کات کسی کے تھب دے اور ول کے پرنے اس دورے جن سکو قصاس ١‏ 
لے کاجن رصل ہوجا ور رورس وا ۳ ار 
کے پاچ رے اور دوسا شف ا سکی وی سے تع ہوم ا کسی شس کے لے مہ جئز ‏ 
خی ںکہ انا عق مراف دوسرے من کے اھ فروضش تکر در ےکمہ وارث یی کے | ۱ 
ْ ٠ر‏ رت اس مل ےکہ شررم نے یہ میں 8 
پا موس نس کے لے مخصوصس صفت کے ساتقھ مابت کے ہیں۔ اس طور ب کہ اس | 
صفت کے معدوم ہونے سے حقوق معددم ہو جاقت ہیں ملا ارح نے متتول کے دک | ۱ 
سے خی لم ےی اکا دا متا تار 


٤‏ مَ 
٠‏ نس 3 0 ِ - ۰ 7 ۴" ًّ 2 5 
۱ ۰ 0 5 ۱ : 7 7 َ‫ 7 


. ٛ.__ 5ڈ لے سسححخ ...0ے س-چ و ستسعجکژا . . ھھہپ'_ٴ ِ ھن _ ےجوزرزر +0 سج ہے سم یں وسسممفسیچو مم سووچورں 
۔ ب:ااھنجر ‏ ے ھک _ وج ور _.. ے ڈجوئدر ...سیت .....۔ تھا ...ےس فال انا سے ہہ ےپ 900ف ہے یف 000و ہے 0000ی سے سوک اکا سر جو نطب سس اک 


اق رک کر ش رکا وی سے تع ہونے کات : مق میراٹ جم ور ۱ ٦‏ 


سے می زی ا سکی میٹ نمی ںکہ خریدارکی طرف دہع جوف ہو جا اور ہا عکو جو : ْ 


5 شس ہو ہے) اھیاکرنانص قرآلی اورا جم ات ے چائڑے۔ 















0 ٰ ۱ 
۳۲" ا و رم وخ ۶| ْ 


. : تا رٹ وا ے۔ قیئی اتب | 1 ْ ٰ 
ٰ ۱ ا رین دی سے سے حع ووسرے شف سکی طرف ختفل وگیاہو۔ جج تل 


۱ اجازت نی دت, اس لے فردنشگی اور مباولہ کے طور پران کا عو لیا انیس ہے ؛‎ ١ 

۱ اق وو سی 7 

”نا الله عليه و الولاء وھبتد'' 

کر ک نکر موشمی مار ڑے 
6 

۱ مساساتت سے مت ۱ 

۳ عو ٹر سور ح اب رک | ۱ 


۰ 
٠‏ گے ات 


ٰ کت وی 


ا طرش نی ےسا رخ برک کریرے | ۱ 


7 






۲ ۱ الیل ےپ ا ہے جس طرع مکرنے رلک شر کے ساقہ لاق ا 


گی می تق اصسلید کے درمیات سای 


انرا شریعت جچککہ ایک من سے روسرے شخن سکی طرف ان ری تی ١‏ 


نے رایغا رالاس ۷ ۱۳) ہار نے 
ٰ ' ا کی پٹ کا اص اس مل تل کیا ےت ۱ ٰ 
ٰ ”وحاصلہ ان ثبّوت حق الشفعةللشفیع ؛وحق القسم _ 
7 للزوجةہ وکذاحق الخیارق النکاح للسخیرۃ انا ھولد فم 2 
' . الضرزعن الشفیع والمراةء ومائبت لذلک لایصح الصلح _ 
خے عنەہ لان صاحب الحق لما رضی علم انه لا یتضرربذڈلک فلا 
ٰ ایستحق شیتاء اما حق الموصیٗله بالخدمة فلیس -_ 
۱ کذلک: بل ثبت له علی وجه الہروالصلقء فیکون ثابتلھ 
اصالة؛ فی فیصح الصلح عنه اذا نزل عنہ لغیرہ ومثله مامر 1 
عن الا شباەمن حق القصاص والنکاح والرقء حیث صح 
جسیو ممیت تہ 


ْ اس کا عائل یہ ہ ےک شع کے لقن شف ہکاموت, دی کے ِ 
ےے عم (ہری) کاصق, نزو کا حم خی سب ععوق گا 
0831 عورت کے اور مخی رہ سے ضرر دو رر ہے کے لے ہں۔ اور ھی و 
موق کاو تارق ضر کے لئے ہوران می رہل ےکی تج 
ین ہوق, اس یی ےک جب صان بکح یمک راشی ڑی ٠‏ 
٢‏ سے معلوم واکہ اس ےگوئی نز می ہے او دی یل کا تقدار 0 
“۲ نی ہے اس کے بر خلاف جن سعننی کے لئ خرس تک وصیمت ڈ٭. 
٠‏ ک یئ شی اس کا مواملہایماشمیش ہے بگمہ اس کے لئ طض فرصت کا ٌ : گا 
ہے وت صن سلوک اور صلہ رعی کے طور بر ہداہے۔ ایڈاائ کا کس 
7 مظن اصادڈحیت ہے (ن کہ دٹع ضرر کے ٹل ) اس رنابر دوسرے 
: ۲ کے لے عق رت سے زمدار ہوک رس کر درست ہ وگال 7 
اس کے مض جن تسس عق ما دجن رق کامع ےکا ن کا 
برای ور توق اسحاب تق سے نے 


۲ 1 
٠ ۱‏ 
۳ ۱ 
۱ ۱ 
ا ۱ 
۱ ۱ 
۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
ََََُ+ اك 1۱ 

 ._)٦:۲ الضررعن صاحہ“ (زدالمحتار لان ماریں‎ ...٢ 
ََُ ۱ 
۱ ا‎ 
۱ 
۱ ا‎ 
۱ ۱ 
١ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ا‎ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 

۱ 


۱ ٭ سرت ون لہ__8۹ سید .._. .٤ٹ‏ ذہے رج ہے تا لہ یسا اجچتا آ ٤‏ تحت لہستحا انہتدۓ)ا حا 


ہس سس -سسحا ۱۷۷(۰ سے سی سس حچ ۔ 
ا یو رہ یت ۱ کک 
نین مل کے ذرییہ یہ عو لیا ای ضصورت می جائن ہو گاجب ذو جن الیل[ 


ْ ْ 0 ضیح جن رق اناگ رکرئی جن مسحتبل ۱ ۲ ٰ 
١‏ آ میس متوقع ے لپ الیل عبت نمی قاس کا عو لونانہ بی کے ذ رجہ جائز ہے ؛ اور نہ[ پچ 
7 أ کے زرہجے سے لا مرن کی رنوگی می مل کے پر لے میں عق وزاقت ۓ و ٣ر‏ رار ۱ 


۱ ہن انز یں ہ ےکیوکمہ مور کی زندگی یں جح ورالشت خابت د موجود نیس ہے بللہ یہ لا ٠]‏ 
۱ کیک متوںع حی سے جس کے خیوت عدم جوت وونوں کاارکان ہے طض وراشت لو مورث [ ٰ ٰ 
ٰ کی دنت سے عبت برا ہے اسی رح ولا موی کے زندگی یش خی رحایت ی ے٠‏ | 7 
ْ ۱ مکی وت تے بی عق موک دبا ے این سے دت ا ون ورس ت ھا | 7 
.- ٰ ی‌00"00“" ا ان ام بی ات کے یرٹ ون 1ء ۲ 
۱ سار تس تچرل ہو جات ہیں را مور تاور مو لک ٌ ۱ 
٢‏ ات کے ناما مع وف کے ماق خر ج کے طرییق اس می کو خوش تکرنا ال ۱ 
سے وت ون ورست ے س کایہعم فر می انکر گا ۱ 7 
اق ظا .خی "080 
ْ کی دونر یع مک ہم ور ظز مز جقزق عرفہ ے مرارئ 1 
َ ش ری فی رہن نکاجوتامحواب توق کے لے عرف د غاد تکی بنا مابت بہذتے ہیں ۔ ۱ 

ا نہ حترق اس ابر سے شری ہی ںکہ شریت اسلامیہ نے عرف د تو لکی بنا انیس مم 

ٰ کیا ےمان ان توق کا مائیز حرف سا کرت شا رم می پچ کات ا ال 
ا ےکا ای ہانے کاعن وخیرہ۔ ٴ 
ان بن عق کیچ یں ہیں: 


ك 
تک [۔ نیارے اقظئعئی- 
: . ۲ 20+ “ص2 -ھ2و] 


۰ 





نے ہے تل ۷۸۸ لی کے بے ےت" 


تس 2بر یں ےد یں وس ری ا ا 


۱ ری ہوں گے شلائع :ری سے لئ کان میں سکوت سے استنفاد ہکرنالینذرا مالک کے لی 
ا لۓے اس اع کا مض اس رانا تو کہ د پا کن مین رت کے لے سے | 
ْ ۱ شدوکراے کس یکو رے رے۔ و 1 
ٰ لی اک اکب حفعت وسر عنم کی طرف وی لے خ کرے ہآ ا 
۱ ۱ ا اس تفع تی فی ہے فتراےاتاف نے بھی اسے مع اق اںجردہ“ کے؛م | 
۱ سے ک رکیاے , اس نج کے جواز ا حدم ججواۂ کے پارے میں فقماء کے ملف مقطہ ائے 
م ۱ ا ظریں فقض فقمام نے وق مجردوکی ب کو مطلتا جائ کے , لت حرات فقتماء نے ۱ ۱ 
۲ ۱ گا اے مطلتاتا جائزقرار را ےل فقراء نے لح تقو جرد وک جائزقرر دی ہاور ا ۱ 
۱ ۱ بحض وق ہجرد دی فر دی نا جائز قرار دی ہے۔ مرا خیلی یہ ےکہ پل فتماءکی ذکر 1 
ٌ ککردو عق قکی صورڈوں اوران کے ہارنے ین ما ء کے بن نے ہوئے ہکم کے بعد ۱ ٰ 
دکرے زرکھ دیے چایں۔ راس باب مش ف کی بت ینکر دی بل 
۲ ۱.۔ اتال رتالی خوالرلق نلغراب: ٰ ١‏ 
- ٰ چھو 7 ۳27٭+!00ہمم"ھ0)+ (ا)نج ٦‏ 7۲ 
و او (۲) تی (۳) تن تقسیبیل(۴) شرب (۵) دی گر رئھے ک1 
ا ا جن )١(‏ ررواز ھکھو لے کاتق۔ ف 1 
تًََََََ فقياے احناف کے مشمور قیل کے مطابن ىہ سمارے ترق, توق جردیں: ۱ 
0" ج نکی جائزضیں ے فتمام مازکید شی ون میں مروف بک 
و می ےل تق کات کا ہاے۔ ۲ ٰ ًٌَ٤‏ 
آوروں .ےت ۱ 
ا حقیقت بیس اختلا فی جیا کی 707 
ٰ الیمت تال کالہ ہق ےکر" سیت رس اسر اش 1 


ٰ و سو و ان این ٴَ 
:. ا نمی ہیں اور جن لوکوں ئے بی کی ری فکوعام کر کے من کوبھی اس میں شال لکیاہے 
ََ .انمویں لے تقو جرد دی یکو ار دی ہے۔ 


ٰ 
۱ 
۱ 
۱ 
ْ ۱ شوانع کا رحب ٰ ا ۱ و 
7 می مب سر تربوزرں 
ا چنانچہ علامہاین تج سی نے نکی نیف اس ع یکین۔۰۰ 
۱ ۱ ارس پچ ریب سرب ۱ 
۱ <عن اوَحا نود" ْ ۱ 
ا . ؿایاءترے: ین میں مل کالہ یل سے ہو آنے دی شرلیں ٠ ٠‏ 
۰ کے اق کہ ین مد چک کلیت اس سے ایری مضعت ‏ جک 
۱ مکل بر جاۓےت۔ ٰ ٦‏ 
اج ول سای رید کا لہا کی کرت ہے | 
مب ”مرو کے عم تککھاے : ' ١‏ 
2 قوله نے کحق السر اڈاعقد علیہ بلقظ _ ۱ 
۱ شی نذا تا م(وجم)۔ و 
مل اگزرنے کان ج پک ۵ك کے لف ہے ْ ۱ 
' ج زرنجہ اس کا معالل کیا جائۓ ٰ ۱ 
َُ سے کر وب - ۱ ۱ 
۶٢‏ جو ام ارت ہ0 سک نار ٰ 
۱ ٰ . منمڈعل التایدفدخل بع حق السرونحودوخرجت ۰ 
ےم اسب بجوم نا ٰ 
ا (خالمعناع للضرۂٰ ل _)٢6۳‏ 
1 نوک خف لے ص6 ٴ 


2 0 5 .- 
۹ دوسودد 
ت : 


عد مر روا بد ےرڈ 
ہوگی ہے :اس نحریف میں حح مردد دی ردکی بج ال ہب کی اودر وو 
ہمد جو میو وا سو ٰ 
7۲ ۱ اجلرہ بن یں دے . ۰ 
ان اقام خی نے تن شی شر م ھا ٰ 
”فاحسن ماقیل ق تغر یف انە لیک عینمالیة عاوضة ٰ 
"' باڈن شرعی؛ اوعلیکم تفع مباحۃعلی التابید یشمن مالی - 
ْ تر و دخل یملف فلیک حق ہے ظ 7 
کیاکی سب سے بھی تحرف بے ہ ےکہغ شی اجازت سے 
پلعو مل چکگ یلاہے یقت کے پرلے دای ودب : 
مب منفعت کاملک متالاے . >> نفعت میں تق یراک با ٦‏ 
بھی دائل ہوگیا۔  ٠‏ 
پان ام لک ار زیم کھایں: 
۱ ”اما قال ' 'ودخل ق منفعة "' لان السقعة تشمل - 
ٰ ا ا ا وید ولاہدمن -۔ 
تقدیرمضافی کلام بان یقال :ود خل‌ق ملیک منفعة 7 
لیناسب قوله ”لیک خق البناء“ وصورۃ ذلک ان یقول 
لم :تک حق البٹاءعلی ھذاالسطح نثلڈیکڈاء والبراد۔--- 
بالحلق الاستحقاق' (حایةالباوری مل شٹرحلفزل, ص۱۳۳۰ 
اد خ نے ”دخ می نع ة" اس ل ےکماکہ منفعحت ہیں 
را می سگزرنے کا عق اور دیوار ‏ ہککڑھی رکنے کے مم کو شمائل ْ 
ا ...ان ےکا یس ماف مقدد پا ضودی ہیی رر ۱ 
کے عبت اس رح سے سے ا ہل 
۱ ددخل لی خملیک سنعة الہ ہج ”یک ا یی ۲ 
ک‫ ہے وہ درست بد چاے سای لے اقنسیں سف شی رت 


َ ‌ 
7 2 
۰ ٦ 
٦ 


۔ : ۰ ۰ 


7 7ل 
بے _ .ےب 


ر لچ و یج 9سیا ے' لہتے یچ ےد چھسپے 
ٰ ےس ویر سے سے رو و :7 
ا مات تق کرن ے کات اق ت کے بن ہی فرش تکیالوز ٰ 
. ّ .جح سے مرا اشحقاق ے۔۔ "٦‏ 

۱ شوری نے ایا ی00 
۱ ”البیع لغة :مقابلة شئی بشئی؛ وشرعاً :غقدمعاوضة - 
۱ ۱ ٌَ مالیة تفیدملک عین, اومتفعةعلی التابیدہ کماق یع حق 8 
۲ت0" ہو یت سی ید ہو شوہ 7 
9 "(الیاقزت الللیق مب این دض 2۴) : ۱ 
١‏ ہش تک دی پر ے ایم ٍ 
ا. اصطا شر میس نکی ریف یہ ہے زمالی معاوض ہکا عقدر ہد ۵ 
۱ 
۱ 
۱ 


ٰ ۱ مرور اور واوار ھ4 یں رک ےک ۸ ارت مب رو ہج 


منشہ ٰ ۱ 
ْ 7 سی ٦‏ 
1 ْ 'فق لہ ے کو ایا یق سان ماق حلد ے 


7 یں تک رف یے: 


۔إ۷َََُ مبادلة عین مالیة ۔... او منفعة مباحة مطلقاًء بان لا' کا 


إ -- تختص اباحتھا بحال دون اخ زکممرداراوبقعة تحفي ْ 

.ا بٹراءباحدھما ؛ ای عین‌مالیة اومَتفعة مباحة مطلقا 7 
ا قیشمل تحویع کاپ بکتاب اور دا اویح نجوعرق کو 
۱ 


1" 
0 
٢‏ 
ات 
إ 
ا 
۳ 
11 
۲ة 
۲" 
ا ۶۳ ٘ 
زی ہکسی نز ماسی منفعت پر زائی کگیت عاصل ہو جاک ٣‏ - 
آُ 
0 
٢‏ 
- 
71 
ً 
۳ 
١‏ 
٦‏ 
۲ 
ا 
۱ ۱ ۱ 8 ٦٥ھ‏ ھ۰" میس سصت 





تک ا رک دی جک ود سے بلق مدع ۱ 
7۰ رظ سن یک ھا کے سات موس 
نہ ہوں(دوعری ملیت رکنے والی جن پا ملق مہ مفعت سے 
۱ گی کے اشن کاوہ حصہ جس می ںنکنوا ںکھوراجائۓ۔ ان 
اتآ می ےلیک کادوسرے سے جاولہ نی ایک طرف مین ملیت اور 
ہت وسری طرف منفحت ماع 7 .. اہ حرف ان خمام صورتوں 
کوشمال ہھگی۔ کاب کاککاب سے جاولۂ ءکتاب کا کی مرورے ‏ 
و مو تاب سے دہ یلگ کے تی مو کا 
زور ےگھ کےےتحق و ول گار کی 
َ۳ عرداوئی زی ة الہ علیہ نے ”الالصاف' موک دفو رن | 
١‏ پاوس سان کے لئ ٔ 
تک وقال ى الوجیز: 0 ملیک غین‌الیڈء او کت 
ننفعة مہاخة علی التابیدہ بعوض با ی " ویرد عليه ایغتا الریا 
ا والترض وبالجملة؛ قل ان یسلم حدقلت لوقیل : ھو 
7 مبادلة عین اومنفعة مباحة مطااء باحہاھما کذلک علی التایدِ 
7۲ بیس ایت( ناف 
1 (الانصافی ممرفة الراہخ من الخلاف, للمرداوی ش ٣۳ع‏ ۴). 
مت الوب سکھا ےکہ : تنوچ لیت رک رال چزا بح 
.مع ت کا راگی طورپ الی عو کے برلے میں الک وتا د ےکم 
ۓ؟ ہے '' اس لحریف پر ربوااوز تر کے زرلعہ اتراض وارد ہوا > ْ 
"۳ خلاصہکلام یہ ےگ کو تخرف امتراضش سے ال خی پہ ۱ 
: ہی سکتا ہو ںکہ اگ اس طرح ری فکی جات کہ کسی چزا ٰ 
مطلق سب مضعت کار با اور قرض کے بغیرسی دوسری جن یامطلق 
۲ دا گی لود یر الک بنادیناے؛ ”نوا عتراض 
۱ واردثہ 6 ٢‏ ۰۰., لامک 


7 ۲ : ۔ ۰ َ : 5 7 
٦‏ ر‫ 2 ۰ :- . 
ُُ 2 ۰ : 7 ۰ 2 7 . کے 
ل5 ار س02س٭2ْػ ۔_۔_۔اآ“س“سو ہرے50۹۸ ژٌ_ چوارو.,.. _.ںےژرؤ۔ل‪۳_۲ے۳مل0ےن9ٗ(ٗ 7۔ےہ ۔۔ ے_۔۱۳ _ ےک ہے کے ٦‏ _ طصاتئ__ .ا ج___ نے _ _“سہتت 
. 1 : : کی 2 ٠‏ 


کٹ نر _ __ جیںن____ ہپ وو سے __۔ آ ج×٘. ‏ چا  _‏ 0...۸.۸00سج. _ یی ) پسسی ا 3 ۰ 





ث۹ چوپےوج ۳۰.٠٠.‏ 0 
: ...3003 سو 




























7 ”و بسح ان بشتری مرا سک خی دارا اناو ۰ 
۲ ۲7ع“ ی (موضعاق حائط یفتحه باباو) - 
ا انیٹٹر ی (یتغةق ارضی یحفرها بئرا) بشرط کون . 
ذک معلیا لان ڈلک قع متمود فجازیم کالد ورویسح ٰ 
ایضاان یشتری (علوبیت یبٹی عليه بنیاناموصفٰقًا) او 
لیغم عليه خشباموضوفاءلانە ملک للبائم؛ نجاززیعه . 
کالارش ویعنی " موسونا "ای معلوبا....: ۔(وکذالوکان - 
البیت) الذیٰ اشتر تری علوہ (غیرمبنی اذا ؤصف العلو .5 
والسنل) لیکون معلوباء واناصخ لانہ ملک للائمء فکان لە. کہ 
چک 'الاعتیاض عنه (ویصح فعل ذلک) ای ما ذکرمن اتخاذ 
ٰ حرق ملک غیرہہ اؤٍموضع ى حائطه یفتحه باباء اویقعةی 
ْ ارضہ یحفرها بئراء اوعلوبیت یبنی عليه بنیانام اویضع عليه_ 
. خشبامعلوبین(صلحا ابدا) ای موہداء وھوق بعنی البیع__ ٰ 
۰ ا (ومتی زال) البنیان اوالخشب (فله اعادتة) .. 
لالہ استحق ابقاوہ بعوض (سواء زال لسقوطہ) ای سقوط _--- 
البنیان اوالخشب اوزال (لسقوط الحائط) الذی --< 
استاجرەلڈلک(او) زال(لغیرڈلک) کھدمه ایا...۔ ٠<‏ 
(وله) ای لرب البیت (الصلح علی زواله) ای ازالة " 
العلوعن بیتة (او) الصلح بعداٹھلدادہ علی (عدم تھودہ): _ 
سواء کان‌نا صالحه بەمثل العوض للذی صولح بەعلی. 


ومّضعه اواتل اوا کش لان ھذا عوض ضن المنفعة 


'زیومھی اخ نت 
(غاف التاغ ںہو رص ۳۷۱ ۷۸۶ص۷ 
0 5 تی کی مت کم ا ارت ے2 ٰ 
ْ کت تر سے ھا سہسشٹتا 


۱ تسد 


ہے 8ے : ایی" 
۰ 970 سس سیویورجت ںی جسە.ت ےیجید گے بت و ”شےے۔ ےت و خر وت ہے ہے۔ 
__ شاو ___... 726 _ _ےجو تھسا _. لے 0ھ ے وھ ہو ےےجد رت سے بس سے کات 
7 ج5 4 2 ۰ 
و لان ۱ ِ 


کِ - : ےوعد راھودوویچچوں-سے سیت 
-وجکعدعؤوتی 0 ۳.۰..۰. تحت چ ہت پروی ے: دعما یی بے ہے ےا 7 شک نو ےق ان ٹر اھر 3 میں : 
سوسو :۰۰۲۰ کُکھد+ ۰٠٠.‏ سچھ 7 دہ ا کک تپ نت سور و دس کے اوس ہہےٰ۔ _۔_ سس 


یویسمسسوو یس ہتھی.۔ ‏ ھا _۔ ەسےُےحوھاں ‏ .۰ 


ٰ رو سس وت زین یں کوں -- 
١‏ کور ےکی لہ خریدتا جائز ے نشرطیک تمہ مین و معلوم ہز 


کیرک بھی منفعت مقسودہ سے لور امکایا تکی طرح ا نکی کیاکی 


مئز+دگی یرس ںا ۱ 
نے ماکہاس رہام سے شدہ اندلزکی عمارت بے بااس پر نر ٠‏ 


دوککڑں رج ےکیوکہ عویی پک کلیت ہے لیا سک کی 


ْ زی نکی رح جانئڑے لفظ اموصول *' سے ۴م ا معلوم ۔ ےک - 


. ابی طر اس مین کا علوخرینابھی وائے ان اض قیرف 
بے پرئہ لاو مل کے اف پیا گر رۓ ہوں آاگہ - 


نت وی 


7 ۰ وی کی ککیت ہے لن ا اس کارعلوضہ لے کات ےی 


رع داش مل کے طور بھی بذکورہ ہلا معللا تکرنا چائڑے لتق 


7 یز ا و رق 
مخصوص ہہ لیناز اکس یکی زین می سکھوا ںکھودنے کا عق لھا یا 
تیزت ا نے کے کسی مکان اکھرے کاعلولینایام نی نکگڑیال 


رکیے کے لئ علو حاص لکرن؛ ہل بھی و کے حم میں ہہ اور 
جب مکی عارت پاگلڑ یگر جا نڑاسے دزبرہ علو یر ارت 


بٹوانے پاگکڑی رن کا ہ ےکیوکہ مشنزی عوش کے بد لے 
۲ اسے پائی رنہ کا ہار ہے وہ و ہکامکان پالگڑی خود و گر 
7 کی ہو بااس ولا کے مندرم ہوہیگوی وج ہس ےگ گنی ہو جشے اس 


تر لیاتھا یی اور رجہ ہے ۱ نگ رگن ہو مشاے 
نر نی ےی لک مین کے لے پائزڑ ےک فو 


7 اس کا عو خر نے کے ےکر نے ال رم 
سس ہر نے کے ہر صاحب علو سے اس بات پ می اکر کہ دوہروعلو 
نت ارت فی ہکرےے؛ لوان دو ںکی کے مھ پر ٦‏ 


سہپ ہس-سوں سس __ج3 ےس 


سے سے رہش سس س شش ں۴ 


‌ 


انی 


بی ڈ3“ 
انی ۔ . : . سس دستوتریں ۰ سیت 
.. مشش تھے 0006ھ _ ا6رگی مجن 
: رت +٤٠ََ×ڈ٭‏ 5 


سح ایا می شر  _‏ وی پش شر _ یں 2۹ےج و2 :5 سے 


جو وس ریت تو 


پوجًو وج ات سیت 


۰ ۱ 
و وفسسجدد و 0 ۰ کک کے نوہ ہے انتلا'''“- کی یسل کے ےک جس ہے ہے سم تد ات عیسو >- امت ق2۱ کت ٘۲ سے ۰> -- مجن .۰اا ہم سے تج تنج .اج ہے <*--. ۔ے وہ ٠:‏ 
ک رھ اف اکا ےسا موا _ جھسوا_ _ .0۶۰ھ ___ چو ____ ےجتاسں_ ...9+ سر ےےشوچیتھاےےؤ 0029+ر __._ 0مھ ہے ۔ےح سے ے بات سےا ہے ک نوج 
: : 
۰ 2 ۰ 7 
. سس" ' 


کے -سمن شس چو چا کو وھ ' یمر چا 
و ےڈا ضمل____ ہے 
۰ 


برقت رو و پوت 
.ت0 بوئی بااس سے زیادہ یر کیو سک ا ضفحت 


کا عوضض سے جس را شحقاقی لیت ہو چا اناج پ روں 


راشی ہو چا ائے مس ائے۔ " 


این ترامہ لی فراتے ہیں ٠:‏ ٰ کٔ 
ولہ یجوزان ینی دکاناہ ولا یخرج وثا ئن ۱ 
ْ تک غیرنا فذالا باذن اهلهء وٹ وانصالح اھل الدرب من ْ 


ذلک علی عوض معلوم جاز: وقال القاضی واصحاب لشانعی : 


لایجوز لانہ یع للھواء دون القرار ولنا ان بینی لیة ہاأٹوم) - 


فجان کما لواذنوا لہ بغیرعوش) ولانہ ملک لوم سرت 


: عومه کالقرار , ۱ : 
اذاثت ھذاء انا ہو کر نا 0+0+1 : ٌ 
قی انخروج والعلو وھکذا لحکم فیا اذا اخرجہ ای ملک انسان: ‏ 
۱ معن لا یجوز بغیراذنة؛ ویجوزباڈنہ بعوض وغیرہ اذا کان معلوم ۱ 


الشار .۔ زلم لین قرارۃ, ص ۵6۳۵) 


جوراسم گل دوسری عانب نہ لگا ہوا مج چوڑہ بزاتا ۱ : 

رشن داع نالناء چیجہ بناااں گی پیش رے والو ںکی اجازت۔ 
کے فی واقز نی ...لگ رگی والوں ن ےک نین عو 
9ص“ 0/0 اض او ر تام شائے -_ 
رات ہی ںکہ وائز نہیں ہےکیوکنہ سے فضاکی بی ہے قرارکی ہہیں۔.- 

کی دلی یہ ہےکہ جس مرا ری وا ےکسی معاویضہ کے یر 
اسے اجازت دی تو جائز ہے اسی طرع معاوشہ نےکر اجازت-- 
0 ےکی ور می مر از گالوں 7و گ ان مرن کا 
. ۰ 7 حر کرت وو لا وک وا ا ۰ 
ُ کی فی مود سد ' : 


وفمووت' ٠‏ فسصفتت : 
٠‏ ےڈ × کس رد پا .9 [.ثظ12.] سد .با یہید سسس ...ا و ر_ے_۔_۰ ٣ : ٦‏ 


ا 


جب ات بات ار ای ۱ 
اس شرطے کے ساتھ ےک گی میس جو جن یدھا ےگا سکی مقدار اور ۱ 
ری معلوم ہو بی طرع اگ کول شف سکسی مصنین تد یکی جوا 
۱ کی تکی جانب روشندان وغیرہ بڑھا اور لنڈانا چاہتاہے فو بھی سی ََََُ ْ 
۳ 
۱ 
۱ 


.۰ .۰ سی ا 


ٰ عم ہکا کہاگ کی اجازت کے افیرجآئزد ہدگاء ا سک اجازتدے .. اہ 
کا ات وو ہویم وش یکر کی تر 9893۳ 
موم ہو ۱ 
و لہ یگ گھایں ک: ٰ 
ولا یجوزان تع احائط شت رک مقا ولا یا الا ئن 
شریکەہ لان ذلک انتفاع ہلک غیرہ وتصرف فیە با یضر _. 
بهء ولا یجوزان یغرزفیه وتداء ولا یحدث عليه حاثطاء . ٰ 
٦‏ ولا یسترہ ولا یتصرف فيه نوع تصرف لانه تصرف ق 
ٰ الحائط با یضربہ+فلم یج زکنقضه ولا یجوزلە نعل شیئی ن 
من ڈلکی حائط جارہ بطریق الاول لانه اذا یجزلیماله _ 
ٰ یہ حقء ذفیما لاح لہ نیہ اولی, وان صالحه عن ذلک بعوض جاز“ ت“ 
۱ (امضنی لاین قرارة, ص ۳٣‏ ج تپ الصلح ) : 
ٰ تم مھترک دوار یش ٹیک اجازت کے بی راپ یا دروازہ 
ْ کھولناچائمزنیں ےکیوک ىہ دوسر ےکی گگیت سے اشفاعے ,اور گا 
۰ یا میں ایامرف ہے جو رپا کے لے نان رو ے؛ ےا“ ت7 ً۹ 
. چائز خی ںکہ مشنرک دببار میس جن مجچڑے اور اس م رگن اور زار ۱ 
کھڑ یکرے اود نہ بی اس ولا رک ڈھلکنا خائز ے, نس ےکر دا 
مک دوار مس شی کی ابازت کے بف یریم کشرف تد گر 
کرےکگیو ں کہ ىہ داوار می ایہاتصرف سے جو دییار کے لے ضر 
ْ رین ے زاس کاجوازشمیں ہوعا جس طرح مضنڑک در ڑا ۳ 
ٰ جات میں٠‏ اپ آ/هہَ" ہص ا 


ری تل 0ات ہا ہم سز تعجر 9. م۱ ز_ . ._اھل شر .ادا ...ج0 _۔ ۔مسسحنتد- 020۵۸۷ ...۸۰۵۰ص 










"0 وگ زی اون بب رت اس دیارش پا 
...یں جس ماس کاحق سے زنس می اس کا نی کی ںای ٠‏ 
۱ فزعرم جواز بدرجہاوی ہو گار اکر عو ز ےکر برکودہ پلاسی ٠‏ 

قرف کے جے 07ھ 
گا 
ان امہ بھی رات ہیں : ھ 
تَ "را ڑا نظری افظرق افائڈ :سر 7 
7 جملھا لاہ الْطر اولسیتقرج متھاما نع بولاغیز . 
ذلک. ۰- ۔ولوصالح اھل الدربعن ذلک بعوضیٰ جاز ۶" 
٣ ٰ‏ (زولہ علق ض ۵۳۵) ۲ 
ۓ آر پل ہواس میں اہے گے کنوا ںکھوریا چائزفیں _ 
20+ وو یراہ یھ وٹ ٰ 
. کرنے ےت می رت کے کے ھورائد ۰ ابا رر 
رالوں ےکوا ںکھودرٹے پ معاوضہ ےکریکرلا تپ 
مالکیہ کانرہب ت" 


فقرائۓ الکید کے یما کی خمترفیپمی ریز خپجد 


ہے 














”عقدمعاوضةعلی غیرمنال ,وأ تمة لذة"' ۲ 
۲ ٰ (مراحب ایل ںیخطاب ص ۲۲۵ع ۳)-- 
۱ یا مقر مز ے تسپ نکیا ےار یلت او 
.صن لکرنے کے لئ ےکیا جاہے ہہ و ا 
ٰ ٰ اس نحریف سے اہر ہتفہ یذ 7 
۴ جت نے نیا بھی اس نعریف سے خارجع ہے کیوککہ نکاحلزت عاص لک رنے کے [ 






ك7 الا اس قرف فا اس تپ کرت یہایس | ٠‏ 


ََََٔ لک اک یا نر متحفت 










کک کا ات گی رو گن ہے کک ا کے ا ہے اک الاب و و 0ا وک ما ا ایر ا ا 6ک جات مک ےک ہر کے ہم کی 
رہ سیک وبوو ہقافا 0اا ےپی ےھ ھا کی 08ب مب2000006-۔سمس0 ۴ ج >> و ہچھے۔۔۔+0 09000 ۔ےہیٹھاتاا 


جو رر سیت کک 
ےھ گے چا چا ۲ درو 7۲ 
١ ٣‏ سای خر رہ موی نے کے نکیا ا یچاچ در دو“ ۲ ۱ 
اك ٠‏ لشرح کب می سی نے ۰ ٰ 2۰25 
۱ '(وجاز) بیع (خزاہ) بامدہ ای فضاء (فوق ہواء) بن 7 
یقول شخص لصاحب ارض بعنی عشرة اذرع مثلافوق ت 
و ماتبنیه بارضک (ان وصف النہاء) الامفل والاعلی لفظا او _ ٰ 
عادة للخروج من الجھالة والفررویلک الا علی جمیع الھواء ۱ 
الذی فوق بناء الاسفل ولکن لیس لہ ان یینی مادخل عليھ. 
ہیی - .(و) جازعقدعلی (غرزجذع) ای ۲ 
7۲ جنسہ فیشمل المتعدد ( حائط) لآخر بیعا او ۱ ٦‏ 
۱ ت وخرق موضع العاع علی المشتری _ ََََُْ 
۱ نشی ۱ 7 



















وی ۳ رس اہیمے 
کج ”فضاکے اوہ فشای کچ انز لاکوی منص زین کے اک ۰ 
جج سے کھےکہاپی زشن بت جو عمارت یر گی مار 
ٰ زراج تغایرے اھ یچ دولیکن اس کے جوازکی شرطاىہ ےک ۲ 
: ۲ ٰ لفظرں ٹیس یاعرف وعاد تک ڈیاد بے اور ادبر والے مکانوں کے ۹ 
ڑا رف ے ےن یت جات ور ےکن ۱ 

و جاے ء اؤ ےکی ضنزل والا ےکی عمارت کے او رکی پپارکی فضا کا لک ا 
7٦‏ بجاے گا۔ الا وانے کے لے انز نمی سک وہ ٹچ وا ےکی ۱ 
"۰ زضامندیی کے پنیا کی عرش تقیرکرےد 7 
اور دوس کی دبیار ‏ ہگکڑیاں رک ےک کی کرن یا اجار پا 
لے جانڑے اور واوارر جس کیل ری یکن بوں ا 
- زا قرو راہ دا کے لے بار گن ۱ ۱ 













اخ اب ےم زگکرنے سے ری ۰تت ا . 
ْ ولایجوزلمبتاع الھواء یع ماعلی سقفہ الا باذن البائع؛ لان خ ا 
و سو و ہیر دو ہہ و .ُ 
الھواء الا انه لایرف فیە لحق الیائم ی انت“ 

( مواضب اء بل ۶۷ع۴۷٤)‏ ۱ ۱ 
”فا فریدنے والے کے لے ىہ جائز نمی رہ ےک ای چمست ۱ 
کے او کی ابی اجازت کے ا سی اور کے ٢‏ مج بیج رے اس" ْ ۱ 
ٰ لن ےکہ اور وانے مکان کالو چھ بھی ال پا کی دواد پ پڑے گا ۰ ۱ 
ا عو ت2 آ[ک/ تاس تت۰ 
کان کے او کی فضا کا اک نو ہویگیالمیان دیواز بر بویھ ڈاے کاچ ٰ ٰ ١‏ 
ال کا ہے ا سکی دجہ سے دہ او کی فضایس تھر فکرنے کا 2 آ1 7 
یپ رض بے 
إْ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
ا 
۱ 
۱ 















۱ ۱ - : امہ مواقی نے اس پر سہ اضاف کیا‎ ١ 
ْ ا "یو تول مالک ضاطل دارییل؛ وموغع جذوع‎ 







(اطرع رکیل لوا ہاش انحطذاب ص ۲2۵ج ۴) 






۱ 

1 

۱ 

‌ 
١‏ کی م| لک کے قول کے مطلا نکی خخفس کے اعاط میس راس 
ٰ خرا ہوک دو کی رک رباب ا 

۱ 

۱ 

٦ 

۱ 

۱ 

۱ 









٦ . ۳‏ 00. 7 
إ۷ ا پک ندرک سے خار وک سے مل تق شر بک ای ٰ 
جائز سیا چنا نچ المدون اکبرکی میں آرا ےد -_ ُ 


وہ 


وہس نت ٹھگ 
. قال: قال سالک: ھوجائزقلت: فان بعت حظی؛ بعت: 
٠‏ اصلہ من الشرب؛ وانما ی فی یوم من اثنی عشر ایوباہ ایجوز -۔ 
ای و0 س8سض ھا 


کہم ۸ئنہليو۹ ک8 ہے ہآ ہی.٤‏ 009000ص 11ے ےا گے _ 5 سب ...۴ جج ...ےس90 ! 
ٴ 3 







٠ ٰ‏ : ہورتئی ےسیا ا : 
. من یستی بە؛ ایجوڑھذا ی قول مالک؛ قال: جع یں 

۱ (اروزگبرى ص ۱٢۱ر‏ ۱۳۲ج 1( ًَ 
ٰ "یں نے ع کیاکہ آپ کاکیاخیلی ےک اگر کیک ٠‏ 
ون کا شرب یں تہ اتانس ولا لک ےراہ 


ٰ ۰ شرب بے دیاعلاکہ میرتے لے بدہ دٹوں ین کیک دن ےکیاپچھر 
بھی ا سک بن ام مک کے قل کے انقبلر سے ئن ہوگی؟انموں" 

نے فرنایاکیہ ہاں ! بیس نے عم ضکیاک کر میں اصل جن نہ چں ۱ 

ٰ .لہ ایک دن کا بای یوں شا جب میرادرن ٣آ‏ نے ا رن گا ُ 
ٌَّ پائی ہو دہ دوں لگیا. 000 ٰ 
گا افنوں نے یں 


۱ : ۰ : : 
" آ ےت ہے مات برسضتد 5 وجوصمجحت 77 “٘ عکلاک۔ تپ ای ۳٣‏ _. .حا جیووعستک 1 سوج ا تہ چا - جچوجچستھا جوصح 


" جاتنزے اود سی لکن میں ےک اع عارا تکواعا نکی یہ عو لک میں ہشن کے سساتھ لا 


ْ ۱ ۱ کیاگیاے اور دوفو کو اٹک عراریں یں چا ہکمامباہے لاح شرب کا حص رم ا 


ا 
۱ 
ٰ 
پائڑے ,میس نے عو کیہ اکر میں نے انا حص یپا تال من ٣‏ ؤ 
۱ 
۱ 
۱ 


ان پرؤں سے ظاہربہ ہوا ےک فقما لکیہ تن 5 ا 


عق متحلق ہیں اس نی کہ من شر بک ک کواس متلہ یس پان یکی کن سے لک ہر پا 


کرات جس اوراس لے ھ کہ دن کید کے یں یں ہے الا ےکس یر ۰ 


٦‏ یدرس مد 


تھے اس عو لا جوزقد 


2 (الیہزةگبرى ص ٤۵ع‏ ۳)-- 
ٰ مم نے عو کاپ یکیاراۓ ےک ہاگ راک ٣‏ ارل_ 


١ ْ‏ 5 یبنیەہ لان ییٹی هڈا فوقہ؛ قلاباس نذ لک ١‏ 
٠‏ 
١‏ 1 فا سے ری داع اوک ھا ےا 7 


: ۲ 


۱ 
۱ 
َ 
: عندیوا اسم من ہالک فی شیاء الا ان بشترط لە بناء _َ 
۱ 
1 
۱ 


٭ : 7 5 37 
: 2 ۰ : 2 .۱ 
5 2 5 : : نیپ : . : ۶ 
: : : ہے ججور_۔-ہ 7 : ۰ .۰ 1 
وا ے ے ۰ ٠‏ : 
جا ۰ 7 : 1 : 1 ۶ 7 ٴ سی . 1 
۶7 لّ ج- 


(ف 0 ...۶2 ا ۱ ٌ ا ۱ 7 


کہ میہرے نت ریک ایا اکرتاجائز شنٹیں ہے اور یں ئے اس پارے میں . 

ٰ ام اک س ےکوئی بات نمی سی ہے :الا یکذ اس بات کی شرط کا ٰ 
ً" دئی جا ۓکہ فضا کا لک اس مہ عمارت تق رکرے مال ہ خیدر ےا 
اس کے اوہ رت تی کر ےت پھراس بت لکوئی مع" میں 


۱ 
. 
ُ 
ا ہیے۔ 

5 7 "سس نے دک ا ا اتمم راپ چان 
آجیں۔ ۱ 
"الع جع بج وجح لاختاف انام کے یوین 
.تم الدینءویع التنعة ۲ 7خ 
ات ت (شرئ انی الا ۴۵۷۰)- ٰ 
٦‏ وی تی ہے تا اس کہا کی طقف ک 
) میں ہیں لا کی کت دنک بی تک ۰ 
ات .مع کن ما مرو سے اہ رووا کہ جن من کین رف 
۲ نے نکی لمریف سے خر کیا سے دہ موقت منانح ہیں ج نکواپار و ا 
اکرلی در یکھاجالاہے جال کک مع موبرۃ (دائی مع ) ٠٠.۷‏ 
ْ ہے ا کا اد کے ںی و ہے۔ اللہ جا 
ٰ 


: : 1 ۰ 
: . ٴ : : : ۹ 
7 : 9 ا چک . ۔ 
ٗ 7 5 0 ےھ : سب ۔ س َّ نے ےڈ ہہ ہے 2 
3 ہہت _ ِ۴9 أذذػجا ڈذہيہے۔ے دس ف ہے ٠‏ : 
۰ ۰ 5 : : 
1 


۲ ا ے اعف کے ہیں ای مشمد یف ے ہے حول کے بل لا 
5 ا رم" (اڑھرارکی س ۵۴٣ج )٥‏ ض فقمام نے ىہ نتر کی ہے ” ایک مر وب پچ کا ا 
٣‏ دوسری م رخوب سے چاول کر ا“ ( برائع زاہ۔:ائع ص ۱۳۳ج ۵) لن م خوب چڑر 7 
ہآ سے مرا احاف کے یہاں مال بی ہ ےکیوکہ علاسہ کا سای جنوں نے نکی ىہ نخری فک ا 


ا سم یل کی "۳م 


۱ و 7 ۱ : کہ 
:ت ۰ ٍ 7 ۰ 7 1 ۰ 
٤ 7 2 7‏ ۶ : :2 7 ۵ 
ٌ ۰ ا 6 
7 ۰ چ 2 . خ : 


ت میں ہہ - 
۷ مج صراستکی ہے مرک چہ لی رے۔ 5ھ 











'٭المراد اتال ای الَيداَظی) ویکن ادغا لوت - 
الخاجةءوالماليه تثیت بتمول الناس "کافةہ اوبعضبهم؛ ٰ 
ٰ را درا می ِ۱ 
۱ (ررازمحار ل ٣٣ع )٢‏ ۱ 
یتو چیڑے تن سکی طرف طبیعت مال ہاور 
طروزت کے لج ا سکو خی کر کن ہواور ولیت ترام ٤‏ 
لویکون یا بعض لوگویں کے مال بنانے سے ہابت ہوتی ہے اور 
۱ ”رم مایت بیانے کے زری بھی جیت موی ہے اود را 
ْ سے انقاع جائز ہونے سے بھی حاصل ہو جانا سے '' ٰ 
اس کے بین عابرین نے الاو القری سے لف لیکیاہے : سك80۳ 
”العال اسم بغیرالادىی خلق لمعالم الادبی وانکی_ 
جس رو سک ۱ 
ٰ (ررالمحتار گى ٣ي .)٤‏ 
٣‏ می ان یرفن کم سے جو ان کے مسا سے لے 
سداکیا کو سس نے کیاادر اس ماپ م رتا 
ْ ےھ تاظوت 
ْ ویو حون یرت 












ٰ . ارگ ہوانہ توق یارا ھی متاح عم کو صرح ۃا نکی تحرف سے خیال دب ہ وین الدرالقار ا 


×× ملاس پیا یع یلیہ ری شر مل ترک ےترتا ۱ 


۰ 0 


وس .سی ہہ ےا ۱۸۳ ] ہی٦“۔د۔ج۔‏ 


ٰ وا ‏ صدک رق ا کی 2 ۱ 
”والمراد بالمال عی‌یجری فيەالتانس والابتذال " - 
8 (الرر انتتی, ڈاض گُالانی ر ص6۳٢)..‏ 
سے موا وہ من (ناری ود حسوس چز) ےی تک ٰ 
بارے میں لوگوں کے درمیان ریت اور تس جاۓ ادا 
ٰ کااستا لکیا جآ ہوں ْ ۱ ٰ 
7 یسر ہار تج 1 
اخ ذکی کے علاوہ کسی اور فی فقیہ کے یماں اتی وضاحت سے نمی مکی نین متاخرین لی 
َُ سید یجوز ورہ کپید اس نے 


اکر ہوئے ماک ایک روسری توف کی ہے و کھت یں۔ 


”الال ٠‏ ھوکل عین ذات قیمة ماد یة بین‌التٹاس " 


( الفقہ الاسلامی واد لته لومبةالزخیلی ص۳۳۵ئ۶) آڑ_ 


ےب لکن کے ضرع اریخ تار" 


ٰ 

ا 
ا 1 
: . ان رونوں لھریفوں کانقاضانہ ‏ ےک مل مادری چیزوں مس رود ہو؛ مزال اور - 
< ۱ رق جرد کشا نہ ہوای لے قائےاحتاف نے سا در تقو جرددی رع جائزنہ 
۱ ا ا ا تع یک ا یں. 
۱ ٰ 
1 
0 


ے علامہ کا سان کھت ہیں۔ 


”سفل وعلوبین رجلین‌انھدما فباع اس او دای 


سی ات تو رئا ات ۵۱۳۵ 7 
اگ راک ا سی کی ضنزل ہے اور دوسرے آ دم یی اد کی مضزل اور رونون مضزییس ممندم ‏ | ۱ 


وکیا سی ویر یہ ات سیت 
ا 


حصمسممو سد 
6 


"83۹39 ٤جفئئم"صھ۵ئھهھە"‏ ”لان حق التعلی شی وال ہا مال نا 


۰ 





مو گے کے کے اصع ٌ 


0 


گا کی بے جس مج مر دک بت جائزقرار دی یکنی ہے۔ صاحب زا ہق ہیں۔ 







اتا روا 7 7 
۲ سیت ١‏ 
ك ک 00000 نکر ۱ ۱ 


یم و ۲ : ۳ - 
رج حم مور بی کے سلسلے ہیں فنتراے یف ےل دد رٹ پل ۶ . 
1 روایت ز ادا تکی سے جس میں ا سکوناجائ کھاگیاہے: دورىی روا تکساب لق سمة 


.1 ”(ویع الطریق ومیتة جائز:نویع مسیل الماءوتہ باطل) والسٹلة 
تحتمل وجھین! بیع رقبة الطریق والمسیل وبیع حق المزوراوالتسپیل فان 
کان الاول فوجہ الغرق بین المسکلین ان الطریق معلوم؛ لان لە طولا وعرضا معلوبا 
واما المسیل فمجھول؛ لانە لایدری قدرما یشغله من الماءء وان کان الٹای_ 
فی یع حق امرورروایتان, ووجھ افرق علی احدا ہما ینہ وبیزحق انسبیل ان حق 7-1 
کی ہر جو ےم یہہ وچ ۲ 


۱ ٰ ام سی مل 





: ایر ۱ 1 :_ -- 
ہم ا بے کے یئ ٰ ٰ 

| مر ارک سرت زار ڈونژن ملوں میں فر کی دمہہدے کرس ععلم‎ ١ 
یس ےکرک ریکل ورپ علیہ ود لی بی خرن ہر ےک ا‎ 
أأ دج سے ول ہے۔ اس مل ےکہ یہ ٹمیں معلوم ہ ےک پا کی زی نکومشخول کے‎ 
۱ اکر دوسرکی صورت ہے قح مرورکی کن کے بارے می دوروائیتیں میں جن روایمت‎ . 2 















٤ .‏ مس 
٦‏ 2 






۱ رماع فرق یی ےک حق مرورمین و معلوم ہکوہ اس ماتعلق مین کہ سے ہے | 2 
0" رت ۔ مال کک مت کے بل کات ہے تودہ انل من زعدلی کے مل ہاور 
ٌ۲ ا زین کاحق .سن ثول ہ کیہ اس کال ول سے اوک رواعتی درم 
.الا عروداو دی ہی می فر قکی دجی ےک ہبی دی اڑی چڑے متلق ہجہل رب لے 
٠‏ ا دی نیس ین عمارت, نذاجق تعلی من کے مشاہ وگیااود قح مرور بای رہ وی چیہ ۱ ٰ 
سے متحلق سے لشنی زین سے مان مرور اعیان کے مشابہ ہوگیا۔ *' 









چوکی ہوقی سے اسی طرع باقی نہ رے ول ذو ںک بھی ہوتی بے اس لے بئی رٹ والے ْ 


پا زقماںاؿا سے ۱ 1 
)ا امیا سور اہر انا ٣‏ ٌ ٌ 
1 یل بدیکونشکرائین انی السل فی علق ۰ 
.0 بالھواء؛ وھولیس بعین‌مال_ ٰ ََ 
١‏ ۲ ٰ ((ھری سجن َََُ 
. ۲ 
ٰ ۱ 
۱ 
۱ 






5 . کہ مرو زین نے ملق ہراس اور زش نیک ایال ے ٰ 
ْ جو ماوری او محسوس ے لاس سے متخلق ت کوبھی عیں کا سم ےر 
گا عاصل ہدگا۔ اس کے پ خلاف صن تعلی فا ےکعلقی رے ولا َََٔ 
َ7 قشمد کے [٦‏ 


سح مردرکی کو جا کیاہے ا سک تل۰ تی مورک قق ارت سی ںک اک کے آ٠‏ 


امہ ان ہام نےاس فی ریہ اتا ضکیاہ ےکہ بے ہس رم بقی رپنے لی 1 تک 


‌ امن ابق نہ رپچ وانے ائیان می فر کر درست میس :رین دام نےکر 1 ۰ 


.. .مل پل ہے اس لے مع نمی ںکیاکہ دو مق مجردکی وی ہے جھیناکہ صاحب ”ال "کی إ 








ا ہت سے لے سے ۱۸۷۸ لس َی ےتوس 
ْ بایدریاعیں ایریا شض 55و ۱ 
" ا ا لاہ ہا لئ ےکہ توق جرد بت از یں ہو ۔ کان ””الدراار "یں 
دک ریا یا ےکر کشا نے جا رو ت اق یاے۔ 2 
۰ للا نف کھت ون.۔ .+۹( ٰ ۱ 
١‏ ”قولد" اوہ اغذعانة النشایخ " قال السائحای: ۰ 

۱ -.. وعوالصحیح؛ وعليه الفتویء مضمرات والفرق بینە وئین _ 
حق التعلی حیث‌لایجوز ھوان حق المرورحق یتعلق ---._ 
برقبةالارش؛وعی مال ھوعین فما یتعلق بە له حکم___ 
لا العینہ اماحق التعلی فمتعلق بالھواء؛ وھولیس بعینمال ٰ 0 
۱ (ورافرص۱۳۲ئ٣)‏ دو 

۱ ۲ صاحب 'الدراقار' کاقل ”رہ اف عارۃ الشا لآ کے ۱ 
١‏ ارے می "شال ' لگ ہی ںکہ بی کیج ہے اوراسی پ نتوگا' ٰ 
ناج سح مردداودت تی جوا انز ہے ان دوٹیں کے دزمان فرق ٰ ٣‏ 
۱ ۱ 25 یہ جےک جن مود ات سے جوزشین سے متحلق ہے اور زین نی : ١‏ 
ا 

۱ 

۱ 

۱ 

۱ 

۱ 

۱ 




















ای ےہ لزااس سے تلق رن وانے جم قکوبھی ین کا عم ھچ 
_ ال اس کے برخوف تق فنا سے تق اور ٹھا. 
سیںولگیںے۔ _. 
7 سیل ےپ ارہگ سیئر فتراراحوف سے نوک زع 
لا سے ہ ےگہ تق مر ود بی جاتزہے کیرک مق مرو مین سے تعلق رک واج ہے اذا ا 
۰ بی کے چائز ہونے میس اسے بھی ین اعم حاصل ہ گیا اس اص لک بنیاد یر میں لا 
ٰ تھاکہ زین ۷ بانی بے کے نک بی اہ کہ بھی کات ہے جو مین سے متل نپ : 
ٰ سے کی زشن سے ئن پتمانے تن تسیی لک کوٹ خکیاے۔ کوگہ پان ہائے کا لا 


7 1 : 5 
7 0 
5 7 9 د 
















7 ےکی اتک وت ان سے ات کک اس ات کال ۱ 
١ _.: ٣‏ ا کک سی کی کک اج کی کم ۱ 


ھت ا جح ہ- سصسوسد ںں.. _؟٣‏ ےت الب سسچ جوجکد سس سح ومبوضد ٠ئ‏ ہے ٹڈ ٦‏ 








کک تہ ”روالجار' وم 
ٰ جوازی فو ے۔ لیکن نائ سے می بت ماہرہوٹی ہ ےک جن متماء نے من شر بکی ۱ 
۲ ا کاعرف قائم ہو ےکی اود اس کے جواز سے م کا ہے ان حشرلت نے خر اور ۱ 
۱ ۹ے ا ا ین 
١‏ چا امام سرغسی کھت ہیں: ۲ 
یع الشرب فاسذہ فان من ختوق نے کت" 
ْ اہ برا بارش یھی 
۱ لتسلیمء لاؾالبائم لا دری ایجری الماء ام لا ؟ ولیس وی 7۲ 
وسعه اجراوہ قال: ”وکان شیخنا الا مام یحکی عن ۱ ۱ ٗ 
ْ استاذہانه کان یفتی بچوازیع الشرب بدون الارض؛ ۲ 
۹ ویقول: فیه عرف ‌ظاھرق دیا رنا بنسف: فانھم یبیعون _ 
۲ الماء" ' فللعرف الظا ه رکان یفتی بجوازہ: ولکن العرف ٰ 
ٰ ما یمتیرنیالائس بخلافہ والتھی عن بع الفررنیں ۰ 
ٰ عت سا وت -- ٰ 
ْ : (برزالرت۔ ۷۳۴۱۳۵۷ 
اق بک قنفمد سح یں ۲ بی ک عب می 
: سے ہے اور مج کے تقوقی ش کے اوضاف ککے دزجہ نیں میں الا ٰ 
..اعیعدد ا سک با نیک جاحق پلرحق شرب لی نہ مو ہے - 
اس کے حول ہکرنے پر قدرت شی نکیو ںکہ بائع جانتادی می ںکہ ٦‏ 
پالی جاری ہوگا یا ممیں؟ اور پانی جار یکرنا اس کے انقیل بش ۱ 
ستگھھیں۔ جو تج اک 

















ا لم ہسیٰ 





.ا مر سو جا 
راےتھکرر کے ہدش مت ٣ں‏ ٣ین‏ .1 
ٰ تخرف متدے کہ لوگ پالی ھی ہیں۔ ' خر یکہوات عف 2 
.. کی یا دہ شر بک ُناکے جوا کال دراکرتے ج لیکن بی 
ا عرف کا انقبلر ان جگموں پر زا ہے میں عرف کے غلاف نس ٰ 
۱ ْ موجود تہ ہو اور بج شر نے عمالعت والی خدیعث اس عرف کے 2 0 
ا لیف رم ض ے بڑٹے رف ول برض 
۱ 


ےت ٰ 


ندم سے ددم لن یپا سے کا 
گآ شرب می کے موق میں ہے ہے الا سکی بچ نیس ہد مکی اور دوس را با ہے 


۶ کشر ہک تام دو جات س لہ جب ئک لو نے رف غارے| ہہ 


مرا لکیالام ض: خسم نے ان کے رد میس صرف خر دجما تکی بات وک کی 2 : 
کئ فی اک مازعت ٹھیں ہ ےکا سکی دج سے اس فو کو لئ ا جاۓ۔| ۲ 
ٰ ۱ ج سکی ذس میں مرعت ہی ٹی ففاکجوف اجکی کہ کیا ات 
وھ ے مو یک نع جائز ہو۔ ٌَ :. 
٠‏ لن ۶م ےو کی اتک سے چنائچہ کھت یں: 
ٹم تقدیراندحظ من لماء نھوجھول السقدارفلا یجوزیدہ ْ : :. ْ 
۱ وو ۱ 7 ۳ 
ٌ (ناورِص۶۰۰ئ٥)‏ ۱ ۱ 
ْ کر سز ک ‏ ارت پائی کے ایک جھے کا ہم ہے ٣ ٢‏ 
ٰ شی رکیل جوا ری نا پوت رس دا پور 
مھت مرانے متنولا سک کر کے ٠ز‏ .. .ہے 
میدق می عبت بن حم“ ےکی یں میاے, جا ھکتھیں: آ٠‏ 
َ شرع یی وس او ای ۲ 
۳ رام او کا _عسسا ٣ئ‏ ۶ 


. ٠ 


: 7 : ٠ 
جح ٘ ہک ل___ کے ز_.__ چس _ __۔جچشسسشس ےی ےو0 سه_ 20ے اھ _ے ہجہی_ج‎ _ 
کپ‎ : 3 


ٌ َ۸ ٌ ھ2 ناپ رر دایت میں تھا شر ب کی کو جم تکی وج ے 7 

ان کیا گیا ہے اس وجہ سے شی کہ ”شرب نار 8 
ہے 

وی کہ تچت 

۱ ا اہ لورانیش شر کو کی دجرے چائ نے وانے مش کا خرن کال ١‏ ۱ 

ْ ا وک کیا ہے اود ان کے قول پرکوئی تی کے جو ۳ 
ا انی و کت ژں:- ک0 






1 ووسشی التاخریخ تن مشایختا رعم مر اللہ کی ایح ْ 
.لا الشربوان یکن لەارض للعادة الظاھرۃفیەي بعضن ٠-‏ 
۲ البلدانء وهذہ عادة معروفة بنصف: قالوا ٠:‏ اماجوزا ۱ 
الاستصناع للتعامل وان کان القیاس اہ ٹکڈلک بع 
۲ (لغرپ وف الا ۰ ْ ْ 
۲ ت7 7 (مو ای ص۰۱د۱ج۳٢)-‏ 1 
ٰ ”ماع اخرین می ے لن نے شر بک پیک جوا زی 
دیا ہج اگکرچہاس کے سا زی نکی بی نہکی جائے, ان ححرلت . 
نے ایض شروں کے عر کی ید ہکماہے چنا چہ صرف شرب ۰ 
کپ نف کی مروف عارت ہے/ ان حرات نے مایا 
و تر ےکہاستصنا عکو تال لکی دجہ سے چائ مایا اگرچہ تاس ۱ 
: کقاضہ اس کے خلافب تھا ای طرح زین کے بی رشر بک 
مھ مر فی ےم ال۔٠‏ . 
کر قاراحیف” نے شرب کے ارے ی جہگھھاے اس سے وق کے ٢‏ 
٠‏ لا ہی بعصیند دی پاقیں معلوم مدکی جھ می مردراود فی نس شی ںکی کی کے ملہمیں لا پر 
×٦‏ ا نکی بھنوں سے معلوم ہوئی۔ اس کاخلاصہ یہ ےکہ ”تنگ کسی مین مال سے متعلق ا ۰ 
8 کی لق مھ رہ یکل و لا بصممرں ا ۱ 
ٰ لاء آ جاے۔ 00+“ اس 


سے .90009 تب 00ے جم 0900 0000۷ 00000۵ ےب سے 0۷03 .۸۵0ف ے__ ھت ہے 00ن __. 090ب 


تَ ف 0 : 1 وص 


ج ۲ ۰ 7 
سح ۰. 2 : 01 رہ ٦‏ 2 
یوسٹت پپوووسس یوورووو وسسبو و وےررژ- چٹ > جوؤئؤڑر ‏ ججو شس _تچذّالل_۔ ٹوا ےھ 
۰ ۰ 5 ۰ 
3 : ۹ : 
7 یس 








ید سسجت کہ 
"ا فعلی کی میں .عق شرب کن کا عو لینافطرق ق ‏ پت خیں لین ضا سے لا 
۲ ۱ پا ری بر کا عوض لیدما چان ے۔ سی سر مہ ×× 

تب رداری کامتلہ وک ککزنے کے بو رھت ہیں : ٰ 
۱ ۱ ْ ”اقول” وعلی. اذ کزوەمن جوازالاعتیاضعن الحقوق 

المجردة مال ینبغی ان یجوزالاعتیاض عن حق التعلی --_ 
7 وعن خق الشرب وعن حق المسیل بال لان ہذہالحقوق . ٴ 
.0 وش وی رس میں ید ََ 
٠‏ ۱ ٰ 
۱ 





۱ 

ا۱ 

۱ 

ا 

۱ ابتداء حتی شرعی فصاحب حق العلواذا انھدم علوہ؛ قالوا: ان ۱ 
.. لەحق اغادتہ کما کان جبراعن صاحب لسفل اذا نزل عنہ و 
لغیرہ ال معلوم ینیفی ان یجوزذلک علی وجه الفراغ و اگل 

: الصلح ؛لاعلی وجه البیعء کما جازالنزول عن الوظائف و ۲ 
نعوہاد لاسیا اذا کان صاحب حق|لعوقراقہ صبزعن آعادد --_" 
ہی مس لم ھا اھ ٰ ٰ 
فلیتامل ولیخرز۔ والله سبحانه اعلم ۔ ۱ 

من ںکمتاہو ںکہ تق جرد ا لکی صورت میس عو ۳ 

: بے کاجوازجو فقمام نے دک رکیاہے ا سکی جیاو یہ عاسب ہ ےک ََ 
تح ہملک شب اودحی .یی کاعرضس ال لاائی جئز ۰| 
کے حفوق اصحوب ملق کے لے دقع ضرر کے لے یت -- 
نی ہوئۓ ہیں یہ اصماب یق کے با ان حوق تاروت لپ 

.ابدا ی شیک ہنا ودای (دزاج سمخ سکرس مروص لے 
اگمراس کاعلو دم ہو جائے قاسے دوبارہ علوکی قی رکاج ہے : ×× 
جس ط رع یل اس کاعا تھا بیز اجب دہ ثض تین مل کے ری ََُ 
نی رت نین کے لج علو سے رسب روار وگ اف مناسب یہ و ک1 
ال سو ا ادا مک 


.لٌ٘__۔۔ چکیسکنن 3ے 
ا>۷َْ کو 





ٰ 8 
پا کے سے ےنت جن ۰ 
١‏ ہی لوالا شون ایاگ دست ہوک علوکی ذوبارہ ھیرسے ماج ٌ 

ٰ ۱ ہو کوک مہ اکر برکورہ پلما طر بی یرایل کے لئ عم علو کا عو لین ٰ 

۳ جاتز نہ ہوگا نو اسے ضرد نے گا_ واللر انہ اعم“ ۰ 

١‏ ان بس کاحاصل ہے ہویش نے مکی لور اعیان سے تلق ف 
١‏ ا رق کے سنلہ میں فمام احناف کے یہاں ای ے۔ 
۱ 
7 


۳ 
۲ 
١‏ 
7 
ا 
اس وع کے حفوق کے احکام کیا خلاصہ -- ا 


: من ے پل مب سام ا ےکوی مور کرک | ٠‏ ٰ 


انیس ان کا خلاص یہاں در جک دیں۔ .0.2 ار 
(1) کی ریف کے رے می فقمام الف ہے نقرام شفح اور لہ مج آ٠‏ 
"کے می ہد ےی شر میں کا ےبگہ ماع "موبدہ" ( دای ماع کی کی جا ٰ 
7 ترار رت ہیں فقماء مالکنن کی نع فرذحخ سے ری ظاہ ہما ہے۔ ک- 
ٰ (۱)._ قتماماحاف نےاگرجہپن می م کے مین ہونےکی شر کی ے لین ان لا : 
جو وو نے تق موک بی اد ہے اور جاز تب نکی ہے ایح | ٰ 
٠‏ جو ین سے متعلق ہےےزاجواز چم اسے مین کا عم حاصل ہوگیا۔ ٰ 
٠‏ ا (۴) ۔۔۔۔اس سے بے جات ماہزہوئی ےک اعیانع سے نتلق رکینے والے عق ک۷ ٰ 
ٰ احوف کے یں دی عم سے جزا ان کاہےلینی تع کی بت نے بش یہایس می ٍ" 
ْ کول اور ماع موجودیہ ہو ضا دع کہ اوز جممامت _ 


(۴) جو ححوق اعیان سے تعلق میں کی تا ۱ ٰ ۲ 


۱ 
گر زدیک جائزنھیں۔ لن ازراو ان کا و لپیا ئن ہے جیا ہنض فتقماء مان | ۳ 
۱ 


ےؤ کر اے۔ تی ا 


: ٰ لا ان وکس کو زم لق مق ےا ا ۲ 
٥‏ ا تعاق ررکھت ہیں ا نکی بی امہ ملا کے نزریک چان ہے۔ احاف مرک جانزمیں ا 
]ا فتماماضاف یڑ ےکمانہ اسنا اش سح اک کے ار 


.:ح2ح.ت ور ت_س:سز رجش ووں ‏ شچچچ شس شس تی سے 


سے ح نے وچ سھچججى وجصےسھوی 

ٌََََ ا مو کے ماق یں سی بلط سم ا تن نے ا ۱ 

کو کم ے این ےق رک والے بس تق کا تا کیا اور اش کامرال ‏ ٰ 

:. ٰ ا یس داش لکرنے می عر فکوپوا ول ہے اس ل کہ جعیساکہاین عابد نت ےکرامے لا ۱ ۲ 
لاک ایت لوکوں کے نل بنانے سے مبت ہہ جاتی سے لا توق * جب عرف میس [ 

َ رت رن وانے مل من لے من ہیں لود لوک ان کے سان امول ولا مع ہکرت ہیں ا ٠‏ 


لا وا نکی ھی در زی شرفوں کے ساتھ جن مو جاچا۔ - سم یں 
)وو جح نی الال یت ہو تخل میں متوح نہ ہو۔ گے تر لا 
ا (:۲) ...وہ تق صاجب جق کے لے ایت بد دع ضر للےىیتد | 7 
ا 


! ہے رص س رات و ٰ 
)٣( ۱‏ -.. یز دکرہنے سے اس کی تید بد لی داد را کو جم خر ۱ ۱ 
گے ورڈ 
...و سے رف یی لم ول دنک ا ٰ 
جو وی - کی تچ ۱ ٰ ٠‏ 
ہے ھفرت : سی عو ۱ :_ 
۱ اگت' سے مرادہ ہ ےگہ مب لال چیپ سب سے پھے قایس ہولےی دج سے 7 
1 ضا نکراک پے جو پاں بل کے ماق جو خسوت مال ول ےیک ) ٰ 
ج اسیتیت ٰ ٢‏ اہ لاف زم کول انیل جانے سے اکپ کاتق مال 
٢‏ ×جلاے۔ ْ ا 
ا فعض فقی شی ور لہ نے اس م نکی کامل بھی زک رکیاہے اود اس ْ 
ا بت تر تام فترام ا ماع ےکہ انسان جج راورافیادہ زی نکو ایل استعال بنانے سے ا 


ٰ اس کاراک بن جانا سے صرف افرآوہ زین میں پچ رگاڑنے سے انسا نکو یت ماصلیس لا 


7 ‌ ہوقی,ااہنحق می عاعل ہو جااے چنا نہ جس من نے کسی زین می پچھروخیرہ گاڑ 
سس سیت کت ْٛ سا 5 


تہ ھ_۔ سے ے‫ مسا شیا نے8 ہج ۓ لہس ٦ے‏ حا سضہح سا تح ۔ 


ْ ُ ا سے نقرام اہ شاقی ادس ملہج الا ے 7 ہے یل کاشت بنائے کاو 
اع اض نک حاصل ا ہے ا ج نک تچ ان ہے یا خمر امہ ر “نیل 
إ اسحححاع'' می رھ فرات ہیں : ٰ 5ج 
بوکین ومن اجاواسہ'راابای: ۱ ۱ 
ْ اوعلم علی بقعة بنصب احجار اوغرزخشہاء اوجممع تراباء و 
. خط خطوطاء فمحجر علیہ ای مائم لغیرہ منە ا فعلہہ بشرط کوند 
بقد رکفایته وقا دراعلی عمارتہ حالاء وحینئذ عواحق بە ۱ 
امن غیرہ اختصاصا لاملکا - لکن الاصح انەلایصنح یعه ولا ۱ 
ً ھبتہ؛ کماقاله الماوردی خلافاللدارمی؛ لنامرمن.انه غیر ۱ 
مالک حق التملک لا یبا ع :کحق الشفعةوالٹای یصح ۱ 
بیعہ ‏ وکانہ باع حق الاختصاص ” اخ ْ 
لے (فملے المحتاع نار ۵/۳۳۷۰) " 
مض مخ نے یں اتل نے کاعمل شر کیائکن - ۲ 
۲ ےکمل نمی ںکیاملا کھودی پاچ رفص بکر کے پاککڑیں گا ١‏ 
و مینڈ* اکر یاخ مک کسی زشن پرنشان لیا دوسرے کے گ 
گے دو زین موم ہد چا ہے پش اس کے اس خل کے یں 
٠‏ دوسرے کے لئے اس می تر فک را منوع ہے لین اس مرقعت - ۱ 
کا شرطاب ‏ ےک اس نے اتی ہی زین پر نشان لگایا ہو جھ ال نکی ْ 
ضردرت کے پقزرے اور سے ول اسقعال بنانے ز دہ الال قادر 30" ۱ 
7 ے اس صورت میں دہ شعن دورد کے ماب می زیادو خقزار 0 ۱ 
ہوائکن دو زش ا سی ککیت خی ںکھلا گی مین زیادیج ۴ 
ٰ بت نیہ ےکہ ال شنفس کے لے اس من اور انتقما کا ارہ کو 
کراا نہ ہوگاجیساکہمایددی نےککھاہے (دارئی کے بر لاف ٠٠ ٠)‏ 
کیو کہ یہ بات چےہکزر ہی ےک دنس ملک میں ہے (کلہ ۱ ۰۱ 
حیصف مال )لتقم ...ا 


۰ : 7 ٦ 
75 5 ۰ : 
۴ ۰ ۲ ۰ 7-3. 7 
: 1 ۹ 4 : 7 





پسہے۔ ہے ہے ہےہے۔۔ اچ ےت سے 
ک- گ9٤‏ +فواظء مگ یکڈ۔ 
ٰ ۱ ررست ے' 
ٌ السجموا شع السہذب شش حکہ: 
”وان تحجر وجل مواتاوھوان یُشرع ‏ احیاء وط یتمم, 
۱ صاراحق بە من غیرہ - وان نقله الی غیرہ ضارالثان احق ْ 
ی٭.... وان‌مات انتقل ڈلک ا ی وارثہ لانەحق ملک _ 
ثبت لە فانتقل ا ی وارثہ کا لشغعةوان باعه نفیه وجھان ٠‏ 
احدھماؤ هوقول أبی اسحاق انە یصح لا نە صاراحق بہ 
فملک بیعہ والاى انە لایصح ؛ وھوالمذ ھب لان ۱ 
س- . ملکە بعد؛ فلم بلک بیعە کا لشفیع تبل الاخذ 7۲ 
ٰ (تکئلة المجموغ شر المہذب گ١٤‏ ٣ي )٠١‏ 
سم رکی حفضنےافندہ زین پر پچ رک نثاات لے کی 
٤‏ می نے زی ک چک ول یا نے کال شر کین پیاکل ٠<‏ 
١‏ ۱ خی ںکیانووہ دوضروں کے مقاپلہ شی ا زین کازیادہ ختار ے 7 
-- اور اراس نے لپنا یہ ح دوصرے شخ سکی طرف مت سکیا ٰ 
دومراشنفس اس کازیادہ جار بد جا گ..... اورگر ا س نیس کا 0 
۔. فقال ہو رکیالوںہ تق اس کے وار کی طرف تل اہی 
شفس کے لے مؾن خملیک عبت ہد چا ہے۔ لنذااس کے مرنے - 
کے بعدیہ حم وار ثکی طرف ہعفل ہو جائۓ گا جس طرخ ضن 
شض یز تل ہو جانا ے۔ اد گر انی نے مہف بیج ریا نواس کے ٣‏ 
ار نو رے یں قاع نے پہلاقیل جوابو اشن کاہے دوہ ن کہ گن “ 
.ےت ہو جا ےگ یکیوگہ جب ہنس اس زین کاجرار و ڑگ یلال کی 
٠...‏ - نہرگ یکا بک بکھی موکیاء ددسراقل سی کیہ یبن موی -- 
۔ مم ذبب ےا سم ےک لی ود شف اس زین کاناک برای 
ا سی و وا جدوی ہلا ےہاگ ً 


: 1 73 ور ۰ 7 
۶ یھ رج ۰ 
٦‏ : 5 د 3 ٭ ت تج جح 7 یو ہے ' 
حت×تے جج بج نظی_٠ت٠<٠ج٠---..ج‏ ٠ہ‏ ۰۴نظ×-<٠٠-تے-ہے۔۔‏ جوم+بچیسُْوسسىسسچہے۔ تہ 7 ×۳ چ چہ۔ 
- 9 7 5 4 ٭ ٠‏ 2 
٭ ف٦‏ 7 ا 5 5 


7 ٠ 3 
۱ ۱ : ۲ 1 : 
. ب]‎ 


سح ژ[ ٥ے‏ سور 
ا ٰ و تسد . ۲ 
ٰ 7 خیب شریٹی نےکلھا ےک ابو ےس یو پر رض یآ ٍ 2 
مہ نکی ےکی تنا ک وت ہے ط رح قی در کے لےکھ ری عوی ا 
1 .ٹچ وانے مک نکی بی کے افی انز وٹ ہے۔ ز مض ارےحناح ص۴۳۷۹۰٢) ١‏ 7 ۱ ْ 
ٰ ی طر پت تا نے اس مت ددئل رھ ہیاس ئل جو اس و 
درا عزم جو اذا موق لین قرام مھ ہیں : ٰ ٰ 
ٰ ٰ ”من تحجرمواتاوشرع ق احیائەوإ یتم فھواحق بہ- ۴ 
نقول النبی صلى اللہ عليہ وسلم: من سبق الی مال وسبق الیه ..- _ 
_ سسلم نھواحق بہء رواہ ابوداود فان تقلہ ا لی غیرہ صا رالثلی 
لإ... احق بەء لان ضاحب الحق آئر بہہ فان مات انتقل الی ٠<...‏ 
0" وارئہہ لقول رسول الله صلی الله عليهوسلمٰ: بن ت رک ھا او 
الا فھولورثتہء وان باعد( یصح ء لائە بملکە فلم و 
نہیں ہوا مس درد ٠‏ 


۱ 


صاراحق بغٴ ٠‏ 


١‏ تل ٹا شر کیا فیس اچ کل می کید ٹس اس زی کا 

کہ ۰ دوسروں سے زیادہ عفزار ‏ ےکیوکلہ بھی اکر مر صلی اللہ علیہ یلم : 
٢‏ ے ےق اس چڑی طرف میق وکا ََََ 

طرذ فی دوسرے مسلران نے سیقت نمی سکیا: دہ اس چک یھو 
۱ زیادہ ضظار سے (اہو داؤ) اب اگ ان سک ےت و ز ےکی 
ٰ : : ۱ طرف دہ زین طف لکی تو دوسرا ٹن اس زی نکازیادہ عترار ہوگا, ۱ :7 
کوکہ صاحب تک نے اسے اناو تع دی ےار افارورمنپ) .ْ 
َ نابات لیانے والےشخئس کااتل کیا نوہ زین اس کے وارٹ .- ۱ ۱ 
ْ یف کیہ ےک چا نے ا ۱ 


۱ 
۱ 
۱ 
۱ ۱ 
۱ ا 
۱ 
۱ ُ 
۱ ا 
۱ ٰ 

۱ ہے ا 00ت 

۱ ٌ ۱ (ال ا ت.:ص۶۳۱ئ۲) 70-7 ۱ ۱ 
: 7 . جس فیس نے اتار زین پر نشابات لا اور اسے تاتل ٰ ١‏ ٰ 

کر ۱ 
۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ إ 
ُ ۱ 


7 ٴ راڈ ج سفن نے بل ھا اس ر۷ 7 
ہوگاگر شس اس زش نکوئ رے تو بنا میس ےکلہ ۱ ۱ 
اھ دداس زین کالک نمی ہے نذا کی ناج نی مکی جس 
حر عق شفی جج میں ہوگی۔ اس جات کاھی اتل پک 
ا نے ا سںکی پت کو جائزکما جاۓ ہداس ذشن کات سے زان _ 
منار مہ وگیاے ١‏ 
دی رح تال عل ےکھت ہیں ٣ ٠:‏ 
ا ”ومن تحجرمواتا بملکە. . وھواحق بە ووارلہ ْ 
ا بعدہ ومن بنقله اليْه بلانزاعء ولیس له بیعم: ۰ 
۱ عوالمذھب؛ وعليه الاصحاب؛ وجزم بەی الوجیزوغیرہ و 
ےو تماق اسفنی والشرج؛ وشرح حا وان منجا؛ والفروع؛ ۱ 
حر وی رو 

ً وقیلء پجوزلہ بعد و ھواعتمال لابی الخطاب: و ۱ 
۱ ا اطلقھماق المحرر والرغایتین. _ والحاوی الصغیر“ 

٣ ٰ‏ (الاأصاف زلم رذاوئی ‏ ۳ء ٣ع٦)‏ . 
۱ >- ج نس نکی ارہ زی نکوگیرکر اس پرنشابت لگاے وہ :_ 
۱ ۰ اس زشی ن کا لک میں ہوا -- لین دن اس زین کاب سے 
. زیادہ تقرار ے اور اس کے پعداس کا وارٹ جنقرارے ,ای طربخ' : ٣‏ 
ا :ورشفس بی می دارے ج سی طرف تفص اس زی نکو نا٠‏ 
آ۔۔ کے بیرف لککرے۔ لین نشیان لانے وا نس کے لئ اس ْ 
پا ٰ زی نکی ئ جائز نیس ہے ء یی رہب درست ہے اور ای موب پہ 
أ._ .۷ م این تضبل” کے علانڈہ ہیں ”الوجیز“ ذخیرہ“ یں ا سکو جم 
.2 کے ساقھ می نکیاے :ا شرع اکیں شر الال شرح بن ۰ 
۱ مہ ررقم الفای وغیرہ میں ای قو لک تزع ذ یکئی ہے دوس٢‏ . 
 .-٦‏ لہ ےک اس لی ےئ زمکی ا ئگ ۳ 


: . نوج  __‏ ہہ _ے سا --۳ ...ئا سہے__ن؟ً ڈ8 سےا قہےے_۔٢‏ ہنا سب ڑًيػىػيےعا قشہے جوا س2شس_ 
ح ٌ 7. َ ۰ : ۴ 


٠ 
7 ۰ جےے‎ 5 : 
۰ ۰ : 7 ۱ 
۰ ۰ : : 
۰ 5 ۸ ۰ 
7 : ِِ ۰ ٦ 


سج ڑ0 سے 


ٰ ات کن لک سر الم راب لزا 
۱ : رش دو اق یک کوک خی اد ریا 


۴ : سار نون زان کی 
١‏ ا انز خی ے لین اللہ می سے ”یموق نےؤک کیا ےکہ عدم جواز صرف بی کے پا 
ٰ ۱ اسلملہ یئ ہے لن وست بر دای ودک لود پ تن کک اکن اھ | 


فی 


۱ لا پوت یھت یں: 


(بیعە) لائه | ملکہ کحق الشفعة قبل الاخذء و ٌ 
.]. کمن سبق ال یماح لکن النزول عنہ بعوض لاعلی وجه _ 
ًٌٌَْ پر رر ےت 
کت آش شی ارات ئبمرأ ص۶۷۷ئ۴)- ٠‏ 
: ٹف سبقتکی دج س می چ کادوسریں کے نقال۔ یں ا 
زیدہ عقار ہد چکا ہو۔ اس کے لے اس کو بنا چا ہیں سے 
٦‏ کیرک ہ ای وو اس کا لک نیس ہوا جی کہ شف ہکوزیا : 


ٰ زع پلے ہدوہ ملک ہونے سے پیل ا سکویچ نہیں کت : 
۱ اس گی کے بفراگر ومن عوضش ن ےک کی کے می م٠‏ 
75 رس بر ول عو انا لے اح بین فھ رون خغ جہھ 
7 بر قا ں کرت ہو ا ںکو چا قرار دی ے۔ ۱ 


٦ وہ‎ ٦ 


'س س ات سد ۱ 


۰ ۱ 


1 ۹ 


موی سی خمائصس مہ سب سے لہ مک گیادد اس مہ کاسب سے زیادہ جتترار سے اود ۷ 


ےر نات کے کر رن مرو ین اس ۷ ] " 


۱ 

۱ 

۱ 

١ 
: رہش ہی ریو میں 52پ‎ 7 

۱ 

١ 

۱ 

۱ 

۱ 


- چا کل میں ال ریا کہ و ےکر 7 - 


١ 0‏ تے۔ ہمہ _‪ 11 
5ت شس سس تو ۳ت ٰ 
ٌُ ےی ک بی کاص چیاہں ادف اور انی نہ زگ ہکیا ےک از زین لا ٰ 
ْ ۱ رشان نان سے ونس زین کے استعا لکرنے اور زی نکامگک نے کازیادو جقرا ہو ١‏ ۰ ۱ 
٠‏ ا جا بے لین جھے اس ت نکی پیکی بجٹاان متام کے بر نمی لی یں کاقاضان پا 
.و 001 


1 ھیواگھ رش دید می یع وبا 
أا ابد تا سبقیت سے مل ل ےکر لور اک دست ردل و اتا ےتیک جات | 
اما : ۱ ۵۹٦ھ‏ م, ۱ پر 


۰ے سرریرمم۳چسمدت کی موھہے| 


۱ ا ری مرارکسی دوسرے کے ساتھ عق دکووجود میں لانے یا عق دکوبائی رن کامن سے مض ۱ 


7 ۱ الات اور کان ںکو ال یکر نے کا قی؛ لا یا لک مکان سے مک دکان کے ساتھ عقد و 


یوسھربیزبیموو یرس سم - 
أ ان رووں فو کا موس لیے کے مستلہبرفقرا ےکا مکیاہے, اس سلسلہ می سفقماء نے 7 


۲ ۱ رھ یں امو ےی سس 


ْ ا سصاق سی ید نان ہے ان 
7 .مگرکسی آد یکوچ ف می کی تل لمت ہوج کی اس ےت یہ | ٦‏ 7 ٰ 
۱ ‌ اج رب سر رہ ۱ :. 
تل ملازم اس مطازصتپ باقی رے کاادر زنک بھ رحق جار ہبقر کے طن کا الک ہے اب٠‏ لا 
١‏ ۹ ۹۷" ے رم رت ا 


ہا سن تچ 84-7 سح - ا ں! 








- نکیا کوک سے ہجرد تی ہے ج سا عوض نزیس ہے اور بین متام نے ا کی‎ ۱ ٥ 





ٰ تار فتیا اتا کی ایک نے ال کے بزلہ می وف ے زست' 7 
ردارگی کے جوا زکی صراتکی ہے, لایس ہے : 
”وق الاشباہ:' لا یجوزالاعتیاض عن الحقوق المجردة 
کحق الشفعة وعلی ذالا یجوزالاعتیاض عن عن الوظائف: 
بالا وقاف' وفیھا ی اخر بح ثٰٗ تعارض العرف مع اللغة 
ٰ 7اس 6 ا2 ارت انخای سی می می 
۱ باعتہارہہ وعليه فیفتی بجوازالنزول عن الوظائف ال" ٰ 
(رراتار ل ۵۲۰ )٢‏ ٴ 
27 ”شاو می کہ توق مججردہ کا عون لھا انز خی ے٠‏ ۲ 
۲ خلا جن شفدائی بڈیادم اوقا فکی مازمتول کا عو لیابھی جائز 
میں ہ یگااور ”ا شیا *' میس مم تقزار العرف مخ اسان کی پٹ 
کے آنخر ‏ ےکچ فذہب یہ کہ عرف ما کانقب خی ۲ 
ٰ کیا جاۓئ گا لیان بہت سے مقماء نے عرف ناعص کے مج ہونے ۱ 
۲ کافنوئی دا ےاور ا سکی ای کے ہم اف سے دج زواری 
کے جوازکافویی وی جاارے۔ *" ۱ 
لین عابمین” نے ”الدرالَارکی مگورہ پلا عپات 0 جو ٰ7 














ا پ اخ لق نکی ہے اوری ات دی تک ےک نزول عزالطاقفکاجازعرف فک ۳پ رم لا 


جح ا نہیں سے ہب روسرے مقی فظئ ب بنی ہے جراں کک اس مم کو طض شف پ تا کر 1 7 


ھ72 نے پا تحلق ے امہ قیاس مع الفارق ے, جی کہ ہم نے جنٹ کے آ غا میں عدامہ ہی 


ِ رو کے حول ےکا ےک شر شک ےتک کر جر ضرول 1 


2س مہ یح کک ى٢كآًٔ2۷"0ئ2"ئ‏ تر ۱ 


7 





ین 
. کسکت 





پ ‏ و و لک 7 ۰ 








توسشس ےت ١‏ ٰ 
اق رم اح سای ا ےک کیا ےہ ۱ 





۱ ”یویسی ڑ007 امھ 


اتی بجوازاخٰذا اعوترفی حق اقراروالتصرف وعدم لرجوع) _ 
وبالجلة فالمسا لە ظنیة؛ والنظائر المتشا بهة للبَحث ۱ 


ْ ھانچال۔ وان کان الا ھرفیہ ما ا الاولی ما قاع البھر ۱ 
سن انه نیغی إلاہراہ العام؛ ےد 
7 (رراں تار ٢٥٥۵ي٤)‏ 
ٰ میں نے مق ا سد نف کر دض علدکی جر۔ ت۔ 
7 یھی ےکہانموں نے تن قرار اورم تصرف اور فی عدم رج کے 
کے برے می عو کے کے جوا زکافنوکی دیاء خلاص کلام ىہ پچ 
کک یہ ممنلہ ظنی ہے اور نظائر تشابہ ہیں اور اس متلہ بش بح کی 
گٹیئش ےاک رجہ زیادہ اہرددی ہے جو ہم ٹےکممن اوٹی دہ ہے ٰ 
جے صاحب بر نےککھا کہ اس کے بعد ابراء عام مناہپ ٰ 
۲ ے " (ینی روسر ےکو قام واضبات سے بر یکر دے ) ٰ 
۱ متاخرین فقمام شاعیہ نے بھی مل کے برلہ میں ولاف سے وست بردارکی کے 
تواژ زکا زی دیاسے چنانچہعلامہ ری یت ہیں : ٰ 
”وافتی الوا لد رحمه الله تعالی بحل النزول عن الوظائف ۳ 
بالمال ای لائەمن اقسام الجعالةہ فیستحقدالنازل و 
ےت" (فایةالمحاخ+ ۰۸ ۳۷ی۵) 
7 ٰ اط ا 0رز ولف سے دست ٰ 
: داری کے بتواز کافتکی دیاتھاکیونکہ بی بھی جعالذکی لیک عم ہے .یئ 
٦‏ سی ْ 

























مات ہو جائے گا 
ٰ شی نے بھی اپ ایی اسے لی مکیاے بک نوں نے ای کے 
"آا بدلہ میس ”جو اک' سے دست پر وار ہوئے کا جوا زبھیائی ‏ حر تفر عکیاے نے ا 
جاک" جافکید تا ہے جالکید تین رق ہے جکی من سکربیت کہ 
ال سے ابطور علیہ لاکرتی ہے , احاف کے یں ا کی پچ جائز یں ےکیو کہ ر 
اھ دی نگ بی سے جس کے زم دہ دین لام یں ,لاہ ہو 
رراتر) 
لی ناو نے یہب کیا کہ عمکوقا نکی دائی طازسوں میں چلری ہگ ۲ 
رسکی ازس خی یں ام یں ا ان کا عرش لین جات میں ہوگا۔ چاکہ ٦‏ 
علامہ شس لس ی)” ھت ہیں : ھک ْ 
:. ”واما المناصب الدیوانیةء کالکتبة الین یقررونِ من 7 
حمةالباشافیھا فالظا ھرا نھم اما یتصرفول تھا بالئیاِڈ ‏ 
ْ ۔ غن صاحب الدولةفیما ضبط ما یتعلق بەمن المصالح). 
ٰ فھوسیرینابقاء ہم وعزلھم ولولاحجافلیں لھم ۷ه 
حقب حقیقة علیٰ شئی ینزلون عنه؛ بل متی عزلوا انفسھم۔ 
انعزلوا واذا اسقطوا حقھم عن شئی لغیر ھم فلیس '__ 
ْ ہر تو مب اس 
ج5 عوض على نزولھم " 
ا (فائیةڈالشبرائسی لی نمایة المتحاع ض ۶۸ ۳۴ع٤٦)‏ 
ٰ ”را ں میک علومت کے عرروں کانتلق سے مشلادہ محرربین ْ 
جو ہا شاہکی طرف سے مقر کے جات ہس ان کے پارے میں ظاہر 
بی ےکم وہ لوگ سلطا نکی طرف سے ناب تصرفہرتے ہیں ْ 
جیسا مصا یج کاناضہ جزہا سے اور باشاکوی اتا ہوا ےک انمین 
ْ لازمت می باقی ر کے یا باوج بھی معز لکر متا سے یا حرروں 
۱ سشسوصعیہ متس ۱ 























: چچسس-سم سس سس ود ٢ے‏ ,اشن _ ار .)ا جج [ ا رسود ٦کكت0‏ 7 ہو 
رو و ا اد یا شش ںہ ہہ ںیہ و سک سس یہ ےل شا مب ہرس سگہٹژ ‏ _ چٹ ں ٹر جج ور سے یک کس ہی یی لے یت کے نے تی یہ رر نب مر ہام ےآ سو رہ و ہے 









۱ سر بت نول [٦‏ 
ہو ای کے اور جب ان لوک ن ےکی دسر کے ےپ 
کر لیااب دوبارہ معاہرہے کے اغیرائممیں دوبارہ نمیا اتی حا می 

ہوگا نے لے ر2 تی" ٭ٌٌَ٘ 

ٌ سی رح کاجم نہب مخپی می بھی معلوم ہو ے؟ حابلہ نےکھا ےک جس ٌ 
۱ ۱ ا نے وف خی کو لات ما کی و اس کازیادو عق دا ہدگیاداس کے لئے 7 
َ۷ سخ ہو مود سر اد و ۱ 


ہے ۲ "0۳+" ۱ 





۸ : 
. 
ھ۸ . 
ش‫ 0 
7 8 










۱ تو وصو‪یسیق 
السابق (بیعه] لانہمیِلکه کحق الشفعة قبل الاخذہ 
7۲ وکمن سبق ای مباح؛ لکن النزول عنه بعوض لا علی وجھ 
لی جائز :کاڈ کرواین نصز اللہ قیاباعلی الخ 
۳ (شرع ٹتی الارارات ص ۳٣۳ص ۷)٢‏ - 
ْ جو کسی ہکا زیادحت در ہوا کے لے اس چےکی ‏ ا 
. جائز ہیں ےکیوگگہ وو اس کا مالک میں ہے ملا مرکان یا کان لئے ۱ 
سے پل جن شفع کی بی ارر شا سکس نے کی می چوک 
.طف سیق تک اس کاس مب چک ہنا انز یں لن سبقت .. 
۱ 7ر رظ سے یں ری سے 
۲ رر ہوا چان ہے ماک لن تھرلل نے لع پوقا کے : 
ہے رک یی ری ا ےو تم ۴*٦‏ ٰ 
ری و رو ض جس اعت ا 
ضا ضٰصسْسعص ٢و‏ 


”ےم چسی سسچ چوسدد مڈسید سس حبےےدہ -- چو چجتتئھ ...۰ وہ ہے سىِ-ےس 













١‏ ا وب پیل دسدب پا )سخ 0| ا 
. اویے مرو رع 7ئ 
















یئ یت وی می کی ۱ 
و ری ”وفيه جواز سس تو سے 
١‏ للسسدین وجوآڑاخذ المال علی ذلک واعطاثه بعد استیفاء ٴ . ۱ 
ٰ شرائطە بانِ یکون المنزول له اولی من النازلء وان یکون ۱ 
۱ البذول من مال الباذل' 
کا زمر وی ش فی ص۳۰۸ ع۷۶): 
اس حزیث سے معلوم ہوا ہے کہ غلیض گر مللفوں کے لج 
مم نزیچے تاپ ک رفک رکا ےکوی بھی معلوم ولک 
ا مات ہے وست ت برداری یریال یما اور اط ری ہوے کے إعر ۱ 
۱ اخزافت وہنا جائئزے اس طور ہے کہ جن کے جن مس دتبرداری ۲ 
۱ یا ہورتی ے وہ عو سے کات 7 
۱ 
۱ 
۱ 






کیا ہوا ای خر جکھرتے وال ےکی گلیت ہو۔ '' ۲ 
' نر ےس مہ 
۱ لازم تک تع انز خمیں سے لیکن جمور فقسا متاخ ین اس بل کو جائز کت ہی ںکہ | 
صاحب طازصت اپے حق سے دست پر دار ہو جا ے اور سخ سای ے لے جس | ۱ 

۱ ا کے مم میں دست پردار ہوا ے۔ 









بر داری ہوئی ہے وہ اس طازصت کے لئ دست پرداری ہیی رنہ مین ہو گا یا : 


۴ سی ماہبا راس ستجمالہ ٛظماد 


پھر فقمم اس بارے می اشلاف ہ ےک وو ٹن جص کے عق میں رت ت٦ت‏ 


۱ یح این جماعت کا خل ىہ ےکم جن کے صمح می دست بر داری ہوئی سے وہ آا‎ ٠ 


یت کے ارچ کت ہےہےمےمے ےی 
بھز تہ کرے الباکر موی اوتوف اسے مین نہ کرے اس صورت یا ٰ 
ٰ نیس نے زست پر دار ہونے وا ےکوج تھدیاقھادد اس سے والیں لیے کان دارپی ہوک ا 
1 کیہ تو کور ال وس ۱ 

















”لم اذافی من لی:و] بوجھھ السلان لدفروغ ۲ 
. لەبل ابقاءعلی الفارغ اووجھە لغیر ہماء فینبغی ان یثبت 
ٰ الرجوع للمفروغ له علیٰ الفازغ یدل الفراغ لا ئە.م یرش 
ٰ بدفعه الا ىا بلة ثبوت ذِلک الحق لہ لا جرد الفراغ وان ۲ 
ْ حصز لغیرہہ وبھذا افت یی الاسما عیلیة والحامد یة وغیرھماء : 
خلافالما افتی بہ بعضھم من عدم الرجوع لان الفارغ نعل 
ماق وسعہ وقدزته اذلایخنی انە غیرمقصود سن الطرفین _ 
ولا سیما اذا ابقی السلطان والقاضی التیما راوالوظیفةعلی - 
الفارغ فانہ یلزم اجتماع العوشینی تصرفہ وه وخلاف قواعد 0 
الشرع فافھم (ردایمجر لی ابریع ۷ص ۵۸۳۷۰ )٢‏ تی 
۳ ”نچ رحب صاعب وظیفہ دوضرے کے لئ رست بر دار ہ گیا ۱ ٰ 
: اور سلطان نے وہ عیدہ اس شف سکونیں دیا جس کے مق میں 
۱ دست برداری ہہوئ شی بنہ رست بر دار ہونے وا ےکو بی اس پر ٰ 
اقی رکھا یا ان دوتں کے علاوہ اود شف سکودہ ویفہ سوپا ۱ 
ےکی لفن کے کے ریخا : 
ٰ ربرداری ہونے وان ےشن سے دسبردار یکا متاوض والپں لت ٰ 
کا تیر ہ دکیوککہ خ س ٹن کے مق میس دست برداری ہوک یگ ْ 
٢‏ نف ریراقت نر ےا مریلت 


سے( 0 جح 
۱ ْ ضس دستردار یکی بناء پر (خواہ وہ ولیضہ دوس رت کو ٹل جائے ) 
معاوشہ وی پر راصضی یں ہواتھا اسمعیلیہ اود عایدب دگبرہ ْ 
7 ای مر موی دیاگیا ہے اود ىہ فنوئی ان لوگوں کے بر خلاف ہے 
۰ نون کے ایا کرات دترازی کا موا تی مورت میں ے( 
واپس لیے کان نہیں ,کیوککہ دستبردار ہونے رائے کے اقیز ٠<‏ 
> یس جو تھماوہ اس ت ےکیامژنی رست بردار ہب وگیا۔ سے بات یخیں 
ٰ کہ رین کے درمیان محض دست برداری قصود می ںی ۰ 
ْ توں] ن بکہ سلطان ا یا قاضصی نے اس وظیفہ اور جار > رصت ۲ 
اٹ برار ہونے وا ل ےکوی بائی رکھاہ ان سور جن ڑ ای کے ٰ 
تصرف شی رونوں عوضوں کا شع ہدنلازم آئےگااور یہ بات توعد ْ 
ٰ رع کے خلاف سے۔ 
ْ ا سلل مں اتکی دائے بے ہےکہ جب سلطان و ای نے جار او وف ر 
زت تار ہے وا نے یکو تی رکاتب و وغ تپ وازی کے معاو کون لن ا 
جواز اہر ہے ا لک یایک وجہنووہ سے نس کا کر علاممہ اہن عاب گی لےکیا ےکم دونیں 
عوضوں کااسی کے تصرف میں جع ہونالازم آیگا ء یخیااس ل ےک صاحب وقیفہ دست ل 























ای مںپ لازم ب ےکلہ دا مو کررایںہرے۔ ٠...‏ پا 
اکر قاضی با ول اوقاف نے ا سکی رست پر دارر یکو جف نکر کے اسے ملازمت أ 
1 سے فار ‏ غکر دیا ین قاشی یاس تی وف نے ا سکی نچک ا مخ سکو مقر نمی ںکیابضص ا ٠‏ 

: ۱ ٍس ۶۳ء ۶+ 000 ۱ -. 


7 


۲ 8+ مضورکو جو ۱ 
نکی اجازت: دی ہے نکی اور لی کے پرنے میں من سے دست بردازی مس فرق ٠‏ 
ملسا اہ قب ایت جم یوما آ۲ 


لے لیف _1005ار بج -ے-ے--ت کے جا سم أستدئات ٠‏ سووہ ہے_0سس.ہ ى.ئ النااتے‫ے۔ ۹ ._._ _3وئیل_[_۹لے[”۹[۹ بے 0 


۰ 


٦ ردری پر عو کا تن ہوا اود جب اسے دت ری خی مہم قد بل کا بھی‎ ٤ 


کے 9080 ہہ ہے کے کے ت7 
۱" 0 لیت" اس نخس کی طرف جٹ می کرق۔ جس 
۱ دسبرداری ہوئی ہے صرف اتا بدا ہ ےکمہ دست بر دار ہونے والااپناعن ش مک ویتا سے ؛ ا ٠‏ 
جس خفس کے صق می دست برواری وگ ہے اسے صرف اتافائدہ ہو کہ رست: ۱ 
ےت بر ہونے واس ےکی طرف سے حوشعت کم دی سے ا ۱ 
.7 دا ا وا کے جو کے رق ری جات ےکوی | 
1أ ہے دہ فرراتے ہیں : ۱ ٴ 


۲ 
1 اسقاط فالنقل ی: ینقسم ا ی ماھوبعوضىی الاعیان: کالبیع و 7 
7 ٰ القرض وا ی ماھوالمناتع؛ کال جارۃ والمساقاۃ والمزارعةو_ 
١‏ التراش والجتالةہ والی ماھویفیرعوض؛ کالھدا یاولوصایاو_ 
.> العمری؛ والوقف و الھبات والصدقات, والکفاراتء , 
ٰ والزکا والمسروق من اموالِ الکقازو الغنیمعة ی ۰ 
: ۔الجھاد فان ڈلک کلە نقل ملکىی اعیان بغیرعرض ۔ ْ 
ْ واما الاسقاط فھواما بعوض کالخاع قالمفوعلی مال و_ ۱ 
اھ با تس رپ 5ی 
التمزیں تجمیع علہ الصوریبقط فیھا الثابت ولا_____۹ 
ینتقل ال ی الباڈل ما اق ولک فیناصت ْ 
اویم العبدونعوھما" ‏ (فرق رورطٴص۱۰ئ۲) .- ْ 
حق دک می نر فی در صوش ہیں لیک تل پا 
کریہ دوسرے ماکرپ رخف لکن ےکی فقلف میں ہیں کو 
۱ 
۱ 


١ 
۱ 
۱ 
۱ ٰ ۱ علم ا لعقوق والا ملاک یقسم ااسرف ٹھا لی قل و‎ . 
1 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 


رم ایی حہلو ضخ ل/؛خامزا ررض (۴) ماش 
ٹہ رض تق لکرنا ملا : مساتاۃ اور مزارعت (۳) بل حول : 
۱ 3 ختق لکرما خلا برے, وعیت؛ عھی, تق ہے صدلہ قارو ۱ 
ار کو زنر کے اسوال میں سے سر تکیاہوا چاکل ظمستىت َٔ 
ڑے وو انس شا متا ہے 


َٛ۔ + 
۱ : ۰ : 7 > 
وت پا یا سے ح١‏ ات شس ہے مم ہد :۔ - ب ‏ 020۰ا 7 ات 2:27 ےت من شوخ 7ئ 
س ات ہے سوچ لے _ سے __ یش ہےر جج پ0 اب ج سوا سے سے 0ل ہے ے006 00ےے ےہ ٛے_.66 
7 5 . َْ 1 : ۰ 










کے 2 کے سے سے ْ 

۱ ا لود ا طباوض ہوا جس طرح خاع یس بدنائے۔ ای َََ 
۲ و وا رس ا 7 
۱ فلا مکو ای کے پانھ نم رین اور لیے پر کر نے میں ہوم ٰ 

می صحسہپی ہوسا 
و خ وی رف چو میمش ض بل 
۱ ۱ 0 فا رک تی ریا 


0 ٰ 
۱ ار سرد ار کید و ۱ 


ٴ ےج2[ ور وا 
۰ بی فوع الیک ند ےش یکاردان نے سے شروں مین ہشن مان ںاور ٰ 


- ووچوح --”جممبیشح'': سے 


ْ ۱ کان یا لک دن انا مکان یا کان لویل برت کے لل ےکراہ پر دتاہے او ریہ کے‎ ٤ 

| لا پآرک بت لھا کے ایک مشتہ رگد کرس بات کا ولرک‎ ٢ 
. جاما ےکک راہ داری طول‎ ۱ 7 

۱ مرت تک یا ا مات باتی رربے 77ھ098 رار نا حم در کل واٹی 

ا ا۴ے رر ےا ری رض می کی ۴ 2 

ب سور سرچ شی سی وی ْ 






دٹو ںک یڑ کی لپگیی کسی مرکان یا ران یس طض قرا رکا نام ہے , لسااووالت ایک کے 







ٰ پر ون زائشی نوا یگ مشت لے ان وال 822۳7/ٗ/ و اور 
ملس" کم جانا ہے اود ہندو پک یں زی '' اور ملا ' کت ہیں۔ ْ 
۱ .ا سپڑی کے پارے میں اصل عم عدم جوا کا ہ ےگوہ یہ یا ”' درشوت “' ۱ 
ا کر وھ حلص سا ۱ 


ایی 
”وقدا؛ سور ا فریدت سراف 
والحال انە لیس فیە نص عنہ ولاعن احدمن اصحابهء حثی 

. قال البدرالقراق من المالکیة :انەم یقع نی کلام الفقھاء 
الّتعرض لھذہ المسئلة وا ا فیھا فتیا للعلامة ناصر ۱ 
الدین للثاق المالی بنا ہاعلی العرف وخرجھاعليه؛ و ھوسن 
٣‏ اھل الترجیح فیعتبر تخریجہہ وان نوزع یه وقد اکٹ رت 

ٌ المشارق والمٰا رب اوتلتا ماعلماء عصر بالقبول '' 

ْ (ررلتارص )٣۴۵۲‏ ْ 
مل :وک عم ]امام لک از بی طف خو باوث 
ا جک م پلک یکوئی یس ہے نان کے - 
کسی شر دی طپاکہ علامہ قرائی مائی تےکھا سےافتماء کے کلام 
میں اس مئلہ سے تھرض خی ںک امیا ہے , الہمتہ اس منلے میس 

علامہناص الین لقالی کا یک خوئی ہے جم سک ناد حرف چانموں 















7< کائز بے اس مطنم میں خمو رکب لمت میں میں کا۔ کٹ یں ران اڈ سے ےا ۱ 
استعالا تو ما نکرکی میں ان بھی ىہ ففظ اس مطموم ہیں میں ملا۔ یھ اس لف کے حروف کیلع اب میں مل سکا 
ْ پا جن ضر و" ہے ” نا“ اور ”لام کے ہیں اور ” وا 0000 ٰ 
۰ ۱ ىک وم کے سکنل ادا اس 





تی ے و" سے 3 بج-۶ 
۱ ْ نے عر فک اراس ضط کی ہے اور ود اسحاب نزخم می 7 
۱ 0 سے ہیں اذا ا نکی تع کا اتقبا ریا جائے کا ارچ ال پارے : 
٢‏ 7 ۱ میں ان سے اشتلاف بھ یکیایے۔ لین ان کا وی مشرق د ۱ 
۱ ْ یر ا لا مرن اس فوقو کیا 0 
۱ ۱ ۱ 

۲ ریف نے لجا نی خی ے ری نے اعللکا 
1 چر وو مسلہے ے: ۱ ۱ 

٦ "رجل باع سکنی لەالحانوت لغیرہ فاخبرالمشتری ال‎ ٣ 
ٰ اجرۃالحا نیت کذاہ نظھراتھا ا کٹرمن ذلک قالوا لیس لہ ان‎ ۱ 
٠ ْ یردالسکئی بھذاالعیب“‎ 1 
ا یک ا ا‎ 
نے نفزیدا روخ رز کہ دوکان کاکرارہ انا سے مان اح رٹ اہ ہوا ہے‎ ۱ 

کہکرہ کان اس سے زیادہ ہے لزخردا کول می کی تناد : 

ٰ کر ےکاانقرنہ ہوگا. : ۱ 
7 و ےا یی ا ا ا 0 
١‏ ے مرار ''خلو* زی" ہی ہے لیکن علامہ شرنلا لی“ نے ختین ڈریلی ےکم صی 7 
۱ ۱ سے عراد وکان میں اضانہک یگ یکوئی مادىی جڑےۓ ,جو ” غلو'' کے علاد ہکوگی اور چڑے ۱ ۱ 
۱ زاس ےا یف کے یراں خلوکے جواز رانا لکرخادرست شمیں ہ ےکی کہ نی لا ا 
پا کی نخریداری مین (زمصین مادی چز) کی خریداری سے ۃ کہ خلوکی خریداریی ہے پچ زاین ۱ ۲ 
7۲ ۱ ۱ عما رگن نے فرلوئی یر سے نف لکیاہے مک ہاگ کسی واہی موی نے خلو کے لازم ہے | 7 ٰ 

ََُ ک ار ا راس پٹ کے آ خر می علامہان این ھا ٰ 


1 ۰ 2 
ا [ ہچ و ہج رانا پر جر تست یج ںی جج ہن_ _. عغغ ‏ مںے لآ ٌ-صیویتقّ '< 9۹.' ' ںہ جا 
۰ 5 
۹ : 


پوز_ ۰ج 


۲ : و تی بر الظوالی پکر نیہن 7ے تل 
7ر آئندی السادی صاحب هدیة این العمادء وقال فلا مك 






ج یلک ساحب الحانوت اخرآجد وا اجارتھالی مایداغ . ۱ 
لە المبلغ المرقومء فیفتی بجوازڈلک للضرورة - ٰ 
نین لوگوں میں سے جموں نے اس تو“ کے لازم- 

ٰ ہونے کافتویی دپاے جو ”خ و“ مو با مل کک دی ہوئے درا ہم ۰ 
کے پدمے میس عاصل ہت ہے ان میں سے علام مق عبال رج 
آمننری ممادری مصلف بربةاین الدمادیں چنانچ ود فرااےی ںکہ 

رکال کا ماک : ڑاے ال سکماے ذہ دوسر ےکوکراہ >ے وے ۲ 
سکناہے جب کک ای رت کرای دا گووایں نہکر درے پٹ کے ۱ 
ْ پر دیے وقت اس سے لی شرورتکی یا ”خر“ کے 

ترا زکا ‏ نتزٰل دیا جاۓے گا۔ -_ ۱ ٠‏ 1 
٢‏ گوس ت270 تد کو یرد ۱ 
چھڑی کے جوازی طرف انل ہیں لین ماایکی دی ا نکتابو ںکی طرف مراقعت کے ہو گا 

٤‏ ہج نکی طرف خل و کاجواز ضسوب سے یھ ىہ معلوم ہواکہ ان لوگوں نے جن غلو کے جوا 

لا کانوید یہ دہ ہجارے دودکی وج کچلڑئی نہیں ے اس ل ےکہ مرج چڑ یی شل تی لا 
لا ےکہ چلڑی جرد ع نکراہ دازی کانام سے جرائے مان یا کان ش لکوئی با رڈنا لا 
ری و سوتجچورھ رر یا جو و تک 



























٦” " ٰ‏ ت۰ت ٭ ْ 
کے شف ہج" 
'”اعلم آن الخلویصوربصوں مھا ان یکون الوق فآئلا ۔ 
للخراب؛ فیکریە ناظر الوقف لمن یعمرہ بحیث یصیر -_. 
الحانوت مثلا یکری بشلائین نصف فضة ویجعل عليه - 
پومووک ہی سسمور ا ۱ 


2 ٦ 


مھا فائائ الد ر1 وچ وت و الس 
یراخان تلع بد الج اور اھ فا 
لک وہ یقضی منہ الدین وغیرذلکہ والیسوغ للناظراخراجہ -. 
نن الحانوت ولو وقع عتد الا یجار علی سی دا 
کتسعین سنة: ولکن سس ذلک ان لایکون 07 ْ 
یعمربة- 
الثائیة: ان یکون لس جد مشل حوائیت موقولةعلہ 
ٰ 'واساج مو لقیل ارضا دوکرت : لدکان یکری؛: 
مثلا'لشھر بثلا ثین نصفاء ولایکون ھنا ک ریع یکمل به 
المسجد اویعمربہ؛ فیعمد الناظر ای السا کنق الحوائیت <ْ_ 
۲ افیاخذمنہ قدرامن المال یعمربە الہسجدہ ویجمل عليه ٰ 
7 خمسةعشرمثلاق کل شھروالح|صل ان منفعة الحانوت 5 
الم ڈکورۃ ش رکة بین ‌صاحب الخلووالوقف بحسب نا ٰ 
یتفق عليه صاحب الخلووالناظرعلی وجه المصلحةۂ کما _ 
یوخذ مما افتی بە الناص رکما افادہ عچ ٰ 7 
'الثالثةٴ ان تکون ارض محبلسة؛ فیستا جرھامن 
الناظروبینی فیھاداراشلاعلی ان عليه ق کل شھرلجوٰۃِ 
الوقف ثلاثین نصف فضة؛ ولکن الدار تکری بستین 
نصف فضة مثلا؛ فالمنفعة التی تقابل الثلائین‌الاخری ٰ 
یقال لھا خلو (عاعیةۃالعددی یی فی ص2 جھ)- ۱ 
5 "خی چند صورتلی ہیں ایک صورت نی ہےککہ وق فک" ٰ 
ا جاندادویران ہوری ہو, ونف کامتول کسی انضے تن سکووہ چاکرار :۱ 
ٰ کرات پر دیرے جوا یکو ہادکمر کے اس میں دو کان فی مکرے 
0 بچھریہ زکانتمیں درا مککرابہ پہ دی جانئے؛ جس شی سے پنددہ ۲ 
ٰ دس ساب سا 5 





دںے--د عو جو کے سیىسںجہ-سےورجہےد دب أیے ہے _ ہے سیت سس تر ےدیج ےکی کیا مہ ادا ٢‏ ‫ٌٗ 0000ا آسہۓ بح ےہ 
٠‏ لت ۱ 7 . : : 
. ۱ ۱ ۱ : ۱ : 


وہ ا کرہ رر یم ہر 


جا جو دراہم اصصل کرای درلر نے خر کے اس کے پر کے می جھ ۳ 
سح مفعت ا ںتنف سکو اع ہرا, نے ”'خل و“ کیا چا ے اڑا 
ْ ١س‏ ”لو "سے قرام تصرفلت مشلائ, وف غیراٹ, ہبہ دغیرہ ٦‏ 
ت ملق ہوں کے :وین دی رہکی اداشگ بھی اس ہس ےکی جاسکتی ہے , "۳ 
ْ وف کے مولی کے لے اسے دکان سے لن چائزنہ ہوگا, اگ رج 
عتاجباہ صن رت کے لے مشلاٹرے سال کے ل ےکیاگیاہو۔ ۱ ۱ 
ین ا کے جوا کے لے شراہ ہےکہ وتف کے مرلے کے ٰ 
۲ ذرجہ ا سکی تق رن کی جاق ہو۔ ٰ 5 
۲ ری مد کا رف ٰ 
ٹا مسییدک یل بائی کے ےی ضر وت و 0 
٠‏ درکان کاپان کرارے میں ددم ہے مکوئ اور ذریچہ آ ال نمی ے؛ ٠٦‏ 
جس سے سور یکتیل پالم ٹدکی جاگے لا ری ول نون ٴ 
ےرا داروں سے فاص مقدارکی رم سور تی رک نے کے لے 
ان سے وصو لکرے اود مان کراب نمیں درم کے ہوا ےپچددد -- 
0 درا مکر وے, جس کاحعاصل بہ سےکہ کل نکی مطعت صاحپ - 
”ظا رر ر راور وف کے ورمیانع اس مقدار ر ڑل ہو 
8 جائےگی جغ ر صاحب لوا موی وقف ا رو ہے ماو نر١‏ 3 
ٰ ہو یں اک تاس کے وی سے معلوم ہو ہے ٢ج‏ 


نے یہ جات لکھی بے کور 


ْ یں او و اق 0 
7 7 کے متوکی س ےراہ یر تےکر اس طور سے اس میں عمارت نیک 

ٰ ر ےکہ اس عمارتگکاکرایہ ساٹھ در ہم ہوگا سم سے میں ۶5 
بد درجم وق کول کے اور “میں دہ مکی منفعت عمارت جانے ْ 2-٦‏ 


٦ س"0۳"ھ"000"۳ھ‎ 


5 : 7 . 3 7 
7 : وجو نے : ۰ 5 7 1 ۱ 
٦ 5 ۰ 0 : 7 2‏ 
سہ وسویید ۴9 ٠‏ 
: 7 ۰ ۰ 7 
٠ : : :‏ 

:. ۱ 7 1 : 7 ۰ وی ۰: 

- کے . سےا پہٹ تا سا دج سا ےہ ضس ھت 


: جا ۰٦‏ 
و 7 7 ۰ ۰ ۲ 5 ۱ : 7 : : ۱ ۰ 


ہیں رر وت گر 
۱ خلکی لف صورجین ذکرکی ہیں یہ صورجیں 620 و و 
لہ میسو سیا دی سای کس ساوت " 
'”فصل‌یٴشروظ سحةالخلومٹھا اب ٹکون الدراخم' ٦‏ 
الرفوعۃعائدة علی جھة الوقف یصرٹھاق مصالحہء فیا یقعل _ 
لان من صرف ا لناظرالدرا ہم ق مصالح نفسه بحیث _- 
شوہ یہو سان سد مو 
بھاعلی الناظرہ ٰ ک 
وسٹھا ان‌لایکون للوقف ریع پستزتہ زان ٣ن‏ 7" 
رع یفی بعمارته مثل اوقاف المل وک فلایصح فیه خلو 
ویزجح دائع الدرا هم بھاعلی الناظروسٹھاثبوت یی 
منائع الوف بالوجه الشرعی بت ..وفائدة الخلوا نه پصیر : 
کالملک و پجری علیہ البیع والاجارۃ وآلھبة والر ھن ووفاء ۱ 


۔ رھ عیصش ص۷۰۱ت٢)۔‏ 
رفس مو کے صح تی شریطوں کے بیان میں ہی ان یں 
0 سے ایک شرط یہ حےکہ جو درم وف فکو میں انہیں وفف کے ۳ 
.9ت مصائأ یس یی خر یع کیاجاے ؛ آ کل مہ جوہو ربا ےکہ وتف کا 
مول ان در مکواپزائی مسا می خر کرلیتاہے اور وق کو . ٠‏ 
اس می ے یں اہ ورست ہیس ہہ دراہم دئے دلالتا ۱ 
راہ مکوستو رقف سے واہیں لے سا ہے۔ ۱ 6. جے 
ہت پیک شھایی ےك وص لکلاب یآر دض سر 
کرائ جنگ ,گر وف کے پا ای آمدی ہے ضس سے ںی "٠‏ 
کی شش ٹج 2 


2 ٌَٔ ے- 
طجصے.ػ.ے.٭ ۔۔ ہڈا ہجت3 ص٘ے۔؟۔ ى_۔؟ سس ے۲ تئےج۔] س2ع لے شضػك _.. لآ س_ل_ے ے_وسشھسےےے۔ 5 


۱ 

۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ۱ 
۱ ا 
و" الدین والارث کما یوخذ من فتوی الناصر اللقاى ” ×× 
ا ١‏ 
ا 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ 
۱ ا 
ل ۱ 
ا ۱ 









سم ت1 لسمے؟' 
لک مل ہیا میں کا ام دا ولف کے می سے ۱ 

و دراہ جم وائپیں نے نے گا ایک شراب کہ وف کے ماق کو ۱ 
ش ری طور بر اس کے معنارف میں خر حکیاجآتاہو... خوکافئدہ ٠‏ لا 
یہ ہ ےکم دہ مل ککی رع ہو جااے) اسے جن کراب پر دیناء ہبہ میں ۱ 

۱ 






۱ کرنا جن رگناہ دی نکی اوائ یکریا از میراث چاریی ہوناس بک : 
۱ ہوا ہے جعیساکہ تاصرلقائی کے فڑے سے معلوم ہوا ہے۔ و ا 
را مالک کی ان ول سے مم بات وا یجن نظ * کے بواز ا 
کاعلامہ لقاٰی نے فوکی دیااور بمت سے قمائے الکیہ کے شک انس کور ا ۱ 
ْ حعاض رکے مردجہ خلو (مچلڑی ) سے دو رکا ی علق نہیں ہکیو ںکہ علا مہ لقائی نے جس خلا 
۰آ کو جائ نکماے ا سکی صورت يہ ہوٹی ےک وف کاکرایہ دار وف کی زین مں غرت گا 
ٰ تی کن ہے ا سکی دجہ سے بقنااس نے خر کیاہے اس کے بقرر دوکا نکی منفعت میس ۹ ٰ 
ٰ شرک ہو جانا لنااسی کے پق اس کے لے رو کان کاکرل کر ریا اس اوراے ال ْ 
اس دوکان می طخ قرار حافل ہو جا اہ , ا کرای دار نے ار دوسرے ؟ٴ دی کے تپ 
س عق قرار امہ ح جردکی بی یس ہوئی بلہاڑسی فص تک بے ہوئی جو ر کان شں اضانہ | 
۱ سے اعیان سے متفق ہے اور منفعت ا سکی عکیت ےہ فقمء ایکیہ نے ققیر| 
ا وئفکی ضردر کی وجہ سے ا سکی اجازت دکی ہے اسی داسلے ان جات تے سے شرط ا 
ذائ سک وت کی لن بوخ سے رک تیر انا ۲ لی ےی ١‏ ْ ۲ 
عق جائز نہیں ہہ وگا۔ ْ ا 
ٰ اش بتض مقما مارید نےان زمیویں م کی جووتف نمی پگ ذتی ککیت ۱ ٰ 
یں اس طرع کے خلوکو چائ کے , لیگ اس کے لئ مہ شرط مکی ہ ےک ہکرام دار نے لے ۱ -- 
بس مج کی ارت یی جو یس می کو درا مصتل بن ہکیاہوا یکوا نک ا 7 
ٰ لاح ” جرگ 'کماں جااہے ,چنا نچ شا مز علی ض کھت ہیں۔ ٰ 
ثم ان الخلور با یقاس عليه الجد ک المتعارفف _. _ٴ 
حوائیت مصرفان قال تائل: الخلواعا هوں إلوقف: لپ 
لم احةوھکڈا نکوٹی الملک قیل لد: آذاسح ق وقف 4023۵+" 


سیب_بت اج تا طس ._.) س.۔ گرم شسحے ہج محسرکا۔۔ امس ہک لب آجہےجتا لے ا ہے [. حٌ 





کے : ٠‏ 
سد ککسسودوسسحمس ہر جب نکی کا ٍ ۲ چس و رس-۲۰ سے وچ وسییٹ- ڑ۹ م چوووتدت: . .کک _. :سسجت سبیی ٠‏ لم'اتلننلا ٴ' ۰ کتلتلد ؤژس 
2 .2 7 ن3 
: 7 جح- َ‫ ۴ ۰ 


7 ا ”×/"ھ ٣ت‏ مم 






۱ لملک !و لان مالک نعل ملکہ ماہشاء عم! بہ !بعض 
اجد کات بناء اواصلاح اخشابق الحانوت مثلاباذن, وهذا _ 
قیاسەعلی الخلوظا ہر..... وبعشن الح د کات وشم امور _ 
مستقلةق المکان غیرمستمرۃ فیە؛ کما یقع ق الحمامات و 
_ حوانیت القھوۃ بمەمس وی عن الخلوات: ۔ 
فالظا حر ان للنالک اعرای' ( الہ صلبقد کل ٢۲۵)۔‏ 
پھر ساوت خاور مرک دوکانوں میں توارف 6ت کی 
قا نکیاجاے ا رن دبی یہ سوا للکرےکہ وقف میں خی َ۴ 
ابازت مکح تک بنا د یگ ے اور ہرگ زائی گلیت ض ×]] ہے 
ہے وقف میں نمی ہو قذاس کاب جواب دیا جائے گاکہ جب 
ولف یسک ےت کک میں بدرجہاولی کیج ہوگااس لن کہ ملک . 
٠‏ اپنے لگ میں جو چاے تر فکر سکماے, ہں بن چوک تقیرکی ۲ 
۳ صورت میں ہوتے ہیں اورمنض مل کی اجازت سے دوکان مل ۲ 
پنرلکڑیو کی مرمت' را ےکی صوورت می ہو ت ہیں اییے رگ ٰ 
۱ ۱ کا خلو بر قیا کر نانوظاہ رہ ےنجنع جدر کک صورت یہ ہوٹی ےکلہ ک۳ 
مھ یب مت یں ہعل عق ہیں ہیں مرش یبر 
مص ےکس خانوں اور قنو ےکی دوکانویں بی ہو ہے اس رح ۱ ۱ 
کے چرگ کا خکو ےکوئی اعلق لی سے ان کے پاڑدے میں ظاہرے 
ےکہ مان کفکوان کے نا کاانتر ہوگا۔ 
۱ مس سیل ےرت معلوم و کہ ایک مارے دودش ون 7 ٰ 
ا جوا کے من نہیں ہیں جس کے سا نہکوئی نی رہوگ ہے نہ مکان یاددکان میس خابتر ا 
.ا پاخدار اضانے کے جات میں, رجات وثیں اولتی ہے جم نے شر لال کے جوائے مل 
.ہا ے بٹ کے شرع میں نف لیتق یک رمحضس خلوی وچ جائز نہیں ہے۔ خلڑ و اس رت کر 
جانز ہوگی کہ اس کے ساتھ دوییان می ںکوئی تقیرىی پا تخل اضاف کر دیاگکیاہو۔ سے 
علامہ ان عا بین : ‫٦ ٦‏ 





















































٣‏ خعلیہ الخ تے 
بعد کھت یں۔ 
ٰ ”وھوغیرالخلوالڈی ھوعبارۃ غن الفدمیلاووقع الید '' ٰ 
۰ خلا فالمن زعمھوہ واستدل بذلکعلی جوازیع الخلو نانہ ۰ 7 
۱ 'استدلال فاسدء لماعلمت من ان السکنی اعیان قائمة - 
مملوکۃ؛ کما اوضحه العلامة الشر نبلالیق رسَالة خاصة 0 
5 لکن اذا کان ھذا الجدک الس بالسکني قائماق ٰ 
- ارض وقف فھومن قبیل مسألة البناء اوالفرس ق ألارض ا 
٣‏ المحتکرةءلصاحبہ الاستبقاء باجرۃ مشل الا رض ؛ حیث: رک 
لاضررعلی الوقہ وان ابی الناظر نظرآللچائین‌علی ماش 
عليه ق سنالتنویر 7 ۰ ولا ینافیه ماق التجنیس من 
انلصاحب الحانوت ان:یکلفه رفعہ؛ لان ذا کی الحانوت 0 
الملک؛ بقر ینة ماق الفصولین: والفرق ان الملک قدیتع 7 
۱ صاحبه عن ایجارہہ ویر یدان یسکنە بنفس |ویبية ا 
اویعطللہء پخلاف الموقوف الممد لایجا فائہلیس للٹاظر ْ ٰ 
الا ان یوجرہ؛ فایجارومن ڈی الید باجرۃ مشله اولی من ایجارہ و 


من اجنبی لمافيه من النظر للوقف ولذی الید'' 


.زنیج افتر یل یہام عبری ص ۷۴۲۰۰ 
ّ7 عی۴ اں لو کے علاوہ ے تو گل برا ناکرا دارہوئے اور 
۱ ایض ہونے کا نام ہے ان لوگوں کے پر خلاف تج ن کا گن ہے ٰ ۱ ٢‏ 
کر فی کی مھ سے می نچ کعاد ٤.‏ 
۱ پراتدالا لکیا ہے ہہ اتدلال ناد ے کول آپ کو معلوم ہو چکا 


کیہ سی" پپدار اور ملوک اعیان کا نام بے چی اہ علامہ 


۲ شرضبلای نے ایک مستفل رسلہ ہیں ا سکی وضاصتکی ہے :لن ۱ 
-. تہ کی کت 


سا لد 1را اچ مرف 7 مر ےے 7 


۲ ور مس ۲ 
۰ تی رکرنے با درشت لگال ےکی صورت میس ہوبا سے اس صورت َ5 
حا میں صاحب پر ککوکراہ یل در ےکر اسے اپ چٹ یں بل ا 
زک ے کاائقر ےکرایے شش لکی شریڈاس راسلے ہے بل وف ک٠‏ 
ت۳ فان نہ ہوم رجہ وف کامتول اس پر راشی نہ ہو 'ررئیں۔۔-۔ 

٦‏ فرپقو ںکی رعای تکرتے ہوئے سی قیل من الد یش افقی لکیا .و 






















_ افار ےک ہکرکی دا کو چوک ٹانے بر جو رکرے بات لگا‎ ٦ 
۲ ذرکورہ بل بات کے مزائی شی کیو ںک الع نیس می جوبات:‎ . 
بکھی ہوئی ہے دواس دوکان کے بارے میں ہے ج شض ککیت ہے ٴ‎ 
اس کا قرینہ جائح اص لی نکی یہ عبارت ے. . گلبت اور وتف‎ ٰ 
۱ یس فرق ہہ کہ جو مکان خی ککیت ہداس کا بلک من بھی‎ ۱ 
۱ ا ںکوک رای پر رین سے باز ؟ُجاماے اور دوہ چابتا ےک خودال‎ ْ 
' یس ر اٹ افق کر نے یا اسے فروشتکر دے باعل چھوڑ‎ ٰ 
- رس یی سن و ے2‎ ٰ 
(٦ : | ہنا نگھیاے اس کے پارمے میں وقف کے متو یکوکرارہ پر دسیے کے‎ 7 
سواگوئی ارہ کا خمیں, اس مکان مج سخنف کاقضہ ہے اس یکو وہ‎ 8 
ْ ایت ٹل پ کر پر دای ای شف سکوکرکی پ ری سے‎ ۳ 
,"جو پا کے اسم رتف ا ر ماخ اد دادگا_‎ 









ٰ ۱ جو مور شس ٹر رت 7 ۱ ۱ 


۱ مھیاے ..التنیس مم ہہ جوھاہواہ ےک دوکاع کے بل کو 5 قا ا 


ٌ. : مود پڑی جو بلک مک نکرایہ دار سے لیا ہے انز شی ہے اور گی کے نام پل لا " ٰ 





ْ ۱ او رق ش وت کےٹی چ۳ یی ول فیرشت تا 


ْ ْ ۱ السلائی جدوانے اپنے چوجے اجلا معقرہ ۰۸ ۰ھ می یی فیصلہکیاے۔ ٰ 














"مس یہ1 ہیمپمنے؟ 

یح اتی بات -00] جح 
1 .لک کن د دکان کے گے پان س ےک ہکان وار سے مالس مقر جک . 
شت رآ نے نے سے یہ رت کا پش یکراہقزار دیاجاے یسیک مشت رتح لاہ یا ٌ 
ان ہک۷رلے کے علاوہ ہوگی ا سیک مخت ہوئی رتم بر اچرہ کے سارے اخام جری 
ہیں گے :اکر ارہ کسی وج سے نے شدہ مرت سے پل ما ہو جاقے یلک کے زے 
واجب ہ وگاکہ اجار ہک بل بانرہ رت 0 و ا 2 ' 
سس ا ا ٰ 


ك رر نرہ و ٰ ٰ 
.1 (كػ) ابر نی رت ہت نو ہر 
َََُ ا ری مذر کے اجار ہکوش کر رے اگ مالک عذر شرئی کے اغیرددرائن مد ت اجچارہ ر کرت 3 
جاے نوکرا وار کے لئے جائز سے کمہ اس سے عو س کا مطالبہ ۔ککرے اور ال کایے انرام ١‏ 
ف٦٤ًٌَ‏ پاوض اپنا من سے دتردر پوگی یہ وخ ا کے لاہ ہوگاج ن کاکرای درا ک 
6 یھشت دی ہوئی تم سے اجار وی اتی رت کے صاب سے تق دار ہوگا ۔ زع اززقد لنته لا 


تق کا عو لیت کے بارے میں اعکام شرعی ہکا خلاصہ 


نأ مگ نے ححوقنی ود عفف میں دک ری ہیں ج یکو فصرل نے ینآ 
١‏ آا فا اہج کا عرض بے سے برے راہ نے ھی ہے فشرک ریا ٰ 


۰ 


: ۱ - ٰ جج 9 
٦ : ۱ : 7 :‏ تر 7 ان 


۰ 0." ٰ 












020220012070 


ا دراری سے مرتے ران شس رت 3077“ 
ا ٢‏ جھ تقوق نال یت نی ہوں بلہ 3 ً 
١‏ صورت میں چا یں لامور کی زی می می درالقت کا کو یہ آزا کرو قلام ۱ 
آأ کی زندی می کی ولا کا عو لاد ۳۲ 

_٣ ۱‏ جو حقوق شر اصعاب مقوق کے لے اصاد بت ہندئے ہیں لن دہ جری 1 
٠‏ ۱ مس سے دوسرے شف سکی طرف ختقل ہونے کے لان نہیں جن ایے مق ایج کے ۱ 
طرییے پت عوض لین چائز نہیں ہے لین انب ول کے بد لے میں می کر یا دب ر زار 


سے ا جن کے سللے میس : کی کے خویش طاق دینے پگ کر جائڑے) ١‏ 
۱ :وہ ضوں ۶رز جراعیان سائھھ وابستت ہیں اور دای منائع سے عارت ہیں ملا 
ْ رات میس نے کات پإلی لے اور بھانے کا من ا نکی بی شافعیہ اور لہ کے ویک 
ا مطاے چائز سے فتماء مالک ہ کی لض عبارات ت سےکھی اپیابی معلوم ہوا ہے اور تانرین _ 
ا نساۓ احناف کے نز دیک قول خقلر بی ےکلہ ان موق میں ے جو مقوق اعیان جات 
.سے ععلوون۔ وو بھی مال میں, ا نکی خرید وفروشت انز ہے ملا مق مود تن 
۱ ۱ کت 81 متسل؛ شرطیل ا کٹل ترازدے مکوئی اور ماخ عناغرراؤر جماات موجورتہ ہو 
۱ متخرین فقماے اعناف کے نز ویک تن تع کی ئن جاتمز ٠ی‏ ہے اس لحم کن تعلیى 
کسی پنیا مادی یز سے متحلق نمیں, مان لبلور سح جن تعدلی سے می کے عو 
١‏ وبرداری جائڑے جیناگہ ”امہ خالداای”' نے صراص کی رے۔ _ ۱ 
۰ ۱ ۵بض کواموال میس شال لکرنے می عرف کابدا ول ہے اس لن کہ لیت ). 
لوگوں کے مال تا لیے سے جات ہہوگی سے جہساکہ علامہ عابد بین نے لھا ے۔ ْ 
تن ابق تک بن شوانع اور حلبلہ کے مقار قیل کے مطالق . جانزشیں ے لیکن 
ٰ یوومسیسہ سای رسشممو ہی 










٢‏ سب 


. : کی جم ۰ 
سمیسسدعسہد سو سى ےت ہمسود بج ہے ہے ۔۔ ہے رتا ال _ 1 ضس ا حہے_ےۃڈ ا یر ہیںوجفات لے ےا ہے 


ہہونا جائئز سے ماج فصاص, شوہ رکا وی کے سا افکاح بائی رن کاحن (چنانچہ شر ۲ 


ٰ 5 ید یب "٠‏ إًٌََََ 


.اف ےید را ید ےکہ توف کے لاگ رچ وی ے می نل کے ۱ 7 : 


١‏ بدلے یراس سے دتووری چان او رح کان اوران کے کر داد یی ل 


7 گج جاز ۲ی ے۔ لین مالی معاوضہ نےکر اس سے دسردار ہونا جائز سے۔ لے أ 2 


ٌََ۔ اس وضاحت کے بوذ ہم عم رحاض کے ان و قکی طرف آتے ہیں جن کے "١‏ 
۱ ین دین کا آ جکل روا ہے۔ اس بج سے جبارامفصود بی ےک عص رعاضرہش راغ لا 1 


ٰ ۴۲ یا لا ... 


واج ۰ 

ٰ تر ام اور تر علاست ۸۸7۱ ص۸ 7۶ با ‌ْ 0 
تی رق سے ۔ات حجدق مور حیری طامت کاسظہ برا ہرا۔ ہف ا 

اج مالک ججرں نی مل تا رکرکی ہے اور اپ ا کردہ یل بت سے کوگوں ام [ 


0ھ ۱ ری ےر رد مککرک چٹ ک را کک ما کی ا ۱ 


کےانتلا فی یریت خللف ہ وگ ںاور اوصاف مل تی رکرنے وا کیوں حا 
افرار کےہ ام سے جانے جائے ہیں۔ جب صارنئن دھتے ہیں کہ منڈی مل فلال 7 ۱ 
یئ ہونے لی تھی شمرت ہے نزپنی کا می اسان اس کاٹرے اک ۱ 
ٰ دیکتے ہیں بی اسے خی لت ہیں نت ٰ ۶5 7 
ان طرح مصنویات ب تبرق ماد ٹیہ مرک گکی کی زیادہ رخبت ماے | ج۶ " 
رق کاسیبی نکیاے :اس لے اجرو ںکی رم جک نام اود ٹربار ککی مت ہد ۱ 
گئی, ہردو تی ام جس نے لوگوں میں آپھی شرت حا لک کی اس کے نم سے منڈی ‏ 
مس ا ہو مل لکی طرف نریداروں' کا کا2 زیادہ ہو سے اور ا سکی وجہ سے جج باج ٌ:_ 
ا اس نام سے منڈی مم مال لا ہے اس کالٹع بست زیادہ بڑھ جانا ہے۔ ٰ ٠‏ 
00۳6 جب سے بہار شرع ہو کہ لوگ اون ہکپڑوں کے ب مکوامتعلکرنے گے 7 : 
"7ا جنییں صارفین میں ای شرت عاصل ہے اک اس ما نے ا نکی مصنوعات زار یں ا 
ََ کھپ چایں اورا سکی وجہ سے عاةلناس کے زج وک ہکھانے کالہ پا ہداس وشت سے إ 
٠‏ کرت ےتسس نزک وت یئیں تی 


- َٰ کے انتا نےہے۔-ے۔۔ح-ہوٗ ا 





ْ ٰ رہہ ْ 


جا ک ام یا علاصت ماری لی ہے ہیاس ام باطامت کے استال کی ےار ۱ ۱ 


3 اب سوا بی پا ہوم ےک کیا جار نام یا 7 ا ١‏ 7 : 


7 1 جن اصازةصاحب بح کے لا ا کا ا کا‎ ٠ 








: سجن الیل بت ے مسقتیں یں سرع یں ہے نیز کیک لماح ہے جوایک شض‎ ١ 
کے روسرے سی طرف نل سک ہے نی ایا ت یں ہے جو پا ار بادی چر )ا‎ 
کے سا متعلق ہو, وبا فتماء کےکلام سے ہم نے جو قاع کال ہیں النکی شی ا‎ ١ و ے‎ 
لس ۱ مناسب معلوم ہوا ہہ ےکہ وس برذاری کے طور بر اس کا عو ہنا جائز ہونا چا ہا‎ 
ٌ گی کے زرل چائزضہ ہنا چا پا ؛ و کہ یہ خی لیت ری یر ار نے‎ ٰ 
والی منفعت یں ے؛ تٴتس“""‎ 
یر موک ضر عراش شرف مل × تی خوی ڑے زایر‎ َْ 
انوں نے ان مل ہکو ال کے بدلہمیش ولف سے دستیرداریی کے متلہ پ تا لکیاے‎ ۱ ۲ 


7٦ 





و ۱ ورس سلسلہ می این عابدین رم لعل کے دو عارت لق کی ہہ ہ سکو ہم نول" ۰ ٌ ٰ 


ا ہن افاقف کے مہ میں ےن لکر چے ہیں پچ رانوں نے فرایا: .ےا نل 
ٌ۲ را کا ھی مشاب می لف کے ہ ےک عیت عل ۰و 
- وجہ الاصازة سے ن کہ وع ضرر کے لے اور رونوں پأفعل امور جج 
۰ اضافیہ سے ہیں اور بل میس دونوں زریعہ ہیں تتصبیل مل کے کے 
988٦‏ ہپ" +5 
7۲ 7 س2.0 ۲ 
٠‏ ایازت بد جا ےگا ۔ سس سا 


8 ٠ 












) 





۱ سج رہ ہہ پچ 
رد ہے جو سی ماوی محسوس یمیس عبت نمس ہے لیکن مکومتی رجمٹریشن جس کے لئے 
بڑی دوڑپھاک ری پگی اور بے تحاشمال خر جکرنا پڑاے اور : کے بعداس ام ا 
پرٹیٹ ہمد کی قنول حثیت ہو تی سے جس کاق اس ت کی یلیٹ کے ذرلہ ْ 
ہوا ہے جورجٹی یش نکرانے وا ےکو عکومت کے کانجزات بی انداررح کے بعد عاصل پ 
ہوا ہے ان قمام مراعل کے بجی نام اور ٹک مارک کا تن اس عق کے مل ہو ٦‏ 
۱ گیا کی مادی زی متترو اور جروں کے عرف مم ےق امن زور ٹیص لا 







کے عم یس ہوگیاذائ کے ذرییہ اس کا عون چان ہدناچلین اراس بات مج کول لا 
آ|آ شک می ںکہ لاس اشیا کو این میں داخ لکرنے میس عرف کا بدارخل ےکی ںک لا ٠‏ 
7 ا علامدابہن عابرین کے بین کے مطلق لیت لوکوں کے مل بیانے نے ارت ہوتی تے اس ۱ 


کی مشل کی او ریس ہے جوگزشتہ زیتوں مس اموال داعیان میس شر نہیں ہو قتھیں ۱ 
٠‏ کیو یہ دوفوں ای مادیی ینمی ہیں جو قائم بالات ہہوں اور ان کا تہ می کر نائھی ١‏ 1 


١ ٰ‏ لا نان کی عطاتت یں نمی تین اب مہ دونوں چزیں ان اہم فیتی اموال ہی کے میں جن | ١‏ 
:لی خریددفروشت کے جواز ہی کو شب می سکیوںکہان دووں چو عددرج ہن ا 
آا ےاوران کاارا زی کن ہے لوکوں کے عرف می بی بی دووں وی بل اد یج "۳ 










سے ھ0" 

ای طر تارق نام یا باگورھائزعلتائ لک رخف 
یپوی مد یں در خی بات لی صابق آئی ےک لوس کی طرف ے 
ت ری سٹیککیٹ عاصل کرنے سے ان پ قضہ ہو جاا ہے اس مل ےکہ ہ رخ ہکا ہراس ٰ 


نمیں جج اکم پلزات ہداس تحصیل سے بے بت واج ہوٹی ہے کہ اس یں شراکوئی اع : 
موتور .1 س اووا کور 1 ا یت ۱ ْ 


کے ب عال ہوما ہے اوران پریہ با ت بھی صادقی ہج ےکہ وقت ضرورت کے لئ ان کا لا ۱ 
لا نٹ یکیاجاسکے غرخور کسی زی عبت ہد اکر نے کے لے جو عناصرلازری میں دد لا 
" سب تجارکی ناموں اور ری برکویں میں موجود ہیں صرف ا تی بت ےکم ایی مدکی چر لا 


لا .پچ شنامہ ہ کہ دہ جرگ ام بائ یڈ مارک حومت* کے یں جو طور پر جنزڈ پا 
درکیوکنہ جو ام ریہ مارک رج نیس ہو اسے تا جروں کے عرف میں مل خمیں شا رکیا ُ ٰ 
اعت ےاے رہ کے جا 
.-٢ ۷‏ دو ری شرطا تہ ہ ےکہ تک نام اٹ یہ مر کک بیع سے صصار نیشن کے من میں القباس ۱ ٰ 
ا اور دع وکہ لازم نہ آۓ مشلا ا کی صورت مہ ہ کہ فریدادکی طرف سے ب اعلا نک دیا پا 
0 ۱ جا ےکہ اب اس ماما نکوہنانے والادہ رد یادہ ادارہ نہیں ہے جو پل اس جم سے سمامان ۱ ت٦‏ 
۶۳ تا رک ربا تھااور ا کی نام ناٹر بث مارک کو تریرنے والااں نیت سے ا سکوتریرے وی إ 
الامکان ا سک یقکومشصش شکر ہے کہ ا سکی مصسنوعات سابقہ مصنوجعات کے معیلر کے برابر [ 
کی یا ے کرمیںی تی 
7 یزاس اعلان کے بی ترک نام اٹر یی مارک کادوسرے مخ کی طرف ' ر؛ 
ا ہو وہ صار ین کے جن می التباس اور رھ کہ کا باعث ہو گ۔ اور التاس اور دجوکا ا 
"ال امب جوکی عل می کی جانزفیں۔ والله سَبحائەاعلم ٦‏ 
"ا رق اضر .نے ١دق‏ مم اورٹیڈ ارک کاج ھعمکوپ ما نکیا ہج ےکن پا 
٢أ‏ دونیں کاعوض لی انز سے پل سی عم تجری لاشسنس پربھی ارس ہوگااس لان سک ٠‏ 
لا حقیقت یہ ےکہ عصرحاض میں اک ملک ا سکی بات اجازت ٹنیس د کہ عونت 
ٰ لاکسنس کے ہف امپپورٹ اامپور کیا جا بظاہریہ چا میں پرایک رر نکی پاندی 
سے نے اسلائی شرعت شدید ضرورت کے بش بین د کی اکرکی کین واقعہ بی س ےک اکر ) 
۱ گگوں میں یی ہدرہ ہے لزا موجودہ الات می یہ سوال اہ ےک کیا سکس کے ۱ کک 
پاس امپورٹ پاائسپپورٹ کالاشسنس ہودہ دوصرے اج کے مھ اس (ائسض س کوچ سکم ہے 
لا ے اض واقہ یہ ےکہ بے لاکن سکو مادی جن نی ہے پک دوسرےکک میں لا 
ا سامان جج بادورے لک سے سامان خریدنے کے کی کا ہم ہے نیما ںبھی بھی بات ا 
۴ ےگی جو ہم نے شھلرتی نام کے بارے میس ذکرکی ہ ےک ہف صا طابت ہے لبنرامل ۱ 
سے بدلے ماس دست بر داری جائنز ہوگی خی زحکوصتکی طرف ےب لاششض عضل پا 
×ی ککرنے می بد یکوشش وقت اور مال صرفکر نا ڑا سے اور اس لائسنس کے عائ لکوایک ا ْ 


"ا ول وزیش حاصل ہد جا سے جس اد خی میکیٹ می ہدیا ادا کی پا 




















ٹپٹےبہشظ2س۲س8ئ ت 





۵ى شسئۓ) اہیۓ جا ہلےہے9ا لپيےےیےۓ) دمسکت ؤا ا شسلے يتست ےت 


. 
یسٹک سس ڈکوھت '. ے کلتت۔١٥١‏ 


--سسوڑ سے 
ٰ 7 وجز سے قلومت ‏ لائسزس رھ وا ےکوبستا سی سمویں میاکرتی ہاور آجروں کے ْ 
پا عف می می لاشض جڑ یقت رکھتاپئ اور اس کے ضا اموال والامحال کیا جاتاے لا 


.۰ لوان من سار کان رت متا لان زور | ۱ 


ا 
یں أ 
َ"“ ٰ لاہ بات لات میں ےکہ خرید وفردشت کے جائز ہونے بی اے مادبی اشیاء کے سراتےر || ٦ ٠‏ 
۱ 
١ ۲‏ ٰ آدبی کے نام تن لکرنےکی اجازت رت ہواگر لاکسن سکسی فصو فرد یاخنصو سکپئی ۱ ۱ 
۱ 


پا کے ام عو اود جفین ددسر کپ یکی طرف ا سکی شک یک اجازت نہ رتا ہداس لا 


.گا لسن سک بقع انز نہ ہونے می ںکوئی شیہ نہیں کیو کہ اس صورت ہیں اشن سکی [ 
١ۃ‏ ا وروی سے ث اور د۶ وگ لازم ے گاااس نےکر لاشسنس خریرنے دالا یچ ران ہی 


٠ ۱ ۱ ٰ‏ ام سے اسقو کر ےگا زہکہ ان ہم سے ,انال اکر نز نہیں ہ وگ ار إ 
××( اون سر بے یی ای شک ٰ 7۲ 


۲ ۳ ماس کیل کے سےا اشن کے ور فیرشت جا دی ۱ ۱ 
ٌ۲ ات ایجاداور تن اقاقی اہ ری ٰ ١‏ ۰ 


...0 تو و ای ١‏ : 


ٌ سے جس ن ےکرک خی چزاییاکی ہو ای چیکی خی شف ایادکی دہ اکب کاطبے ‏ 
٦‏ ےل جا ای شش سکواچی ایا کرد چز نے اود منڈی مس بی کرنے کا ہے پھر ۱ ْ 
.آآ بااوجت ایج کرنے الا طخ دوسرے کے پت بی دا ہے زاس یکو نخریدئے ولا 
۲ گیا دکرنے وا ےی طرح تجرت کے لن دہ چا رکرباہے ای طرح ج سشنس نے | 

. کاب تمنیف یا ملیی سے اے ا کنا کی نٹ اشاعت اور تجد قحال ا ٰ 

کر کا ہو باوج تتتا بکھ ولانہ ظق دوسرے کے پچ رجا زا لا ٰ 
: لا جن کاخ یدار نٹ رد اشاععت کے پارے میں ان توق کا ملک جو جااۓ جو مصن تاب پ ٰ 7 
ٰ ال تب ال سے پا ہو ہے کہ تق ارح تصتیف و حق اشاع تک | 7 
۱ نے پ یں اس صہ می لقساے ماص ری کی دد ری یھ ما نے ا ٠‏ 
۲ اسے جات کما سے اور ھ علاء نے نا چائ زککما ہے ۔ چم 7 
ں5 اس سمل می خیای سا کاو لشات شرت لاب | ٌّ 
1رت ےش ا ۰ 0 ٦‏ لا 







ویو وو ےو ہسسہیں۔۔۔ سے ۷۵ گے نت 02 
اس صوال کاجواب ہہ سےکہ جن ات بے پط ریخ تڑاگ: ا 
لا خواو دہ مادبی ہو یا متنوی یی جلاشب دہ دوسروں کے مقاللہ میں اسے ان اھاع کے لا 

ْ لُۓ تا رکرنے اور نف چکرائے کے لئ ہازار یش لاے کازیادہ تزارے کیوکک ابو راور یں 1 

"ا رت اح رین معنرس رضی اللہ عنہ سے رداءیت ‏ ےکم می نے بی اکرم صلی الظرعلید 

ٰ .وسلم کے پاس عاض رہ کر ین تکی تق آپ نے شاو را کہ جس فص نے اس ےکی | ۱ 
طف ۔قتکی جس کی طرف می مرن نے سوقت نی کی ود پا کی ہے“ ۱ 
۱ (اہ راؤر نی الفرل ح تل ایام الموالت ض ۳۹۳ح ۳۴, حدیث نے )۲۹٢‏ 
ٌََُ لام متا" نے اکرچہاس با تکو زا قرار دیاہ کہ حدیث اٹادہ زی نکو 
قطل کاشت بنانے کے بارے میں کی ے۔ لیکن انموں نے گت علاء سے م یھ یآفل 
١‏ کیا ےکس حدیٹ ہرچشمہءکواں اور مود نکوشئل سے اود ج س من نےان می کسی 
چنزکی طرف سبق تی تودداسی کات ہے۔ اس بات بی سکوئی شبہ می سکہ لفظ کے عموم کا 
۲ ۱ افتبار ہوسا سے سیب کے خائص ہونے کااخقبار نہیں ہویا۔ (ضل اصے ص۸٢۱۳ع٣)۔‏ 


ٰ جب مہ پان خابت ہ وگ یک نی ایجادایک لماح ہے جے اسلابی شریعت اس بفیار 
ٰ ۳ ا لی مکرتی کہ اس ملس نے اس چ کے ایجادکرنے می سیق تکی ہے فز تق ایجاد ہر 


| وی سارے ادکام ملق ہوں کے جج ہم نے ف اسبقیت کے بارے میں ذکر ئئے ہیں . 


ٰ اں ہم نے مل تکیاتھاکہ شض شافعیہ اور الہ نے اس نکی ٹکو جائ اہ ے من 0 
پا ان زیت کے یہا ںبھی راز بی ہک جن اسبقی تک بی جائز نی ہے لین مل کے | 
٠‏ بدلہ یش اس جم سے دست بردار ہوا چان ہے۔ وہ ہیی مسر 
۳ا پھوئ کی وہ خپار بھی لف لکی ہے ج من : ننخجیراور جن جلوں نار ے رست 
۱ داری کے جوا کے پلرے می ہے اود اس کے علادہ ت۱ 0 7 ۱ 
دوس رےاکا بھی بین کے ہیں ان کانھاضہ بی ےک تن یبا پاشاعت سے مو لے ) 
کر روسرے نس سے تی ٹس رست رار :رن جائڑزے من عم صصل صن اب جاداور تن ۱ ۱ 
...آ٠‏ شا تکےسل لی ہے ین اگ راس می کا وم رجٹیش نپھ یکرالیاگیاہرجس سے ٦أ‏ 
لے موپراور مصن فکو مجن تک رک ی پاتی ہے مال اور وت خر کرنا پڑاے۔ ایر جسکی ۱ ْ 
۱ ۲ دےب اک ول مبلا جر ے چم عو تی طرف ےک ۱ مت 


٠‏ سیت 


: ۱ ۱ فھ کی مرفدت یں ہب ے پمت تا کی ات رادقا کو مر فک دج سے ١‏ 3 









0 سے ہے ہے یا لاب لی ۶۰ 2.29231 9ۃ.. ‏ 
سی یی ست سید 4 
لت بی نی ہو یکہاس رجنٹرڈح کو مرد جن فی فیا راعیان داموال کے عم میںکر لا 
کک دیاجا اور ہم پل ےکی گے ہی ںکہ شض اشیا کو اموای داعیان کے عم میں واخل 1 
.. پا کنے می عر فک ہداوخل ہے اس ل ‏ ےکہمالیت لوگوں کے مل بڑانے سے عبت موق لا 
"ا ہاور ریش کے بعداعیا نکی طرح انس حم کااترازبھی بہواہے اور وقت ضرورت پا 
پا کے لن اس کاؤ خی روچ کیا جاماہے فواس حر فکاانتبر برغ کن مت 9ئ 1 


ا رک دیاجاے جیساکہس بات انی تک عبت ہد گی ےد 

ْ ٌ۰ ای پھلو ںکو وھ ہوئۓ علاء معاصری نکی یگ مات نے اس حیئ ا 
ََُ سے جائنز ہوئے کا نوٹی ریا اہے ان مین سے پر رکے علام سے موا نی ا 1١‏ ٰ ۱ 
۴ و و" ٦‏ ْ 


ا رر سے 7 
را کوٹ 0+ھ-8 ۱ : 
۰ َ کہ عق ایجاد جرد طخ نے معین شی سے اور توق جردہ کا عو سلدنا چائزنئیں۔ 01 ٠‏ 






ںہ سے 
دییچ6 


۱ ٰ 1 فتمام کاج کلام ےتیل سے آچکاہے اس سے مہ بات وا ہوقی ہ کہ عقوق کا ٰ 





7 ۱ عو یت کا رم جوازہرحال جس یس ہے بلہ اس میں سیل ہج ہم نے تی 7 
٠‏ خللف تموں پہ پٹ کرت ہزے جیا نکی ے۔ -ت ١‏ ا 


٘ ۲ ۰ او ای زی یل کر ےکر فلس کب ودے 1 ۲ 
٦‏ ٰ اھ فردش تک اس نے رید رکوا سکاب کااس کے پپرے اجاء کے سات مک بنا لا ْ 


دیا۔ لنذاخمریدار کے لے چائڑ جک ا سکاب میں جس رح چا , تر فکرے ڑا لا . 
١‏ ا کے لئے ا سک بکی اشاعت بھی چان وٹ اہ اد یچ ا ےک خریار پا پا 
لے می پہندی لانے کاانیر حہ ودنا چاہۓ۔ و 0 
۱ . اس ول کان جواب دیا اکنا ےکی وی شر فک انگ چڑے اور ٰ 
. 7 رم سر وہس سا 








صص تع سے ...ا ۲۲۷ کی سے و سے سا ید 
١‏ بدکاراے پ کر ھت ای دے یکر اوس لے ۱ َ 
پا دوسرے تحرف تکرے لکن اس جیصی دوسر یکنا بکی اشاعت نخریداری کے متاقع میں پا 
۱ شال خی ںک کاب کا ملک نے سے ا سکی جن اشاعت کاچھی ملک ہو جا ؛ ان سکی 7 ٰ 
۰ ا مال عکومت کے ڑھانے ہوئے کے ہں۔ ان سگو ںکو گر می نے نید انوہ ان مگوں ۱ 
ََ میں ہرطرع کانتر فکر سکتا سے لیان اس خر دار یکی وجہ سے اس کے لے اس رح ۲ 
۳ رک ای کے ہیوک ا | ا 
می پیر ور شی ںہ 5 
و ور ےر ہو یش َ "۳ 
ٰ گر وکنا کو عکرنے سے موچداور مصنف کا ضہارہ خنیل ہوم بہت سے مصست بی ہوا ا ٢‏ ۲ 
۱ ےک موہ داد معنف ماک بد جانا سٹک ہدنگ ور اور سد نال ا ١‏ ْ 
1 ری لہ ہے 7 
: وس یل کپ جوپ دی چاسکاہےک رٹ کم اکر چہ دن بین خر ا ٰ 


ٔ' 
ا ٰ . 


۱ قورت مد ھی و ام رت اف ےا نے لہ ہج سکس نے | ا ٌ 
ٰ زاب کرنے ای تی فکرنے کے لے مال اد نی مشفیں جھیں, ٌّ 
ہے و پا ال اور وقت صر فکیا۔ ۱ س کے لئے رانویں گر جاگا۔ راحمت دو را نکیا پا ْ 

ربَُُ٘ اس ایپا او رباب سے فئع حا لکرنے اس منص نے زیادہ عقدار ہے جس نے پا ُ 

۱ ۱ ممموی سی رم خر کر کے ایک منٹث یل وہ اییار شدہ تاب شریدل پھ رس بدا ا 


ٰ "ا مف کے لے کیٹ گکرنے آا۔ ۲ 


اف ازصن جوادی طرف سے یہ بات گی ال ےک زز نے 2ئ | ۱ / 


یی اشامت صلمک ریا ان عم کا سب ناہے۔ اس کاجواب یہ ےک مان م7 جج 


" ۱ ا صورت ڈِل ہوا۔ اجب مصذِ لوگو ںکو ا سکنیاپ کے ڑج پڑھاے اورہ | ا ْ 
٠‏ قأ روسروں کک پانھانے سے رونا ین جو عفض مق اشاعت محفو کر ہے دوک یکو ج 

ٰ گا ماب پڑۓ, بڑھائے اور اس کے مضائی نکی لغ داشاعت سے نہیں رنہ وہ اس ٦‏ 

۱ ای ردخت اور ارت بھی یسر وکتماوہ نو صرف اس بات سے رکا ےک ۔کولی ض۱ ِ 

ے. ا ری وس بب لور ےو ا کو سے ۱ 


٤ 
: لئ‎ 7 ۰ 


٠‏ نڑے میں خی مو 23ئ۰ ا1 
٣‏ ا ڈوک ای یی سی نو ۱ 
ٰ گآ اشاعت کادائرہ تگ ہو جانا ہے گر پ زفف سک وکنا بک طباعت کان + زا سکی نشرد ‏ ۰ 
اشاعت کارائرہ زیارہ و ہوجائۓ گا اور ا سکی آفادیعت زیاہ عام اور ہمہ مگیب رہدجاۓ پا 


۱ ی۔ ٰ ات بلاشبد امزواقعہ ہے شنْ کےا یرک یگنکش نہیں شا نلگمر ہم دوسرے ۱ ۱ 
۱ ا پل سے دیکھیں قوسہ یل ان کے خلوف پاٹ تی ہے۔ دہ اوہہ س ےکہ اکر ایوار لے ٍ 

رۓ والوں کو اپنی ایجاوات سےلفع حاصل اک رے بی اہ قیت کے عحی سے مرو کر 1 
١‏ دا جائے گنی ایبادات کے لے پوے منصوبوں کا خرن مول لے سے ا نکی ہیں : 

ا تہ ہكی ںگ یکیو ںکا نکواضشری ہوگاگمہانیں معمولففن ی لے گااربی طرحع جا 
. أ کے موجن میں دوپہلوہوں نی سال کافیمل ہنی ںکرتے ج بک کک کی چزری ا 
کی شریی قباضت تہ ہو۔ یو ےو یت سد ٴ۶ 
۱ سو و کک ۱ ٰ ۱ ' ‌ 
۱ 7 ال پ کر یا اب ملوم نا کہ یرے دا اہ عترت اہ | ٰ 
مق عمش صاحب رم تال علیہ یق طع داشاع تک ب کے عدم جوا کا فی دا لا . 
ا کرتے تہ جنانحجہ اس منلہ یر انروں نے ایک متتفل رسلہ بھ یککھا, جو جو لا 


ا ات“ کا زی نکر شائع ہو چا ہے ۔ گن اسر سان وھ کے عدانضوں نے ا ٦‏ 


۱ بت کااراہکیا کہا بس متلہ > دوپارہ فی اور عور وخوکش م کر کےا ر2 واور ژیادہ ۰ 
۱ کیا جا اور اس خور و حطوض اور کٹ دیعس کے بعرجو را بھی سائے ٢‏ یی ۱ 
ٌ۲ یکر لیاجاۓے نر حرت والرماہر کو سی نی نکی فرصتنہ ی9ا نموں نے روممچہ اق 
.آأا لہ میرے سرد فڈراپاکہ یں ا سک یکھ ل تخت نکروں, چنا نچ یں نے اس خسن کاموار ا 
.ای وت سے عکر اش نکر دیاتھا۔ لیکن جقرت واللر صاحب رح ایل علی کی حیلت ٌِ 


ا یس یکیل ممدد می ںتی۔ چان رت ولدصاحب رحت الع کے اتقال کے لا 


.پا کان عرص بعداس منخت عم لکرنےکی وق ہوئی._ اس طرحع یہ بٹ حرت | : 


7 ودساصد مال تما اش کیل کہ سج ا 


پنیا ہوں۔ وہ ظاہرا نکی رائے کے غلاف ہے۔ مر وہ خو بھی اس لے پر نظ رخانی - 
کرنے کاارارد رکھتے تھے اور ٤‏ رح ىہ بات معلوم ار کا اکوٹی راس میں سے کہ جو یتھ ٰ 
ٌُ میں لھا ے۔ وہ ا نکی رائے کے موافی ہے بیخالف . وائر سبحانہ تی الم 

ٰ - و آخ دخواناان المد لہ رب العلیان۔ ٰ َِ"“"" 








ا " ا 
٠‏ 

















چرہ 
۱ 7 


. نی عضئیں ُ 
ْ ٌ ت 
۱ ۱ 0 ٰ 
مہ ۱ 
لا لام 0 
















ٰ ۲ اوران کاصل- ٰ ۱ ۱ 


ارس مس ہل سیت 
ؤال دی فی رلک لامک ال پی ش نو یٹ بش افقہکر اگ لا 
ے؟ اس ل کہ جو مسلران ان مان ککی شعریت اخقی دک چچے ہیں ا حاصک لک کی 
کوٹ ل کر رے ہں, ان میں سے لت ععفریت کانوم ہنا ےةکہ انئیں ان کے مسلم 
ملک می فی کسی جم کے سکیس د گنیس , انیس ہآ جیل یس ترک دیاگیاء یاان ا 
۱ کی جائندادو ںکوضہ اکر لیاکیا دخبرہ ج سی ماع وہ لن مصلم ملک پچھو نک ایک غم رملم 7 















3 اور ووصرے جح مسلدنوں کا ےکمناے جب جمارے اپے اسلائی ملک مین پ ٠‏ 
"ا ای جوفون'اوراسلامی حددد ایس ہیں توچ راس ہی او لیک نی رس مر یاست می کیا پا 
آ ا شریت نے انی دی ے۔ اس می جار ےتضی توق من جان دمل, عزت ہآ 


سس سی بی شر ا 
جرم کے یلک قیرد غزادد مزا کاکوئی ڈر اور خوف نیس ہے۔ چیہ ایک اسلائی کک میس پا 
تقو نک خلاف درزی سے انی می قورد کی مز کاخوف سور رت ہے۔ ۳ ا 







۶٢‏ جواب بھی فی مسل کک میں متقل ا اقیکر ورک قمیت ات :اور 
5 اس لک کے ایک پاشندے اور لیک شہربی ہون کی حیثیت سے ا سکواپنا مستفلی میں پا 
۳ پیا آ یک اس ہے جس کاعگم زانہ لو لات کے اخلاف اور رہش اتی کرنے ا 
.]ا الو ںکی اخراض و متقاصد کے اخاف سے ملف ہو جا ہے ما ٠...‏ 0.۳ 
×0 اگرایک مس نکواس کے ول می ںکی جم کےبش ملیف بای جاری:× آ 


َُ ا یکو جیل مم ظطل اق دک لیاجاے ال لکی خائداد ض کہ کی جاے او ری خر سر 


_[ کلک میں رپائنش انی رکرنے کے سوا ان مظالم سے کی اس کے پا سکوئی صورت نہ‎ ١ 
.ہو شیصت یس مض کے ےکی فیر کک میں رای ید ا‎ 
٠ اس ملک کا ایک پنشندہ ینکر وہاں رہنا ماکراہت چائز ہے بش ریہ وہ اس بات کا گ.‎ 
ا اں جا می ری می دی کے اخام پک ند دب گااود ال‎ 
 ۔- رانغ شدہ کرات ت وفواطشات سے ات ےک و حفوظط رک کے گا۔ اجھے‎ 
ائی طررح اگ رکوئی خن ہواشی لہ سے دد چلر ہو جائے اور علاش بسیار کے ا‎ )۲( 
.پاوجوداسے اپنے اسلائ ملک مس معائی وسائل حاصل نہ ہوں ھی کہ دہ تن ج میں ککابھی ۱ ا‎ 
متاخ ہو جاۓ ان جالات می اگمر ا سکوکسی خی رلک لک م سکوئی جائزطازصتل لا‎ 
لا جاے, شی ماہ وہ داں زک انقی کر نے تنکردہ لاد شرائط (زجن کابیان خر پا‎ 
لاٹ مگزرا) اس کے لئے وہاں رئش اخقی لکرناجائز ےن اس مل ےکہ علا لکمانابھی پ‎ 


َ‫ 
ہثئ_۔ 








‫ُُ 


۱ ٰ : رس سس سو ہت ان اسنا ٰ 





7 انی جمل کو لاج ذلا نا کھا کان لہ ٠٢‏ 
۱ دالبدانش وو ْ ٰ ٰ 


دوسرے ڈرائخس کے بحدایک فرض سے جس کے لے شریعت نکی مان اور جج ہکی قید ۱ .- 









ہے سے ہیں سے ہے ا ۷۳۵ لے - ہے ھت ج۔ 
وہای زات 0 ھ"ئم"م)ء یدب ٰ 

۱ تم اس کے راستوں ہیں چاو اور خراکی روزگی یں ے اور ا ی 

ْ او ے7 زند ہدک جااہے۔ زسروف ۱۵) . 


ل 7 ست 7 ہس .ے23ے یر . ٠‏ 
لا یھ مسلران و اں ں مفیم ہیں ا نکوشرلجت کے کچ اکام جنائے گار ان کودین اسلام پر ھے ۱ ۱ 
۱ َ رے اوراکام شر یہ رگم لک نکی تیب دے گال یت سے وہاں رہائش اخی |٠‏ ٌ : 
۱ صرف یہ خی سکہ جائز ے بللہ موجب اج وناب ے۔ چ چنانیہ بت سے صا براور اہن ۱ 
لو ا کی کنار ور ا ا ۱ ٦‏ 


مو گان 
(۳) جس سس یرد کت | ٰ 
کے ذزدریی وہ اپے شمرکے لوگوں کے معیلر کے مطان زنر یگڑ رسکماے۔ لیکن صرف ۱ 
صعاہ زندگی بن کن کی خرض سے اور خشحالی اور یش و مشر یٹ کی ند یزار ن ےکی | 
رس ےکی سط مکی طرف جو کر ہی جرت کرابت ے خل ‏ 
و ود مرسرب چوک یم یی 7 









۱ 0وہ ہد اّے۔ ۔ ہا 
چاو دیس ارت سرن شرب ول مندسے رو ت ایا 
کہ حایس سللل لہ امب ٰ 


5ہ ےھ ُا ۔ مہ ےم صا * سے ےب 8ش رو لچ یھ ہپ ےک سی سے پےرورا رو ے ےی ا کے ہر کے 
. - 












ماخ ند کیج تھا ت- 
وت 
انی لکرے ودای کے مل ے۔ (ابو را رکاپ الضحایا): 
لف رع ول روالعرے لوت ےک ضر مل 













ٰ ای من کلرمسلم یقیم پین‌ار ال کین قالوا۔ ج 
کل یا رسول الله! ؟ قال لا تری ای ناراجما۔ 
ْ صنیں ہرایس ماع سے بی :جو مشمرکین کے وزمین . 
: رئیش انقی رکرے مصحابہ رشی ائف رٹم نے سوا لکیا یا رسول الد ! 7 
٠ ٠‏ ای ںک یکیاوچہ ے؟ آپ نے فرمایا۔ اسلا مکی ٢آ‏ آگ او رکف کی 
. آگ وولوں کیک انت یں رہ ستیں۔ تپی رض ر۴ 
ےک بے ملمانکی ماک ہے بامش کی کی اک ے۔"_ 
لام حطال اف علیہ ضف صلی ال لیو سم کے الک را ۱ 
کرت ہوئے ریم فراتت ہیں ۔ کی 
: مکےف بل علم نےےاس قلکی شر لف راچ ےک 
سے چنا نہ اض ایل علم کے خز ویک اس کے می 7 1ی 
ٰ مین اور مشرک عم کے انقبلر سے برا خمیں ہو ھتہ وریںے- 
۱ اف لا یا رکفت یکا سو ٰ 
٣‏ هّْ٘ٛ کامطلببہ ‏ ےک الد تال ئے وا رالاسلام اور وارالکفر رووی ں کو - 
7 حعلوں اعد کرد یا , وزاکسی مان کے لے کاخروں کے کک ْ 
میںاان کے ترک انیدرک یا جتوض اس ےل رب 
ٌ کین انی پگ روشٹ یرس کے اور بب مان ان کے ساتھ ْ 
ٰ ْ. ساوت افتیار سے ہوئئے ہ گان دیھنے سے بی ضا لکرمیی گے ىہ ح- 
٠‏ ۰ بھی انیس میں سے ے۔ علما مکی ا س تع سے یھی ظاہ رم رپا 
و سس نو بی سضفسب جس 


سے سے وچوس ہے ہیر مو سس شا 57‌.. ) جھدو: ہے ھت اتا 





: ۱ : ۱ ۱ ۱ 
۱ ۱ ۱ ۰ ۴ 7 ۹ 5 : 5 
٠ : 





سے ور وب ْ 

۱ (عام الےن نلخطال ص۴۳۰ ۶).- ۲ 
کیم ال۷ ہو داوم السکھول مم روایت ےک و رازہ 2 ا 

سم نے ارشا رف یں : وج 07 
نوک کین کے ررمن تھی" حےد۔ 7 ٰ 

۱ ( تیب الین لان ت م۰2 1)8 2 





۱ 
۱ یر ےا فرماتے ہہ سکہ صرف طازصتکی خرس سے ْ 
دارافرب میں رای اق ہکرن اور نکی تمدازمیں اشافہ کا سب اٹل ہے جس پ 
ا7 سے ا نکی عدات روج ہو جالی ہے۔ " ا 
و9 ۱ زس گل ززاقر ج اس١‏ )" 
روف یں صورت یہ ہےک کول مخ سوسائی میں معزز نے کے لے اور ٦‏ 
ا دوسرے مسلرانوں یراب بوائی کے انظرار کے لے غی رمسلم مرانک میس رہ ال ی107 _۔ 
٠‏ سے پا دارانیز کی شریت اور می ت کو وارلاسلا مکی قومیت پر فوقیت دہتے ہوتے اور ا | ْ 
گا کوافضل اور بر تر کھت ہوئے ا نکی قومیت اتا کا سے بای ود می زنر یں بودد| 
پش میں ان کاطرزاخیر کم کے مظاہرکی ز مدکی میں اا نکی مشاہست اخ کر نے کے اور | 
ان یما نے کے لے پاش انقی کر ہے ان تام متقاصد کے لئے اں داش انت 
کر سطلق رام ہے۔ جس کی رمت ا ری یت ۰ 


خی رم لم مک اولادکی ترمیت؟ 


گوری ہمد رپ ہد ا ۲ 

کی اولا کلاس حول میں پرورش پانے میس ارچ فا یھی ہیں لین اس کے مال ٠ ١‏ 
یس بت سی خزابیان اور خلت بھی یں خائ کر وی کے یلم یبودو نارق کی اولاد ل٦‏ 7 
۱ الإ کے ساتھ میل جول کے تیچ می ا نکی عادات واخلاقی اق کرنے کاقوی احال موجود| )‌ ٰ 
أ ہے اور بی اخقال اس وقت اور زیادہ قوی ہو جانا ہے نب ان چوں کے والدین ا نکی ا نال ۲ 


: 


: ۰ ْ2 
2 ےَ ےَ ب+ھ 
قنس۰ئ جے__ے_لے۔؛۔ ...ےا یکچوھ۔ ہس۷س+۔ ہا آئ ىا 3ے تن ہہ تگاہیل._..ئ تھےؤۃئ سئنل_ے.__ڈ؟ چےب ۔۔ اتھلاص ۔..۔ 
: 7 : 3 ِ 
7 2 ۹ ۰ 


.۴ 

پور 1 ک 
آھ شس 7 
ا 


سس ےل آسسےسسے سے 

ٰ لے اھ ”پا ری ا سے عدی ےوک ۷ 7 
َُ دروں کاتقال ہو چا ہر .50" ٢‏ ٰ 
7 اپ سال ہہ ےکہ دہ بلا خوا کی وہ سے ان خی لم مل کک غرف 7 
١‏ رت اور ا نکی قومیت اق کر نے کے مہ بر چھ فرق وائع ہوگا؟ جبکہ دوسری طرف پا ۱ 7 
١‏ ای رہائش پے مر صمافوں کاب یکمناہ ےکہ ہجاری اولادکوان ممسلم مماک میں دہاش إ 

۱ جا یئ مس مرک ید او دق جمائتوں کے سان مل جول سے ان إ ْ 
۱ ےد رت تا جماعتوں اوران کے طرانہ ا 0.1 


0 تلم میں راخ لک کے عوام کے ہو ںکوخرا بکر ری ہواور ‏ شش ان خیلا تکوقول ۱ 
کرنےسے ام کرے اہ نکوقیدد کی مزارے ری ہو۔ یی صودت ی کیک اسلای ا 
۱ ۱ اگ میس پاش اختیر کرنے سے ہیی اولاد کے خقائ خراب ہونے اور دین اسلام سے | 


٠ 7 ٰ‏ رہ نے کال لی ہد جانا ران تی دج سے کہ لا مہم کل ا ۱ ٰ ْ 


۷۲ ٦ی‏ ْ ّ۳۲ 
ٴ لب :یں فی رملم کک میں مرن اذا اح و مت کاملہ یمر ل کیک | ١‏ ٰ 
۱ ْ سے ہو مرش واں رئش انقی دک رکرو ا2ام‌ے ؛ ۲ 
ا سک سیل چم نے سال ٹبرایک کے جواب میں سیل سے ا نکی )ان صورقل؛ ٌ 
یش تو واں رہش افقی کرنے سے بلئل پر زکرنا چا ۱ ٠‏ 
لا ایی صوریں میں ا رئش اق ہکرن کرات چان ہے ان میس چوکہ لا . 
.- 1 وپ رش اق کرنے برکیک دای ضرورت دائی ہے انس لے اس صورت میں ای 
.۴۳ |7۱۱ کو چا کہ ایی اولاد تی تکی طرف تم وصی پوجہ رنے اور جو مسلمان دہال پ> لپ 1 





" ِ. ا میم ںا نکو چا کہ وہ دال اڑی تق فضااو راک پاگیزہ حول قائ مکریں جس میں |[ 21 ۱ 
٦ ۱‏ گج او سار یی ا پا جو یک ۱ ۱ 


۱ ۱ رش رگید ..ت. کت ا 


۰٦ ٠ 72‏ 
۱ے ا ظہےجمہس تہ ہو رو---مت-س-ے۔ تج .یسب مچط یذ ۔×س(+ .تس .ھجمس _داعِہہے ہمت هٰوویِہموجچی- صصح ویو دص مقوصُّژٰڑچبےبط-سص[صجِسھچٔچُ3چپ ۸ص ہہ7آ_مچیویجی ےد حمسو چو سے( حججومْم چو سجسجچےچویہچووصج صمس بن 
ہت پت ک×ہ>رجاد گطصصمہ8ۃ۔ سوجورصود ات ا ٔئسےئئ ے اف سچ میا ںِ ےت تی لیسجچسا ہے ت ہج جج 


1 آ انکاراور خیالا تکی صری رس خوداسلا ی وم تِکر رای ہو۔ اوران خیالات واؤک لوثصاب: ۱ 


7 وس رات 7- .- 


کسی من غورت کاکی خی رمسلم مررے ,049 ْ 


...و ار سن خی ےترم لن ےک از ے 
١‏ || صلمان ہو جا ےکی امریرادر لا ٹیس اس ے ثلاحکرنادرست سے ؟ جججکہ دوسری طرف ٠‏ 


١ 
نیا کے جواز میں پچ نکش کیل لق ے؟.‎ 


۱ یں مسلرین عور کو مسلمنوں می سکوئی برابری کارشتہ نہ مل ر |بداور مشی جگ یی دچہ‎ ١ 
١ سے قوداس رت کے ین سے رف جیورت‎ ۳ 


۱ اگ رکوی عوزت ملاع ہو جائ اود اس کاشہ یرہ وکیااس غور تکوانئے ا 


۱ 7ي ""ی۸م)/ خائیش نے ؟ .ا ورت ککوے امہرے کا ٰ 


۱ زوشیت باقی رھ ےکی صورت ت بیں دہ اپینے شوہ کو اسلا مکی د عحوت: رے کر مان رر 
۱ ا گی کہ دوسری طرف اس عور تک اپنے شوہرسے اولاد بھی ہے اور علات زوحی تشم 


. 1 ا مود کان علات می اس عورت کے اپ شرہرسے رش زوقیت برق رک 
ْ ×× أی جھ بیکش ے ١‏ 
...0 او راگ ر1 گن سرت اف مین 7 
|٢ ٌ‏ شوہراس کے ساتھہ اھ اخلاق اور مسترین متاشرت کے سا ات زوحیت ا داگر رہاے ٌ 
.لا اوراس عور کو بی بھی ڈر ہ ےکہ گلراں تے انپنے شور سے پدائی ای ہکم کی و کی. ٌ 
۰ صا دا ے شا یکر ےپ رٹ ایا صورت ش مل کے ود ٰ 


وم عاکا نت ا ۲ 


+ ُ 


سج ا 
٦‏ ران لی 


۱ " ۲ ولا کدرائش رکنم پونواولیدسوین خیریٰ ے 


3 سسحمد ئحس سےا سسسٴئ تمہخحجما سسسيی ہے مس سیت چسسم ِ0 اہسییسا 8 ک 
شر ٹپ9ےؤ9ٌے تد ہیدہ جو سے وت ے سوچ سوج سکوسی یت۸ سح یجس میں بیہ خلااب 
0یممسمت0006ص-س--ے ...س0 ...سی -س ھ20000002 سے سے 00200 ...ےر 0رس ت رص ی(0 000000 س ,2ھ سے سس 222 ...سے ۱۶070۷ 
.7 2 


: 


٢ 
۳ 
۱ 
ا‎ 
۱ 
۱ 
۱ 
ٍ 
. 1 | کر نکی صورت یس ان کے خراب ہو جانے اود رین سے تحرف ہو جانے کاقوی اتل‎ ۱ : 
1 
ا‎ 
۳ٌ 
۱ 
۸ 
۱ 
٢ 
١ 
ج‎ 
ْ ش‌‎ 
. 










ا کرات 

7 اور مش بین سے خکاح : گج بک دوائیان نہ لے کی اور 

7 پیر فی تن رپ شر " 

ْ ھ 07 4 

ا 8930 جو ٠ 7٦‏ ۱ ۱ 
حر ا کے 

۱ دہ انان کاو کے لے طول ںات کر 7 
ٰ .مان عودرں کے لے علال ہیں۔ ۱ ۳٦‏ 











:۰ ناد ۷۴). 

.2 بے تج ّ یت ] سی مسلران و 
لے اس سے نکر ےکی دج جوا زی ین عق دہ تی ا شک خی یراد 
لا کی ترام کا مکو علا لکر سی ہے۔ .۹ 5ج 
ْ ربا کوک عورے مان ہو جایے مد لال کے نوک اس کے | : 


-٭*٭ صرف اسلام لانے سے ہی اح مخ ہو جا گا۔ اہ تر امام ابو یقرت ة الف علیہ کے ' ۱ 









نزدیک صرف اسلام لان سے گر ہیں ٹون 7 کہ عورت کے ارسلام لائے کے بعد پا ْ. 
مد زدکواسلا مکی درحوت دی جا ےکی گر وہ بھی اسلام قبو لکر نے تب نو اع ار | 7 
گ۔کورگر سا نے سے اکر رےت کل ٹویٹ جانےگ۔ ٠...‏ لا 
۱ رر ا ریا کان می 
حر تگزر ھی سے یا میس ؟ اکر دہ عورت ت ای عرت میں سے پو شوہ رکے اسلام لانے سے لا 
نپ زا غ روپارہ لوٹ فآ گااوراگر ا سکی عدتمگزد چک یگھی واس صورت مل روثوں 1 
00229 گل جید کنا ضردری ہ وگا مرح کے روہ رووں ٠‏ اٹت میاں بی کی کے ١‏ 
رہ کت ہیں۔ اس متلہ میں خرام فتماء شض ہیں۔ ذاش رکے اسلام لان ےکی مم پا ٦‏ 
و سب اکا دا ُ 









١ ۲۷- 3 : --ِ ۷‏ سے سے -- ۲ 
ٰ ھرل رن ضر تر یا .- 






۱ پت جس میں وہ اپ مردو ںکو وف یکر یں اور جوعام ببرستان ہوتے ہیں ان -- 
ا میں حیسائی اور بہودی وغیرہ سب اپنے مردو ںکو دش یکرت ہیں اور ملمقوںکران ا 
کا تجرستان سے باہ ری دوسری جلہ سی رت ارت ماد ان مات سض آڑ-- 
کا لان اپ مردوںکو ٹیر مساموں کے ساب ان کے چرستان میں نکر سے ۱ ٰ 
۱ ہس ۱ ۱ 
ْ ٍ اثواب: ام الات یں مان می کو خی رمساموں کے ران می دا نکرباپتز | 
میں, ابحدان موس علات میں جو سوال میں پور ہی ںکہ ملمنوں کے لے نہ 7 | 
خص وس تبرستان ہے اور نہ بی ٹرستان سے باہ ری اور عچلہ دف نکر ن ےکی اجازت سے ۔ 
۱ حا می خودرت کی رسلا کٹسا ساد | 

ْ ا پائڑے۔ حم 

















ہئسٹگڈ ڈگ ٭8ے 
:۸ 


اس یمم 


کع شر ےہو تیر 

او تر ای ۳ای لے علاتے بیس جو مد ہو؛ اس کے وسیان ہو ۱ 
ا جاے اس بر غیر ملسو ں کاتساط اور قبضہ ہو جانے کاخطرد ہونوکیااس صورت میں اس _ 

۲ إ سرک ینا نے ؟ اس _ل ےک عام طور حر مان صویر کے لے ےکوی مین خی دکر اس ۱ 

ْ کو سور بنا لے ہیں اود پچ رحالات کے یی کن رکٹ سلران جب ایس علات ےکو چھو کر ٠‏ 

دوسرے علاتے میس معفل ہو جات ہیں۔ اور می رکو شی اور پیر پچھوڑ ری ہیں تو ١‏ ۱ 










اي فکن ےک اس سو رکا چک دوسرے علاتے میں میں مسلمان آباد ہوں ای رٹم پا 
٦ ٰ‏ س ےلکن خ یکر مہ جا کیائس لح ودک سور تھا ٦‏ 






: اریہ اور پوپ کے تام ماک می مسرؤں کے ل ےکویبیا نوس قرستان ٥‏ 


۲ ا دوسرے نی رمسلم اس مسر برق کر کے ا سکواپنے تصرف میں لے آتے ہیں جب کہ إ 1 












2 مل لک مجن چپ مل او کرت یں۔ 2 
٦ ۳ 0900 0 5>‏ 

۲ھ لے مو سس سے 7" 
ای / ری نان مو ںکو شر وروی سای ری تق فک ْ 






دوے یا ٹلا دی مز" لات" ا ”را امت ے 
۳ آیں۔ ۱ 
۱ روف سس ون اعت 27 
١‏ أ رج راز کے لئ اسقو لکیا جا ہے۔ لین جب ان کے پللوں نےا نکوصو میں مایا 
۱ اورۓ ان کووف کیا ے لو وہ مم حر ی ہیں اذراان مکامات کے ملک ملباتوں کے 
۱ سا کے بی رن :7 بنا چاں شیا ہلل اجزت ےے۔ اس پرتنام خقماہ کافقاقی 
گے 
أ| ٢:۔‏ رورے؟ پحض مقبات اے ہوتے ہیں 7 سان عام مسا یدک طرج وف گر ا 
کر تا 
ٰ مکان اب قیامت کک کے لئے مچد ب عگیا۔ ا سںکوکسی صورت می بھی جا نیس 
: رنہ وہمکان اب وق فکزنے وال ےکی عگیت میں واٹل ہوسا ہے۔ ام لب ام 
۱ غ‌ امام او علیہ اور امام اب اإسف رحمہم الد کا بی مك ے۔ 
۱ چنا سک شی ےم خی شر ہرم یں: 7 
ٰ ولوانھدمْ مسجلہ وتعذرتاعأدتهٴ اوتعطل بخراب البلد ٰ 
مثلاّہل یعدملکا وی بیع بحالء کالعبد اذاعتق؛ ٹم زمن ۵ل - 
ینقض انم یخف عليه لا مکان الصلاة فيه؛ ولا مکان 
ْ عودہ کما کان. 7 ...فان خیف عليه قض) وبنی الحا کم بنقضه . 
١‏ مسجداآخران رای ذالک والا حفظہ؛ وبا بقربه اولی؛ ۱ 
کے و ار مر میرم ہو جاے ,اور ںکوروپارہ ررست کرت کن تک 
یں پا لق کےا نے سے بو سج رگیدو مو جاۓے 


وت ۰ 
: 7 7 
7 مسسلا‫ لے _ 5 وعععا ۹ ڑآلے ۔ کت رے۔کے ز_ جج._۔ ے وس .ہا نىی ےا 
2 ہہ ھت 

















۱ 

إَْ 

إْ 

۱ 

ا 

ا 

ا 

۱ 
7 

۱ 

۱ 

۱ 

۱ 
71ج 7 7 طرر میس ابن عبالغفور سے یہ عبارت منقول ہ ےکہ د مان٠‏ 
۱ 
٦‏ 
١‏ 


مب بھی دہ صود اک عکیت میں میں آ رارسا 
۱ جائز نہ وگا_ صا یا غلام کو آزارکر وییۓ کے بعد ا نکی ؟ قّ ترام ہو 
۱ ے2 / راز سے ترضں ےو ول ور . 
و ا سکو مضردم نکیا جاۓ, بللہ ا“ ںسکو ابی عالتث پر قرار رکھا :' 
: جا :ال لے ےکی اس جات ت کاامرکان موتورے 7 ملمان روہارہ ٦‏ 
٦‏ یہاں آ گر ا او سک زنددکر ری شف _ 
اناگ غی رمسکسوں کے تسلڈاور قش ہکا خوف ہوڑاں صورت -- 
میں اکم وقت مناسب بے قذاس مسپ رک وش مکر دے اوراس کے 
پر لے یں دوسرکی تیگ مجر بنادرے : اود یہ دوس بی مسر بھی مسر : 
کے تیب ہونازیاددکرہے اور ار اکم وقت اس مہ رکولوڑاایر 
مس کرنامخاسب : نہ جھے و پل را لکی تال تکرےں ٰ ۱ 
۱ ٰ '( خا٤حاح‏ ۴۷۶۰۷۷)--۔ ۱ 
اور تماءمالکید یں سے علامبۃ مواقی ر تہ اللہ علیہ مت 
: ”این عرقةمن المدونة وغیرهاء یمنع بیع ماخرب من ریم 
الجس مطلقاء...... وعبارۃ الرسالة؛ ولا یباع الحیس _ 
ْ وان خرب 20 وق الطررعن ابن عبدالغفور الایجوزڑیی ٰ 
۰ مواضع المساجد الخریقہ لانھا وقف؛ ولا باس بیع نقضھا“ کرو ہن 
تک ان عرفہ بدرونہ وغیرہ سے نف لکرتے ہی ںکہ وتف مکا نکی ۲ 
- مل چائز خی اگ رجہ وہ ران ہو جاے..... اور رسالمہ یں ہہ ۱ 
٠‏ عبات در نہ ےکہ و فک بی جائز نی اگکر چو دیوان ہوجائۓ ْ 


٠ مساچدکی چگموں کو چا رف ہو ےکی من پ جن کیڈ یں‎ ٦ 

- مب چنا جائز ہیے۔ . ک" ٦‏ 
0+ :_ 

ار فقہ وی شید ص معز : ۳ 


لیڈ سی خر ہے سس پعالو ہک ود ہیں6 ات کو و ا کی کرو ے کک ہو کا اس نے 
: ِ : 5 
۰ ۰ ۰ 


ؤ٦ہػىسى--ے[‏ ۷۷ سے سے 


٠ : 7‏ ا ۰ :. 2 
پ دہ : ۱ پا 0 : ۰ - ٠‏ 0 : ‫ ۴ یں 7 ۰ 
۱ 1 ۱ : 2ے 2 : ۹ -٦‏ دیو ۰ 
: . ۰ ْ2 ْ 8 7 7 7 
. - ا ظ 1 ۹ - سای کک 2 وب ہت ہین سح خ2 -_ ۲ 2 7 . 
0 ےٌ 2 ٠‏ 4 
1 : 2 ۰ 7 دی 3 : . 2 ۰ ۹ ۰ 1 ۹ 3 





ا ہے دا تہج ماس تو 


ا 
ا یبیعه؛ ولا یورث عنه؛ لانه تجردعن حق العباد وصار 
إ.. ‏ خالصاًللله؛ وعذ الان الاشیاء کلیا للله تعالی؛ واذااسقط ا لعبد 
مائبت لہ من الحق رجم الی اصله فانقطم تصرف عنہ؛ کماق_ 
ُ ۳ الاعتقاق ولوخرب ماحول لسجد وامتغنی عنه یقی سجدا ٥‏ 
۱ ح تہ رک 
۱ 73 تی نس نے اپنے زشن سور کے لے وقف کم دی اب 
۱ وہ و تین لا رف ے رر 027 اور ال سکیس 
۱ _ہے۔ رت وط وف اض 2و7 بندہکی 
قجے ر۷ 2ئ بب ایےتر ۲ 
۰ 7 ٌ۳ چ ابی لیت ے اور ارد تال ی نے بن کو تصرف ککاطن عطا 
٠‏ رما یاے۔ جب بندہ نے انا تصرف سائ دکر دیاتذوہ چزکیت ٰ 
.۳ اص بی انی عکیت م داش ہو جائ ےکی اب بنرہ کااس 
۱ راگ میں تفر فکرنے کاطمی تت ہو جائۓ گا۔ عببالہ ٢‏ راد ظم : 
- یس ( ہنرہ کاح تصرف شمح ہو جاا ے) ْ ٠‏ 
۱ اور گر مسر کے اطراف کَاعلاقہ دمران ہو جا اور مدکی 
۱ سو ضرورت بای نہ رسے جب بھی امام ابو بوسف رحہة اللد علیہ کے 
ا ایک مد ہی ر ےگی۔ .اس لے کہ ا یکو مد بناناانا ساقط : 
ا حس کرت اہے۔ لن بندہ کاپچاحت اکر نے کے بعد ددارہ وو جن اس 7 
ار کی ککیت میں ولں ٹیس آآے گا -.- 
بھی سموں ت۔ 
ہام ار حہہۃاللعلی ہکا مسب بے ہے کت ار ار سور کےاطرا نک آ ابی :- 
۲ بد جاسے لو سی رت ہیں و جا ون صورت ‏ م کا پت" 
۱ گے چنانیہ ام لان قرامہ میں ہہ عہارت مقول سے :. ۱ 
٠ ٰ‏ اہو سو س میں ماس مسا 


5 ہپ ہش وص کک 
نا ع : انتقل اھل القریةعنهء وضارق موضع لا یصلی فیهء ۱ ۱ کس 
اوضاق باعله: و یکن توسیعد فی موضعه؛ _ 
اوتنشعب جمیعە؛ فلم مکن عمارتہ؛ ولا عمارة بعضه ہک 
لسوت رو چوسھمچو٭ایا 
الأ نتعفا منه بہم حمیع4۔ ٠‏ ّ 
کے ےو او رہ اس کے مڈ شم ہو ْ 
۲ جائں۔ مل اکوئی مکان خھا وہ ندم ب گیاء پاکوئی زی نشی جو ٰ 
ضوبران ہوکرارضش موات بن جائے۔ بای سور کے اطراف میں 
٠ ٰ ۱‏ تی یی جرف جات اون پک 2 
ْ می سکوئ نماز ڑ ھن والا یی نہ رےہ یادہ می آ ادن یک یھگ - 
.ا رج کے مازیوں سے آفک جو جاے کور سر یں کی تی ۰۰ 
و ش-“سمنششدہدہ یس چ کے اطراف مر وانے لوگ تر 
.تل ہو ای اورجتو لوگ وہاں آپادہول ووائ یل تیرارٹل ہو ںکے .--. 
ہے سم کے اس کی تی۔کودرس تکرنا کن ند ہنی 
صوربتدبی اس کے کھج ےکوفردش تک کےا نک رآ سے 
دوسرے ےکی تی کرت جاتز نے اوراگز مسر کےکسی بھی صے میں ۷1 
ٰ اع ای راست ضہ ہو زاس صورت می کی مس کو ہنابی ۱ 
7 جاندے۔ ۱ ْ 
ک‌0ھ2 (' ضز تر ح کین ٰ 
۰ یم یر“ کے لع ما ین جن اش بائی رحمۃالہ لی بی جواروع سے 1 
کی وں۔ کن کاسنک سے ہ کہا وف زی شورت ایہم وو بای ١‏ 0 
نشن ددبار: وا تی گیت مں را خل ہوجا ڈگی۔ اور گر دانف کااتقول ہ کاب پ1 ے۔ 
اس کے ورای طرف بد جال کی چنان صاحب ہی رھ فرات ہیں ٠‏ . ٰ 


7 7 ارسیت مر س سب وم یی 





ٰ _ ' زین وت کی نز وتف نام میس مہ شرائط در عکیی ں کہ : 













عینه دز قربہ وقد ایت سشت 2 
حشیشه اذا استغتی علة رت ٣4‏ 
٦‏ لام مہ ر.حہة اللہ علیہ کے نزدیک وہ زشن ددارہ لگ کی 
ہت ممکیت یی ہی جا ےگ اور گر اس کا اتال بد لاہ قراس کے 
'وزعلوی طرف ہعفل ہد جا گار ا لئ ےکہ اس کے لئے 
ے۔ سشوڑٹ یکوکیک فصو عبازت کے ل ےج سکر رقاب جب - 
کس کید خرس عبارتکی اردری منضطع و گنی تپ رسکی 
تہ با شہ رت ےگ دجہ سے وا کی گلیت میں دا ہو 
ہاگ جیی ےکہ مدکی ددی: چٹائی ماگھاس ویر کی خردات 
مس کے بعد دک کی کیٹ یش والہسں لوٹ آتی ہے۔ 
ہے یسر ش ٣‏ ضمئہ“0.- لے 
بک کیدی ا ار لے کرای ہر ڑے-_ 









: ۱ 7 دو اب ا 
"پل حضوراقرس صلی ول علیہ 77 تی 


”انە لا یباع اصلھاء ولا تبتا ِ۳" 
۱ آحندہ وہ زین نہ وی جال نہ فریدی جاف گی اس میں 
۲ ری یئل اود ج کس یکو ہر کی جا تھگی۔ ٣‏ :. 
یلو سم دوں می مجود ےب تدج اھ إ ہے 
ممسلم کے ہیں۔ ٰ ۶ 
ْ ام وس رحےةالل لی طرف سے بت الا یل می پٹ یکر " 
ہو فریاتے ہہ ںکہ خر (لثنی عی یی علیہ السلام اور ضواقورس صلی اللہ علیہ 7 1 
ٰ کے درمیان کا عرصہ) کے زمائے میں ببیت الیل کے اندر اور ا سکی اطراف میں بتی [ 
ْ ا لا بت سے اور ےک کر ای ھکر فو ما ا یناو ْ 








سے ۱ < 


۰ ََُ والاد میں لف حالف ' یم کے سعی ہی میں استول بدا 


وس تن ہے ٢‏ لے ۔ بے سے 
۱ اسیٹیاں بچانے کے علادہکئی کم تاس کے اتد میتاللعقام رت اورعقام اعت ١‏ 
٢‏ 'وعبارت ہونے سے خحلررج خی ہوا ۔ بنا سی عم تام مساچ راہ وگا۔ مو 


۳ ۱ کے قری ب ایک مسلما نبھی باتی نہ رے۔ جواس میں اد تکرے تب ہیدہ مکل ا 7 


8 عبات ہونے سے نمرج میں گی )- ْ ٰ ٦‏ 
٢‏ امو لیسف سال ےکے مر ہلا توال طز مم رح لہ ۱ 
ًََ علیہ نے ایک اتا نکیا ےکہ ف کے زبانے میں ریت الل کا طواف فکفار ومش کین پا 
ً ا بھی کرت تے۔ اڑا ےنا ورست خی کرس زرانے یں عبات متمودہ باکلی م٠‏ س-× 
ا ہوگیہہیں۔ ]ا 
ات کے یب میں خلت ما راغ علائی .عفر ت۰ - 
یں کہ بیت اڈ کے قیام کامتصید صرف اس “ کیا طوا کر نہیں ہبہ یت انند کے تام .7 
کیاب ڑا مقصی را سکی طرہ ف۶د کر کے نما بڑھناے ٤بی‏ دج سے واشت نتم ت ابر پیر لی ا 
لم ےتا وم اود ام کرک دہ ن4 | 
”ریا را الصلاۃ" 
اے میرے رب! (می نے ا ن کو یہاں اس لے مرا 7 
)ماک مہ لوگ یماں نما زم مکریں ک3 ک٦‏ 
ْ یہیں حضرت ابرائیم علیہ السلام نے نماز کا و دک فرایا طواف کا زکر نین 7 ٰ 
ذرایا سد لاشو ا وی ۱ 


٠ 2 ٦ 


١ فراا:‎ ۴ 

لاو ای “”طھربیتی للطائنین والما کنین'' وئے. ۱ 

ْ ۷ ےک رو تن کا وت 0 ۱ َ1 
ْ ٍ َ3 بی اتدلالی ال وشت ررست ے جب ”طائذن“ اور ا لے ۴ا . 


. سافرادر مم س کی جائۓ جاک قرآنکری مکی دوسری ٢‏ ات :سواء العالف وی ٰ 


۱ ْ (اطام ایےن ص۱۳۴٣ )۱١‏ 
۱ 0 .اس خدں کیب سے مق رٹل رآ نکر کل وہ : 


. سد لہا سس لے 


۱ ۱ ”وان المساجد للله فلاتد عوامع الله احداً'' ٰ 
ا ری سا وس میک مات 
٠ ٰ‏ کرو و ۱ 
ا ْ 020020 وت 0 
ا چنا یں یت تع رس ة اط یکم دش ۲ 
مآ فراتیں: ْ 1 
١‏ ”اذا تعینت للله اصلاًوعینت له عقدء فصارت عتیقد 
ْ ِ . التملک: مشت رکة بین الخلیقة ق العبادة “ --- 
ے0 ٰ انا تس لس کول سک نے ودک یپ 
ْ 7 گلیت سے آزاز ہ ووگمیں ور صرف عبارت اداکر نگ مگ ۲ 
7 تام خلوق سے ورمان نشرک وگئیں۔ ٰ 
ہا زم ان نون علض ۸۹ ج۷۳ 
اہن زی لیر لے عفر کر کاقل تق کرت یں:| 
١‏ ٰ وانالمساحد للله قال :افساعد گلا" 
۱ بے شیک ضس ول سے لی لوب کس 3و 
کہ قام میں اس می داٹل جم یک اق نی ہہ 
۱ ٰ (نفقیران رم اگ پ۳۰۱۸). ا 
کرک 0۴۳2( ام ارح ةالعلی کے مک ککی تام میں حضیت عمررضی ١‏ 
ٰ ۱ اہ عن ہکاوہ ککتب پیی کر تے ہیں جوا موں نے حضرت سد رحضی اد نہک وھ تھا واقعہ ۱ ٰ 


. 7 ٭۔ 7 7 
٠ : ۱ ۰ : ۰‏ 
۰ : - ۰ ۱ پت > 
: لادی ۱ 


آآ بے وا ہکوفہ کے یت الم می چدی ہوگ: جب ا سک اطلاع رت عم کو ہوئی و ا 
.1 آپ نےکھھالہ موضوع تار نکی سور ختفق لکر کے ببیت المال کے قرجب اس طر بنا ١‏ 


ا کہ یت مل مس کے قبلہکی صست یش ہو جاے, اس سل کہ مسحد میس چردف تکوئی نہ ۱ ۱ 
7 کو نمازی موجودجی ہدیا ےہ زاس طرع مت ال کی بھی جاعلت ہو جا ےگی) ٠‏ 
۲" ٰ دن تس جم | 1" 
- ا میں اسرممہ سر تمس جا و سست مد ۱ ٰ 



























لا کی ےک ہت مر لم کانشھ سخ لزودیکیحالل/ ا 





جو 0 شی ئ۳۰-۵م) 
-.-0 بس رعال ! منددرجزہ لاتق سے بت بات وا مہ گئ یک اس لعل میں ہمہور 
.ا کا ملک راع ہے۔ للذاسی مسچد کے شر مسوربن چانے کے بعدا سکوبینا جائ نیس لا 
.ا گر سو کو پچےی اجازت دے دی جا نپ راوگ مرو ںکوبھ یگر اھ کی طرع پا 
ٰ -- “ى0 ٰ 










ا لین نام کے مندرجہ ہلا اتا فک وج سے چوککہ ہہ متلہ جنتدفیہ ے اور 
ا دوفیں طرف قرآن وسنت کے ولائل موجوہیں؟ زا کسی خی رم لم کک میں سور ار 






: تسلط کے بعداس کے ساتھ بے ہمت یکا مال ہکر نے کااندریشہ ہواور مسهرائوں کے روپارہ ۱ 
وہاں آکر آباد ہون ےکاکوٹی امکان نہ ہوذاس ضرورت شمدیدہ کے وقت امام ام با انام گا. 
بڑ مج بن تسن رح یما اللد کے ملک کوانقی لکرتے ہوے اس می رکو چچیے اور ا سک لا 
لا می دی جگہ سا کی من ہو ے۔ ابد سکو سک سا 
پا سی اور مصرف میں خر چک ریا چان خییں امس پرفغ ا ح ناب ہک ص یں مود -ثك۔ پا 
ا چناؤ4نیاتؤں:. .تچ 
ج2 ول وجازجعل استل اشجد سقایەوحانت -- 
ٹھذہاشاجة ؛نجازتخریب اشجدوجعله سقایة۔- 











وحوانیت ؛ ویجعل بدلە مجدا ٹیموضع٣‏ حر 
ٰ ٰ (امغنی لایع قرامہ  )٢ ۲٦۸‏ - 






۱ 
7 
ب؟ررمال! ارہ ۃاف علیہ کے ملک رگ لکرتے ہوۓ ہم ا 
..ہ سو دی ےکی اجازت د یگئی ہے و اس وقت سے جب تام ملران اس مس کے پاس آ۔ 
تج دو ری چلہ یل ہو متس اور دوپاروان کے وائیں ٢‏ نے کا بھی )کول امکائ ثہ ہو۔ 





- کے اطراف سے قخام مسلرلن بجر تکر کے جاگے ہہوں اور اس مسچز بغار کے قبشہ اور ۱ 7٦‏ 


ٰ ہے سے ہے سے سے ہلا ۷۵آ ہے ہہ ہے سے .× 
٢‏ رت ہزیر ےئ یلیر یایمیے . 

پا دوسری ہف بڑگی ہوین بعض سان مب بھی ںون ذھ یں ای 

۳ صورت بیں اس مسچدکی ت عسی حول می بھی جائز میں کہ فتمام ہلل ہبھی عدم جوازپ ۱ 
۱ کے ول یں۔ چنانچہ علامہ ابن ققرامہ رح ے ایند علیہ تھ فریاتے ہیں۔ ×× 
۷ .”وان م تتعطل مصلحة الوقف بالکیة؛ لکن قلت؛ 0۰۴ 

۱ 5م وکان غیرانفع منہ؛ واکثر رداعلی اھل الوقف۔ یجز بیعد, ٰ ا 

.سس لان الاصل تحریم البیع؛ واما ابیح للضرورۃ صیائظ ََُ 

۱ لمقصود الوقف عن الضیاع 82ھ" سای ۳ 

۱ الانتفاء وان قل ما المتصود“ ...8 

۱ ہو کر شی دی قد ول گی ا‎ : ١ 

۱ 7 اس ہس کی آ گئی ہدہ اور وزسرکی صوزت میں ائل وقف کے لے ۱ ۱ 

۱ زار ففع پیش اور ترے, خ ب بھی اس وق کی ئی جانزشیں ,ال ۱ ٰ و۶ 
ٰ ۱ 5 لۓےکہونف می اص کی حرمت ی ےکن وق کی مصلحت 7 ٢‏ 

ۓے ئاوراس كوضائع ہونے سے بھانے کے لج ضرورت کے 

۱ شت ڑچ اس وت جائڑے ج بک و کامتد رب ی یل مور 

ا ہز نان گرم وجد جات بی وت کی کے بخری سے خع ‏ ٣آ‏ 

ٔ . ائر گان ہر اکر چہ وا ٹن ع نکیل مقار یں ہو ناس ضورت‌ی"‎ ٦ 

۱ مور وتف پالکلیہ کا اراس وت کاب انی طط 

7 ین 7ں کچ 
ك ۰( رو تر یی ٥ی‏ جا 
انوس ع یی تف ‏ کم 3۔٠‏ 

:]ا سال:؛ بت می مسلران عور٘ کب ماش کے لئ پاقلیم ماع لکر ےی خرض ١‏ ۰ 

ہے آا سے تماد دراز کے مملک کاسفرکرتی ہیں۔ سط مین پوشری مم بن کے ساتھ ہوا لا 
ڑا 0 ۱ 







6 و دس یں کے 

ب :جج سکم میں ححرت ابو سعید خدری رض انڈہتعالٰ عنہ سے روایت ہے 
کلاس موئفط ویعلم نے ارشاد فرایا۔. 
۲ ملک ود خر( شری اق ۸ میل) سے دہف رکرے ْ 
میں ٰ ٦‏ ٰ 








نا 
اج 
یت 
سا کا 
کا کے 
٢‏ 
23 
س 
٦‏ 
٠ج‏ 
٦‏ 
٠ہ‏ 
ا 
٤ج‏ 
٦‏ 


ہم 
یڈ 
چا 
ٍ0 
جیا 
وک 
کت 
ہاہد 
ہی 
٤‏ 
٤‏ کے 
۶ ج 
۸ 
٠م‏ 
ا 
کو 
.ے) 
ون 


: ۱ ت ‏ او کپ ,ا0ك0 ہا ا ۱ 
' ۱ شررت کےوٹکھرسے مل وب ماش لو لیم کے لاس ریخ ٰ 
۱ حم کے سفر رگا جاتائشیں۔ -_ 
ہن ہار اگل رکوئی عورت ابی سے جس کان شورے اور نہپ سے۔ ایرؿری | 
کوئی دومرااییارشہ دارے جوا سکی معاٹ یکفال تک کے اور تہ خوداس عورت کے پا ا 
اتال ے جس کے ذر یج دو اپٹی ضرور بات پور ی کر ے۔ ا عزیرترشش ا عورت آا۔ 


۰ 


ھ 
دو 
٤‏ 
ك 
ہے 
87 
٠‏ 


3 کر رج تا 


: ۱ سس شس تسچ ٰ 


ڈروھھر ھدوا و یٹھا ریم ہی ود 3" 


" ا سے بر تر رطع مسا رع 1 
ار کی ات کے : ام لے ہیں 70 
لا جواب پا : ہیساکہ ہم نے اوہ اویں سول کے جواب میں عر کیاکہآک ملین 7 
عورت کے لے حول مواش کے لے اتصول تلیم کے لئے رم کے بی رجماء خی م1[ 
لا ماک کاسفرک نا چائز خئیں.۔ اسی رح قیا مک رناھی چائز یں ہاں !اگ رکسی عورت نے پا 





.مر سے کی یریک رر یں 7 
. آآ اراس حور تک کال ال ہدکیا۔ ای دجسے دہ عم داں سے پا 


و کک تپ ک 1 





0ے سے سے لے 


.. ول سر سم )۷ 


٠ ٰ‏ کاریس وی وا و وا . 







کہ ۱ .ت7۸0 کان ْ 
١ :‏ سرال رع را تیآ 
را را ا 
ب :یک مان کے لے فی رمسلم کے ول میں طلازت ات کرنا چان ہے 
2چ بی ھ*۰ھ۳۷ھ0۳هػھ"ج]ی 


کچھ ھا سے سی و _ اش 2ے .ا ظضص ےا لب )ا لسےے گا سےسچ لک سے ڈوالی___۔۔ا تۓ : 
کا سی یہت سے دہ یہ رپ ےپ ہی ےون ری و رت ہے و کو سے یا ات کا ےپ ماق ۶ مد کی اع تو یل کپ ات جس بک سی و ود میا سے رو ے ےم کی جا وم جات کشا ےڈ ہے 






0 را ے۔‎ ۳٢ 
۱ ١| رنہ موہ روہ تاے ری پک ماد‎ 






تا فوئر مرا فان 
ھاوبعتصرھا وحابلھاؤالحمولة الیەہ -- ٰ 

۲ ۱ اللہ بل شمانہ نے شراب پرااس کے پٹنے والے اس کے پلانے ۱ 
۳۰ والے, اس کے یی والے, اس کے خخریدنے والےء ا کو ۲ 

مجوڑنے والے اور ون ڑی جا اور اکے اٹھانے . 

ال لوج کی طرف اھکر ےن سب پ لت فرقی ۱ 


سے۔ 












3 و دق کپ اش َو ات الست رس الاک تر ۱ ٰ 
×٢× ۱‏ گ٢۳۹۔‏ ۳۴۲۰۷-۔-۴٣)‏ تی 
۱ تڈی شریف ں رت انس ین تک شی الہ تر مرے رت یہ 
لعن رسول الله ضلی الله عليه وسلممی الخمرعشرة: عاصرھا و 
معتصرِهادشاربھا وحاملھا والمحمولة اليه وساقیھا وبا یعھا 
واکل نتمنھا والمشتری لھا والمشتراة له۔ 
ْ تضور اقرس صلی اللہ علیہ لم نے شراب سے متخلقی رس 
'. اشماصس لت ذربائی ہے شراب نچوڑنے دلماء جن کے لیے نچڑی 
گت بجائ ا ںکو ہے والا ہر جج 
ہے پلانے والاہ نچ والاء شر ب کر کک کت ا ےو نے 
ہے والا شی کے لئے می ماےں ٰ ۱9 
ٰ (تدی شریف, لب اہہوا۔ بب اجاہ لچ لئر۔ ی شلِٰرٰ۱۳۱۳ : 
7 ۹۰ص۲۳۴۸۸۷) 
ان ہم یع لس وع میٹ ا 























01 ہووت 
وبائعھا والمیوعة لە وساقھا والسئناۃ تە۔: ٭ - 
ٰ شراب موڑنے ولما, ُڑدانے واماء جنس کے لے موڑی ٴ 
جائۓ, ا سک اٹھانے والام جس کے لے افھاتی جافے۔ سو - 8 
۱ قوش تتکرنے ولہ ج سکوفررشتکی جائےء بلانے ولا کا 
ای جاے۔ - ٠‏ 
زاون اٗ ‏ ۱۷۷۲ ع۲ لب لاشہ بب تقورب 
۳ حریث ر۳۴۸۱) . 
٠ ٰ‏ ا ری ارام لال عفح ومن میٹ "۰ 
١‏ روات ے۔ کوتے ٢‏ 
قالت لا لت الایات من آخرسورة لقوۃ خرچ وسول 5 
.خ0 الله منلی الله عليه وسلمنأرَاٗھن علی الناس؛ ؛ لم نھی عن 
۲ ٦ے‏ التجارڈق الخمں۔ہ_ 
۱ - ۰ فربقی ہ کہ جب سورہ لبڈ وکی ٢‏ انی ه0800" ۱ 
۲ فور ائزس صلی ال علیہ رس مگھرسے با رتشرنیف لات ایرو۔ 
آ یا ت لوگ ںکو با کر سنآنیس : اور بچھر آپ سار علیہ“ ہے 
: شراب کی تل تتراور ریزو ڈروش کی مراعنت قراری'' ۱ 
(باری ریف کتاب الیوغ کب الساجد و رنب الننسیں ے٠‏ 
ًّ سور الیقرو, صلم ری فکتاب الوغ: جاب تیم الم - ۳ 
دم سک رہل ین عفن ماس رام کا لی مال ۰ 























ْ ا لڈی عرمش بحم ھا : 

جس ذات نے شراب ہے گو ام قرر دیاے؛ ای ذات نے ای 
سر ہے ک- 
امھ لیے تد دک و 


لے _ ٠‏ ویجصاک طس۱ ہے ؟ ات" اتی ا ری بج پ٤ ٤‫‏ لان سےتت٤‏ ہ_ ‏ _ ۹ تا : 

























ْ عر سار تا کا سا وت 
انا بارش لت بھاالکروم؛ وان اکثرغلاتھاالخس فذ کران عباس ._ .- 
۰ ان رجلااہدی الی النبی صلی الله عليه وسلم راویة خعر ققال جا 
َ۰ وق مہ :ان لذیٰ حرم شربھا حرم پ-- 
ٰ ۱ "ہے وت رت قد 7 ۲ 
آیک می حت ان عباس رض الل مان سوا لکیاک جم ای 
علارتے سرچ ہیں جماں ہارے پاش اکور کے بات ہیں ۔ اور ا 
.-جھلرکیآمدل کاہداز یہ شراب تی نے ان کے جواب میں حفیت 
۳٦‏ این عباں رض اللہ عنہ نے فربایاکہ ایک تنس نے تضور اقیرس 
صصل اللہ علیہ ول مکی خدمت میس حاض رہ کر شرا بکی ایگ مقک ْ 
ٰ لور پر کے ہی یکی۔ تضو ارس صلی اد علیہ وسلم نے اس 
فیس ہے وا وی کا یی دی 
ک0 اسکی خزید خر دش ت لی ام قد دیاہے- " 7 ۱ 
۲ " (صر اب“ [۶۰۸.ص۵۳۶) ۔ 


۲ . )- 3 - . تک بب ھ : - 2 ٭ کچ . + ض جھ جح 117م 3 جج 
٠ :‏ ‫ ْ2 ٌ ارس 


۱ ا قرام نے فوراجرت پر کوایک جک سے ددسری کہ اھاکر نے جاا, انا سب ۱۶م 1غ 
ٰ ۱ ہے اور حضرت ان عپاس رش اللہ عنہ کے فڑی سے مہ جم کھی وام ہگ یک اگ کسی | ا 
ا علاتے بی شراب بانے ادا کی خرید وروش تکاعام روا ہو۔ وا ں بج کسی لن پا 


ےک ے انام موہ اک بی | 7 


ک۶ 241 یں عرش 000 1 


مندرجرپلااائیٹ سے ہہ سنہ ال وم ہو پتا کشا کی تات بی | ُ ٠‏ 


کے لئے حول محاش کے طور پہ شراب کا پیشہ انقی کر علالل خییں۔ "و تَا ۱ 


0 
۶ك _ لے 0-خح ح٤‏ سسچچوچوسسح 2ی ہ-- سر ہے۔۔۔ے ۱ 


ہےےصےے ڑ ہا کے ےم---- س٤‏ 
لعل" شال ہوا ہے۔ اس کی دوائیال عوآ, ٹزلہ تی گی وش بی ۱ 

ا مل یو می اتل ول یلد ریف مد داش ”پل“ ضر . 
شال ہواےڑ پ موجررہ رور ڈُل گیل ' سے پاک دواؤ ںکوجلا‌ شکرنامشکل, بج ۷ ٰ 

۱ نک ہد چا راع فلت یی دی کے ال کے برے مش شیا کی 7 ْ 


٦ | آاوں پل ای سرک مرف لیم یی‎ ۱ ٣ 
۱ انج لہ ہیل آراےن امام ابو عیذہ‎ ٣ بگہ اسلائی مرک سیت دنا کے تام ممالک میں‎ ۱ 
١ آ رح ة الد علیہ کے مز ویک اس مل ہکا عل آسان ے۔ بل ہام اب اود‎ 
ایام ابو اإسف رحمة اللہ علیہما کے ٹز ورک انور او رچور کے علاوہ دوس کی ایا سے نے‎ 
7 گی ہوئی شرا بکو لو وا کے پا تصول طاقت کے لے اتی مقدار میں استو لکرناجائز ا‎ 
ٰ ۱ ہے۔ جس مقدار سے اش رنہ ہرز ک0‎ 1 ۲ 
۱ او ری ہج ۱ مبیی ]ا‎ 
--- رر ۱ ذو رکی طرف دواؤں ض جو ”ا اگل ' لا یا جا ہے۔ ا سکی بی مقداراگور اور پا‎ َٔ 
لا ور دہ وشیا شاب نک شد یہ لیے ماک‎ ٤ 
۱ ا بے۔ ا‎ ۱ 
[ )۵۴۴ نا یڑا ری ۱ص‎ ڈ٥‎ 
.اڑا رداؤ یں می استعال ہوئے ولا گیل" اگ راد سو رکے لاہ دی‎ ۱ ۰ 
ا اشیام سے حاص لکیاگیاے, قذامام ابو طیفہ اور امام ابو بیسف رحمۃ اللہ علی دا کے‎ ٢ 
۱ إ نیک اس دواء کااستعال انز ہے۔ پشرطیلہ وہ دس رک : نہ نے اور علا نل ضردرت‎ 
ٌ ۱ ۳ ان ںو سےسک رک کر نے موا‎ ٰ 
1 اور ار وہ ”ال ' اور او زور ہی سے حاص لکیاگیا ہے ربچ راس دوام کا‎ -. 
١ مت اب اکر اہ رڈاکری کہ اس هر کی اس کے علاو گول اور روا:‎ 
| ا یں ہے زاس صورت میں ں کےامتو لک کٹ ہے۔ ا لئے ےراس حات میں‎ ٌِّ 
٢ ٰ لیس ہیں سر ا‎ ۱ 
ٰ ٰ ہت " ۲ گسشس‎ 0۳ 


کے - .7 ہے جا نس کے 1 
۱ کسی حول میں بھی جائزشیں۔ ناگر شرا بکوکسی دوائیش اس طرح ح لک دیاجائ ۓےکہ ۱ 


٠‏ لام شلق رم ةل لی کے نوک بای ارہ حر کی ایک:1 7 پک 


ا اس کے ذربیے شراب کازاتی وجو دش ہو جا اوراس روا سے ایبانفع حاص لکریامقصور پا ٠٠‏ 


ٴ ہوجو دوسریی پک دوا سے عاصصل نہ ہوسا ہو تاس صورت میں جاور علای ایروا کا 1 

[ اتل چائرے۔ کہ طام ری رحمة لہ لیر ”ای اشمختاع' یچ ہ۰ 

٣ ٰ ٰ : ٠< ایب‎ 

د6 آماستھلکا مع 7 رت فیجوز التداوی بھاء ۱ 
00 کصرف بقیة النجاسات ان عزف او خبرہ طییب عدل ۱ ۱ 
ا بنفعھا وتعینیھا بان لایغنی عنھا ظا سر 2 :. 
ا تی شب جرددری داش مل مکرک وق دخ __ً 
١‏ 7 جائے ,اس کے ذر لیے علا کر نا جائز ہے جیساکہ دوریی حخجس٠‏ 7 ۴ "١‏ 
ا شیام کابھی بی عرے۔ ششک ہک عم طب کے ذرییہ اس کا حَََْ 
ان منرہدناعتو باکول عارل طحیب اس کے مع اور مد ہونے ۹ٌ 
:' کی شردے اورا مقای لکول ای پک بی موجودنہ ہد ٰ ٰ 
ٰ چجواس سے بے نیازکر رے۔ 7 ٰ 

۱ " (مایة اممخحاق تل٣‏ ۸ص ۱۴) ۱ 

اور مض ۳ یل ' کیاستول لی دوا کے می ںکیا اہ 7اک ١‏ 

گا سا ملاکر می استعا لکیا جا ے۔ ابنرا یی گلاکہ ام شالتی ر مال علیہ کے لا 
0 مزر کہ ی ” الکحھل' شی ہوئی دواؤ ںکو بطور علارج استعا لکرنا چائز ے_۔'' ا ۶آ ۱ 

.0 ایی او لہ وک میرے عم کے سان وی بعر لت : 
افقطراہ کے عااو کسی حال مم بھی چا ہیں۔۔ - 


و 7 عم ا 


: ۱ بعرحاں *؛ رح ان کے‎ ١ 


کو اس سظہ میں اف پا شا کے مک کون کرت ہوئے ان کے مسکک کے ما ١‏ 


۱ مکش ینا مس معلوم ہوا ے۔ وائل اش م .- ٢‏ 
۱ ۱ َ بس سو کک دحا یس دم ا ۱ "٦‏ 


جلد 
۰ 


َ۷ ےت ری مسر ٠‏ 
.۴ ایا جا آرکیاا س عل کے بی" کھل 'لی عقیقت اور اہیتباٹی راتی ہے ؟ اس :_ 
کیل ی عمل کے بعد ا ںکی زائی تقیقت اور نابیت ایت شتم ہو جائی ہے؟ اگر ول لی ٰ 71 
ختعال یت ایت شت ہو جا ہاور ا سیکییا مل کے پور ول اض رڑابل لا 
دو کی شی میں تل ہو جانا سے نواس صورت ٹین قمام امہ کے نز دیک پالا اتی اس - 
ٰ کااتعل چائزےے, اس لئ کہ شراب جب سرکہ میں تبدیلی ہو جائۓے, اس وقت تام ۱ ْ 
1 کی تک تی دج سے ا 0"807 اللہ ۱ 
) ٴ : ٰ . 


جیلیشین استعال کرنے 1 ۶ 


ُ 
سوال ری و نت 1 
اص لکررہ مادہ ا ای ٹیرے اون پا 
دی کواستول شا جا ہے ! : .‫ے ۲ 






7 
7 
٦ -: : : 0 2 ‫َ 


ام 
۸ 
کے 
ان 
ًَ 
َ 
2 
0 
کی کے 
یا 


ا 1ج وڈ ور ا ہی تی ک4 بھی حور ٠‏ 
اوراگر ا سکی مت اور باہیت ہجو ری ا اخ ایی 1 
ََُ و عنم رشئل ہوگا و بھی حرام ہگی) وانڈد اشم۔ ۲ ۳ 
پا رم شادی بیادہکی نقریات ‏ ْ : ٌ. 7 
سرال مفرنی ماک میں ملرتو کوکش اروادر یع بل مز کور 07 


کو اپ یں اود ڈیو کی شاد کی تق ریت مساد دق میں نعقرکرتت ہیں, جب کان 


٠‏ تقربت بی رخآ وسردراورگانے بجانے کاابخا بھی ہو ہے۔ یلاس مخت پا 


٤ ۸... ا مناپرمیں معز( چائڑ ے؟‎ ٠ 


.ا ا رب جہاں کک خعقد یں کاتعلقے۔ -' ص 8" 7 
ْ 14 ار قب ار بے کش کیا یش جم 


٦ 


5 
۰ 






تی 2 ےا وو امش 0ئ0 
۳ شاو وہ نات جن ما رات اش ود اہ ضر 
ْ ٰ چان سئیں۔ الام 











یگیوں کے نام ہو 


ا سرال ےڑھک سس 
ھ۸ دہ ےک دہ لپن بچوں کے عیسائی ام کے عطاود دوسرے نام شہ رکہیں ای کے لے 
ٰ علومت نے نامو ںکی لشیں تیاکی ہیں اوہ لازم قرار دی ےکم اپے لڑکوں اور لکیوں ٰ 
کے ام ابی لٹ سے شح بک کے رکھیں او رکوئی شس بھی اس لٹ کے علادہکوئی دوسا گا 
ام کومت کے پس ہو می ںکر سی ہکیامسلو ںکواہے دم کنا ہے گر ۱ 
وائز نہیں پھر اس مشئل کے مع لک یکیاصورت ہے ؟ ھ و" 
الثواں مگ رحکوتکی طرف نے جع رکنالاز ماب قرویہوڑاس ضورث 


۱ ۱ اسحاق, داد تسلیمان میم ی, راحیل, مفوراوخیرہ اود بھی کن ہ ےک سرکری پا ۱ 
۱ ٌ کرو زی بسوور اہ مہا یکو 1 ۱ 


یر یس ٌ 
۱ سال سرچ سر روید 


۴×[ یہاں اکر شادب یکر لف ہیں اور شار یکرت دنت ےہ نیت +بٹی ‏ ےکہ ج پ کک ہیں إ ْ 


یں تلیم حا لکرلی ہے۔ مس اس وقت کک اس اخ عکوب ترار ری کے اور پر کا 
۱ جب حصل تیم کے بعراپن تک اور اپ وف دالس ایی کے فواس زی نک وش خ کر 1 


اہسے ام رکے جاسکت ہیں۔ چھ مسلتوں اور حیرایذں کے در میانع مشترک ہیں شا ہد 


اس کےاور تل صا ےک اتاج بب خگی دم لے دید ٠‏ 





. اور ایس الفاظ سےکیا جانا ج) اییے اح کا شرواکیا عم سے ؟ 
ْ وپ ؟ :گر انار وک ام شر سد ارم کا ۱ ٰ 


چھی ھدود و نک کے سے .-- 
۰ ابی تی سے ےئ ںںشتر [ ٰ 
۱ “۳ئ نیا کے بع دع جاتز ہے اور ا نکر نے والے مرد یا عورت کیہ ٰ 
نیت تکر ماک ہنی کی برت کے بعد ہم اس ای عکوتخ کر دیں کے اس خی سے می لا 
صحت ‏ رکوئی اث واقع نہیں ہوگاں الہتہ کا شرلعت کے نزدیک چوک ہ ایک دائی عقر لا 
ٰ ۱ ہے۔ اس لے زوین سےکبھی مہ مطالرہ ‏ ےک دہ اس عق دک ہیشہ اتی رکھیس اور شرید ۸“ 


.پا ضردرت کے عو ھی ا سکوشخم ن ہکریں اور عق دکرتے دقت بی زوین کا چدائی اور ٠.‏ 
ا فرش تی می تک را ا کےاس مت کے فوف ہے۔ اس لے ایی غیت رکنادیانڈ ا 


ٰ ا کرابت سے خالی نئیں۔ ار الم 7 
نہ اس سال دوجواب کے پرے یس اض حرلت نے مو کیا ےکہ اس سے 7 
٠‏ دز فلط فی ہو علق ہیں, لا ا کی ات ضروری ے- ۱ 


' صورت عال ہہ سےکہ فقباکی با نکرروتصعیل کے ملا یں ین پیل | ٰ 
۱ آ ععدہ مود ہں, دج نکو وضاحت کے مات اک الک کنا ضردری ہے۔ ٰ 
'آ(ا) حجحہ کی فا ہے زد مرو عورت لیک من مر جک ا 
لا اق رت اورایک روسرے سے لف اٹھانے کا متل ہکرت ہیں اس یی عموند تو ا 
۱ ا کاڈ استول ہوا اور نہ مہو کے وقت دوک موھودکی شر ہے  :‏ صورت 
ا ئل ام ہاور ترمت کےلالاے دن می ہے تال بر نکاس 
ا سے مفوظط رتھے, ین 
و(۲٢)‏ شیا موقت رن رت و کن ا پ۷ 
ْ ْ 51 7 لاکے سا یجاب وق لکرتے ہیں مین دہ سا ہی می ۃبھی صراص تکر دن ۱ 
اج نے و ایک خلموس مرت کے لے ہے اس کے بعدہیہ ود ہود سم ہد جا ےگا :| ٠‏ 
ُ ۱ ہہ تصورت ؟ر !سے شر الحل حرام ہے اور اس رح نہ کسی پت 
ٰ ا زوشی تک ال مر لات ۳0 
ْ ارم وی سی کے اس 


.۔ 
ج ‏ ہج ا یل 00000لھى._ ٢‏ ہ۰ گا سھیوجد 


گأٔ ول کے زرےے کرس اور فیا می اس بات کاپ یکوئی ذکر نہیں ہوتاکہ سے ٰ 


١ 7‏ و ا تا 














پ ہی یو رس یم 
ح مخ کر دیں کے۔ فقمامکرا مکی تع کے مطابق اس طر کیا ہوا ا درست 
۱ ب۲ جا ہے اور مردد عورت باقاعدہ مال بیوی بن جاتے ہیں۔ ایر انی کے درمیان 
ٰ اح کرش دای اور ابی طور سے قائم و جااہے اور ان پر سے ضردری نمی ہواکہ و . 
'اپنے ارارے کے مطاق مین رت پر طلاق رود دمی: چکنہ ان کے لے ہے ضروری لی 
ْ ہ ےک دہ ایرسی عد کے طلاقی ادا ]کر اور چوکہ شریجت میس نی کا رش ْ 
پر ممیہ زی سی سوبو ےکن ٠‏ 













۲ ول زوا لو نیہ ا لہ سمھائدة تاج‎ ٠ 
۲ فالنکاح صحیح‎ 
کا ا‎ ٦ 
ےت ولیس منه (آی من التمةوآلتکاح الموقت) نالونکجھا۔‎ 
:- علی ان یطلتھا بعد شھراونوی مکثابعھامدة ہ معیتة‎ : 
الد قارع ردان تار ۳۱۷ئ۶)-‎ ۱ , 
. ا لوٹزوج وی ٹیته ان بطلتھا بعدمدة ترھاضح‎ 

٠‏ ٰ (نآالقمم ۶۱۵۲ ۴)۔ 

والله اعلم بالصواب 7 






ْ مور 


ہم ہے ےا ۲ ہے ِ_- حح- ۱ 
ود ۳۳ کے سان ملازعت ی چا . " 

سال لان خان ےل ا کرو و کے بل مفک رع 

.]یں نی صول داش ک پلکیاے؟ ‏ رے۔ "...جج 

.]ا اب راب : جیباکہ ہم نے او پک سوال کے جواب یس عو کیااک ایک مسلران ۱ 

لا خکین کے ل ےب ماش کے لے فلت چائزشہیں۔ اہن جس ضرورت کے موقع پ پا 
ْ ۱ 7 پوس سید چوکو ریو فو تاور 
















جج سو مر سور سر ارت ْ 
آنے والے ای عروویں سے ماف ہکرن ا سے سی طرح من مد کوج(ض 

۲ اوت ائنسی عوزتیں سے مصال ہکرت ےکی ثویت ؟ٴجائی سے اور مصافیہ سے انارک لا 
ہر ہہ ای ری بد وش ۱ 


ہت می کڈ 
: ۱ ضوال مفرفی ہرک کے مسلران لاح اوجات چیغ وق غماز اور نماز جمحاور نماز عیرینٴ ل 


۱ کی ادایگی کے لے عیسائیوں ےرب کراب بر حاص لک لے ہیں جب کہان کے پا . 
٠‏ ۳ نصأوے اور دو سی رابیالت یں بھی موجود ہوئی ہیں۔ کیوککہ ہہ گر ہے دوسرے پ ٰ : 


.-.-. وک ا انت کس کے سید انا ۱ ۱ ۱ 


7 1 اوارے اکر 2ہ یں ایم ےکرن‎ ١ 
ٌ ۹ لے حا لک سے اسم فور یوبب؟‎ 
۱ | جوا ڈگ کرو ریا سس کہ‎ 


کگ ۲ مو سس شسین ج یٹ : ٰ ت 
ا ۶| میرے لے پیدری زین مس ہناد یگئی ہے۔ لے ا 


۳۲ ات نماز کے اواگی کے وقت بتوں او رتو یکو و و رز 89 


۱ ا ےکہ ج سگھ میں ہے ہوں اس میں نماز بڑھناکرود ہے۔ اور ححرت عمررضی ار ۱ 
خی ےگنموں بک ذجہ سن ےگرجوں میں وافل ہوے ے مع فیا اے۔ امام مخاری ل 
ا ریة اللد علیہ نے عبت ع رکاے قول تاب ”الصلاة؛ باب الصلاة نآ 
الیعة امم سورس عبت ۳ 

) "ان این غبائن کان یسل لیڈ الا بنة ھا 0 
7۲ ات این خپس رض لہ عنیگر ہے ہیں از وی ٠٠٠‏ ْ 

کرتے تھ اج کرہ می بی ہوں زاس یں زی 

تت پڑت جے) ۱ 

"یرت لیس مارکا راد یکھا | 

ئن ازم ئل ھی نل انل مر وچ ْ یر جک ۲ 
سب سی آپ باہ رٹل ٢‏ تا پیش می از بڑھ 

ْ 7 ات : ۱ ۰< ٰ 
۲ شک یم020۳) 


۰ رک 7 را 


7 2 0 0 7 
‫َ 8ً 
٦ ج‎ 


جو 
ر0 ج ب کک وو ان شرىی حشرائ کو ران ہگرمیں اور کہ آر کل بیسودو مصماربیکی بڑی تعراد ا ۓ 


سال 0 سی 7ت ان 7 ۱ 
اہ :ا نکی علت از جرصت کے ہاے میں شریاکیا تھے ؟ اس لے کہ اس بات کا 


7 عم ام لکرنے یک صورت نی ہو لیک اں نے کے دقت مم ال 1 ۱ 


بھی می یاتمیں؟ ٰ ' 
بتواب :اس متئلہ بیس میرکی را : ج سکومی نی بھی وین اللہ عىخ اجھتاہوں ہہ ے 7 7 
صرف زی حکرنے وانے کا لکلب می سے ہونا ذجچہ کے عالن ہو 2ے کے لے کائی ۱ 


یں ج ب کک وو ؤ خکرتے وقت ہم ایدنہ بڑھھ اور شمرئی راہ پ مرکو ںکوڑہ کیٹ ا 


دے جج ہاکہ ؤ خکرنے وانے کاصرف مسلران ہونابھی زبیچہ چو و ام ۱ 
لے کان نی ہوبا, جب کہ ذجی عطال مدکی ام شر نہ اگ ای اوراسلام " 


نے ایاپ کے ذہچ ہکوج علال قرلر دیاہے اود دوسرے مر رین کے زی کو ام رر ۱ 
ٰ دیاے ا سکی وج بی ےکک ایی کراب با کے وقت ان شر 0 رک تھے جھ 


اسلام نے شمرگی ڈ پر عائدکی ہیں۔. ٰ ٌ 
یزاس اصولی کے چپ یناہ کا تق فا ۱ 


ز کی ان شرائی کا فحاظا ہیں ھی ہے جوان کے املی جب میں انب وان میں 


َ شری مر رمصمل زیت می شی 7 
٠‏ ول حدو را خی کی ہیی ضد دی می 
ٰ ً مسرنو ںکوبھی رکم تکی دعوت دی جاتی ہے ان تقریبیات میں ففلوط انشحاح ہوا ے اور 1 : 
ََ لا شراب بے پلانے کادوربھی چا ہے۔ اگر ان تقرییات میں ممسلران شرکت ن ہکرمیں وہ ۱ 


۱ اس ان کازچہ ملمنوں کے لئ عل تہ گا تر ان شر 7| ٦ِ‏ 


رہ زی عول ہو جاے گ۔ .۰ ٰ ۱ . 


الو کہ ما سر جو راو ١‏ ۱ ۱ 


:۰ . : 
٦‏ ان یت 


رس غرم الم و سس یی 
ُ کم تکرنا جائز سے ؟ 

جتواب :جوتقرییات شراب اور نز کے دکھاے ہے اود مردوں اود عوریں کے رتس را 
ردب مل ون ان یں مسلاوں کاشریک جرنا پان شی جبکہ اس شرکت کے ١‏ 
١ 7‏ لے شرت اور جو سے حصعول کے علاوہکوئی اور نز دائی بھی میں ہے مسلرانیں کے لئے ۱ 

ٰ ۱ ان نی فور کے اسباب اور حریات دین کے سان جھکنا منلسب شی وا نکو پیل 
٠‏ پا رہ ہیں بگہایے موق پر قوان کے لئے یہ ضزوری کہ دو اپے دی پہ تھے رہیں۔ 

ا اور ار فی لم میلک میں زرقئش بن مصلمان ٠ج‏ نکی تد دکم خی ہے .ان ا 
: ا تقربیات یں شرکت نکرنے ۳ انا قگرلیں۔ "00 2 
کہ وہ ان تقریبلکوان مگرات ت سے نال یک ریہ للدم ون 


ا سرن سے ے خر سریئیت کرنا 


ا سوال کسی مان کے لئ اریہ ا بھی خی لم حکومت کے س ری نے میس ۱ 
ا مز تک ا چئز ہے ؟ جس میں ایی گی ۷ گل ہاور ج عم ت لی تی اارے 


ٰ ب :امک لمت ا و وی خی سلم یتو کے سرکاری نت .2" 
: اق نے سک حر شین رای طرح یی وی ےم اور سے 
.آا تق ررے می ںکھی کا مکرنے می سکوتی رع نیں: ما نکر اس کے ذرکوئی ایائمل لا 
۱ 0 سر دکیاجائۓ جس می ںسکسی بھی کلک پاش کے حا مسلمانو ںکو رد لاق ہو ہوہ قڑاں ۱ - 

١ ۱‏ حل سے ابقزا بکر :اور اس ممعاٹے میں ان کے ساخہ تواونع نہک رتا واجب ے, چاے ےر 
۱ اس اجقزاب کے لئ ا سکو ای طلازمت سے استعفاء ب یکیوں ؛ لہ دنا ڑے۔ واللہ آ]_ 


















۳ سا یر لے او رت 6ے ۷وی رآ‎ ٠ 
ً انج رکرئ: جج‎ ٰ 
: ا‎ ٤۴7 ےت اُسوال: ری سلان تی‎ 

.1 کے لے لق تا رکرنے کاکام سرد ہو جس یں نصارئی کے جاور عبات کاو کے کے 
آ ا تین رک ےکا کا مکی شائلٰہے۔ اود چر نج ویر ک ےلت بیانے سےا زاکی صورت پا 

١ می اسے امت پھوٹ جانے کا انرییشہ ہو وکیاان ملان سن ای رکے لئے تسار کی‎ ٌ ٠ 
ْ ٌ چ عبارت گاہو ںکی تق رکے لئ لق یا ر/ناجالزے ؟‎ 
,.21 جوا ب :میں ای رکے لے افو ںکی عبارت و ےڈا ا‎ ٰ 
۱ ۱ از شمیں۔ انال کاارشمادہے : کس‎ 
کا ”وتعاونوا علی البر والتقویٰولا تاوراعل لئ وامدوان'' .کے‎ > 

موہ یی او تق یس کیک دوسر ےکی اعانت '. رت تہ 
ر2 اور گناو اور زیادل کک در ےکا یہ مات مع 1 ٌ 
گلا ان ۶ 





۱ ۰ ۲ لہ ء0 5 


سوال ا من لزا لے یں سرت ٤‏ 
می ارارے یا چرچ چنرہ ینا جائزے ؟_ ً ک ١‏ 
جواب سی ملےان کے لے نے دہکول رد میا تہ یساادریں ا ۱ 
ٰ می چد دیایاقو ناپ رگزپئئیں۔ ‏ 5 


شوہرکی حرام نی ا ان ۲ 
سال اہو پیک و با رٹ یی 


إ‌ 
۱ 
إْ 
وھ٭ھ4+٢0؟‏ ک٦‏ .0۰ 
أ 
١‏ 
٢‏ 
١ٍ‏ 


ہئہئتۓۓ ےئ ے_ سصستٹشہہہس... بب تن ئ ارس_سا ل _...0ڈشےمے؛.ا ‌ ۰٠‏ : 
٠ ٠ : : : : 8‏ 
: 5 0 7 1 ۱ 
:- 
۰ : 1 :- 8 5 


1 02 سے ہہ ہے نہےں. ہے ہے 
ٰ ۶م زویں کا کارور کے لن کے یوی جا ارچ ان کے اس کارواز .ا ۱ 


ٰ یں لین ای سرد بھی اسی ۳ ام ےبوریے۔ اس صورت ران کے 
ا یوک گناہ گار ہرگے؟ و ۱ 


ا تواے رم رض ار ان ھی ہے ۲ : 
۱ شراب اور رہز کے کاروبا ہکو چان ےکی پوری تی او رکنش لکرمیں, لان ا سکونشش . ا 


۱ کے پاوجود اکر وہ اس کاروب کو نہ چھوڑییں تچ راگ ان یوئیں کے لئے جائز طرٹے سے ( ۱ 
أآ اہ انخراحجت برازش تکرنا کن ہو فو اس صورت میں ان کے لے اپنے شوہروں کے پا 
۱ لے کھانا چائزغئیں۔ ین ران کے اہین اخراجت برارش تکرہگ دآ].--- 
ْ ہوا صورت میں ان کے لئ اۓ پچ شبروں کے مل س ےکا چان ے۔ 7 - 

7 کان کا اگناہ ان کے شوہرؤں َ .ابا اور بے یں کے لئے بی : 


ہے۔ اور را لان کاگ نہپ پرہوگا۔ راغ کا روگیں۔ پ/ 


ا 
۱ 
۱ 
۱ کے مل سے ن ہکھائیں۔ 
ؤَمَِ اوران حالت یں یی کے لے تام ا لکھانے کے جا زی بش خر نے 

ا تر بھی فڈرائی ہے۔ چنانچہ علامہ این عاہدین رحہۃ اللہ علیہ فریات ہیں جس 

ْ ۱ ”اشتری الزوج طعاماً ا وکسوۃ سس ٰ 

۴ ۱ کل ولیسھاء والا ثم علی الزوح“‎ ١ 

7 ْ "گر شی رکھاا یالپاس مال عرام سے فریدکر لے آئے۔ تو لات 
"ٍ9 وت کے اس کاو تا پا ے۔ لیران کا َ-ً. 
١ے‏ یہک" 20( 
کے 6ہ رٹی :ج۷ ضص۱۹۱۔ لگ ۔ سی ف88 
إ 
١ ۱‏ 
ل 
۱ 
۱ 


جج جن كْ زا 


لا سوالی :رای مکان, گاڑی او رگ کا دوسرا سازد سابان پک و اق کرس کے 
٢‏ ھدے ئی ام٥‏ بن وکامیڑ دن ۶وں ۷6٤7‏ 


ررش رچےیں۔ اورا تقر رک ری وانرے | 
٠‏ کہ رکوہ موا کے پر کے طو بر چو ضورت نمکن ہے۔ دہ یہ ہب ےکہ ماب کراہوں پ 
.ان چیڑی ںکو حاصص لکرلیا جاے۔ لین مان کرای موا کی اع طوں سے زیارہ۔ ۱ 
ہو ہاے ہجو منررجہ پالا پھی صورت میں ببیگ وصول گکرتے ہیں : 7 ٰ 
قب :من رجہ بالا محعللہ مود پر مشقل ہو ےکی وجہ سے نا چائز اور عرام ے کید ابع ۱ ٰ 
ملماو ںکو جا ےک وہ اس سودی موللہ کے مقالے میں شرلیت اسلامیہ کے موا ن, 7 
ووضرے جائز ظریق اح ھکرن ےکی کش لکرہیں۔ شا مشلا بہکہ بینگ اس معالے میس 
رات شور الرں رآروخت تر یی یک ا لح سے پللہ ود سان اور پھر ل 
اب تی اف کر سے گا کک وش تک بن ا کت ۱ 
00 0.0( کی 


"اٹم _ 
َ 


:3 ے 
گ‫ ل ۰ 
: ہے .ٰ : ہے 2 ۱ 
5 ۰ 5 3 اہ 















7 تی زی ر ۳۶ھ ریس 
5 رب" کے ام سےا ک مین (سدید ٰ 
سال : ٰ : 
ٰ اسلاعی تقاقی کک ا رافک خی و کہ ےو چک 
سودی قرنتے فرا مک را ہے, اور قر جار یکرنے بر جھ دغڑی مصارف آ انید ۱ 
لاک روس چدع' اس 7ے رم ہاور مصارف کے زسو لک ۱ 


ے۔ 
4× 


یل سک 9 ”اسلا می تزقاقی یی ہے مہ رما فکوان ک7 
تج 1 
7 مر ای ا ابو چوی یرہ مور 






ِٗ. ےا ید یں ٰ 


سا رص و 7 


۲ ۱ اج ا" آیم کے ےی ١‏ ۳ 





1 ا بر ر رت نت کین ان کا ۶ ْ 
ٰ 1 صاب لگ ریہ یر مات او کل ا 






3 سار جار بات تاب رکنےر جو وائقی اتراجالت 
ےل :لین سی "مھ روس جرح ےو کو وص نپا 2 

ہے: بش ریہ سے رم واٹنی ان افراجات سے تجاوز نہ کے از مو ری کے 
زا کے لئے شک ان نے اتد اکر پور اط کے سائھ ان اخراجا تک تی کن : 
ہو صورت اظام شرعت کے: زیدد اناو سناب ہوگی ہے جازم ںیک و 
کلام شہ ہو گا۔۔ ٰ ْ 
اور میں کہ وک ںہ زس صورت 









اخراجلت کا ماف بہونا جھ رما یم ہے 
ودک ے شی ےو کش اعد ک مب ے 


ارت وصول مر نکی کے :ٹرش بر طز آنے والٹے و نی راہلت ات/ ا 
پراکر گے۔ شر طلپکہ اس می دوباؤں کالیاظا رکھاجاے ایگ م کہ یہ اہقزت اس جیے ل 
ٰ کموں نے والی ہت مل کے رہہ دو رے کہا ارت کی دص و یوق پآ 
پر حول فوع کے لئ ایک لہ اود نہ نہ بنالماجائے۔ ٰ ْ 
ٰ اس مت کی نظ رو سنلہ ے جو فمقماء نے ویان فرایا ےکم تقاضی اور مفتی کے "7 










مین ملق کے لئ فی تمرم میس لانے اور تقاضی کے لے دستاوبنا فلکت اور رجٹرمیں لا 
اندزاچال تر ن ےکی اجرت لونا جائز ے اش ریہ بہ اجرت ایی کاموں پر آآنے والی اجرت [ 
ٹل سے ز ید نہ ہو اور برفیکہ ا سںکوفٹس فی دنےونیم ہکرنے پراجرت لت 1 
کے لئ ایک حیلہ اور ہملاشہ شہ بنایا جائۓ۔ ٣‏ 
.ہت قرن کی مقدار یر یصمد کے صاب سے ” رو وراح رر 
ال مہ ہوا ےکہ قر ضکی مقدا ری ھی اور زیادتی بر دغٹڑی امور جس بااں قرس کے 
.اندراجات می ںکوئ یکی یا زیادقی واتع نیس ہوتی۔ (چننچہ لیک زار کے اندراع کے گا 
۱ قالے می دو جار کےاندراع می کوئی اٹ داع نہیں ہوتی ) اس لے ماب ہی سے 
ےا مم دج جارح یی تریس لی دا سے ہرد یصو لک جال اق کی" 
درک کی او زیاگی سے اس پ کول فزق داع نہ ہنا چا ۱ 
ٰ .اس کاجواب پہ سے کہ ارت ت مل پیش ہکام ررس موت ا ٰ 
یرہ دسج سا ود سایہ ارس 







: پ_ کے وطث- ٢‏ "_ ہعہےہجٹ ‏ _ اھ _سووہچھػ×۹ _)۔ ژ_ . ٦‏ ا ٦ج‏ _+ ہشن _ 8 
: ا 





راجادشراجوزلیں کالخی/ فائه یستحق_ ٰ ۱ 


لے وی دے اور فی ۔کرنے پر دش الد تنس سےاجرت طل بکراچاوتیں۔ پا ٠‏ 



























اع ال 


: ال علی کتابةالفتویٰء لان لوج عليه الجواب ۰ 


باللسان: دون الکتابة بالبنان؛ ومہ ع هذا الکف اولی؛ 


۲ احترازًع القیل والقالء وصبانةلماءالوجھ عن الابتدال پت" 

ْ تم ضی کے لے دساوینا ت کے اور رجسٹری ان در اجل گر نے 1 

ٰ راس رر اجرت وصو لکن چائز ہے, جس تر دوسر ےت سکو 
یعس پراہرت لین چائز ہج, جس طرح مفتق کے لے تی 

5 کے تہ ً 

ا می کے زے صرف زان سے جواب وینا داب ہے کک ہکر 27 

۳ جواب وین واجب مس لیکن چان ہونے کے پاوجود عوام کے می ٠‏ 
دقال اور اپ کو ارت ارب سی ۱ 


یناہی افضل ے۔ 


امن عابرین ر۔ ذ الاک جس رذ نْ: 


قال فی الجامم الفصولین: لقاضی ان یاخذما یجوز 


۲ لغیرہء وماقیل ق کل الف خمسة دراھم؛ لا نقول بہ؛ ولا 
۲ یلیق ذلک بالفقةء وای مشقةللکاتب یی کثرة الئمن ؟ 
: واا اجد مثله بقد رش قته او بقد رعمله ق صنعته ایضاء. 
۲ کكکخکا ک وثقاب یستاجر باجر کشیرق مشقةقلیلةقال 
ینف الفضلاء:افهم ڈذلک جوازاخذ الاجرڈ الزائدة وان 
کان العمل مشقته قلیلقء ونظرھم لمتفعة المکتوب -_'_ 
له۔ !ھ قلت :ولا یخرح ذلکعن اجرۃ مخلہہ فان من تفرخغ ۰ 


لھذا السٰل؛ کثقاب اللای مثلاہ لا یاخذ الاجرعلی قدر 


۱ ۲ مشقتہ فانہ لا یقوم : ڑوئٹہ؛ ولوالزمتاہ ڈلک لزم ضیاع _ ۱ 
9-٦.‏ ھذہ الصنعة ٹکان ری ورک 


ایز کو" و رت ۱ ٰ 


فرش جک "0" 7 









ٰ ازا تٹکرنے ز) وط ۱ 
. ۱ ۱ زوس را فلس انی مقدا نے پرتار ہو ہ اور بے ج ھک نایا ےک ایک جزار ْ 
٠‏ ٰ پہ پاچ درجم وصو لکرے؛ ہم ا کو چائز نمی کت اور نٹی : 
اعتباد ےبھی بی مناسب ٹیس ہے , اس کہ بڑئی مقددادکی رٹ 
۱ ۱ ھن می کات بی مت می سکسااضفہ ہو جا سے ؟ او ری کم ۱ 
.کسی اجرت مل بات کا مکی مضقت کے انتبار سے ہوئی ہے یانکا مکی 
۲ رے ےت تت7 ۱ 
: کے وا لے اور (موتیں ئش٠)‏ سورارغجر نے واٹےکو ستمولی ً 
مشقت پ زیادداجرت دی ای ے۔ ۲ ٰ ' : 
چنانیہ لن فقماماس ے نے نس ٦‏ 
علن ہیں مض تک ہو تب بھی اس پر (ئ لکی وع تکی دج ۱ 
سے ) زیادہ اجرت ہنا جائز ے, (لہبزا ای اور خفم یمکوکھی زیادہ پ 
ابجرت لینا جاندے) اس ل کہ ان فقرا کی فنظراس تر میں 
توب ل ہکو عاصل ہونے والے لننکی طرف مبذول ہوئی ے۔ ٠‏ 
لین اس کاجواب ہے ےک (سوناب کے واما اور موتویں مین 
آ8 سودار غگکرنے وال جن ارت لیا ۓ ) وات کل نے مار ۱ 
سسکمھیںٗہے۔ اس لے ج سجن نے اپیے آ پکو صرف ابی کام ‏ 
کے لئ ملا موتوں میں سورا گر نے کے لے فار حر لیا ۱ 
ت وہ مخقت کے بقر ہجوت وصول می ںک را ہے :اورک ہم اس پر . ْ 
۱ لاز کر دی يکہ وہ صرف مشنقت مشنقت کے بتزر ارت وصو لکیا ٦‏ 
7۲ کرے لو وہ کاضم پچھوڑ بے کا اراس رحاس مضع تکو رکا 
لازم آجاے گال بی اس کے لاجر لے .لے 
۱ ..ے ۔(رقےرہ/ ہتپ پ لاجر ۃ سال شق) إ‌ ۲ 
ْ ّ یلک ےق ےو ا 1 





















پر ری جح کک 
وھذا الباب فیه اختلاف العلماء ققال مالک ارات 
یستا جرہ علی بیع سلعته اذا ین‌لڈلک اجِتا جِتا قال :وکذلک 
۱ اذاقال له :یم ھذاالثوبء ولک درھم انەجائز وان! 
یوقتالە عناو کذڈلک انْجعل لەقکلمائڈدیٹارشیٹاء - 
جک وھوجعل؛وقال احمد "ان س ان یعليه سر ن الالف‌شیتاً 
معلوما و ڈکراپن المنڈ رعن حمادوالوری اٹھما کرھا - 
: اجرہ؛قال ابوحنیفة :ان داع له الف درھم یشتری بھا_ ۱ 
٣‏ بزا باجرعشہّدراہم فھوفاسد؛ وکذلک لوقال ھا یا 
آ ‏ وپ ٹھوفامند :فان اشتری فلہ أجرمثله؛ ولا یجاوزناسی, ۰ 
ْ من الاجر“ ْ سے ٭ .۰ 
ْ زمر ری ای الاپ وو وہ ْ 
۰ .اس لہ میں علاء کا اتتلاف ۓے امام پک“ راک و ں رت 
ْ سنابان فروش تکرنے کے لے دلا لکواجرت یر رکھنا جائز ے؛ ۱ 
7ی و" 
٥‏ شس نے ولال س ےکا ےڑا دد تی ں کیک درام دی جاے 
گا لہ جانڑے اگ رجہ ا ںکپڑے کان میں نے اور ٠‏ 
ٔ کے ےت کیہ رآ مر یکر وی 
۱ اڑہے۔ اور ا ماع حم ا علیہ ےہ ںکہ ول کے لے ۱ 
۲ ہربزار ‏ رب ھکھیشن مقر رکا انز ہے اررظاے او اح ظا 
اادر ٹوری' سے نل فذرراتے ہیں کان دوئوں حفرات کے موک 
رما لکی اجرت گروہ ے .امام ابو حفیقر حے الد علیہ فراتے ہیں ۱ 
ماگ ہی منص نے ولا یک پا خریرنے کے لے ایک ہار رونے ًّ 
ےت اوز و درم اجرت مقر رکر دی لوہ اجارہ ناد ے۔ ٰ 
و لی ےد سیف کے کے 


٠ ۶ 7 . 1 ۰ 2 . 7 : ۰ : ۹ ‪٠ 
ٌّ ۱ ٦ ۱ 7 8 رو‎ : 1 1 : ٰ 
ود : ٌ ۱ : پر‎ 7 ۰: 5 1 ۰ : 7 ۹ ۱ 
۰ 2 جا‎ ُ 2 . 1 : ٦ چ‎ ٦ : 
۰ 0 _: : 7 : -7 8 ۰ ۰ :, 7 28 
-: رھ ٹ‎ ۰ 
7 : 5 ۴ ۹ ۰ : ۰ . 







ار یپ انز 727 ا ٰ 
اس صوزت میں اگر رلال نے ےر حضاوت کو 
دئی جات ۓےگی ء بش رطیہ اجرت مل اجرت کی سے زیدد نہ ہو۔ ٰ 


1 لامہ این لراسة رح الد علیہ فرراتے ہیں : 







۱ 

۱ 

۱ 

ا 

: ویجوزان یستاجر سمساراً یشتری لہ ثیاباء ورخص فیہ 

ُ این سیرین؛وعطاء والنخعی؛ وکرفة الثوری؛ وحمادۂ , 

ا ولنا انھا منفعة مباحة تجوزالئیابَة فیھاء فجا زالاہتئجار 

۱ اعلیھاء کالبناء؛ ... فان عین العمل دون الزمانء۔ ٰ 

۱ ٰ ا یر و ا او مو ۱ 
سے سپڑےی خریداری کے لے دلا لکواجرت پ نا انز ے؛ 
من رین ,لام عطاو ام خی رحسہم الا سک چائز 
٦‏ 
۱ 

۱ 

۱ 

۱ 

لا 

٠ 

۱ 








ْ قرار دی ہین , الہ امام فوری امام تماد رحمہما اللہ نے ال 7 
رد ہکماے, ہمادبی ولیل ہ ‏ ےکم ایک ماع منطعت ہے جس 
نمی خیاہت جائ ہے | ...جا ربھی جانتڑ ہے , جیساک نمی یں 
نے ....اوراگر مستاجر نے زلال کے لے کام وی نکر دیاء ۱ 
7 ین وت ممین نمی ںکیااور لور اجرت کے ہرجزار ددم کول ۱ 
کے ا پک اد 7 


اق ذ۳ء) ٰ 











'قال ى التاترخائیڈ الات مت : 
7 لٹ ل وی 0000000 و کذاء نذا سے ٰ 








ہے سے ہے ہے سے سے ٢۸۰‏ لس سے 
.۲ "اسان فقال :ارجوائہلاباس بہہ وان انف الاصل 
. فاسداء لکثرۃ التعامل' وکثیرمن ذاغیرجائز؛ فجوزوہ ٰ 
لحاجة الناس اليهء کدخول الحمام 8 
3-۳ نت خ ہرم ہ ےةکہ دالیم اجرت ہش راجب ہوقیے اور ۲ 
اکر عرین اس پراطا قکری کہ ہدس دن براتا تاکیشن گا وی 
۱ صورت اع کے لے عرام ہے۔ 00 ٰ 
.صلی سے ولالی کےکیشن کے بارے میں سوا لکیاگیاتانموں نے 
فراپاکہ :می راخال بج جبکہاس م کرت یح ضی1 ارچ اعلای .--ٴ 
.۰ ملف تا لین کت تو لکی وہ سے اس" ش کی رح ٰ 
نیں, اتا سک بست سی صوریں نا جائ زی ہیں, لان نتم ے٠٠‏ 
ٰ رد ا کو الہ داب شی ےک وخول اس 
فورواکاے ت ےا 

















اھ ۱ 


اہی ےج رہن ول کو دک لے 


ہندوستان کے فقام ضز یہ یس مر ثرست دشروقیں۔ : 
( لا ہر بت“ ۳٢‏ 6 6 


رحب دس 7 کت ا 
فنصر کے انقبار سے دلالی ککمیشن مقر ہکرت چانز سے . لا دلای کےکیشن پ خیاس ‏ ۱ 
۱ کرتے ہومۓ زم بت مسنلے میں تقر کے اجرا یر آنے وائے رفٹری اخراجا تکوتر شکی 
۱ قد ریم د کے لال سے مقر ےک ن ےک راربا جائۓ ؟ ا یں ےکرودوں کے 
زرمین اہ الف قکوئی جن نی ے۔ ٠‏ ٰ 
ْ دیع سے بس سا ریکل 2 







مہےجٹن . یسجے. ... بجسییں::' ' حسوين . یسیہ. بیسی ‏ .‌ تح ہے لت جا _ اھ ےا 













ٰ ہے ہیں ہے ہے۔۔۔ ہت 
۲ ہل چا, کوسرسو ہے ...2 ا 
من مروس رج" اجرت مشل سے زیادو وصو لک کسی حول میس چائز میں٠‏ ورہ 7 
تفر بج زفعآ'' کے تحت ول ہہ فکر ہنی طور پر ترام ہو جاد گی وہ 
٦ک‏ فیصد کے افختبار سے اننا ا ننسروں چ(ح' وصو لکرنا جائرز نے چتواجزت شل 
ٰ ا سے جھلوزن ہر نین اجرت مل سے زیادہ ہوئے کال پل ریھی باتی رہچاے۔ ْ 
١ ۱‏ اراس کا بھی اشال موجودس ےک ہکہیں من روس واح کو سور وصو لبرہ نے کے . 
ہپ چیک آلہ کر نہ بنالیا جاے, اس لئے اسلائی بین ککو چس کہ دہ یہ طریقہ اقتار 
٠‏ رہ کہ پل ایک سال میں قرضوں کے اہراء بر تن درفنرکی انخراجات آئیں۔ ان گا 
او ول لیں, اور ا ولیک سال میں جادری کے گے تام قرضوں نی مکر دہیں 
۱ أٔ اس طرح ان قرضوں سے اہراء پر آنے اخراجات کا یصد کے اب سے لین ہو 
ا جا گاہ اور پچ روہ انخراجات قمام قرش راروں سے ان کے قزر شکی متقدار کے لواظط سے ٠‏ 
0 طور مروں پرلح“ کے وصول کر نے۔ طریقہ اق کرنے سے پر رقرل> | 
آ لے وائے اقاات کاشیزۃ صاب نج ںا نے ۔ ٰ 


ْ ٤ ۲ ْ دظ‎ ٰ ٰ 00 


اک ید ا ری وو ْ 
۱ و پر ے سا ھکل رک ج سا ۲ 
َُ 4 ۱ انا ٠‏ 
٦‏ سصٗوفہہفنومئلت ٤‏ 
ا کہ شا زرائح نقل صل جیے سال گر جماز ویر ہکی خریداری اود پچ را کو اے ٰ 

۱ کرالیہ پر وی کے لئے یلیہ کیا یک را ے, یا اض اوقولت ممب رممایک کے لئے ان ٰ 
١ ْ‏ سے سیق میں کے اباب لور ا نکی دراو کر نکوکرہ ہد کے 







۱ : : . 7 








۱ ۱ ہے .س.. ‏ _ 5ک ہے 










ےس ہے سے سے سے ہے ۸ سے ہے ہہت پیے ۳ 
۳ : اہ رت تفد رت ا تا ےد ٰ 
(لف) حض و جکٹ می چیک ش کل رری ' حر 62ل 
5 اتاے, جب اس بروجیکٹ میس بین کو لی با فی ذا/ برے کے حول الین ہو جاناے, [ و 
5 اس وت دہ لیگ ال پروجیل ٹکو چلاےے وال اکپپنی متا ر) کے سماح ھ ایک معل ہک زلتا پا 
"لا ے۔ اور بی اں کپ یکواپے یم یہ مطوبہ سالان خریرنےکی اجازت رے دنا ٦‏ 
1 ا کی تعبین او رین معنار کی تید انگریمنٹ میں نے شدہ ہوتی ہے ) اود ٦ ١‏ 
۴ متارہ کے مطابق پنک لئ زکو سا نکی مت ایریمنٹ یس نے شدہ میں کے ۱ 
ماق براو رات اداکر داے۔ و 7 
1 (ب) .اس کے بن رکپئی ز متا پیک کی رف نے جب ہ کرس مان | 7 
۱ ب قف ہکرتی ہے اور ایکریمنٹہ مس با نکر دہ اوصاف کے مطابق ہونے بانہ ہونے | “٠‏ 
کے پارے می لقن حاصص لک لی ے اور پھراگر اس میٹ یکو فص بکی ضرورت ہو تو ۱ 
کی تیب کی گرا یکرت ہے کہ نٹ کے ملا دا ام طو پ انام "۳ 
اے۔ ا( ۱ 
(رع) یک رکا مکرنے و کک ملف کے مطا انار پیک کے 
اہین کے اندازوں کے مطابقی سا نکی خریداری اور ا سکی تی بکی مکی تنفیذ جتئی ١‏ 
سے بن راس مضینری سے ہاو فابدہ عاصس لکیا جا سے ان رونیں کاموں کے لے تنا ا 
وقّت ررکار. سےا نکی تر انرنونٹ کرے گا۔ کاکہ ا سک بیادے جو وقت لیا 
َ تر ات کی ابتراخ ہو گے , اور اس کے بعدساان | ۱ 
"ا کرک رین کے تویل ہد گے اوران سے مطلوب فدد حاص لکیاجاگ۔ لا 
َ0( زار ےر وارگی کے وورا کرای رار عق زکمرایہ راارگی یں ل شرہ شطیں ارا ۱ ۱ 
آا کربارے گا: اور اس کے ساجتھ سا وہ موی ینک کی فی خر انی فلت لور ۱ :- 
0 ری نمی دن زی می ےگ - ٦‏ 
:7( ۰ نگرمنٹ نے عللق دنگ اس بت ک پان گا کہ بر تکرلے دای ری "ا ٰ 
دےٌَڈٛٗ رے سو ٣ی‏ لحاس لل زاب رہ ْ 
َ0 2 او رک راے رہ ا بر او و سے مق ۱ 


لے _؟ سس ےت ىے.۔تتب سی ]ا لئ ااى ےئا ہا کک لسسم ں ے س00۔إ1ك. ا ہے ۔ئۓ 

































۔ ب 7 


ٰ و و رت ا 
ورپ ... ,)/".۳٦ ۱ 9 ٣۳‏ ۳ة ك 
کسی بچ زکوکران پر ری کا معاللہ دو طرییقوں سے کن ہے۔ ۱ کی 


۲ پپھلی صورت یہ س ےک بتک اشیاء اور سامان خود خریرے ‏ اور چھربطور میک کے ال پ> ا ٦‏ : 
ہبھ یکرے ‏ اور پچھ بتک وہ یز یرت معلومہ او اجتزت معلومہ پر اپتے گا فک کراب پہ ١‏ ۱ . 


دے درے ۔ اس صورت بُل رت ت اجار کے شت ہونے کے بعددہ اشیاور مان ددبارہ ‏ 1 


.ا بک کے جطہ میں آجاۓ گا۔ اور پھر فریقا نکواختر ہوگا۔ چاؤں نو روبارہ جدیز عقد ١‏ 


اجار مک رف٠‏ یافرلقن ین یں من اس وق تکوئی شی ےکر کے وک لی ویک ۱ژ 
و بیو سوا ۱ ٰ 
دوسرے گاک کے اھ فروض تکر رے۔ ۱ 
دہ پک طریق شیا انل از ہے۔ اس کے جوا کی اتلاف میں 

۲۔ ک سو سو 
ماما نکرامیہ پر درے جو عقد اچارہ کے وق ا سی عگیت میں میس ہے بک عقد ارہ ٰ 
کر نے کے دنگ ذو اع سبفائر سے اپے گنک کے نام ہی پر خری ماود بجر یکن لا ۲ 
'اپنے گا ککواس سامان بر ف کرنے اور ا سکذوصو لکر کے اپ نے بیمرآں نحص بک ر نے کا لا ٠.‏ 


۱ سرت ار مقر رکر رے گ کہ فلاں ار عق مل ہوکر 


عرہ اجارہ ش روح ہو جائۓ گا چنانچہ اس مقرر جار کے بعد تک اس چت کک راہ اک ۱ ْ 


برای کک کے پاتھ فروشت کر درے گا۔ 7 ََُ 
ْ اس دوصرکی صورت بیں نٹ اتار سے چند امور ایل خوریں: کک پچ 


ٴ .-_ جس وقت تک عقد اجار کے , و ان بج زکامل کبھی نمی ونام اس رت2 ۰ 
کی جات ہےر اد جس ےکا لکن ا ںککرلے ‏ دنای اٹل جے ئ۳ ۱ 


ا ٰ 


سے وصو لکر ما رے گا۔ ال کہ عقداجار کی یت معادہ کے مطابق پور ہہ ٌ ۰ 
ای اس ) 7 


ج ٤‏ دہ سد رپ ایل حر ےب ‌ 
8 نم یضمن ن کی ٹیل سے ہےہ جو عدیشکی روسے متھی مدے۔ ٦‏ 
پا علامہ این قرام کی الشر الک میس ہے : 
۲ وکڈلکلایصح هبته ولا رهند؛ ولادفعہ اجرةء ومااشبہ ۱ . 
آ ے تل ولا التصرفات المنعقدہ ای القبض؛ لان غیر : 
۱ و سے یت ۱ ٰ 
اج ہے رقوکے مو 
۱ تھی .۴ ہہ رآلن اور اچارہ اور ووضرے معللات ہو قش ۔َ 
۰ کے س اتنام ہوتت ہیں؛ وہ صحبح نیس ہیں, اس لن ےک دہز ۱ 
تی خی ےب آ در ےکوی پ امن ٰ 
.5 ْ ۱ لی دی سے ْ ٰ 
7 ۲ ”تھا (ایٰ من ضراٹط صحةالاچارة) ُن یکون' تَ 
۱ جک سناڈ ایوس ی پسنسئو ک0 
۱ ْ اجارته تَ سس 
١‏ :-. ْ دی وی 0005 ٠ .)۴۷ ٣‏ ٰ 
۱ ' لد کے ہد کشم ےکک شر بج ےکگر ٣‏ 5 
ْ داز تخل ہے امو جک تی می ہر اک روز ایا کڈ میں و0 
۱ نمی ہے نپ رعقداجارہ درست مرا" 4 
ٌ۳ شا کان ول می سے کے ۱ 
۹ 7 ْ (ھے ماع٢‏ نم 7 
ٰ رھ نیو کوک ری وو ۱ 
۱ کبزا رض ہے لہ اس معلر کو عقداجار: کے لئے تح ایک 
وعد تقو رکیاجاے, چھرج ب کلک لئ سے نان دصو لکر کے اپنے جھے میں نے 
7 آۓے۔ اور اپے اف پکرنے کا مھ و جائے ای بعک اپ تب | 


و .سے 000000 سے سے 00ے ہے ے700 00509000 و 0000ا سے و 00زور ہے ے006 از ےج نے ےا 00ےے سے ور نے سو سج سے 050رہ نے سے 0000000151 ے ےس ے20 ےس ےق20002 ےس00005 ےا 


۱ ریس دس سر‎ 7 ۱١ 

١‏ اجار ہکی اس بر سے پل وہ سان بن ککی مان میس ر ہے گا۔ اناا را دوران وہ اْ 
لا سان جاہ ہو جاۓ نوک کانقعیان ہوگا۔ اور اس تارق . کک سامان بر الک کاقف لا 
: ۱ قضہامانت شار ہوگا, لزا رد سان او کے اک او خئ و ےہ نا کن ٰ ٰ 


اس ہوگ۔ ٦‏ ار <2 


“٣‏ ,2.۶9۶7 ا ار آجائے قڑانن صورت مض معاجز ا‫ 
۱ ضائی تہ ہڑگا۔ جب کک متاجر اس کی خفاطت میں تمدری سے کام ضہ نے اس ۱ 4 
۱ ااصول کے پٹ نظ رر امارہ کے روران حوارث اور آفات سے تفاقطت کے لے اس ٠ ٦‏ 
إْ سان کا مشورأ سکرانا متاجر کے ڈے وجب نیس ہے ابا اسب می ہ ےک اکر | ۱ ا 
ا فمنشورل سکرنا ضردری ہو تو بک بیثبیت مالک کے اس کا امشو را سکرائے۔ 8 ا ْ 
١‏ کہ یش دنس بھی اس وقت چائزہے جب دو تال اور جائشررنس ہو۔ ار رو ا " ۱ 
۱ 
1 
۱ 
1 


انشورنش رعوک, سور, ار ویر مشقتل ہو قوایافنٹو رن سکراناشرما جائزنیں۔ 5 
۴ سوال لب خق ای زور ے, ال ش ال بت مراحت ےک رتا از ۱ ْ 
کے تتم ہونے کے بعد موجر وہ لان مم ول قمت پر متا کو فرش تک رے گا: 2 ۱ 
فی انقبلر سے ا سکی دوصورمیں خکن ہیں. ِ1( ۱ ْ 
.نی صورت پیہ ‏ ےکہ اس ساا نکی بے جو کے ٹم کے سساتھ ملک دی جا إ 
اس ورت می بع ددچززل کے ساھ روغ دم لیک پگ زٹابل ہری ہوجلے ا . 
"ا اود ددسرے ب کہ متا کازمہ قمام واجبات سے فارغ ہو جائے ہے صورت شریا چتز لا 
لاتیں۔ اس مل ےکہ بی ان مقر میں سے ہے جو تع قکوقرول نمی ںکرتے, او ستخبل 7 
.ا ےکی زا ےی طرف عھل نکی ضا نت کرہاکھی ررست میں بے ...ا 
حا خلدالاای شر اللہ می فرات ہیں ََُ 
.۔. ”واماالذی لانصح تعلیقہ بالشرط شرعافضا بط کل ماکان 8 
سے می ات بس . کالبیی والاجارة “ ْ ا 
٠‏ َ0[,- ا سورس د_۲ 
٦‏ ۱ رای شد ےو کی : ۱ ۱ 


کڈ ا کال بے کہ ہرد مرن ا کات ٠‏ 7 ْ ْ 

سے وم .للا عترق اور عت اجار ۳ے“ 
۲ ور صورت یس ےکی دت ادگ جا پگ ود گر لابا جو متر 
لا بے سر وت 
بس سرت م پ ‏ اشنا مت وف بے وس کی ا ا ۱ 
۱ 4 ط۳ضنواو وچوس جو پیر یی ُ 





۱ ان الاجارة امت مع الجمل ى صفتڈواحدة ناٹھا‎ ۱ 5 ٠ 
ٰ تکون فاسدة لنتافرالا حکام بیٹھماء لان الاجارۃ لا یجوزفیھا۔‎ ْ 
۹ إًْ الفرر وتلزم بالعقد؛ وجوزفبھا الاجل؛ ولا یجوزشئی‎ 
من ذلکق الجتعل بخلاف اجتماع الاچارة: بع البیعی‎ ۱ ۱ 
صفقة واحدة؛ فیجوزسٰوا ء کانت الاجارۃق نقس المبیع؛‎ _ ٣ ۱ 
کمالوباغ له جاودعلی ان یرڑھالبائع للمشتری نعالا‎ ٰ ۱ 
2.7 ج اؤ کانت الاجارقق غیر لیع؛ ور‎ ۱ 
علی ان ینسچ لہ ثوبآآخر"‎ ۱ 
و سی (افر مل خفرخیل ے ہی‎ ٦ ۱ ٰ 
ْ گر عترابرہ اور قد مل لیک بی صذقہ می سکیا جاے فو مہ‎ ۲ ١ 
صورت فا ہے ال لئے اجار“ اور جع کے مان‎ 
ا بجڈرے۔ اس ل ےک عقد ارہ کے اندر نغر“ جا نہیں‎ 
7 موا لیکرنے ے اچرہ لازم ہو چاًا ےس اورآارن: کے ائرر یرت‎ ٘ ۱ 
۲ ا کی زین چان ے۔ چکہ تل میں ان می س ےک یبھی جز‎ 
7 جاتزنیں داروا جو کا‎ ' 


اح 






ہو ہت صوریت ت جائزے۔ ۔ چاے دواجارو ایگ 
ہیں ہو۔ ج سکی بقع ہوئی ہے خ کول ھی اس شرط ند 

ڈروش تکرے کہ اع ری کے لئے اس گال کے ہجوت کاٹ متا 
ْ کررےگ۔۔ گ صورت ہ وکہ عق اجار شۂجخ کے علاد ہی : 
دوسری چرم ہو۔ خلاکو یفخ مین دراہم میں اس شر کپ 

اس و سو وو زاوے ۱ 

ٰ ۲ سیس ات ۰ ِ 













۱ پر وت یی اس می اچارہ تزعلا ے م*گ"ئ9]/ 
أ ے۔ وہ رت اچارہ کے تم ہوتے کے بعد منعقر ہوگی :اس منلہ کاص ع عم اگرچہ 
۱ الک اکمابوں میس نے ' میں لا ینان کتابو ںکی عبارات سے یہ مفموم ہر اہ 
گان کے نز دیک عقد کے اندر شرط لگانابیادی طود سر چائمز ہے ب اور صرف دوصورو کے ٰ 
لاد ہکوئی ش رٹ بھی عق کوفاد خی سک رتی. ایک کہ وہ شرطذ اس عق کے منائ ہو لا ْ 
کاپ یف دض تکرتے وقت مہ شر گار ےکہمضزی اس زی سکوئی تصرف میں لا 
ْ لٍکرے گ۔ یا موجہ اس شرطبرایک بج کرامہ پر و ےکمہ ممتاجر اس سےگفع نہیں اٹرائے 
ٰ ٰ کم ٠‏ چوکمہ ىہ دونوں شریایں مقتضاء تقر کے خلاف ہیں۔ اس لے بے عقد+مر ×× جالۓ 7 
ٰ! 1 ... دوسرے ب کہ دہ شرط ای ہہ جن سکی وج سے مین جمول ہو جاۓ- اشن مس 
زیادتی جو جاۓ اکھی ہو جاۓ , اس مکی شرط سے عفقرفلمد ور جا گا۔ ‏ 
۱ رھ ٤‏ بد ہو بی یھو ایال یجتھد ٣ص‏ ۳۳ء ا 







۲ ا و کی 
: ری ایل اہی ری ۱ ٰ 


: ٦ 


: ہہ ۳ ۰ ۰ ا‎ ٠ 
7 ۰ ۰ : 
۔ ي ۱ .ھا‎ 
5 .-.0- . 
٠ 7 : ٌّ : سے‎ 
8 : ھت‎ 


۱ 7 
۱ 3 : 


کچ پے م۔ح سے 1ج جے۔ۓے 
: ۱ ےج ہم ےک کے نک یک دای سے سا شرید تن ٰ ۰ 
ا اس صورت میں رٹ ان شتم رن کے پور متوگ :اناجب مرت اجار وش ہر [ 
ا ۱ ا پاےاس وقت زین متفنل ایجاب وقبول کے ذرلچہ مع کا معلل ہکرمیں: ا اب چاے وہ 


ا ایجاب وقول پاشافید ہو۔ ماخط کذابت کے زرلچہ ہو۔ ۲ : ۴ 
کے جغ مل کے جوازکی ایک تیسرنی شلاوربھی و سک ہے۔ ہتھا 
جس پل اہ کے سک کے سلاق دشت ہرگ ود ےکھد تاد یھ ۱ ٰ 
ا مر زط 7ر7 لاہ وہ ویرہ " مستل عو ,کیا جا ا سکی صورت ہہ ہوک یکہ ٦‏ ْ 
ا زین کے درمیان اک دعدۂ ایکرینٹ مس ہو جا , جس میں ای بات کاوعدہ ہ کیہ ا 1 


ْ ۱ ا یتین پیے عقراجا ءکریگے. اور پر کر ینگ وعد: کے مطابق دنت متقرر پر فریین پا 


ا کے رزمیان اجارہ ہو جاۓ ‏ جس میس ئم کاکوئی کر نہ ہوہ اس کے بعد جب اار ہی برت ۱ ۱ 
ختم ہو جا تر تل و کی جاۓ, جس می سکوئی شرط یر نہ ہوہ اس طرح دونوں لا ۱ 
وق تق او ری رمش روط ہو ئگ پ9 ۱ ٰ 
ود قین یں متقل ہوگا. ری 1 : تک ۷ 
تک کک کرای مت تر ےج 1 
٢‏ کاک بے وعرہ نے 1 20 ہاان رعرول رس ےاردہ 1 کاپ می ساد ‌ ْ 
فص بکرنے کے بدا ںکوکرآن پر نے نے گان ىک 1 
ز تک وو دکرے گاکہا او زر ٹم ہے ند مان اس گا کک ٌ 


ا ذوقت/ررے گا اس معارہ ک ےبمل ہو جانے کے بح راک صرف سان خریرنے ا 
ے٢‏ کے ملس مین بتک کا وکیل ہو جائے گا۔ پچھر کات ککاع لعمل ہو جائے. کے پحروعرہ ٦‏ ً 
ْ کے مطابن عقراجارہ تل طور پر اپ وقت پر نتر ہ وگا اور پچھروعرہ کے مطاب اجارہ ۱ ۱ 


کی بت عم ہوجانے کے بعد فرقین سے رسیان تخل طود پچ شعقد ہد جاے إًا ۱ 


و ان سز فک ون ران 5 ْ 


۲ کر نے کاوعد ہکودیان وپ راکر ناف لقن کے زمے پلا ماع اجب ے, جہماں تک تضا 


۱ ار ظا یت وا منج ۱ 


ہے 7 : 


‫َ 


80ھ728 7 ےل ۸۷ کے 0 ی.ھ049-111؛ 
کے سی تب ڈو 5/0 وجردے۔' 
۱ اس پر لازم ہوابے لاس صورت میں لضا اس وعد ہکو برا رناواضب ے) اور اکر ویدہ 
١‏ کرنے الا دہ خلا کرے :اراس دہ خا کی ویرسے مرو وو ال فان | 


پیا جاۓ و وعدہککرنے والا اس بای نان کا ضامن ہوگا۔ 


۱ 


چاک شرف س ار علیہ اٹ یساب ماوق" مات یں: 


دا رک وانا اسلفک مانبنی به واخرج ای لحچ واا اسلفک او 


َّ مہ جودتہ ںی +// کہ ۱ 


من مکارم الاخلاق ' )1 


7 سحنون آراتے ہی ںکہ دہ دعدہ جولازم ہو چاتاے, وہ ہے 


ْ : ےک مفلائیک می ذوسرے سے ہہ دعد ہکرس کہ تم اپ نگم 7 

کور مک دوہ میں ا سکو دوہارہ بنانے کے لئے فری فراہ مکروںی .و 
گیا۔ ا تچ کے لے چا می نہیں مر کے قرضہ ۲ 
ٰ ورگ :ابی کہ تم سی سان خمریارلوہ یافلاں عورت سے شاری ْ 

ا کر لوہ میں نر کے لے قرضہ دو ٹگا (اس کم کے وعد کو ورک رنا 


ٹضا لام ہے ) اس ل ےکہ اس وعدہ کے رع تم نے ا سکواس 
معانلے میں راخ لکیاے, الہستہاگ ر حض وعدہ ہوہ جس کے ذرہ 
موعوزل ہکوکسی معائے کے ان ذاخل تکرے فاس وعد کول ' 


کنا تطا لام یی لت ساس 4 


۰ 


7 ۱ زرل میرکلا مود فا 
۱ 0 
اقول کر ا ین ہس ۱ 





"صظ 

























۱ فک م۴ ۱ ۱ 7 : ۰ : 
7 ۰ 7 . 3 1 7 : : 1 و 5 3 َٗ نا کے - ۰ تن 
: 5 . : 2 : 1 ۰ - 1 و 2 . : 
7 7 7 7 7 


سے ہے ۲۲۸۸۸ ےجٌٗسبےے .ے۱ " 
تو 7 ئ0 کال ہے وضل ت 
وت می را گ 


ا قال اسبغ سمعت اشھب ٹل عن رجل اشٹزی 


رو تا رن فخاف الوٰضیعة فا لیستوضعه ققال 

۔لە: : بع وانا ارضیک قال ؛ ايْ باع ہراس ماله اوبربح فلاشی _ 
۲ عليه وان باع بالوضیعة کان عليه ان یرضیه 2 و ھدا ٰ 
۲ القول الذی شهرہاین رشدی الضاء بالعدة اذا خل 
ابسببھای شی قال الشیخ ابوالحصسق اول کتاب الاول انه _ 
مذغب المدونةہ لقولھائی آخ رکتاب الغررہ وان‌قال: اکثر ۔ 
عبدفلان واتا اعینک بالف درهم فاشتراء لزمه ڈذلک الوعد!ھ_ 
وھوقول ا؛ امن صاع بی کاب افا ارول 
سحنون یق کتاب العدة ” ْ 


میس 
وت یی مد وتفا از ورے ۶ عم دبا جاۓ گا۔ 


. کر ود می سعالٹ پہ بی ہو ارس ود وی وج سے موعورلہ " 
: ۲ ال موا ےکو انت کر لے بی قول زیادہ مشمور سے 
۱ ۱ ۱ اسبغ فرباتت می ںکہ ہی نے اضسہب سے یہ مظہ ٹاہ ایک ۱ 
تک نس نے دومرے عنفس سے اور نحریرے ان نٹریرنے کےچر ٰ : 
تر قکوتصان+کابریڑ ہوا × چنانچہ دو ا سکی سک مکرانے کے 5 
5 لے با کے پا آ یاہ الع نے اس س ےکماکہ تم مہ انور آ گے ٦‏ 
۲ فروض تک دو اگ تممارانتصان نہوانوئیں ا سکی جلائ یکر کےتمیں ْ 
راشیکر زون گا .اس صورت میں اگ وہ مشتزی وہ اور ای ہت 3 
7 پر آگے ذروشت کر دسے جس کت پر اس نے تریرے تھ یا ا 


ہے ےو ودھ-* 


نافع بر فروض تگمر درے وا صورت می بل کے ےکوکی چر 


وف 


7 جھے - ۰ " 
کا . 2 گے _۔ 7 آ _ ١‏ شس 5 


:. 230 میک سس 0 


. کے را ۱ ۱ 
: توہ ھ۔ہثااتب ۔ۂ۱ا 
























2 ہس یپ سڈ ( 
۱ ْ کے مشتو یکو راضض یکرے کے علامرابن رشدر حتہۃ ال علیہ نے ْ : 
: . ای قو لکولیا ےکہ قضاۃایماوعدہ و راک نامازم سے بس وعدہ کے 
ْ "ریہ مو ود ہکصی معالے مس کاو جاۓ شاوائشن رتاللہ 0 
۵0" ٰ علیہ کراب ب اول کے انتراء میں فریاتے ہی ںکہ ” مدائہ '' کایھ یی ۔ ٰ , ۱ 
نے ائں ‏ ل ےک کاب الغ ر کے آخ میں کلک راف کن 


ایک ہزار دراہم کے ذرلجہ تممارے ساتھ (ئش نکی اواگی میں) 


.7 وید کرنے والے کے ڈے ایک بزلر درم لام ہد ای۔٠‏ 


تام نفیہ ن ےکی مقاات پ ود ہکولازم تار دی ہے۔ ۱ 


5 : لشرط علی وہ لعدة جازلیی ولزم لوہ بلوعد اذا لراعید _ 


ٰ رشرط کادک جاور وعدہ ک ےکیاجاتے۔ اس صورت مل وہ ٌ 5 


۱ ۱ کہ وع ےکی لازم بھی ہوتے ہیں۔ ہو مد ٌ 
۱ ۰ سے اس وعد ہک بھی فاز مکی جات گاں ْ دہ 
ا مو ڈوی دب ٠‏ 


٠ ٠ : 


ٹس نے دوسرے س ےکماکہ تم فلاں من کا غلام خر ید لوہ یں ۰ ۱ 
نعارن ناکروں گا,| گرا سس ے وہ غلام یر اڑا سس صصورت شا می : 
تب الع یم این الام کابی قمل کور ہے لام سحنون. ١‏ 5 
کاگھ یکتراب العدۃ یی بی قول کور ے '' ٠‏ ٰ 
و ہنی سو ید گر در مو ری 
چنا ررالمستارش حرط اہر" کے بین شی ن کہ :- - 
” وی جامع المفصولین‌ایضا لوذ کرالبیع بلاشرط ماکز تک 
جائ اذہ ون یں بھی ہے کہ گر ا شٹی جا ور ۲ 


انز ہو جا ۓگی۔ اور اس ویز ہکوپوراکرنا ضروری ہ وگا |ر سے ۰ 










ٰ ع ۶ع ظ8×8" تار جو ہے 
۱ ا 7 
٦‏ گر عازن بلاشرط کے چک لییں۔ اورپ زور وعرہ ک ےکوئی شرط ت 
ْ ٰ ایس زاس سور یئ در مت بجی - اورال رع پر 
گرنالازم ہوگا"' 
راس بج کے آفر نکھت یں ۲ 
” وقد سئل الخیر الرلیعن "ہ0 یع الوناہقبل 
عقددوعقدالہم رکا افردلاجای ند ٰ 
ٰ الیخلامة والفیَض والتا رخائیة وغیر ھابانہ یگؤن علی 7 
جاق انتا" . 
ے2 علامہ زی دص ے سوا ٠‏ 
ىر اکر رو آ ری عقد سے پل بج الوفا کے الغتار یر معاہرہ کرلیں۔۔ 
ْ- ار روز خی رمشروط طوری کر لیس (نز یہ چان ہے یا ضمیل؟) ً 
7 لام زی ر تہ ذذ اللہ خلبیہ نے جواب دیاکہ خلاصہ لی اور خر خائیہ ۲ 
یرہ میس صراصت کے سا یہ موتود ہج ےک ہاگ عاقدی ناس رخ حت 
ٰ ورک ریس رہ ای طرح مق ہو جاے 1 جس رح مین تک 
نے معا وکیا ھا ْ ۲ 
۱ وا تار غ ٣آ‏ ۵٣ا‏ نپ لبیم ام اب لام9 اتال 
ْ الا خی ےا عبرات وید بی باتک تی ہک" وورہ ”' 






















7 سس پچ رج ا‎ ٠ 
٠ ”وان ذ کرالبیع من غیر شرط ثمذ کرالشرط علی وج‎ ۱ 
. لسواعدة فالع جائزہ ویلزم لہ لود لان لام قد لی‎ 
٣ ہج و تا پا کول ہی‎ 
کر وڈ‎ ۱ 






' گر خر شرھط ود کی جاے ہا پر دہ کے شر 
ت0 سے ء ں ےک وندے ازم ہدتےہیں۔ الو 

. 

ا 


: 
2 : اس کچ 


کی ضرورت کے لئے اس وعد ہکولاز مکیا جاقے گا۔ ت ۲ 
زا فتمام کے مندررج بلاق لکی طر فکظرکرتے ہوئے ےکناورست ہوگاگے ۱ ا 


7 سنوی ہنے الچ سے نٹ می ری ںی جم سو‎ ١ 
ارت مت 20 ْ ٌ ْ ٰ ا‎ . 


ا ۱ و مر ےج تعیل جواب ریا و جو یت۰ا 2 ٰ 


پا ےکا ستفحییل جواب کے لکل ابتداء میں ہم نے جو پلا طریقہ یا نکیاتھا۔ اس کے ا 


۱ خطا نک ماک کے سا اجہرہ کا محال ہکرے, اس شل جک اس ریت کے جواز یں ُ 
020 وق شی نہیں ہے اوہ دی اس می کسی لاف ہے۔ اوراتلاف اور شبیمات سے پا ٰ 


۰ لا دور رہنازیارہ رے۔ ۱ 


ا اپ کیووچ ہاو ہم ا 

۱ ریت ا سکوشری طود پر جاک نے کے لے ا میں مندجہزیی شزط کا اط | ١‏ 

فور ےت ٦‏ 

1 ٰ وو ےی ھی ھفرت بس یں ک1 ا 

ْ ۱ ۔سامان خریورنے کے لئے کیل بنانے کامحللہ فتطمی اورنی ہو لین اس ا رینٹ میں 

۰" جا داور گر صرف بل دہ کے ہو تلق اوہ فص ہکن طریقہ ران کا مقر 
الإ کیاجاے۔ ۱ ْ 
٢ :‏ ےد ضر ھا سیت سس نے . 
ْ ا اں کے پعر عقراچرہ لاو امت کے ور ہکیا جاے۔ اوراس عقد اہ کے ۲ : 
۱ ھ80100 ْ ۰ ۱ . 
۲ 7 ۱ ۱ 


۰ 


۱ دیازڈڈاس وعدہکوپو راکنا فریقین پر لازم ہوگا۔.‎ 7 ١ 


ٰ ت7 "2" بیز عء یھ ےلمساوصل خی ناش . 

لات کہ ٰ 
و رت ابا نے مھ فا لی خود کی ہع۔ ۱ 5 ١‏ 
۵٥‏ . ایگریمنٹ میں فرش نکی طرف سے اچارہ اور کا جھ وعدہ ہکا انا اور 

















02 انس سس مت ا 
۲ پچ رت مدع اپ کر ٰ 
اللہ جانہ دتھائ اک 7507 ۲ 

أ سا پک ہرمک ےق اعد ٠‏ 
کات 





ا می وق نیک نے میرک وق ور موک خع رمق 

پوجیکشسس اود دورے سا نکی خریدروفروشت کے لے ےکرابہ داری کے محللات کے 7۲ 
علاوہ 'ازمار آقچ'' کاموالل ہگ یک را ,اود ھب رحمل تکوپردج یکس می مان لا 
--ت سرد یں سر سر ۱ 


: ی-۔ : 7 1 بی 7 


..ي : 


موسر سروک ھی رین دز 7 ک 
گج قبت سے پھ زائ کت پر اس حرط پر فروض تکر تا ےککہ وف مب ملک اس سا نکی 7 

۱ رصص راو ا ا مو وا ےا کت ٴ 
ران ہوگی۔ ۰و ۰ 


7 ڈ + 





ساط سوہ کر ے لو تر سیل کیک سے لے ا 













: "تو نیت ت- ا تو 7+ 
ٍ مج ہدنک شرط یہ ےکہ فی لع اس کے وکبل کے تی می ہو. پھرحابلہ نے اس پا ." 
٤‏ شرم کو طیعا کی بیغ کے ساتقہ خصو سک دیا نیہ ایزاان کے مز دیک طعام کے علاوہ ۱ ثٌَ 
ٰ دو سرب اشیا کی نا فل التبض جانڑے۔ اور مازکیہ نے قبض میں ہو ئن ےکی شر لک کی پا 
یر وزنی یں کے ساق فصو کر دیاہے۔ لان کے نز دی کی او وزلی چچڑوں. اپ 
کے علادہ دوسرکی چو ںکی بیع بیس فبضہ حرط نہیں ہے۔ امام شاپ اود امام مھ ین صن [ 
رحمة الہ علیھما کے نزدیک ع کا الع کے قضہ میں ہون غمام سبیعات مل ضروری 
ے۔ و ایی وزلی چہو۔ اشن ہو اام اب طیفہاوراام ابو یف 7 
ٰ جدد تا سی سو سیف میں آے فروشتکرنے کے 

7 ہت سو جرہ 
۲ 27 آ گے یچ کی عمالعت میس یھت کی احادنیٹ مردکی ہیں 
حبحینش حعرت عہدالٹین عپاس ری ال حدم اسے مردل ےکن 
ان رسول الله صلی الله عليه وسلم قال ا 


80 






















ْ یبعلاحتی بستوفیهٴ قال این عباس٠‏ واحسب کل شتی ٰ 
حضور ارس صلی اللہ علیہ لم کاارشادے + اک بو نس : 
لہ یچ کا اراز ہمکرے ا سے چا کہ قبضہ می لانے سے پچ - 
۰ ور ' یت این عباس رضی اش رحنمافات ہیں کہ 
مراخیل ےکلہ عم فلہ کے سا خرس کیں, مہ تام ت7 
۱ پچیوں میں عاہرے “ ٰ ۱ ۱ کے 
"٤5‏ سس سس رٹ 
یہب ۱ 










”فان رسول الله صلی الله علیوسلم: ھی ان تباع الْسلع 
حیث تہتا یحوزالتجا رای رجا ٰ 
7 23 تر و 
٦‏ کہ ھی جماں خریدبی ہے : ہیں فردرشت کر دبی جاے, جب 7 
کہا ےرک کاو یس نہ لے ا ٰ 
کا ٌ (بو زاؤوم حریٹ ۳٣۵۷‏ سوسردئ مم 
ٰ لام “نے یمن تام سے رولوت لکیہ ےکہ: 1 
گا ٠‏ ”قلتیارسول الله! انی ابتاع ہذہالبیوع فما یحل لی ٠‏ 
کر و ا : یا ابن: اخی لاتبیعن شیئا 
٦‏ یاشتة نی ںکہ می نے عضو فقرس مل یق عل ت 
٦‏ سوا لکیا پالہ یارسول الله یں خریروفروضشت تر رہتاہوں رے 
2 لن ےکمیاعلال ہے او رکیاترام ہے ؟ حضور ارس صلی الہ علیہ سلم 
نے ججواب میں ارشاو فرہایا. ا یب کرنے سے بھی یکو 
آگے فروخت مص کر '' 0 .رض 184م ۴]ص٢۳ص۳۰۰).‏ 
۰ ٰ م ات کراس لی مل فی ہےر ادا ال 
۷ زی ال. ینمی فراتے ہیں کہ اس رواب تکی سد خی نکی شا بر ےہ سوا ےکا ایک 
ارادی این صمة کے گرا کان جن نے قزر دیاہے۔ اورام نکی نے ٌ 


نی ہو" 
<٠‏ 

























ٰ (قخب این ۷۴۱۵ ٰ 


و رس اس سز تو 
ٰ 1 ےت ودوٴی ولاشرطان اق بی وااریح_ 
اف رین رو شو ال مجر سے رایت ہے 7 طر 


لسس71ا جچوسنیندا نٹ سے تا سيا لے ئۓ) سےیساً سخ +صبییصدا حا اتیج ہاإ۱ےا جھووڑکد ہے جا ١‏ 
و سے کی سے 0 وک سد کے ہہ سک ۳٣ھ‏ سب سے سکیکہ ہو سیا کور ہہ ےپ خریہ ہے وی ہے ہت چوک ہے ےہ ےہ 


۰ گا ک٦‏ رر رر کے ہ۔ ۱ ٰ 





وس سس ۲۹۵ کے ہے ہہ 
جج ایس صلی اٹ لے لم نے فلاکہ قرضہ اود (ک یی کر0) ۲ 
.ال تگیں۔ ارہ قش ددشرھایں گور خہ ای رکا 
خاصل لک رن عدال ہے جوابھی ضان میں نمی ںآئی۔ 
ہت لام تفگ و رہ سر ١.۱‏ 
۱ الد لغ ہرس ای ا سے یو ٰ 










۱ تا بیج کور سا قرف سے مغ 
مناسب مہ ےک بک اس سا نکوگانک کے پاتھ فروش تکرنے سے پل یا بات 
ہدج دا پر فی کر لے پاپ یل کے ذر یئ اس برق کرائے ایگ سے 

2 کہ بک اس نک کے شع ری می اکٹ خرا/ نرہ یاایینٹ مقر رکر درے۔ جو بن کی طرف 
ےن لوط سے لو عضو ار ارہ ایزے لا 
صور تی اب 000 ت7 مس" ار تہ 


: کمابت کے زریعہ اس وق تکرے جب وہ اس سامان پر فبح کر لے , اوراس عقد سے پا‎ ٤ 


٢‏ لے صرف وعدہ زج کا معاللہ ہ وگا-۔ اہستداس وع ہکو برا نا ماک کے زے تضاء للذم 
ٰ ہوگا۔ می شس ںاو ہکن 


ععدت اصسصدد: سسس یچ صصح ھ ۔۔۔۔ سعحلۃ۔ ست ہے ڈ8 لٌٌ حا 






۱ : فک سے ےسب راس یر | ' چاے اس سان > ا‎ 7 ٠ 
پیشیت وکیل کے جح کرنے ولا دی کپ ہو۔ جواسی م لکوخریرنے والاج؛ اگوی اور ا‎ ۷ 7 5 
۱ 1 ہو۔ انراگر اس دوران دہ سان تباہ ہ گیا نوہ یک کا نتصان ہ وگ پشرطی اس وکیل‎ ْ 
(طقاسقیو سان وج ظٰی) اي تاذ ض بل( ےلازن‎ 
2 


ٰ رتپ بریکےء وید تضپوارہ کا ١‏ ۶ 
نے سے مھعلل کرنا_ ۱ 


80 
سو سے تہ 
ازھار اور شطوں بشعیہ ود یمت تو ایت 
پر یکرنے کے بلے انجام دبجاہبے۔ ۱ 

ٰ دی خر ت کے معللات مال یی ےکہپی ک کا ہیک جب تق ْ 

نوعیت ت کاکوئی سامان نخریدنا چاہتا ہے قذاسلابی ترقائی ینگ ا سمل ککی طلب دی اور ال ٰ 
ہسے آرڈر حاص لکرنے کے بح وہ سان بازار سے خخریدا ہے اور پچھ راس مھ رمک ککو 
فروضتکر دیتاہے .این کا طرق کلر یہ ہوم ےکہ بک اس مقر کے لئ ایک پا 
معلءک نا ے, اس موا رے کے ڈرلق پیک کے علادہ مرک (خریدار ارئی) اوزای 
میلک میس بین کی طرف سے خظر رک ذو ایک وکی بھی ہوا : ج سکوبیک مطلوب 
سان خریرنے اور چم بین ککی طرف سے وکیل ‏ نکر اس برق کرنے اود مب رلک فک ٰ 
گا نت کنے کے لے می نکراے۔ چناج وہ کیل اس مب رکوہ سامان اس قہنت 
۔ڑََََ دی ککی طرف تفر وضن ت کر رتا جو قبت ینک مقر رک۲ ربا ہے اور جام طور پر 
اس قیت خی میں پک انا می نع بھی شا لکرلیتاے: حوقبت اس نے اپ کیل ٰ 
کے زر ہی معالرے کے مطابی سپلائ کو اداکی ہے اور عام طور پر ری ارت ا 


ٰ ے سید مر پک طف ے کرد ری کی ضا ا ٠‏ ۱ :. 2 


۱ ۱ 7 ۰ ۱ 
ٍٰ ۰ : : 
٠ : :‏ 
سسسا ری وصوأدسد اہ ےت ہت تی حسم لح کے تا ہت چوچکسھ7ر ٦م‏ وہودصتد تا رت 





7" کیاوک کے لے اس می سے مک سل ہکا پا یا ۱ 7 ۰ 
۳ قاب ت "7 
جو جو یز جح نو ای 


7 کہ اس صورت میں بع بعدالقض ہگ اور یب قخض بک ک کا وی لکرے گا۔ جس کو 1 جح 


ا بک نے مضمڑی کے شبربی می لپنا کیل مقر کیاے ...او اس میں بھی شر اکوئی مل 


إأ خی کیک کا کیل شی طف ےج دو شش کیل ین جال جا 


۳ انکریمنٹ می یہ بت ٹٹ شدہ ہو یکہ قرف کے انعقار سے پیل دنن ہوگی بلہ 1 


" 7 1 سق مل اور فریقین کے لے اس وعدہکوتضاء اک رنالازم ہوکا بس‎ ٠ 


١أ‏ سوال کے جواب میں کم نےتفصیل سے زگ رکا ٰ ۲ 
۳ ہاں کک اس بات کا تھی ےک بک نے جس رییٹ پر اس سا نکو فیا 
۱ ہے اس ری ن کیاکی زیادقی کے ساتہ مت یکوفروض تکرے گا ری ط ٌ۳ 
1 رت کے بعد وصو لککرے گا۔ 3ش ماس میں بھ یکوئی مرح یی ہے :انتا کے ۱ 
۱ ذریک اس عم کا مق ا ہے :ام تی رحمة لعل فیا ہیں : 1 
۱ ۱ وقد فسربعض اھل العلم ‏ - قالوا! بیعتینی بیعةان یقول! ۱ 
ایک ھذا الثوب بنثد بعشزةء وبنسیة بعشرین؛-۔ 
ولایار احد یی ناذا فاقہ علی احدھا ابی اذا کانت جو 
”وا اش عل ھت ے>ًٌٌََََٰٛ 
لاد مق ریس بسانت ۰۰ 
٦ 1‏ سورے جو سیت ًٰ 
٦‏ یں ددہم میں فردض تکرما ہوں؛ لیکن پل ری اؾقیشق . آ] 
ا خر رت رت ےرس وا درہولی زا صیرت ‏ .۔ ۰] 
1 ' ۱ تاجاتز ےہ اوز بیعتینٹی بیعة ٹل ال ے) ابا زلن ٦‏ 
ٰ کک بے یز نھ ارح اط ق کر ہے جداہ گی ۱ 
1 صورت می ںکلی مرج ممیں'' کت ۱ 
ہے (بتق تذى ع٣‏ ص ۵۴۳ رر نو ١‏ 






























یم دا ارز ۶ ت نے مصنف عبر ... زان یس ازم 
ہے نف لکیاہے یی ات فراتے ہیں : د0۳ ٦‏ ۲ 
”لاباس بآن یقول: ابیمک عذا الٹوب بعشرة :ال ی _ 
ْ شھر اویحشرین لی شھرین؛ قباعہعلی اح ھماقبل ا ٰ 
یفارقه فلا باس یداو ھکذاعن قتادة " 


ٰ ۱ رر بی کپ 


یی ٌلے۔۔ 
.لم رین سن یبای رحمة ڈال لے را یں 


۱ ۔اجل فاذاحلت قال لە الڈی عليه الد ین ؛ بعنی سلعة 


00 یکون مٹھا سائة دنا رنشداء بائة وخ خمسینا ی اجل ان 


ھڈاجائز لانھام یشترطاشیٹاوإ یڈ کراامرا یفسد بہ 


۱ 
ہیر وف ذعی الاکن اص ۱۹۴ باب لی زگ لین دبا وزن ) 


دو ےس کے ذتے سو نار رین تھے جو مین ار اراکمر نے 


۲ جع جو ْ 





(مسف مرا رزاق,ج ۸ص۱۳۷۲) پہ* ۱ 


۱ ایک نام کے ادھار پر د در بھم میں اور روماہ کے ادعار ےڈ ٹیس در ا 
رر اراوں۔ اور جدائی سے پل لیک صورت پر 3 
انا ۸ر سے کپپڑ ابچ دیاتواس میں پل مم" اف ارہ سی ۰ 


0ءکتشن انعلق ہیں 6 ٰ ۰ 


لام ابو لیف رحمة الد علیہ فراتے ہی ں کہ ایک من ےہ 


ےنت جسبوہ مین مار ئن فی نے زور ےم ہے "7 
نیس ب دی تھا۔ ماکنہ فطاں سامان جن سک قبمت نر سے اختبار ا 
8 رت کو اوا تا ظعاو مر اض انز : 
سے صورت چائڑ ہے ,ا بل کہ اس عقد کے اندر فریقین نے 
کوتی شر نیس لائی۔ اور نہ بی فریقین نے یچ ز کر ۲ 





ا 
۱.. 
ا و ری ۳ 
7 ۳۲ کے سو رو و سز ۱ ٰ 
ویڈے یہ فی ہکیاکہ اس عالی پیک سے عاصل ہونے والے سو دکا چا فیصد ”اٹل ٰ 
٭ ف “ کے طور بر رکھا جاے, مہ ای ڈنڈھالی ب کیٹ مس کا مکرنے وائے یکو کی 
شانوں میں رکھی ہہوئی اماننوں کاپچیاس نید ہوا اراس پیل وی کا مقر سے لا 
ر. ا کہ بی میں اواقت کے طور پر رکھی ہوئی رن یی قیت میں اکر بڑھاؤ کے نے یس یک لا ٥‏ 
ٰ ںی یقت میں جو خصارواود سان ہگ ا یکی طان کلپ 2 تی 
۱ 
۱ 


اس ہر جیویہ نس _ 
ٌ7 ا نے کے سلط می تزمیت دتحقیقات می شربیت کے اعکام کے عطلاق ا سکوصر فکا ا ا 
٣أ‏ جاےگ۔ اکسا او ےنتا یڈ ورای کا ا 





ا ترمیت کے میدانویں می انا فییضہ انام رے رہإاےے۔ جج 


۶ ۱ ۱ قرر ہن ی ےہا تی تقعات ایر 






1 ای اہی اور اوس وش ا 





۱ زوس ردنم کت" 73.0-00 


0 )6 میرف وو اگ ای ا نہ ےکنا 7 ۱ 


الا بۓ۔ عق سیت کے ا کی 


ٰ : إ 
۰ 











کڈ این ےکاخ سط ملک کے ا میں سے مال ہرنے ران 
سو کو مندررجہ پا تحصبیل کے مطابن ”اٹل ڈنڑ و "' یا ”معونة امہ" 2-3 آ 
ہے اد حا ل ایا اس ہ وں سے 

ٰ پیج و رت ریسفت 7 
لا مان علاء نے جو تفقہ سفار شات ٹپ کی تھیں۔ ہم بھی ان غارشات کے ساتھ 
. موافق تر ہو ےیکت می سکہان بنکوں کاسو و بھی مقیقت میس ین ر بای ہے , اور 1 
7 جممود مقماء الخ اور تار قول بی سےکہ سود عرام ہے۔ آکر ہد کسی ح لی سے لیا ل ۰ 


ء‫ 


ج۔ کک ج۔ ریپ پا 7 
کر کہ چتتا جلد شن ہو اپی رقوم سودی بکگوں میں رکوانے س ےکی رح خدامی گا 

اض لک ریں۔ ین جب کک رع لکمل شہ ہو جاۓ اس وقت ت کک بی ککوجو سورای ا ٦‏ 
رپ نے ددمیکگ ا ود را یکو لقراء اور خیوں پہ رم 


5 کی 
ہر نے وک ےت وک یں یی ےہ حا سے ا کپ تع کلام ہے 0 ا 0وہ لا ات وس وک تج موا یں ہے 







انٹر ر یں نڑ ریہ نہن 1 ْ 


َ1 | یر ما ےکی قجت م لک کی دج سے بج ککوجو فتصان بدا ہے۔ ا سکی حلائی اس اٹیل 7 " 
فنڈ س ےکی جاتی ے۔ رہم انکچ کیک کے سودسے انا نمی عل ڑ_ 
ہیں بھی بائزتہیں۔ ٰ 
مل کک پک خر می یک ے حاصل ہرنے ےسک 
ہس کیوک+پت رب ہد ت×.- 











7 لہ ٰ 
٦ھ‏ سن ہت رہد 
ے۔ ضس کے زنیج می بییک اس کے لے ”کیٹ رآ کر بڑٹ ' جار یکرتاےب ا اور ہے 
جس میں بک اس شن سک عمات تا ے۔ پچ کک اس منانت پ ماوض وصو لک 8-٦‏ 
ڑے:۔ اپ سوال سے سم تی سے ,)7 
ے؟ 


+۲ 








شر دہشت ین سم ٦‏ 

ا یں میراددی جو ے جو دس حرج" کے م نے مم عر ضکیا۔ جم نکاحوص لی 
ےک ہکفاات پاخانت ہر اجرت لیناش نام ے, میرے مل کے مطا نکی ایک اتی . ٌْ 
۱ نے بھی اس سکو انز خی ںکبماہے۔ ا کی وجہ ہہ ےکہ ىہ سی اہرت ہے ج یئل ا : 
7 یل بے مر مں میں تب دوسری وج ہہ ہ ےک اسلائی فقہ مج کفاا تکوغق زجبرغ "- 
ََ. یں انیم ند وو لمت ے۔ :و" اج 


.“* یں 7 ۰ . : 7 : 
ہا زنر ۓ کدووووسعد: کک لنہممڈا محسعسصدا: _. 3ئ [_ یت ا تی ای ا لیے جا ا۱ ۓ ہے ۲ 
۱ : ہے جح جح 


ٰ اٹیل فنڑ ینک کے تام یں بی کالیک حص با ہے۔ ایض اوقات پگائی طوز ۱ 8۶3-30 


















ْ ور بیس ےت ٌ 
یں لیا ن اگ رکغی لکوا سکفالتپ پگ لبھ یکنا پٹ ہے مفلا اس کے بارے میں و 
ا سکوکھن ڑھناءماے۔ اور روسرے ری امو ربھی امام دسینے پاتے ہیںۂ یا ۱ ۱ 
پا کو کے سللے می اس کو مضمون لہ" (جس کے :لئے مضانت کی کئی اور 
ٰ ممون نہ بن سکی رف سے انت کی ہے ) سے زاتی طور پہ یا خط وکابت کے 7 
ز ریہ راپ لکرنا بنا ہے '' اس مم کے دفغری امو رکو تم ایام ریناضردری خی بلہ لا 
1 یل کے لے کنل اد باسکنول دس ال قاممود کے ایام دہےاجرت 
َ۷ مل کا مطاہ ہکرنا جائز ہے۔ 0 
ٰ ۳ کی جوی ککوکی ات لت ںو صرف زی شات نیں لن 7 
ْ اس عخات پ بہت سے دظڑی امو ربھی اخجام دپنے ہیں۔ لاخ دکاہ تک رن کاغزات ٰ 
وصو لکرن, پچھرا نک پر کنا کم وصو لکر؛ بر ا ںکو ینا وٹیرہ۔ اور ان کامولٴ' 
کے لے اسے لاڑشن۔ گل رٹ ائٹمارت اور دو سرکی ضردری اشیا کی ضرورت ہل 
تا با کک جو تیام امو انام رے را ہے۔ ىہ فری ونم مفت انام اس 
ٰ کے رت یی چنائچہ ان مورک انمجام دی کے ےک سے ےا جو 
ٰ ہے مناسب ارت لین از ہج ) الہ فلس عضاقت پر ارت لونا چان نیف ("٦‏ 
ْ اؤر پھ یک ال اور مشتری کے درمیان واسطہ بھی بے ۔ اور کیثیت رلال ىا 
۱ رکیل کے بمت سے امور انام دا ہے :اور شر لال ار وکالت پر اہر لین ماترے۔ 
٠‏ اناگ می کک کے لے اپ کی سے ارت کا ال ٤‏ مائڑ 


چتانچ اب پک کے لئے کپ سے ود مک اج کا مل کر پر 


7 مد ہی تا سس 7 













۰< رر کے کرو خی سرایم: سے ہے ۲ 
7 ںان امور پر اجرت طل بکرنا چان ہے۔ ٠‏ :' 

۳ دکالت یا دلالی سر اجرت طلبکرنا جات ے۔ ری جج 5 
۱ یک سے دشر ول کے ۴ لیے ۲ 


٦ : ا‎ 
7 
۰ . 7 > ١ 7 1 
: 0 . : 5 : ۰ 


ےس [ 77 سے 

ا غریری .ھ2 نہ ودای نل ےک اگرے : 
اجرت مضل سے زائد ہوگی تو پھر یہ تنس عنان پر اجرت وصو لکر نے کالیک یل بن 
| جاۓ گا۔ جس اکہ ہم نے سال نیرک کے جواب میں سیل ہے مر لک وی 







٠ 


چوک کو و و 0 مر 
١‏ ا جریں کک ڈاکرٹی مر یکی اس وی کانلق 
س ےکہ چوککہ لہ زمانے می ایک شس محش ترما د اصاغ دوصسرۓ شف سکی مات رتا ا 
7۳ .گر چوککہ اب عنات رتا یک ملعم ینہ انت دک رگیاہے اس لئ لف ععات پر 
ارت لیماان علات مىِ جائ: رن چا _م تتل ام ڈاکٹ تی ععاضبکی ال " كت 
ےکی ططر بھی افلق نمی ںکر تے۔ اود ا سک کی دخورات ہیں۔ .... ٠‏ 
پل تی ےک ہاگ اہی اس ب تک شی کا رو ٹس ْ 

اکری یم لکرے جس پر اسکواجرت لیت ائزہ ہن اگ دی عمل معظم کی 
شل میں انت کر نے قو اس پ اجرت لیا جائنز ہو جا گا :اکر ہم اس ولی لکوورست: 
صلی مک لیس نو چھراس ولی لک ماد بی بھ کما جائے مگاکہ چوکمہ پل زبانے ہیس قرنس ْ 
رت کا *٠عللہ‏ صرف قرٹش دسینے وانے مب مین ت کک را اس ل ےکی شف سکو اور 
الإ رضم کے بمت دب رآمکی ضردرت و ہوتی خی لتھی, اس کے عادہ اس زہانے یس تنا 
رت ری والے افرار ار بت ہوتے تھے۔ گر ہمہ رج کے دور می لوگو کو لور قش 
١‏ بلڑئی ہد رتو ںکی ضرورت ہوکی ے ۔ اور رای دی وانے لگ بھی اب موہ تررے 
5 رحاس لئ اب قرٹل ری کا ہک چیہ انقی رک رگیاہے جس کے لئے ہک 7 ۱ ْ 
پا ے مین ہں۔ وزاب ففس تر پ ابزت کامطلہراجتزبراچلۓ۔ ١‏ 
ا اب اہر ےکہ قرض کے سواٹے میں اس ولی لکوقو کرت ہو ےکی 7 ۱ :۰ 
لی نی ںکھاکہقرس پر اجرت کا مطل کرن ات ہے ای رما '”وئے“ 2 ۱ ٰ 
ِ. نے ھا دک لکول می کاچ کہ : 
آییٹ رر رر ںہ آ اک 1 


1 
: س ۰ 3 ۰ 





7ے لے لا ئ6 سے ے تے سے 

٦ ٰ‏ نود مظقا ۳ ...2ی2چ 23ا ۱ 

۱ رورغ سے چائ کا ے, اور اس کے جواز بر تض اعاریث سے امتدلا لکیاے؛ چتانچہ × ٠‏ 
جب ضرورت زیاذہ ہولی اوران غیت کے لے مین کا فان ہب دگیائو ضرورةٗ ۲ 


۱ اترام نفیہ نے ا اجر تکوچائزقرلر ریا لگن یں کک ات" براجر ت کاتعلقی 


ا ققیےڑرھڈجئے لرگ یں اور شا کے ہوئے جخدراہثرت پ لین وال ےکی "ا 


"7 ہے توم یکرئی ح تید نیہ مل ہیں ہے زا تق من ہے )یں لے ”خلت“ پ ۱ 
ْ "ا اجرت لے کے من ےکوطاعات پراجرت لیے پ تا کرت درست شی جو 
ک" مل ت کگگڑیں کان کے لع پا رک نے کے ل ےکس یکواہجرت پر لے کا ١‏ 






کس ہوں گے جو (یب) کس مد گ۔ دای مکل رق ٹک 7 
ایت پ لئے ولاک رود اتکی کیہ َ ُ 


ض" جانا پان ؛)/ بک :ڑی می نجار ہت راو 
ارت لھا انذااب ال سے" زاجرت لی کو چا رن ےکی بھی ضزورت لی نیل 
ری۔ اس ؤئ ےہ ان دوفو تک ار تک مارک نعیی نک ٹیک پر پچھوڑ دیاگیا ٰ 
ہے۔ اڑا ککرا ر5 ناش ہے سےکہ ان دوثوں امو ںکی انی جرت مقر کر رے تو گا 
موتورہ رور رف سلزقان مات کے مہ دی : 


ہیں۔. ۲ ۱ ٰ ٰ ۱ سے و 
بب و ت۴ 


' 


۳" 
جا 
سا 
لمح 
کر 
ا 
پل کپ 
کات 
ند 
کے 
9 
8 


سم سستصد سڈ 00ج .سج جحود سس 2۔ح لآ جا ہے : 
1 پِ : ' : : 7 ۴ 7 
7 [ ۔ 7 7 7 2 
٤ ۰ -: 7‏